Tag: Punjab Assembly

  • حمزہ شہباز اس قابل ہی نہیں رہا کہ سیاست کرسکے، پرویز الہیٰ

    حمزہ شہباز اس قابل ہی نہیں رہا کہ سیاست کرسکے، پرویز الہیٰ

    لاہور : اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ ن لیگ پہلے ہی اپنا اصل چہرہ دکھا چکی ،ہم حیران تھے کہ حمزہ شہباز کیسے خاموش بیٹھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز اس قابل ہی نہیں رہا کہ سیاست کرسکے، انہوں نے راناثنااللہ کو وزیرداخلہ بنایا جو ان کے بھی قابو میں نہیں آرہا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویزالہیٰ کا کہنا تھا کہ راناثنااللہ جیسے لوگ غلط کام لیتے ہیں، مریم صفدر نے بڑا اچھابیان دیا کہ ہم الیکشن ہارگئے ہیں۔

    چوہدری پرویزالہٰی نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں یہ لوگ بہت بری طرح ناکام ہوئے اور اب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، ملک میں مہنگائی عروج پر ہے ،مفتاح کا مفتا لگاہواہے۔

    ایک سوال کے جواب میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ابھی بھی آئی ایم ایف سے انہیں کچھ بھی نہیں ملا، رانا ثنااللہ اداروں کو ہمارے خلاف استعمال کررہا ہے۔

    پرویزالہٰی نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانی کو اٹھا کر لے گئے اور ان سے کہتے ہیں کہ میرے خلاف بیان دو، رانا ثنااللہ نےکہا کہ ہم 5بندے یہاں وہاں کردینگے یہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔

  • ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے

    ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے

    لاہور: ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں طاقت کا توازن برابر ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ضمنی الیکشن سے پہلے پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے ہیں، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اتحاد کی 173، تحریک انصاف اور ق لیگ اتحاد کی بھی 173 نشستیں ہو گئیں۔

    پنجاب اسمبلی میں اس سے پہلے پی ڈی ایم اتحاد کے 176 نمبرز تھے، تاہم پنجاب اسمبلی سے ن لیگ کے 2 ممبران مستعفی ہو گئے جب کہ ایک کو عدالت نے نااہل قرار دے دیا، جس کے باعث ان کے نمبرز کم ہو گئے۔

    ن لیگ رکن اسمبلی کو ہائیکورٹ نے جعلی ڈگری پر گزشتہ روز نا اہل قرار دیا تھا، دوسری طرف ن لیگی رکن فیصل نیازی نے گزشتہ روز اور جلیل شرقپوری نے آج اپنی نشست سے استعفیٰ دیا۔

    لیگی ایم پی اے جلیل شرقپوری کا استعفیٰ پنجاب میں ضمنی الیکشن کی پولنگ سے چند گھنٹے پہلے نون لیگ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ن لیگی رکن کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے، جس سے پی پی 139 شیخوپورہ کی نشست خالی قرار دے دی گئی۔

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ ابھی مزید 4 استعفے آئیں گے، جن سے غلطی ہوئی ہے انھیں احساس ہو رہا ہے، بہت جلد منظرنامہ تبدیل ہونے والا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی حکمرانی کا تاج سر پر سجانے کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان پنجاب اسمبلی کی فیصلہ کن 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔

  • مخصوص نشستیں : پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم دلچسپ ہوگیا

    مخصوص نشستیں : پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم دلچسپ ہوگیا

    لاہور : پنجاب اسمبلی کی 5مخصوص نشستوں کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم مزید دلچسپ ہوگیا، اعدادو شمار کے مطابق پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن 131جنرل،34 مخصوص نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔

    پیپلزپارٹی کے6 جنرل اور ایک مخصوص نشست کے ساتھ ارکان کی تعداد7ہے، حکومت کو 6آزاد ارکان میں سے5ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

    یاد رہے کہ چوہدری نثارعلی خان نے تاحال کسی سیاسی جماعت کی حمایت کا اعلان نہیں کیا ہے جبکہ حمزہ شہباز کو اتحادی اور ارکان سمیت ایوان میں 177 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کی125جنرل اور33مخصوص نشستیں ہیں، پاکستان تحریک انصاف158ارکان کے ساتھ صوبے کی دوسری بڑی جماعت ہے۔

    ق لیگ 8جنرل اور2مخصوص نشستوں کے ساتھ 10 ارکان پر مشتمل ہے، پی ٹی آئی اور ق لیگ کےکل ارکان کی تعداد 168ہے۔

    منحرف ہونے والے ارکان کی20نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات پنجاب کی سیاست کا محور بن گئے ضمنی انتخابات نتائج پنجاب اسمبلی میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کی عددی اکثریت کا تعین کریں گے۔

  • ‘عدالتی فیصلے نے پی ٹی آئی کو سرخرو کردیا’

    ‘عدالتی فیصلے نے پی ٹی آئی کو سرخرو کردیا’

    لاہور: پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق عدالتی فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم بھی واضح ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ بہت اہم ہے، آج ہمارے الیکشن کمیشن سےمتعلق تحفظات درست ثابت ہوئے اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کا معیار سب کےسامنےعیاں ہوگیا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل دو سو چوبیس میں بہت واضح لکھا ہواہے کہ جس پارٹی کی مخصوص نشست خالی ہوگی اس کا ممبر اسمبلی بن جائیگا، الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری نہ کرنا غیر آئینی تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ

    فرخ حبیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے جتنے بھی فیصلے آرہے ہیں ان کےمعیار کو دیکھنا چاہیے، دیکھنا چاہیے کہ وہ کس قسم کے فیصلے کررہےہیں؟ الیکشن کمیشن کو جھکاؤ رکھنے کی ضرورت نہیں یہ آئینی ادارہ ہے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں سے متعلق دائر درخواست پر تاریخ ساز فیصلہ دیا تھا۔

    عدالت عالیہ نے پنجاب اسمبلی کی پانچ مخصوص نشستوں پر نوٹی فیکیشن جاری کرنے سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو جلد ان نشستوں پر نوٹی فیکیشن جاری کرنے کا حکم دیا جو کہ پاکستان تحریک انصاف کا مطالبہ تھا۔

  • پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس : پی ٹی آئی اور ق لیگ نے حکمت عملی مرتب کرلی

    پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس : پی ٹی آئی اور ق لیگ نے حکمت عملی مرتب کرلی

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں بجٹ سیشن کے حوالے سے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس چوہدری پرویزالہٰی، عثمان بزدار اور سبطین خان کی زیرصدارت ہوا۔

    اجلاس میں محمود الرشید، یاسمین راشد، راجہ بشارت، اسلم اقبال اور دیگر اراکین نے شرکت کی، جس میں اپوزیشن ارکان کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کی مذمت کی گئی۔

    اس موقع پر بھارت کی جانب سے توہین رسالت کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد لانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں بھر پور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام دشمن بجٹ کے خلاف احتجاج کے لئے حاضری کو یقینی بنایا جائے، اپوزیشن ارکان بجٹ کیخلاف زیادہ سے زیادہ کٹوتی کی تحاریک جمع کرائیں گے۔

    اجلاس میں ضمنی انتخاب کے لائحہ عمل بارے بھی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی، پارلیمانی پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت بدترین انتقامی کارروائیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔

    اجلاس میں ارکان نے شرکاء کو اپنے خلاف حکومت پنجاب کی جانب سے مقدمات اور انتقامی کارروائیوں سے آگاہ کیا پارلیمانی پارٹی ارکان کا تقاریر میں کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب کے حلقوں میں بھی دھاندلی کا آغاز ہوچکا ہے۔

    ارکان کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر تبادلے کرکے من پسند افسران کو لگایا جارہا ہے۔ پارلیمانی پارٹی کی چیف سیکرٹری کے ضمنی انتخاب کے حلقوں کے اضلاع کے دوروں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ آئی جی پنجاب کو ارکان کیخلاف انتقامی کارروائیوں پرجواب دینا ہوگا، آئی جی کا معاملہ استحقاق کمیٹی میں آئے گا اس کو سزا مل کر رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین ایم پی ایز نے بھی مرد ارکان کی طرح پولیس کے ہتھکنڈوں کا مقابلہ کیا، پنجاب پولیس اسٹیٹ بن چکی ہے، حمزہ شہباز نہیں آئی جی صوبہ چلا رہا ہے بادی النظر میں لگتا ہے آئی جی نے حمزہ شہباز کو پی اے رکھ لیا۔

    پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں حکومتی ہتھکنڈوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، پرانی ووٹر لسٹوں پر ہی انتخاب ہوگا۔

    ق لیگ کے رہنما راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ہم موجودہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں اور مقدمات سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔

    ضمنی انتخاب کے لئے پارٹی کا اسپیشل سیل قائم کردیا گیا ہے، تمام ارکان اسپیشل سیل میں دھاندلی کی شکایات بھجوائیں گے۔

    اجلاس میں ضمنی انتخاب کے حلقوں میں ارکان کی ڈیوٹیز لگانے کی بھی تجویز کا جائزہ لیا گیا، خواتین ارکان کو ضمنی انتخاب کی مہم کے لئے حلقے دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • پنجاب اسمبلی کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کب ہونگے؟ اعلان ہوگیا

    پنجاب اسمبلی کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کب ہونگے؟ اعلان ہوگیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مطابق پنجاب اسمبلی کی بیس نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ سترہ جولائی کو ہوگی، کاغذات نامزدگی چار جون تا سات جون جمع کرائےجا سکیں گے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال گیارہ جون تک کی جائےگی جبکہ امیدواروں کو انتخابی نشانات چوبیس جون کوجاری کیےجائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: ‏پنجاب اسمبلی: 4 ڈی سیٹ ارکان کی جگہ نئے رکن حلف اٹھا سکتے ہیں، ذرائع

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نےپاکستان تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کردیا تھا جن میں مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والی پانچ خواتین ارکان اسمبلی بھی شامل تھیں۔

    ڈی سیٹ ہونیوالوں میں پانچ ارکان کا تعلق علیم خان گروپ چار ارکان کا تعلق اسد کھوکھر گروپ، جبکہ سولہ ارکان کا تعلق جہانگیر ترین خان گروپ سے تھا، ڈی سیٹ ہونے والے منحرف اراکین پنجاب اسمبلی میں راجہ صغیر احمد، ملک غلام رسول سنگا، سعید اکبر خان، محمد اجمل، علیم خان، نذیر چوہان، محمد امین ذوالقرنین ، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، زوار وڑائچ سمیت نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گل، عظمیٰ کاردار، ملک اسد، اعجاز مسیح، سبتین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم اور فیصل حیات شامل ہیں۔

    وہ حلقے جہاں سترہ جولائی کو ضمنی انتخابات ہونے جارہا ہے

    پی پی7راولپنڈی، پی پی83خوشاب، پی پی90بھکر، پی پی97فیصل آباد، پی پی125اور127جھنگ، پی پی140شیخوپورہ، پی پی202ساہیوال، پی پی217ملتان، پی پی224اور228 لودھراں،پی پی237بہاولنگر،پی پی272، 273مظفرگڑھ،پی پی282لیہ،پی پی288ڈی جی خان۔

  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف قرارداد عدم اعتماد نمٹا دی گئی، اجلاس ملتوی

    اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف قرارداد عدم اعتماد نمٹا دی گئی، اجلاس ملتوی

    لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف قرارداد عدم اعتماد نمٹا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اتوار کو پنجاب اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرمین وسیم بادوزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس شروع ہوتے ہی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف قرارداد کا ذکر کیا گیا۔

    اجلاس میں ن لیگ اور اتحادیوں کے غیر سنجیدہ رویے کے باعث تحریک پر بات نہیں کی گئی، پینل آف چیئرمین نے حکومتی اتحاد کی جانب سے جواب نہ ملنے پر تحریک نمٹا دی۔

    پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا

    چیئرمین پینل نے تحریک عدم اعتماد کے محرک کو بار بار پکارا تاہم تحریک کے محرک سامنے نہ آنے پر قرارداد نمٹا دی گئی، اور ن لیگی ارکان کے ایوان میں داخل ہوتے ہی اجلاس 6 جون تک ملتوی کر دیا گیا۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کے لیے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، جب کہ اسمبلی ملازمین کو بھی ایوان کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

    پنجاب اسمبلی: 4 ڈی سیٹ ارکان کی جگہ نئے رکن حلف اٹھا سکتے ہیں، ذرائع

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے طے کیا تھا کہ پہلے مرحلے میں میڈیا کو ساتھ لے کر 15 سے 20 ارکان پنجاب اسمبلی جائیں گے، کیوں کہ اطلاعات ہیں کہ اسمبلی کے اندر کچھ غیر متعلقہ افراد موجود ہیں، تاہم جیسے ہی ن لیگی ارکان ایوان میں داخل ہوئے پینل آف چیئر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔

  • پنجاب اسمبلی کے سیکریٹریز، ڈی جی پارلیمانی امور کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج

    پنجاب اسمبلی کے سیکریٹریز، ڈی جی پارلیمانی امور کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج

    لاہور: پنجاب اسمبلی کے سیکریٹریز اور ڈی جی پارلیمانی امور کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی، سیکریٹری کوآرڈینیشن عنایت اللہ لک، اور ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز حسین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    یہ مقدمہ گزشتہ روز شاہدرہ تھانے میں ن لیگی ایم پی اے اشرف رسول نے درج کرایا تھا، جس کے بعد آج صبح گھر پر چھاپا مار کر لاہور پولیس نے رائے ممتاز کو گرفتار کر لیا ہے۔

    مقدمے میں اسلحے کے زور پر دھمکی دینا اور زبردستی اغوا کرنا اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے متن میں درخواست گزار نے لکھوایا کہ میں گھر پر موجود تھا کہ 5 افراد گاڑی پر آئے اور مجھے باہر بلایا۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس روکنے کے لیے رات گئے پولیس کی کارروائیاں، ڈی جی پارلیمانی امور گرفتار

    متن کے مطابق محمد خان، عنایت اللہ، رائے ممتاز، اور 2 نامعلوم افراد میرے گھر میں داخل ہوئے، اور مجھ پر اسلحہ تان لیا، محمد خان نے کہا کہ میرا پیچھا چھوڑو ورنہ جان سے مار دوں گا، ملزمان دھمکیاں دینے کے بعد فرار ہوگئے۔

    واضح رہے کہ آج اتوار کی صبح لاہور پولیس نے رات گئے پنجاب اسمبلی کے سینیئر افسران کے گھروں پر چھاپے مارے اور پنجاب اسمبلی کے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کو گرفتار کر لیا، پولیس نے سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی اور سیکریٹری کوآرڈینیشن عنایت اللہ کے گھر پر بھی چھاپے مارے تھے تاہم وہ ہاتھ نہیں لگے۔

    اندراج مقدمہ پر سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اسمبلی آفیسرز کے خلاف پولیس کا استعمال کر رہی ہے، اسمبلی آفیسرز کے خلاف مقدمہ انتہائی مضحکہ خیز ہے، گریڈ 22 و دیگر سینئر آفیسرز کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔

  • پولیس نے پنجاب اسمبلی کو کیوں گھیرے میں لیا، اے آر وائی نیوز نے پتا لگا لیا

    پولیس نے پنجاب اسمبلی کو کیوں گھیرے میں لیا، اے آر وائی نیوز نے پتا لگا لیا

    لاہور: پولیس نے پنجاب اسمبلی کو کیوں گھیرے میں لیا، اے آر وائی نیوز نے پتا لگا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے ارکان کو حلف لینے سے روکنے کے لیے صوبائی اسمبلی کے دروازے بند کر دیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون نےگزشتہ شب وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو صوبائی اسمبلی پر بریف کیا تھا، ذرائع اعظم تارڑ کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ابھی وزیر اعلی ٰ پنجاب حمزہ شہباز کی اکثریت قائم ہے، جب کہ ذرائع وفاقی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر ضمنی انتخاب تک 4 مخصوص نشستیں کوئی نہیں لے سکتا۔

    پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا

    الیکشن کمیشن نے بھی کسی نئے رکن کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، ذرائع وزیر قانون کے مطابق 20 سیٹوں کا ضمنی انتخاب کون سی جماعت جیتے گی، یہ کسی کو نہیں معلوم، اسپیکر پنجاب اسمبلی کسی ممبر سے اپنے طور حلف نہیں لے سکتے۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں ایک بار پھر پولیس گردی کا واقعہ رونما ہو گیا ہے، اسمبلی اجلاس سے پہلے پنجاب پولیس نے اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا، اور اسمبلی ملازمین کو بھی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جانے سے روک دیا ہے۔

    پولیس نے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز حسین کو حراست میں لے لیا، ان کی اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ رات ساڑھے تین بجے پولیس دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئی، سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور ڈی جی کوآرڈینیشن عنایت اللہ لک کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔

  • پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا

    پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا

    لاہور: پنجاب اسمبلی کی غیر معمولی اجلاس سے قبل اسمبلی کو چاروں اطراف سے بند کر دیا گیا، آج صبح پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اسمبلی کے تمام دروازوں پر اہل کار تعینات کر دیے گئے، پنجاب اسمبلی کو چاروں اطراف سے بھی بند کر دیا گیا، قریبی سڑکوں پر ہو کا عالم ہے، موٹر سائیکل سمیت کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

    مال روڈ گیٹ پر پولیس تعینات ہے، ملازمین کو بھی اندر جانے نہیں دیا جا رہا بیریئرز لگا کر پولیس نے عوام اور میڈیا کا راستہ بند کر دیا ہے، اسمبلی کے قریب رہنے والوں کو آمد و رفت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کے قریب ریگل چوک ہال روڈ سے مال روڈ تک بند کر دیا گیا ہے، ریگل چوک مسجد شہدا سے جانے والا سیسل چوہدری روڈ بھی بند کر دیا گیا، سی سی پی او آفس سے اسمبلی ہال تک کوئنز روڈ، الحمرا ہال کی طرف سے مال روڈ، ایجرٹن روڈ، منٹگمری روڈ سے ڈیوٹی فری شاپ جانے والی سڑکیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔

    پی پی پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ کو اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا، حسن مرتضیٰ پولیس کو اپنا اسٹاف ساتھ لے کر جانے پر اصرار کرتے رہے، اور کہا میں اپنے اسٹاف کے بغیر نہیں جاؤں گا، جب کہ نئے ایس او پیز کے مطابق ایوان میں صرف اسمبلی رکن ہی جا سکتا ہے، اور کوئی نہیں۔

    ن لیگ نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں جانے کا فیصلہ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے فیز میں 15 سے 20 ارکان پنجاب اسمبلی جائیں گے، ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے ارکان میڈیا کو ساتھ لے کر جائیں گے، کیوں کہ ان کا کہنا ہے کہ اسمبلی کے اندر کچھ غیر متعلقہ افراد موجود ہیں۔ واضح رہے کہ اسمبلی کے نئے ایس او پیز کے مطابق میڈیا پر بھی اندر جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے آج پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے، اجلاس ساڑھے بارہ بجے ہوگا، پہلے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 30 مئی کو طلب کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، پنجاب اسمبلی اجلاس کی تاریخ تیسری بار تبدیل کی گئی ہے۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس روکنے کے لیے رات گئے پولیس کی کارروائیاں، ڈی جی پارلیمانی امور گرفتار

    دوسری طرف اسپیکر پرویز الہٰی نے ارکان اسمبلی کو سیکرٹریٹ پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے، انھوں نے کہا ارکان اسمبلی 12 بجے پنجاب اسمبلی پہنچیں، دیکھتے ہیں منتخب ارکان کو کون اسمبلی میں داخل ہونے سے روکتا ہے، حکومتی فسطائیت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

    پنجاب اسمبلی کا آج کا اجلاس روکنے کے لیے رات گئے پولیس نے کارروائیاں بھی کیں، اور ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز حسین کو گرفتار کر کے لے گئی، رات گئے پنجاب اسمبلی کے سینیئر افسران کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، پولیس دیواریں پھلانگ کر گھروں کے اندر داخل ہوئی، سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی اور سیکریٹری کوآرڈینیشن عنایت اللہ لک کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔