Tag: Pulwama attack

  • بھارت میں کشمیری طالب علم شیو سینا کے تشدد کا نشانہ بن گیا 

    بھارت میں کشمیری طالب علم شیو سینا کے تشدد کا نشانہ بن گیا 

    ممبئی: بھارتی ریاست مہاراشتر میں ایک اور کشمیری طالب علم پر بہیمانہ تشدد  کا واقعہ سامنے آیا ہے، شیو سینا کے چارغنڈوں نے کشمیری نوجوان کو ’جے ہند‘ کے نعرے لگانے پرمجبور کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقع دو روز قبل یعنی بدھ کے روز رات دس بجے کے قریب واگھا پور روڈ پر پیش آیا، جہاں کشمیری طالب علم کی رہائش گاہ کے قریب ہی شیو سینا کی نوجوان تنظیم یووا سینا کے چار غنڈوں نے کشمیری طالب علم کو گھیر کر اس پر تشدد کیا ۔

    بدمعاشوں نے اپنی غنڈہ گردی کی انتہا کرتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جس کے بعد وہ لمحوں میں وائرل ہوگئی۔ واقعے کا مقدیواتمال پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی غنڈے نے کشمیری طالب علم سے پہلے نام پوچھا ، پھر کشمیر کا سن کر اسے تھپڑ رسید کردیا۔ اس کے بعد مسلسل سوال کرکے طالب علم کو تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔ بھارتی غنڈہ بضد تھا کہ کشمیری نوجوان کا کوئی نہ کوئی رشتے دار پلوامہ حملے میں ضرور شریک ہوگا۔

     کشمیر ی نوجوان پر تشدد کرتے ہوئے بھارتی غنڈے کے منہ سے وہ بات بھی نکل گئی جسے تسلیم کرنے سے  پورا بھارت انکاری ہے،  غنڈے نے تشدد کرتےہوئے کہا کہ ’’تم اسی فیصد کشمیری پاکستان سے پیارکرتے ہو‘‘۔

    حملہ آوروں نے نوجوان کو مجبور کیا کہ وہ ’جے ہند‘ ، ’بھارت ماتا کی جے‘ اور ’وندے ماترم‘ جیسے ریاستی نعرے لگا کر دکھائے۔ ویڈیو میں تشدد کا شکار ہونے والا طالب علم یواتمال کے پٹیل کالج آف فزیکل ایجوکیشن کا طالب علم ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ کشمیری طالب علم کی حفاظت کی جائے گی۔

    یواتمال  پولیس کے ایس پی ایم راج کمار نے انتہائی بھولے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ  مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ویڈیو کی مدد سے مجرم کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔ حالانکہ بھارتی میڈیا نے مجرم کا چہرہ واضح کرکے ساری دنیا کو دکھایا ہے لیکن خود کو ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایکسپرٹ سمجھنے والا بھارت واقعے کے مرکزی مجرم کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

  • بہتر ہوگا پاکستان اوربھارت ایک ساتھ چلیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    بہتر ہوگا پاکستان اوربھارت ایک ساتھ چلیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت کشیدگی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اچھا ہوگا اگر بھارت اور پاکستان تعلقات بہتر کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اوول آفس میں دستخط کی کی تقریب کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پلوامہ میں خودکش دھماکے کی مذمت کی۔

    [bs-quote quote=”امریکا دہشت گردی کے خلاف ہر جنگ میں بھارت کے ساتھ ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان دفتر خارجہ”][/bs-quote]

    میڈیا نمائندگان کی جانب سے پلوامہ حملے سے متعلق سوال پر کہا کہ ’میں نے دیکھا ہے اور مجھے اطلاعات بھی فراہم ہورہی ہیں لیکن بیان صحیح وقت پر دوں گا‘۔

    دوسری جانب سیکریٹری داخلہ مائیک پومپیو اور ترجمان وائٹ ہاؤس سارا سینڈر نے الگ الگ بیانات میں پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان جیش محمد کے سربراہ کے خلاف فوری کارروائی کرے‘۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کےلیے بھارت کے ساتھ کھڑا ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکا، 42 بھارتی فوجی ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پلواما میں بھارتی فوجیوں کی بس کوکاربم سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی اور ساتھ موجود پانچ مزید گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا، دھماکے میں 42 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں ہندو انتہا پسندوں نے کشمیریوں پر حملے اور املاک کو نذر آتش کرنا شروع کردیا تھا جبکہ کشمیری طلبہ و طالبات کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

  • پلوامہ حملہ ، پاکستانیوں کو 48گھنٹے میں راجستھان چھوڑنے کی وارننگ

    پلوامہ حملہ ، پاکستانیوں کو 48گھنٹے میں راجستھان چھوڑنے کی وارننگ

    راجستھان: راجستھان کی عدالت نے پاکستانیوں کو 48گھنٹےمیں راجستھان چھوڑنے کا حکم دے دیا جبکہ انتطامیہ نے پاکستانیوں کو ملازمت پر رکھنے  اور تجارت کرنے پربھی پابندی لگا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پلوامہ حملے کےبعدپاکستان اوربھارت میں کشیدگی برقرار ہے ، مودی سرکار بوکھلاہٹ کاشکار ہے اور اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ، راجستھان کے ضلع بیکانیر کی عدالت نے پاکستانی شہریوں کے لیے حکم جاری کیا ہے اڑتالیس گھنٹے میں بھارتی ریاست راجھستان چھوڑدیں۔

    راجستھان کی ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کردی ہے اور انتظامیہ نے ہوٹل والوں کوپاکستانیوں کوکمرے دینے اور پاکستانیوں کو ملازمت پر رکھنے کیلئے منع کردیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے پاکستانیوں سےتجارت کرنے پر بھی پابندی لگاتے ہوئے کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کا کاروبار ی تعلق بھی قائم کرنے سے اجتناب برتیں۔

    خواجہ غریب نواز کے عرس، پاکستانی زائرین کی ویزا درخواستیں مسترد


    دوسری جانب آئندہ ماہ اجمیر میں خواجہ غریب نواز کے عرس میں جانے والوں کے لیے مشکلات میں اضافہ کردیا ہے ، بھارتی حکومت نے پاکستانی زائرین کی ویزا درخواستیں بھی مسترد کردی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔بھارت نے الزام لگایا تھا کہ پلوامہ میں حملہ کالعدم جیش محمد کی جانب سے کیا گیا ، جسے پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکا، 42 بھارتی فوجی ہلاک

    بعد ازاں پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کے الزامات کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا ہمیشہ سے مقبوضہ وادی میں تشدد کی مذمت کرتے آئے ہیں، بغیر تحقیقات کے بھارتی میڈیا اور حکومت کے الزامات کومسترد کرتے ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پیشکش کردی کہ بھارت کے پاس پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے کارروائی کریں گے اور واضح کیا بھارت نے پاکستان پرحملہ کیاتوجواب دینےکاسوچیں گےنہیں بلکہ جواب دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پلوامہ حملے اور بھارتی الزامات سے متعلق قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا پلواماحملے کے بعد بھارت نے شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام لگایا، بھارت کےالزام کااسی وقت جواب دیناتھا، لیکن سعودی ولی عہدکے دورےکی تیاری میں مصروف تھے، سعودی ولی عہدکے دورے کی وجہ سے فوری جواب نہیں دے سکا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد اہم دورےپرپاکستان آ رہےتھے، کیاکوئی احمق بھی اس اہم موقع پر ایسی کارروائی کرے گا، نہ کوئی شواہد، نہ یہ سوچا گیا اس قسم کےحملے سے پاکستان کیافائدہ ہوناتھا، ہم نے دہشت گردی کی 15برس کی جنگ سےمقابلہ کیا۔

    ہماری سوچ ہےکوئی یہاں سے جاکر باہرحملےکرے نہ یہاں آکردہشت گردی کرے

    عمران خان نے کہا واضح کہتا ہوں یہ نیاپاکستان اور نیا مائنڈسیٹ ہے، بھارت سے پوچھناچاہتا ہوں کیا ماضی میں ہی پھنسے رہنا ہے؟ کیا بھارت نے جب بھی کوئی واقعہ ہونا ہے اس کاالزام پاکستان پرلگاناہے، ہماری سوچ ہےکوئی یہاں سے باہر حملے کرے نہ یہاں دہشت گردی کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن اور خطے میں استحکام چاہتاہے، کوئی پاکستان کی زمین استعمال کر رہا ہے تو ہم سےدشمنی کررہاہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی بھارت کوپلواماحملےکی تحقیقات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے کارروائی کریں گے، بھارت سے جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے وہ دہشت گردی کی بات کرتے ہیں، آئیں ہم دہشت گردی پر بھی بات کریں گے ،مسئلہ کشمیر پر بات ضرور ہوگی۔

    بھارت کوایک مرتبہ پھرکہتاہوں کھلےذہن کےساتھ آگےبڑھیں

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کوایک مرتبہ پھرکہتاہوں کھلےذہن کےساتھ آگےبڑھیں، پاکستان دہشت گردی سےسب سےزیادہ متاثرملک ہے، افغانستان میں کئی سال جنگ چلی آج وہاں بھی مذاکرات ہورہےہیں، جنگ کسی بھی مسئلےکاحل نہیں آخرمیں مذاکرات ہی ہوتےہیں۔

    وزیراعظم نے کہا بھارت نے پاکستان پرحملہ کیاتوجواب دینےکاسوچیں گےنہیں بلکہ جواب دیں گے، جنگ کسی بھی مسئلےکاحل نہیں ہوتا،بات چیت سےمسائل حل ہوتےہیں، جس طرح افغانستان میں ڈائیلاگ سےمسئلہ حل ہوایہاں بھی ایسےہی ہوگا، پاکستان جب استحکام کی طرف جارہاہےتوایسےواقعات میں کیوں ملوث ہوگا۔

  • پلوامہ حملہ اوربھارت کےالزامات ، وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے

    پلوامہ حملہ اوربھارت کےالزامات ، وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے

    اسلام  آباد : وزیراعظم عمران خان آج پلوامہ حملہ اوربھارت کےالزامات سے متعلق قوم سے خطاب کریں گے ، جس میں وزیراعظم بھارتی الزام تراشیوں کاجواب دیں گے اور بھارتی پروپیگنڈے کومستردکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب ساٗئٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا وزیراعظم عمران خان دوپہر ایک بجے پلواما واقعے اور ربھارت کےالزامات سے متعلق خطاب کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کاریکارڈشدہ ویڈیوبیان سرکاری ٹی وی سے نشرہوگا۔

    وزیراعظم عمران خان اپنے خطاب میں قوم کواعتمادمیں لیں گے اور مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرگفتگو اور بھارتی مظالم کی مذمت کریں گے جبکہ بھارتی الزام تراشیوں کا جواب دیں گے اور بھارتی پروپیگنڈے کو مسترد کریں گے۔

    وزیراعظم رواں ہفتے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد کریں گے۔

    دوسری جانب وزہر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط میں کہا ہے کہ  بھارت پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگا رہا ہے۔ بغیر تحقیقات کئے حملے کا تعلق پاکستان سے جوڑنا مضحکہ خیز ہے۔۔ نیٹ بھارت اپنی سیاست کیلئےجان بوجھ کرپاکستان مخالف بیان بازی کرکےفضا کشیدہ کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملہ پاکستان کا اظہار تشویش، بھارتی الزامات مسترد

    یاد رہے گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

    بعد ازاں پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے حملے پرتشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا ہمیشہ سے مقبوضہ وادی میں تشدد کی مذمت کرتے آئے ہیں، بغیر تحقیقات کے بھارتی میڈیا اور حکومت کے الزامات کومسترد کرتے ہیں۔

    خیال رہے  پاکستان نے مشاورت کے لیے اپنے ہائی کمشنر کو واپس بلایا ہے۔

  • پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارودی مواد استعمال ہوا، سابق فوجی جنرل کا ہوشربا انکشاف

    پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارودی مواد استعمال ہوا، سابق فوجی جنرل کا ہوشربا انکشاف

     نئی دہلی: سابق بھارتی فوجی کمانڈر لیفٹننٹ جنرل (ر) دیپندرا سنگھ ہوڈا نے اعتراف کیا ہے کہ پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا  بارود مواد استعمال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں چند روز قبل مقامی نوجوان عادل ڈار نے سری نگر سے 20 کلومیٹر دور ہائی وے سے گزرنے والے بھارتی فوج کے سیکیورٹی دستے پر خودکش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں اب تک 47 سے زائد فوجی ہلاک جبکہ متعدد شدید زخمی ہوئے۔

    مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج پر کار خودکش حملے کے بعد سے ہی بھارت نے بغیر تحقیقات پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔  بھارت نے پاکستان سے ’موسٹ فیورٹ نیشن‘ کا درجہ بھی واپس لے لیا۔

    بھارت نے ایک لمحہ تاخیر کے بغیر حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا اور بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2007 میں اسلام آباد میں ہی مارے جانے والے عبدالرشید غازی کو ماسٹر مائنڈ قرار دیا، علاوہ ازیں بھارت نے الزام تراشی کے علاوہ پاکستانی پیش کش پر کوئی ثبوت و شواہد بھی فراہم نہیں کیے۔

    مزید پڑھیں: پلوامہ حملہ: بھارتی حکومت نے 12 سال قبل مارے گئے عبدالرشید غازی کو ماسٹر مائنڈ قراردے دیا

    پاکستان نے بھارت کو پیش کش کی کہ اگر اُس کے پاس پلوامہ حملے سے متعلق شواہد ہیں تو فراہم کرے تاکہ متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاہم ابھی تک مودی سرکار نے کچھ فراہم نہیں کیا جبکہ انتہاء پسند حکومت نے پاکستانی فنکاروں کے گانے اور اپنے ملک میں پاکستان سپرلیگ کے بقیہ میچز نشر کرنے پر بھی پابندی عائد کردی۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی سربراہی کرنے والے سابق بھارتی فوجی کمانڈر لیفٹننٹ جنرل (ر) دیپندرا سنگھ ہوڈا نے اعتراف کیا کہ پلوامہ حملے میں بھارت کا ہی بارود استعمال ہوا۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں بھارتی جنرل کا کہنا تھا کہ ’حملے میں ساڑھے سات سو پاؤنڈ بارود استعمال کیا گیا اتنی بڑی مقدار میں بارودی مواد پاکستان جیسے دور دراز علاقے سے نہیں لایا جاسکتا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے بھارتی حکومت حملے کے بعد تمام حقائق کا جائرہ لے کر صورتحال پر غور کرے گی اور مقبوضہ کشمیر کے مستقل حل کے لیے بھی سوچ بچا کر کے کوئی فیصلہ کرے گی‘۔

    یہ بھی پڑھیں: ضلع پلوامہ میں‌ جھڑپ:‌ بھارتی میجر سمیت 4 فوجی اہل کار ہلاک،3 کشمیری شہید

    دوسری جانب معروف بھارتی مذہبی رہنما سوامی اگنی ویش نے بھارتی وزیراعظم اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’بی جے پی نے ملک کے حالات آئندہ انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے لیے خراب کیے ہوئے ہیں، ایسی صورتحال سے وہ عوام کو جذباتی کر کے ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھاکہ ’مودی نے سرجیکل اسٹرائیک کا بے بنیاد دعویٰ اور کشمیر میں فوجیوں کا استعمال اپنے سیاسی مقاصد کے لیے کیا، حکمران جماعت کی وجہ سے بھارت میں انتہاء پسندی عروج پر ہے‘۔ مذہبی رہنما کا کہنا تھا کہ ’کشمیری تاجروں اور طلباء پر ہونے والے حملے بھارت کے حق میں نہیں مگر ان سے بی جے پی اور مودی کے مفادات جڑے ہیں‘۔

  • پلواما حملہ : بھارت الیکشن کی آڑ میں مس ایڈونچر کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    پلواما حملہ : بھارت الیکشن کی آڑ میں مس ایڈونچر کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    میونخ : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ الیکشن کی آڑ میں بھارت کوئی نہ کوئی مس ایڈونچر کررہا ہے، پلواما واقعے پر ان کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو ہمیں دیں، واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت اس سے پہلے بھی پاکستان پرالزامات لگاتا رہا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں، پاکستان کو دباؤ میں لانے کی بھارتی کوشش کامیاب نہیں ہوگی اور اس کے پروپیگنڈے کو دنیا بھی نہیں مانے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں ظلم ہورہا ہے جس کے ردعمل میں ایسے حملے ہورہے ہیں، خود کش حملہ آور کے گاؤں میں20شہادتیں ہوئی ہیں، پلوامہ کا واقعہ افسوسناک تھا اس کی مذمت کرتے ہیں، ہم مذاکرات کےذریعےامن چاہتے ہیں لیکن بھارت بات چیت کیلئے ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کی آڑ میں بھارت کوئی نہ کوئی مس ایڈونچر کررہا ہے اور بلاوجہ ٹینشن کو ہوا دے کر معاملات خراب کررہا ہے پاکستان نہیں، پاکستان کو دباؤ میں لانے کی بھارتی کوشش کامیاب نہیں ہوگی، بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہیں ہمیں دیں۔

  • مقبوضہ کشمیر دھماکا، امن کی حمایت سدھو کو مہنگی پڑی گئی، ٹی وی شو سے علیحدہ

    مقبوضہ کشمیر دھماکا، امن کی حمایت سدھو کو مہنگی پڑی گئی، ٹی وی شو سے علیحدہ

    ممبئی: پلوامہ حملے کے بعد امن کی حمایت سدھو کو مہنگی پڑی گئی، ٹی وی چینل انتظامیہ نے شو سے علیحدہ کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے حسب روایت پاکستان کے خلاف محاذ کھول لیا اور تنقید شروع کر دی.

    البتہ سابق کرکٹر اور کانگریس کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے ذمے داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے دشنام طرازی کی مذمت کی۔

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی ملک، شدت پسندوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، کوئی ذات نہیں ہوتی۔

    نوجوت سنگھ سدھو کے بیان پر انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں نے ان پر غداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ معافی مانگیں، بیان کے بعد انھیں کپل شرما شو سے بھی علیحدہ کر دیا گیا۔

    مزید پڑھیں: بابا نانک دربار کو ورثے کا درجہ دیا جانا چاہیے: نوجوت سدھو کا وزیرِ اعظم عمران خان کو خط

    سدھو نے یہ بھی کہا تھا کہ چند لوگوں کی وجہ سے کسی ملک کو یا کسی ایک شخص کو قصوروار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں 46 فوجی ہلاک ہو ئے۔

    خیال رہے کہ سدھو کو پاکستان نواز سیاست داں کی شہرت حاصل ہے، وہ وزیر اعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پاکستان بھی آئے تھے۔