Tag: Punjab Assembly

  • پنجاب اسمبلی میں ’یوم پاکستان‘ کی مناسبت سے قرارداد جمع

    پنجاب اسمبلی میں ’یوم پاکستان‘ کی مناسبت سے قرارداد جمع

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں ’یوم پاکستان‘ کی مناسبت سے قرارداد جمع کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی، قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان ’یوم پاکستان‘ پر اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ قیام پاکستان کے مقاصد کی روشنی میں طے کردہ اصولوں کے مطابق ملک چلائیں گے۔

    قرارداد کے متن کے مطابق دو قومی نظریے پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد کیا جائے گا، نوجوان نسل میں دو قومی نظریے کا شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ اجتماعی طور پر پاکستان میں ان تصورات اور روایات کو فروغ دینا ہوگا، اختلافات کو پس پشت ڈال کر سب کو ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے ایک ہونا ہے۔

  • نگراں حکومت کے 9 ماہ کے اللے تللے کا بجٹ پاس نہیں کرنے دینگے: رانا آفتاب

    نگراں حکومت کے 9 ماہ کے اللے تللے کا بجٹ پاس نہیں کرنے دینگے: رانا آفتاب

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رہنما رانا آفتاب احمد خان نے کہا ہے کہ نگران حکومت کے 9 ماہ کے اللے تللے کا بجٹ پاس نہیں کرنے دیں گے۔

    پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما سنی اتحاد کونسل رانا آفتاب احمد خان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت آج بجٹ نہیں آرڈیننس لا رہی ہے، حکومت نے اسپتالوں میں ٹائلیں تو لگوا دیں لیکن دوائی نہیں دی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے راشن کے نام پر قوم کو بھکاری بنا دیا ہے، حکومت کو اب تک یہی نہیں پتا کتنی آبادی کو راشن دینا ہے یہ جو ہورہا ہے جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    رہنما سنی اتحاد کونسل رانا آفتاب احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی مدد نہین ذاتی تشہیر ہورہی ہے، کے پی میں ہیلتھ کارڈ سے عوام کی علاج معالجے کی پریشانی ختم ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت پنجاب گزشتہ 9 ماہ کے استعمال شدہ اور آئندہ 3 ماہ کا بجٹ اسمبلی سے منظور کرائے گی، وزیر خزانہ پنجاب کا کہنا ہےکہ اسمبلی میں پیش کردہ بجٹ مکمل ایک سال کا ہوگا۔

  • الیکشن 2024 پاکستان: پنجاب اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    الیکشن 2024 پاکستان: پنجاب اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    اسلام آباد: ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پولنگ کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان کردیا گیا جس کے مطابق سب سے زیادہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سمیت 138 آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق آزاد امیدوار کی شمولیت کے بعد نون لیگ کی نشستوں کی تعداد بھی 138 ہوگئی جبکہ پیپلز پارٹی نے 10 اور ق لیگ نے 8 نشستیں لی ہیں۔

    نتائج کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی، پی ایم ایل ضیا اور ٹی ایل پی کو ایک ایک نشست ملی جبکہ ایک سیٹ پر الیکشن ملتوی کیا گیا۔

    قومی اسمبلی کی 265 نشستوں میں سے 257 کے نتائج جاری، پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کی سبقت

    واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 95 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 78 اور  پیپلز پارٹی نے اب تک 54 نشستیں حاصل کی ہیں۔

    اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، دیگر آزاد امیدوار 3، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی 2 اور مجلس وحدت المسلمین ایک نشست حاصل کرچکی ہے۔

  • پی ٹی آئی کے ایک اور رکن اسمبلی کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور : تحریک انصاف کے سابق رکن صوبائی اسمبلی کے خلاف رائے ونڈ میں مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں تشدد اور فائرنگ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں تحریک انصاف کے ایک اور سابق رکن اسمبلی کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، مذکورہ مقدمہ تھانہ رائیونڈ سٹی میں درج کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے شبیر گجر، ان کے بھائی اور 3ساتھیوں سمیت15 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    پولیس نے یہ مقدمہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے منیجر ارشد صدیق کی مدعیت میں درج کیا ہے، مدعی مقدمہ کے مطابق سوسائٹی کی جانب سے خالد کھنگ نامی شخص سے زمینی رقبہ خریدا گیا۔

    مدعی کا کہنا ہے کہ میں اور سوسائٹی کے8ملازمین خالد کھنگ کے ہمراہ رقبے پرنشاندہی کروانے گئے، جہاں مجاہد، اخترنیاز، عتیق اور دیگر3نامزد ملزمان نے15نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ہم پر حملہ کردیا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ملزمان کی فائرنگ سے سوسائٹی کا گارڈ پیٹ میں گولی لگنے سےزخمی ہوا جبکہ ملزمان کے تشدد سے مبشرعلی، اسداللہ اورحمید اللہ شدید زخمی ہوئے۔

    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی خاتون رہنما کے خلاف مقدمہ درج

    دوسری جانب ترجمان شبیر گجر نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ مذکورہ مقدمہ بے بنیاد اور پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف انتقامی کارروائی کے سلسلے کا حصہ ہے۔

    مقدمے میں نامزد سابق ایم پی اے شبیر گجر کے بھائی خالد گجر نے کہا کہ ہم عمران خان کے سپاہی ہیں، پی ٹی آئی کا ووٹ ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ہمارے20افراد کو حراست میں لے لیا ہے، گزشتہ روز مقدمے کی ضمانت کرائی، ایس پی روبکار کو نہیں مانتا، پولیس ہمارے لوگوں سے جھگڑ رہی ہے میں گرفت سے نکل کر آیا ہوں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری سمیت متعدد رہنماؤں کیخلاف مقدمات کے اندراج کا سلسلہ جاری ہے۔

    فواد چوہدری کو گزشتہ روز عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا، اس کے علاوہ تحریک انصاف کی خاتون رہنما شندانہ گلزار پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    اعظم سواتی، شہباز گل سمیت دیگر رہنماؤں پر مقدمے درج ہوچکے ہیں ،عمران خان کے خلاف بھی مقدمہ ہوچکا ہے جبکہ کئی تھانوں میں اندراج مقدمہ کی درخواستیں بھی دی گئی ہیں۔

    اس کے علاوہ تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب کے خلاف شیخوپورہ میں مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں ڈکیتی اور ملزم کو چھڑانے کی دفعات شامل ہیں۔

  • ’جنوری کا مہینہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے اہم ہے‘

    لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا ہے کہ جنوری کا مہینہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے اہم ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلیاں توڑ دیں، ہم نئے انتخابات کی طرف جاناہ چاہ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کا موقف یہی ہے کہ اسمبلیاں توڑی جائیں، پرویز الٰہی کے پاس پورے ممبرز ہیں۔

    سبطین خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکٹھے بیٹھنے کی تجویز دی تھی، ہم بھاگ نہیں رہے ہیں رضامندی سے عدالت کو بیان حلفی دیا۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ ہم 18 گھنٹوں میں کیسے ممبرز کو اکٹھا کرسکتے تھے، ن لیگ سے کہتا ہوں تحریک اعتماد لے آئے لیکن وہ نہیں لائیں گے۔

  • اعتماد کا ووٹ لیتے ہی اسمبلی توڑ دیں گے، مونس الٰہی

    لاہور: ق لیگ کے رہنما مونس الہٰی نے کہا ہے کہ اراکین سے اعتماد کا ووٹ لے کر اسمبلی کو توڑ دیں گے، یہ بات انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں،عدالت نے ہم سے اعتماد کے ووٹ کا کہا ہے، ایک سوال کے جواب میں مونس الہٰی نے کہا کہ جس دن اعتماد کا ووٹ لیں گے اسی دن اسمبلی توڑ دیں گے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے مختصر کرنے کے بعد مونس الہٰی اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت سے واپس روانہ ہوگئے۔

    مزید پڑھیں : پنجاب اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی پر پرویز الٰہی بحال 

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی پانچ رکنی بینچ نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے کیس میں فیصلہ سنا دیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی جانب سے صوبائی اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی پر لاہور ہائی کورٹ نے ان کی برخاستگی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

    گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے وزیر اعلیٰ کو ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر ڈی نوٹیفائی کیا تھا جس کے خلاف پرویز الٰہی نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

  • پنجاب اسمبلی تحلیل نہ کرنے کیلئے ن لیگ آخری حد تک جائے گی

    پنجاب اسمبلی تحلیل نہ کرنے کیلئے ن لیگ آخری حد تک جائے گی

    لاہور : مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ کسی کو مینڈیٹ چرانے کا موقع نہیں دینگے، پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہ کرنے کیلئے  آخری حد تک جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس کے بعد عطا تارڑ اور عظمیٰ بخاری  نے میڈیا سے گفتگو میں اہم تفصیلات بیان کیں۔

    اجلاس کے بعد عطا تارڑ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس میں پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد سے متعلق بات چیت  ہوئی، کل اس حوالے سے اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کی مدت مکمل ہوگی اور کسی کو بھی مینڈیٹ چرانے کا موقع نہیں دیں گے، مسلم لیگ ن آخری حد تک جائے  گی۔

    عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہ کرنے کیلئے ہم آخری حد تک جائیں گے، ہم کوشش کریں گے کہ حمزہ شہباز کی پنجاب حکومت کو دوبارہ بحال کریں، ن لیگ عوامی مینڈیٹ کو متاثر نہیں ہونے دے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر الیکشن سے متعلق عدالت کو درخواست دی تھی، کیس سے متعلق کچھ بھی فیصلہ آئے لیکن ہمارے اس کیس کو سنا جائے۔

    ن لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ہم پُرعزم ہیں، پنجاب اسمبلی کی مدت کو پورا کرایا جائے، اس سلسلے میں حمزہ شہباز پیپلزپارٹی کے رہنماؤں سے جلد ملاقاتیں کریں گے۔

    پنجاب اسمبلی کسی کی جاگیر نہیں، عظمیٰ بخاری
    اس موقع پر خاتون لیگی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ارکان کی تعداد برابر ہے، پنجاب اسمبلی کسی کی جاگیر نہیں، پرویزالٰہی کو پتہ نہیں کیا غلط فہمی ہوگئی ہے۔

    عظمیٰ بخاری نے کہا کہ چوہدری پرویزالٰہی کو عمران خان کے دباؤ میں آکر کوئی غیرآئینی اقدام نہیں کرنے دیں گے، حمزہ شہباز کی ریویو پٹیشن6 ماہ سے پینڈنگ میں ہے اسے سنا جائے، پرویزالٰہی ایک غیرقانونی وزیراعلیٰ ہیں۔

  • ہم نے تو پہلے ہی عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جاوید لطیف

    ہم نے تو پہلے ہی عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جاوید لطیف

    شیخوپورہ : مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ہم عمران خان کے کہنے سے پہلے ہی پنجاب میں عدم اعتماد لانےکا فیصلہ کرچکے تھے۔

    شیخوپورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اسمبلیوں سے باہر آرہے ہیں تو بسمہ اللہ کریں، ہم نے تو اس سے پہلے ہی پنجاب میں عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ صوبہ کے پی کے میں بھی وزیر اعلیٰ کیخلاف عدم اعتماد لانا کوئی مشکل کام نہیں ہے، اگرتحریک عدم اعتماد نہ لاسکے تو گورنر راج لگائیں گے۔

    ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ نوازشریف چند ہفتوں تک عوام کی قیادت کرتے نظر آئیں گے، غیرملکی ایجنڈا مسلط کرنے والوں پر ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات کچھ بہتر ہوجائیں ہم خود الیکشن کی طرف جائیں گے،فریش مینڈنٹ سے ہی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا۔

    مزید پڑھیں : عمران خان کا تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے راولپنڈی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تمام صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمنٹری پارٹی سے مشاورت کے بعد حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ مارچ کینسل نہ کرتا تو اگلے دن تباہی ہونا تھی اسی لیے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے، ملک میں تباہی مچانے سے بہتر ہے ہم اس نظام کا حصہ نہ رہیں۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ : اراکین پنجاب اسمبلی کا بڑا اقدام

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ : اراکین پنجاب اسمبلی کا بڑا اقدام

    لاہور : پنجاب کے شہر وزیرآباد میں گزشتہ روز حقیقی آزادی مارچ کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    مذکورہ مذمتی قرارداد صوبہ پنجاب کے وزیر راجہ بشارت نے پیش کی، قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیر آباد میں 3نومبر کو قاتلانہ اور بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ واقعے میں متعدد رہنما زخمی اور ایک کارکن شہید ہوا ہے، قاتلانہ حملہ سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

    ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ عمران خان نے جن لوگوں کے نام لیے ان کیخلاف کارروائی کی جائے، واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔

    متن میں مزید کہا گیا کہ واقعے کو مذہبی رنگ دینے کی مذمت کرتے ہیں، جاں بحق کارکن کے خاندان سے اظہار ہمدردی اور مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔

    قرارداد میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا اور حملہ آور کو روکنے والے کارکن کی بہادری کو سلام پیش کیا گیا۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہر قسم کی آفت، مشکل اور ناگہانی صورتحال سے محفوظ رکھے اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو صحت کاملہ عطا کرے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرآباد سے گزرتے ہوئے اللہ ہو چوک کے مقام پر پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ معظم نامی ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا۔

  • خیبر پختونخواہ کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف قرارداد منظور

    خیبر پختونخواہ کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف قرارداد منظور

    لاہور : خیبر پختونخواہ کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف قرارداد منظورکر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ارکان پنجاب اسمبلی بھی اےآروائی کےہم آوازبن گئے، پنجاب اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف قرارداد منظورکرلی گئی۔

    قرارداد وزیراعلیٰ کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے زبانی طورپر پیش کی، جس میں کہا گیا کہ ایوان اے آر‏وائی کی بندش کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    قرارداد میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اے آر ‏وائی نیوز کا این او سی منسوخ کرنے کی کوشش کی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار پیمرا اور وزارت داخلہ نے کسی چینل کو‏غیرقانونی طورپربند کیا، اے آروائی نیوز پر پابندی مسلم لیگ نون کے چہرے پر سیاہ دھبہ ‏ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ‏اے آروائی پرپابندی فوری ختم کی جائے ۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ اے آر وائی پرپابندی کے خلاف منظور ہونے والی قرارداد ‏تحریری طور پر بھی ایوان میں پیش کی جائے گی۔