Tag: Pulwamaa attack

  • پلوامہ واقعے سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں، عمران خان کا مودی کی تقریر پر ردعمل

    پلوامہ واقعے سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں، عمران خان کا مودی کی تقریر پر ردعمل

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  پلوامہ حملے سے متعلق دیے گئے بیان پر قائم ہوں، اگر بھارت ثبوت فراہم کرے گا تو پاکستان فوری کارروائی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے نریند مودی کو بڑا دھچکا دیتے ہوئے اپنے مؤقف پر ڈٹنے کا اعلان کردیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کے پاس پلوامہ حملے سے متعلق شواہد ہیں تو پیش کرے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’مودی سےملاقات میں خطے سےغربت کےخاتمےپر اتفاق کیا تھا، کسی دہشت گرد واقعے سے خطے کا امن تباہ کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے‘۔

    مزید پڑھیں: بھارت ایک طرف سے حملہ کرے گا، ہم ہر طرف سے حملہ کریں گے: پرویز مشرف

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعےسے قبل ستمبر2018میں امن خراب کرنے کی کوشش کی گئی، مگر افسوس اب الیکشن تک بھارت میں امن ایک خواب ہی رہ گیا، نریندرمودی کو خطےمیں امن کو موقع دیناہوگا۔

    ایک روز قبل بھارتی وزیراعظم نریند مودی نے راجستھان میں سیاسی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیا تھا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم بنےتو میں نے انہیں ٹیلی فون کرکےمبارک باددی تھی۔

    مودی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پیش کش کی تھی کہ اب ہم مل کر غربت کےخاتمےکی جنگ لڑتےہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا تھا کہ آئیےغربت اورجہالت کےخاتمےکی جنگ لڑیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت کو پیغام ہے الزام سے نکلو، دلائل سے بات کرو: شہریار آفریدی

    بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان نےکہا تھا کہ میں پٹھان کابیٹاہوں، جوکہتاہوں وہی کرتاہوں، اب آزمانےکاوقت ہےعمران خان اپنےلفظوں پرکس حدتک قائم ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے چند روز قبل بھارتی جارحیت کے جواب میں سرکاری ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’بھارت کو ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے تاہم اگر پاکستان پر حملے کا سوچا گیا تو بھرپور دفاع کیا جائے گا’۔

    عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملے کے شواہد فراہم کرنے اور خطے میں امن و امان کی خاطر مذاکرات کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔

  • بھارتی میڈیا کاجنگی جنون، محبوبہ مفتی غدار قرار

    بھارتی میڈیا کاجنگی جنون، محبوبہ مفتی غدار قرار

    سری نگر: جنگی جنون میں مبتلا بھارتی میڈیا مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو پاکستان کا حمایتی ٹھہراتے دیتے ہوئے غدار قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد بھارتی حکومت اور اُن کا میڈیا بد حواسی کا شکار ہے اور وہ اپنی نااہلی کا الزام مسلسل پاکستان پر تھوپنے کی کوششوں میں مصروفِ عمل ہے۔

    انتہاء پسند بھارتی حکومت نے پاکستان کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کیے اور جنگ کی دھمکی دی تو بھارتی میڈیا نے بھی ٹماٹر کی ایکسپورٹ نہ کرنے پر بریکنگ نیوز بنائی تاکہ شہریوں کو مشتعل کیا جاسکے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی فوج تیار ہے، لائن آف کنٹرول کراس کی تومنہ توڑجواب ملے گا ،سابق بھارتی چیف جسٹس

    اُدھر بھارت کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم کشمیری نوجوانوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ مودی حکومت نے سوشل میڈیا پر بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا جس کے تحت کشمیری نوجوانوں اور مسلمان پروفیسر کے خلاف ایکشن لیا گیا۔

    محبوبہ مفتی نے پلوامہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور بھارت کی جنگی دھمکیوں پر مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان جوہری ملک ہے اس لیے بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکالنا چاہیے، جنگ کا سوچنے والے پاگل اور جذباتی ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: پلوامہ حملے کے بعد بھارت میں کشمیری طلبہ پر زمین تنگ، 19 طلبہ جامعات سے نکال دیے گئے

    دوسری جانب بھارت کے جے پور جیل میں قید پاکستانی قیدی شاکر علی کے قتل کی ابتدائی تحقیقات سامنے آئیں جس کے مطابق چار بھارتی قیدیوں نے پاکستانی شہری کو پتھر کے وار سے قتل کیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جیل انتظامیہ نے واقعے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی تاہم جب معاملہ ہاتھ سے نکل گیا تو سپریٹنڈنٹ نے ڈیوٹی پر تعینات 2 اہلکاروں کو معطل کردیا۔

  • ’پلوامہ حملے میں‌ پاکستان ملوث نہیں‘ : سعودی عرب نے بھارت کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

    ’پلوامہ حملے میں‌ پاکستان ملوث نہیں‘ : سعودی عرب نے بھارت کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

    نئی دہلی: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کی بھارتی خواہش کو یکسر مسترد کردیا، وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ بھارت نے بغیر تحقیق کے پاکستان پر الزام عائد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان گزشتہ روز نئی دہلی پہنچے، انہوں نے اس دوران بھارتی وزیراعظم مودی سے ملاقات کی اور یادداشتی معاہدوں پر دستخط بھی کیے۔

    سعودی ولی عہد نے اس دورے کے دوران مودی کے ساتھ پریس کانفرنس کی جبکہ دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں محمد بن سلمان نے پاکستان کے پلوامہ میں ملوث ہونے کا ذکر نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں: پلوامہ حملے کا انتقام، بھارتی جیل میں قید پاکستانی قیدی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل

    بھارتی میڈیا نے سعودی ولی عہد کی جانب سے پاکستان مخالف بات نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا جبکہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھارتی میڈیا کو آئینہ دکھا دیا۔

    سعودی وزیر خارجہ کا بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’بھارت بغیر تحقیقات کے پاکستان پر صرف الزامات عائد کرسکتا ہے جبکہ پاکستان نے حملے کی مذمت بھی کی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے میں ابھی تک پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا، خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سعودی عرب اور بھارت مل کر کام کریں گے‘۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں 14 فروری کو مقامی نوجوان نے بھارتی فوج کے قافلے پر خودکش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 46 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، بھارت نے حملے کے فوری بعد پاکستان پر الزام عائد کردیا۔

  • پلوامہ حملے کی جعلی ویڈیو پکڑی گئی

    پلوامہ حملے کی جعلی ویڈیو پکڑی گئی

    نئی دہلی: مودی سرکار کی طرح بھارتی شہری بھی پلوامہ حملے کے بعد دنیا سے ہمدردیاں سمیٹنے کے لیے پاکستان کے خلاف زہرافشانی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہائی وے کے قریب مقامی نوجوان نے فوجی دستے کی گاڑیوں کو خود کش حملے کے ذریعے نشانہ بنایا جس میں 46 فوجی ہلاک جبکہ متعدد شدید زخمی ہوئے۔

    کشمیر میں تعینات بھارتی فوجی کمانڈر اور لیفٹننٹ جنرل نے خود بھی اس بات کی تصدیق کی کہ تاریخ میں اتنا بڑا حملہ بھارتی فوج پر کبھی نہیں ہوا یہ پہلا موقع ہے جب فوج کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ کے ایس ڈھلوں نے ساتھ ہی بھارتی ماؤں کو دھمکی دی کہ اگر حریت پسند نوجوانوں نے بھارتی فوج کے آگے سرینڈر نہ کیا تو انہیں مار دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجی کمانڈر کی کشمیری ماؤں کو دھمکی

    اسی طرح بھارت نے بھی حملے کے فوری بعد پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے ہرزہ سرائی کی جبکہ پاکستان نے پیش کش کی کہ اگر مودی حکومت کے پاس ٹھوس ثبوت و شواہد ہیں تو پیش کرے پاکستان کارروائی کرے گا۔

    بھارت کے سوشل میڈیا صارفین بھی اپنی حکومت کی ڈگر پر چل پڑے اور انہوں نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی، ایک صارف نے سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ پلوامہ حملے کی ویڈیو ہے۔

    مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور بھارتی صارفین اُسے حقیقت سمجھنے لگے مگر غیر ملکی ویب سائٹ نے سار ی حقیقت سے پردہ اٹھا دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پلوامہ حملہ، سوشل میڈیا صارفین کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

    ویب سائٹ بوم لائیو کے مطابق مذکورہ دھماکا 2007 میں عراق میں ہوا تھا اور یہ خودکش نہیں بلکہ ایل ای ڈی دھماکا تھا جس میں امریکا اور اُس کے اتحادی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

    ویڈیو کی اصل حقیقت

    بھارتی ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے جینسی جیکب نے بتایا کہ ’پلوامہ حملے سے متعلق بھارت میں سوشل میڈیا اور واٹس ایپ پر وائرل ہونے والی ویڈیو جھوٹی ہے کیونکہ یہ حملہ عراق میں 2007 میں ہوا‘ْ

    جیکب نے عندیہ دیا کہ اُن کی کمپنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس ٹویٹر اور فیس بک سے رابطہ کرلیا تاکہ مذکورہ ویڈیو کو پلوامہ سے جوڑنے والے صارفین کے اکاؤنٹ بلاک کیے جائیں۔