Tag: Punishment

  • پولیس کا ہتک آمیز سلوک، بہن بھائی سے سڑک پر اٹھک بیٹھک لگوائی، ویڈیو وائرل

    پولیس کا ہتک آمیز سلوک، بہن بھائی سے سڑک پر اٹھک بیٹھک لگوائی، ویڈیو وائرل

    لاہور : پولیس چوکی انچارج نے تلاشی کے نام پر فیکٹری سے آنے والے دو بہن بھائیوں کو سڑک پر کھڑا کرکے اٹھک بیٹھک لگوائی، ہتک آمیز سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    پولیس اہلکاروں کا شہریوں سے ہتک آمیز سلوک کا رویہ اب ان کی عادت بنتا جارہا ہے، یہ اہلکار طاقت کے نشے میں کسی رشتے کا بھی احترام کرنے کے روادار نہیں ہوتے۔

    ایک ایسا ہی واقعہ لاہور کے علاقے غالب مارکیٹ میں پیش آیا جہاں پولیس اہلکاروں کا بہن بھائی کے ساتھ سرعام سڑک پر ہتک آمیز سلوک کا منظر دیکھا گیا جسے موبائل فون کیمرے میں محفوظ کرلیا گیا۔

    بہن بھائی کو کان پکڑوا کر سزا دینے کی فوٹیج اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی، غالب مارکیٹ پولیس چوکی کے انچارج نے تلاشی کے نام پر بہن بھائی کی تذلیل کی، دونوں بہن بھائی کو سڑک پر سرعام کان پکڑوا کر اٹھک بیٹھک لگوائی۔

    اس حوالے سے متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم دونوں بہن بھائی فیکٹری ملازم ہیں ڈیوٹی کے بعد گھر جارہے تھے، چوکی انچارج ایس آئی جمشید نے انہیں روکا اور شناختی کارڈ طلب کیا، شناختی کارڈ نہ ہونے پر وہ ہمیں تھانہ غالب مارکیٹ کے گئے اقور وہاں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    لڑکی کے بھائی کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار نے تھانے میں  تلاشی دینے کا کہا اور میرا سوئٹر بھی اتار لیا، لڑکے بتایا کہ چوکی انچارج نے بہن کی تلاشی بھی خود لی تھی۔

    دوسری جانب پولیس افسر نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم نے ان کو سزا نہیں دی بلکہ ان دونوں نے خود ساختہ ویڈیو بنائی ہے ۔

  • کورونا وائرس : شمالی کوریا میں فیس ماسک نہ پہننے پر تین ماہ کی سزا

    کورونا وائرس : شمالی کوریا میں فیس ماسک نہ پہننے پر تین ماہ کی سزا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں فیس ماسک نہ پہننے والے شہریوں کو سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت احکامات کی خلاف ورزی پر تین ماہ کی بامشقت سزا بھگتنی ہوگی۔

    تفصیلات کے ،مطابق شمالی کوریا کی حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے حفاظتی اقدامات کے تحت فیس ماسک نہ پہہنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ جس شہری نے فیس ماسک نہ پہنا اسے تین ماہ کی قید بامشقت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ذرائع کے مطابق نئے احکامات ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کیے گئے اقدامات کا حصہ ہیں، اس حوالے سے حکومتی عہدیداران نے میڈیا کو بتایا کہ اس مقصد کیلئے اسکول اور کالج کے طلباء کو ذمہ داریاں دی جائیں گی۔

     ایک مہم کے تحت وہ مختلف علاقوں میں ڈیوٹیاں دے کر اس پابندی پر سختی سے عمل درآمد کروائیں اور فیس ماسک نہ پہننے والے شہریوں کی شکایت متعلقہ محمکے کو کریں۔

    ایک خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے شمالی کوریا کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اس سلسلے میں پیانگ یانگ میں اور دیگر شہروں میں پولیس افسران اور کالج اور ہائی اسکول کے طلباء کے ساتھ ایک معائنہ ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے گی جو ماسک نہیں پہنتے۔

    انہوں نے کہا کہ جو شخص بھی ماسک نہیں پہنے گا اسے تین مہینے سے زیادہ کی سزا بھی دی جائے گی قطع نظر اس کے کہ وہ کون ہے، اس میں کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

    ماہ اپریل میں میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی عہدیداران نے ایک عوامی اجتماع میں شہریوں کے سامنے انکشاف کیا تھا کہ مارچ کے آخر میں ہی شمالی کوریا میں کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    اس کے علاوہ غیر ملکی ماہرین نے شمالی کوریا میں کورونا وائرس کے کیسز نہ ہونے کے دعوے پر شک کا اظہار کیا ہے۔

    شمالی کوریا نے باضابطہ طور پر کورونا وائرس کا کوئی کیس درج نہیں کیا ہے لیکن حکومت نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے عوامی اجتماعات پر پابندی اور فیس ماسک پہننے کے احکامات سمیت وبا کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔

  • سعودی عرب : ماسک نہ پہننے پر بڑی سزا کا اعلان

    سعودی عرب : ماسک نہ پہننے پر بڑی سزا کا اعلان

    ریاض : سعودی حکومت نے کرونا وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر ( ایس او پیز) پر عمل نہ کرنے والے ملازمین کو سخت سزائیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت انصاف نے دفاتر میں مصافحہ کرنے اور ماسک نہ پہننے والے ملازمین کیلئے سزائیں مقرر کی ہیں۔
    وزارت نے اتوار 21 جون 29 شوال سے تمام سرکاری و نجی دفاتر کی مکمل بحالی کی صورت میں کورونا سے بچاؤکے لیے مقرر حفاظتی اقدامات کی پابندی نہ کرنے والے ملازمین کے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت انصاف نے بیان میں کہا کہ اجتماعات اور تقریبات کا انعقاد منع ہے، خلاف ورزی پر دسویں گریڈ اور اس سے کم درجے کے ملازمین کی کم از کم ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ گیارہویں گریڈ یا اس سے اوپر گریڈ کے ملازمین کو سالانہ الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔

    دفاتر میں مصافحے پر کم از کم 5 دن کی تنخواہ کی کٹوتی کی سزا ہوگی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم گریڈ یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے مقرر کی گئی ہے جبکہ گیارہویں اور اس سے زیادہ گریڈ والوں کو اس پر ملامت کا خط جاری کیا جائے گا۔

    اگر کسی ملازم نے درجہ حرارت چیک کرانے سے انکار کیا تو کم از کم 15 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہوگی۔ اگر یہ خلاف ورزی گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے کسی ملازم نے کی تو اسے سالانہ الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔

    دفاتر میں داخل اور نکلنے والے دروازوں پر لائن میں مقررہ فاصلے (کم از کم ڈیڑھ میٹر) کی پابندی نہ کرنے پر 5 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہوگی جبکہ گیارہویں اور اس سے اوپر کے گریڈ یا اس جیسے گریڈ والوں کو ایسا کرنے پر تنبیہ کا خط جاری کیا جائے گا۔

    دفاترکے دروازوں یا ان کے اندر یا پبلک مقامات پر حفاظتی ماسک نہ پہننے کی کم از کم ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہے- جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو ایک سال کے الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔

    مشروبات کے لیے کاغذ کے کپ استعمال نہ کرنے پر کم از کم 5 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی- یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے مقرر کی گئی ہے جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو تنبیہی خط جاری ہوگا۔

    اپنی منزل سے مختلف منزل میں نماز یا اپنی جائے نماز استعمال نہ کرنے یا نماز کے دوران ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ نہ رکھنے پر کم از کم15 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی- یہ سزا دسویں گریڈ یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو دی جائے گی- جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو سالانہ الاؤنس سے محروم کردیاجائے گا۔

    دفتر میں امن و سلامتی کے ذمہ داران سے تعاون نہ کرنے پر الگ کمرے میں آئسولیٹ کردیا جائے گا یا طبی نگہداشت کے ادارے کے حوالے کردیا جائے گا۔

    کورونا ٹیسٹ کا رزلٹ جان بوجھ کر چھپانے یا کورونا کی علامتیں ظاہر ہوجانے پر اعتراف نہ کرنے یا کورونا سے متاثرہ مریض سے ملنے کی اطلاع نہ دینے پر کم از کم 2 ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے گی- یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہے- جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو سالانہ الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔

    وزارت انصاف نے تنبیہ کی ہے کہ اگر ملازمین نے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے مقرر کردہ قواعد و ضوابط میں سے کسی بھی ایک شق کی پابندی نہیں کی تو اس پر کم از کم 15 پندرہ دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہے- جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو سالانہ الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔

    وزارت انصاف نے خلاف ورزیوں کے اندراج اور خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف تادیبی کارروائی کا طریقہ کار بھی جاری کردیا ہے۔

     

  • سعودی عرب: احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی 1 لاکھ ریال جرمانہ

    سعودی عرب: احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی 1 لاکھ ریال جرمانہ

    ریاض: سعودی حکومت نے کرونا وائرس کے خلاف حکومتی احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کرنے پر بھاری جرمانوں اور سزاؤں کا اعلان کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت نے کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات اور انتظامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزائیں اور سرزنش کے ضابطے مقرر کیے ہیں۔

    وزارت داخلہ کے عہدیدار نے خلاف ورزیوں اور ان کی سزاؤں کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

    وزارت داخلہ کے مطابق جو افراد، نجی ادارے، ان کے ملازم یا ان سے لین دین کرنے والے، کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے مقررہ حفاظتی اقدامات اور احتیاطی انتظامات کی خلاف ورزی کریں گے ان پر کم از کم 1 ہزار سے لے کر 1 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا یا ایک ماہ سے لے کر ایک برس تک قید یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔ اگر ضروری سمجھا گیا تو 6 ماہ تک نجی ادارہ بھی بند کردیا جائے گا۔

    اگر فرد یا ادارے نے خلاف ورزی دوبارہ کی تو سزا دگنی کردی جائے گی، سزا کی مقدار ہر خلاف ورزی کے لحاظ سے متعین ہوگی۔

    حکومت نے ہر خلاف ورزی اور اس کی سزا کا چارٹ بنا دیا ہے، خلاف ورزیوں کی زمرہ بندی بھی کردی ہے۔ اس کا فیصلہ وزیر داخلہ، وزیر صحت کے ساتھ مل کر کریں گے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ جو شخص نقل و حرکت پر پابندی کے دوران کرفیو پاس یا اجازت نامہ مقررہ مقاصد کے سوا کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرے گا اس پر 10 ہزار تا 1 لاکھ ریال تک کا جرمانہ یا ایک ماہ سے لے کر ایک برس تک قید کی سزا ہوگی۔

    قید اور جرمانہ دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی دی جاسکتی ہیں جبکہ کرفیو پاس یا اجازت نامہ ضبط کرلیا جائے گا۔

    آئسولیشن کی خلاف ورزی پر جرمانہ اور قید

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جو شخص قرنطینہ یا آئسولیشن کی ہدایات کی خلاف ورزی کرے گا اس پر 2 لاکھ ریال تک کا جرمانہ، 2 برس تک قید یا جرمانے یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جائیں گی۔

    خلاف ورزی دہرانے پر مذکورہ سزا دگنی کردی جائے گی۔

    وائرس منتقل کرنے کی سزا

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جو شخص جان بوجھ کر کرونا وائرس منتقل کرے گا اسے 5 لاکھ ریال تک جرمانے یا 5 برس تک قید کی سزا ہوگی، دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی دی جا سکتی ہیں، خلاف ورزی دہرانے پر مذکورہ سزا دگنی کردی جائے گی۔

    کرفیو پاس کی خلاف ورزی

    وزارت داخلہ کے مطابق جو عہدیدار کرفیو کے دوران کسی ایسے شخص کو جس کا دفتر آنا جانا ضروری نہ ہو یا جس کے کام کی نوعیت کرفیو کے دوران نقل و حرکت کی متقاضی نہ ہو اسے کرفیو پاس یا اجازت نامہ دلانے میں سہولت دے گا اس پر کم از کم 10 ہزار ریال اورزیادہ سے زیادہ 1 لاکھ ریال جرمانہ ہوگا۔

    اسے 1 ماہ سے 1 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے اور قید اور جرمانے کی سزائیں ایک ساتھ بھی ہوسکتی ہیں، خلاف ورزی دہرانے کی صورت میں مذکورہ سزا دگنی کردی جائے گی۔

    افواہیں پھیلانے کی سزا

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جو شخص کرونا وائرس کی وبا سے متعلق سوشل میڈیا یا سوشل ایپلی کیشنز پر کوئی افواہ پھیلائے گا، یا پھیلانے میں حصہ لے گا، یا مغالطہ آمیز معلومات نشر کرے گا، یا ایسی مغالطہ آمیز معلومات پھیلائے گا جن سے خوف و ہراس پھیلتا ہو یا پھر حفاظتی اقدامات اور متعلقہ احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی پر اکسایا جارہا ہو ایسے شخص پر کم از کم 1 لاکھ ریال سے لے کر 10 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔

    ایسے شخص کو 1 برس سے لے کر 5 برس تک کی سزا بھی دی جائے گی یا دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں، مبینہ خلاف ورزی دہرانے کی صورت میں مذکورہ سزا دگنی کردی جائے گی۔

  • شاہی خاندان پر تنقید، سوشل میڈیا صارفین پر سزا اور جرمانے کا اعلان

    شاہی خاندان پر تنقید، سوشل میڈیا صارفین پر سزا اور جرمانے کا اعلان

    ریاض : سعودی حکام نے سوشل میڈیا پر  شاہی خاندان پر تنقید اور اشتعال انگیز مواد کی تشہیر کرنے پر قید اور 8 لاکھ ریال جرمانہ عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی جانب سے نیا قانون نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت سوشل میڈیا ویب سایٹس پر سعودی شاہی خاندان پر تنقید کرنے اور مذہبی اقدار کا تمسخر اڑانے یا اشتعال انگیز مواد کے ذریعے عوامی جذبات کو اُبھارنے والے کو سزا دینے کا عندیہ دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ جو بھی شہری ریاست کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے والے اور نا مناسب مواد کی تشہیر کرنے والے سوشل میڈیا صارفین کو 5 برس قید اور 8 لاکھ ریال جرمانے کا سامان کرنا ہوگا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے حکمرانوں نے مذکورہ اقدامات سماجی رابطوں کی ویب سایٹس پر ملک و مذہب کے خلاف ہونے والے منفی پروپیگنڈے کو روکنے کےلیے اٹھائے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی مذہبی شخصیت سلمان العودۃ کو قطر سے اچھے تعلقات استوار کرنے کے حق میں ٹویٹ کرنے پر گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سلمان العودۃ کے ٹویٹر پر ایک کروڑ چالیس لاکھ سے زائد فالوورز ہیں، سعودی حکومت کی جانب سے عدالت سے درخواست کی گئی ہے سلمان العودۃ کو سزائے موت کی سزا سنائی جائے۔

    یاد رہے کہ اس پہلے بھی سعودی حکومت شاہی خاندان پر تنقید کرنے والے سعودی مبلغ اور خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے 7 سرگرم سماجی کارکن خواتین وکلاء کو گرفتار کرچکی ہے۔

  • کرپشن پر لعنت بھیجتا ہوں، قوم کی خدمت کی سزا دی جارہی ہے، نواز شریف

    کرپشن پر لعنت بھیجتا ہوں، قوم کی خدمت کی سزا دی جارہی ہے، نواز شریف

    سمندری : سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میں آج عدالت میں بیٹھا یہ سوچ رہا تھا کہ کیا مجھے قوم کی خدمت کرنے کی سزا دی جارہی ہے؟ مجھ پر جعلی مقدمے بنا دیئے گئے، کسی ٹھیکے پر ایک روپیہ بھی نہیں لیا، کرپشن پرلعنت بھیجتا ہوں۔

    یہ بات انہوں نے سمندری میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی، نواز شریف نے کہا کہ میں عدالت سے سیدھا یہاں آیا ہوں، عدالت میں بیٹھا سوچ رہا تھا کہ یار نوازشریف آپ نے قوم کی تین بار خدمت کی ہے۔

    چھ ایٹمی دھماکے کئے، بجلی بحران اور دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کی پوری کوشش کی، سی پیک اور موٹر ویز بنا رہے ہیں، لاہور، ملتان موٹروے بھی اگلے ماہ کھلنےوالی ہے، میں تو ملک وقوم کی خدمت کررہا تھا اور آج یہ مقدمے بھگتنے پڑ رہے ہیں، کیا مجھے دن رات قوم کی خدمت کرنے کی ہی سزا دی جارہی ہے؟

    کیا مجھے دن رات قوم کی خدمت کرنے، پاکستان کو ترقی کی طرف لےجانے اور اندھیرے ختم کرنے کی سزادی جارہی ہے؟ کاش یہ مقدمہ براہ راست ٹی وی پر دکھایا جاسکتا، عدالت میں مخالفین کاروزانہ جھوٹ بے نقاب ہورہا ہے، آپ بھی اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور کانوں سے سنیں کون سامقدمہ چل رہا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے ہمیشہ  ایمانداری سے کام کیا ،رشوت یا کمیشن کا ایک پیسہ لینے کا سوچ بھی نہیں سکتا، کسی ٹھیکے پر ایک روپیہ نہیں لیا میں کرپشن، کمیشن اور کک بیکس پر لعنت بھیجتا ہوں۔

    آج عدالتوں میں پیشیوں کی نصف سنچری ہوگئی ہے، مسلم لیگ کی صدارت سے نکالا گیا،کیا یہ بےعزتی آپ کو منظور ہے، نواز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ میں پیچھے ہٹنے والا بندہ نہیں، ظلم، زیادتی اور ناانصافی کا مقابلہ کروں گا، مجھے اپنے اصولوں کو پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

    انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ کیا آپ میرے ساتھ ہیں؟ کیا مجھے اس فیصلے کیخلاف کھڑا رہنا چاہئے؟ میں آپ کو آواز دوں گا تو کیا میرا ساتھ دیں گے؟ جس کا لوگوں نے مثبت جواب دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔