Tag: Punjab Assembly

  • پنجاب اسمبلی: تحفظ استحقاق ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور

    پنجاب اسمبلی: تحفظ استحقاق ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور

    لاہور: گورنر پنجاب کی مخالفت کے باوجود پنجاب اسمبلی میں تحفظ استحقاق ترمیمی بل دو ہزار اکیس متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہیٰ کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ق لیگ کے رکن ساجد احمد نے تحفظ استحقاق اور دی پروونشل اسمبلی آف پنجاب ترمیمی بل ایوان میں پیش کئے گئے، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    اس سے قبل گورنر پنجاب نے بعض تکنیکی اعتراضات لگا کربل واپس اسمبلی بھیجا تھا۔

    دونوں ترمیمی بل کی کامیابی پر اسپیکرپنجاب اسمبلی پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ چیئرمین استحقاق کمیٹی نے لکھ کر بھیجا کہ میرا استحقاق مجروح ہوا،میں نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے استحقاق کا بل منگوا بھیجا،انہوں نے بتایا قومی اسمبلی اور سینیٹ میں یہ اڑتے ہوئے آتے ہیں۔

    پرویزالٰہی نے کہا کہ گوجرانولہ میں پولیس والےرکن صوبائی اسمبلی کے گھر میں گھس گئے،ہم نےدو تین ایسی مثالیں بنانی ہیں کہ بیوروکریسی کو پتاچل جائےگا، حکومت اپنی گورننس درست کرے،ہم نے کبھی حکومت کے کسی بل میں مداخلت نہیں کی ہے۔

    اسپیکرپنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے ہم گزشتہ تین سال منتیں کرتے رہے، دو سال باقی رہ گئے ہیں اب کسی کی منت نہیں ہو گئی، کابینہ ایوان کو جواب دہ ہے،حکومت کو کوئی عقل اور سمجھ نہیں،اب کام کرکے دکھائیں بہت وقت گزر گیا۔

  • چوہدری نثار کب پنجاب اسمبلی کا حلف لیں گے؟ اہم اعلان ہوگیا

    چوہدری نثار کب پنجاب اسمبلی کا حلف لیں گے؟ اہم اعلان ہوگیا

    لاہور: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کل رکن پنجاب اسمبلی کا حلف اٹھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار کی جانب سے جاری تحریری بیان میں کہا گیا کہ کل پنجاب اسمبلی اجلاس میں رکنیت کا حلف اٹھاؤں گا، حلف اٹھانے کا فیصلہ حلقہ کےعوام کی مشاورت سے کیا ہے۔

    چوہدری نثار نے لکھا کہ پچھلے چند دنوں سے مختلف خبریں اور کہانیاں گردش کرتی رہیں، مجھ سمیت میرے کسی ترجمان نے اس پر کوئی لب کشائی نہیں کی، باہمی مشاورت کے بعد حلف اٹھانےکا فیصلہ کیا ہے، تنخواہ اور ٹی اےڈی اے سمیت مراعات نہیں لوں گا۔

    چوہدری نثار نے واضح کیا کہ سیٹ چھوڑ کر ضمنی الیکشن میں حصہ لینا عجیب منطق ہوگی، اور الیکشن کا بائیکاٹ کرنا اورمیدان کھلا چھوڑنا اس سے بھی بڑی سیاسی غلطی ہوگی۔

    اپنے بیان میں سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ حلف اٹھانےکا مطلب اپنے مؤقف سےتبدیلی نہیں ہے، حلف اٹھانےکامطلب سیاسی حالات اور محرکات کو کنٹرول کرناہے اور عوام کو کرونا سےبچانا بھی حلف اٹھانےکی وجہ بنا ہے۔

    چوہدری نثار کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ حکومت کی جانب سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ ایک آرڈیننس منظور کرے گی ، جس میں ان قانون سازوں کی رکنیت منسوخ کردی جائے گی، جنہوں نے اپنے انتخاب کے بعد حلف نہیں لیا۔

    یاد رہے کہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ایک ترمیم منظور کی تھی ، جس کے مطابق منتخب نمائندہ 60 دن کے اندر حلف نہ اٹھائے تو ایک نشست خالی ہوجائے گی۔

    خیال رہے چوہدری نثار نے 2018 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59، این اے 63 سے بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑا مگر انھیں تحریک انصاف کے امیدوار نے شکست دے دی تھی۔

    چوہدری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، لیکن طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے بیرون ملک چلے گئے تھے، جس کی باعث وہ حلف نہ اٹھا سکے تھے۔

  • ن لیگ کے رکن جلیل شرقپوری نے پنجاب اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا

    ن لیگ کے رکن جلیل شرقپوری نے پنجاب اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا

    مسلم لیگ نون پنجاب سے رکن صوبائی اسمبلی جلیل شرقپوری نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا، ان کا کہنا ہے کہ مشترکہ استعفوں کی پیش کش کی تھی جس پر آج بھی قائم ہوں۔

    لاہور : ن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے پارٹی قیادت کی جانب سے اجتماعی استعفوں کی ہدایت پر اپنا استعفیٰ اسپیکر کو ہپیش کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جلیل شرقپوری کا استعفیٰ اسپیکر کو موصول ہوگیا ہے، اپنے استعفے کے متن میں جلیل شرقپوری نے کہا ہے کہ ن لیگ کا پورا پینل اگر استعفیٰ دے تو میرا استعفیٰ بھی قبول کرلیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ این اے120،پی پی137،پی پی 138اور139کے ارکان استعفے بھی دیں، ن لیگ کے یہ ارکان استعفیٰ دیں تو میں بھی بات پر قائم ہوں۔

    مزید پڑھیں : جلیل شرقپوری نے نواز شریف کو ’لوٹا‘ قرار دے دیا

    جلیل شرقپوری کا مزید کہنا ہے کہ ہمارا چاروں اراکین کا پینل تھا ہم نے ایک دوسرے سے ووٹ لیے ہیں، مشترکہ استعفوں کی پیش کش کی تھی جس پر قائم ہوں۔

  • کرونا وائرس: پنجاب اسمبلی سے مزید 10 کیسز رپورٹ

    کرونا وائرس: پنجاب اسمبلی سے مزید 10 کیسز رپورٹ

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں کی جانے والی کرونا وائرس ٹیسٹنگ کے دوران عملے کے مزید 10 افراد میں انفیکشن کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد پنجاب اسمبلی سے رپورٹ شدہ کوویڈ 19 کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ جاری ہے، اسمبلی کے عملے میں سے مزید 10 افراد کا رزلٹ مثبت آیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی سے رپورٹ شدہ کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے پھیلاؤ کے بعد کوویڈ کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ملک میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 59 ہزار 32 ہوچکی ہے۔

    صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 2 ہزار 128 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز کرونا وائرس کے مزید 19 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا سے مجموعی اموات ک تعداد 7 ہزار 160 ہوگئی ہے۔

    ملک میں کوویڈ 19 کے فعال کیسز کی تعداد 28 ہزار 48 ہے جن میں سے 1 ہزار 379 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اب تک 3 لاکھ 23 ہزار 824 افراد کوویڈ 19 سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • پنجاب حکومت کا تقریبا 22 کھرب 40 ارب کا بجٹ پیش: اپوزیشن کا شورشرابہ

    پنجاب حکومت کا تقریبا 22 کھرب 40 ارب کا بجٹ پیش: اپوزیشن کا شورشرابہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال 2020-21 کیلئے تقریبا 22 کھرب 40 ارب کا بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا، وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے بجٹ پیش کیا اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے شورشرابہ اور نعرے بازی کی۔

    ایک ہزار 240ارب مالیت کا ریلیف پیکج متعارف

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں آج صوبے کا بجٹ پیش کیا گیا، صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے بجٹ تقریر کی، انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں240ارب روپے مالیت کا ریلیف پیکج متعارف کرایا گیاہے،143ارب روپے احساس پروگرام سے مستحقین کو ریلیف دیا گیا،ٹیکسوں کی وصولی میں بھی13فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    کورونا اثرات سے نمٹنے کیلئے43ارب سے زائدمختص 

    انہوں نے کہا کہ آخری سہ ماہی میں کورونا کی وبا نے معاشی سرگرمیوں کو متاثرکیا، بجٹ میں106ارب روپے کورونا سے متعلق منسلک کئے گئے ہیں، کورونا کے اثرات سے نمٹنےکیلئے43ارب سے زائد کا بندوبست کیا، آسان کاروبار والوں کیلئے18ارب روپے ٹیکس ریلیف کی مثال نہیں ملتی، حکومتی اخراجات میں کمی کی جائے گی۔

    صوبائی محصولات کا ہدف317ارب روپے مقرر

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کےتحت1433ارب روپے دیے جائیں گے، صوبائی محصولات کا ہدف317ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، بجٹ میں عوامی رائے کو مدنظر رکھ کر11شعبوں کیلئے فنڈز مختص کئے گئے، بجٹ کے تحت56ارب سے زائد کاریلیف فراہم کیا جائے گا۔

    ہیلتھ انشورنس، ڈاکٹرز کنسلٹنسی فیس اور اسپتالوں پر ٹیکس صفر

    ہاشم جواں بخت نے بتایا کہ ہیلتھ انشورنس، ڈاکٹرز کنسلٹنسی فیس اور اسپتالوں پر ٹیکس صفر کیا جارہا ہے،20سے زائد سروسز پر ٹیکس16سے5فیصد کرنے کی تجویز ہے، بلڈرز پر50روپے فی مربع فٹ، ڈیولپرز سے100روپے فی مربع گز ٹیکس کی تجویز ہے، تاہم کنسٹرکشن سروسز سے ٹیکس چھوٹ ہوگی۔

    پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی دو اقساط میں

    انہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹس اور بیوٹی پارلرز پرکیش ادائیگی کرنے والے صارفین سے16فیصد جبکہ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی کرنے والوں سے5فیصد ٹیکس وصول کیا جائیگا، آئندہ مالی سال پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی دو اقساط میں کی جاسکے گی،30 ستمبرتک مکمل ٹیکس ادائیگی کی صورت5کی بجائے10فیصد ریبیٹ دیا جائے گا۔

    انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی شرح20سے کم کرکے5فیصد

    اس کے علاوہ انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی شرح20فیصد سے کم کرکے5فیصد کی جارہی ہے،سینما گھروں کو30جون2021تک ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے، گاڑیوں کی رجسٹریشن، ٹوکن کی مکمل ادائیگی پر10کی بجائے20ریبیٹ دیا جائے گا، آن لائن ادائیگی کی صورت میں5فیصد اسپیشل ڈسکاؤنٹ دیا جائے گا۔

    اخراجات کا حجم13کھرب18ارب روپےمختص

    ہاشم جواں بخت نے بتایا کہ آئندہ مالی سال جاری اخراجات کا حجم13کھرب18ارب روپے رکھا گیا ہے، تنخواہوں کا بجٹ337 ارب60کروڑ رکھا گیا ہے، مقامی حکومتوں کے بجٹ میں10ارب روپے سے زائد کا اضافہ جبکہ ترقیاتی بجٹ کیلئے337ارب روپے اور انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کیلئے77ارب66کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سوشل سیکٹرز کیلئے97ارب66کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کیلئے77ارب66کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

    صحت کیلئے284ارب20کروڑروپےمختص

    اس کے علاوہ سروسز سیکٹر کے لئے45ارب38کروڑ روپے، صحت کیلئے284ارب20کروڑروپےمختص، کورونا کو کنٹرول کرنے کے لئے13ارب روپے، ادویات کی خریداری کیلئے26ارب روپے سےزائد، آئندہ مالی سال صحت انصاف کارڈ کیلئے12ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

    نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کیلئے1ارب روپے مختص

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہیلتھ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے37ارب56کروڑروپے، زراعت کےلئے31ارب73کروڑروپے، لائیو اسٹاک کےلئے13ارب 30کروڑروپے، اس کے علاوہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کیلئے1ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں۔

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوٹل میں منعقد کیے جانے پر اضافی اخراجات

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوٹل میں منعقد کیے جانے پر اضافی اخراجات

    لاہور: پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوٹل میں منعقد کیے جانے کے فیصلے کے بعد اضافی اخراجات ہوں گے، پنجاب اسمبلی کا اجلاس 5 سے 29 جون تک جاری رہے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس نجی ہوٹل میں کروانے کی تجویز کے بعد امکان ہے کہ اجلاس پر 2 کروڑ کے اضافی اخراجات ہوں گے۔ اسمبلی کے ایک دن کے اجلاس کے تقریباً ایک کروڑ کے اخراجات ہوتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس اسمبلی میں ہونے پر ارکان کی تنخواہیں اور بونس اخراجات میں شمار ہوتے ہیں، ایم پی ایز کی تنخواہ اور ٹی اے ڈی اے (سفر و رہائش کے) کو اخراجات میں شمار کیا جاتا ہے۔

    اسی طرح اجلاس میں استعمال اسٹیشنری اور دیگر اشیا بھی اخراجات میں شمار ہوتی ہیں۔

    ذرائع اسمبلی کا کہنا ہے کہ اجلاس ہوٹل میں ہونے پر کرایہ اور کھانے پینے پر اضافی اخراجات ہوں گے، اجلاس ہوٹل میں ہونے پر اخراجات کی تفصیلات کل جاری ہوں گی۔

    یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی کے ہال کا جائزہ لینے کے بعد علم ہوا کہ اراکین کا ایس او پیز کے تحت بیٹھنا ناممکن ہے اسی کے پیش نظر اجلاس کا انعقاد مقامی ہوٹل میں کیا جارہا ہے۔

    انتظامیہ کی جانب سے مقامی ہوٹل میں پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے انعقاد کے انتظامات شروع کردیے گئے ہیں، ایجرٹن روڈ پر ہوٹل میں اراکین اسمبلی کو ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

    معیاری سہولتیں نہ ہونے پر ایوان اقبال میں اجلاس کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا تھا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 5 سے 29 جون تک جاری رہے گا۔

  • نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

    نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

    لاہور : نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کیخلاف پنجاب اسمبلی کے اراکین نے متفقہ طور پر مذمتی قرار داد منظور کرلی، سوشل میڈیا پر مواد اپلوڈ کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    مذکورہ قرارداد صوبائی وزیر عماریاسر کی جانب سے جمع کرائی گئی تھی، قرارداد کے متن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ گستاخانہ مواد کے خلاف سعودی عرب جیسے اقدامات اٹھائے جائیں اور سوشل میڈیا پر سعودی عرب جیسا اسکرینگ اور فلٹر کا نظام لگایا جائے۔

    قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسی کتابیں جن میں گستاخانہ مواد موجود ہے انہیں فوری قبضے میں لے لیا جائے۔

    صوبائی وزیرعمار یاسر کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کی آڑ میں کچھ لوگ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرتے ہیں، اس قسم کی گستاخانہ پوسٹ کرنے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے

  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس : ڈکیتی اور قتل کی وارداتوں پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس : ڈکیتی اور قتل کی وارداتوں پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش

    لاہور : پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے صوبے میں ہونے والی جرائم کی وارداتوں اور پولیس مقابلے میں بے گناہ راہگیروں کی ہلاکت پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قصورمیں ہونے والی ڈکیتی کی واردات پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کردیا گیا یہ نوٹس ن لیگ کے ملک احمد خان نے پیش کیا۔

    توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تھانہ اے ڈویژن حدود سے شہری سے دو لاکھ روپے لوٹ لئے گئے، یہ درست ہے تو کیا واقعہ کا مقدمہ درج ہوا ؟ کیا ملزمان پکڑے گئے؟

    ملک احمد خان کے نوٹس کے جواب میں وزیر قانون راجہ بشارت نے بتایا کہ واقعہ درست ہے اس واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں، کیس میں جلد پیشرفت ہوگی۔

    اس کے علاوہ رکن پنجاب اسمبلی محسن عطا کھوسہ نے بھی ڈی جی خان میں مقابلے میں چار شہریوں کی ہلاکت پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔

    جس میں کہا گیا کہ10نومبرکو تھانہ کوٹ مبارک کی حدود میں پولیس مقابلے میں4ہلاکتیں ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں 2 بے گناہ راہ گیر بھی شامل تھے۔ محسن عطا کھوسہ کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے ذمہ داران کیخلاف کیا کارروائی کی ؟

    وزیر قانون پنجاب نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو معطل کردیا گیا ہے، ہم معاملے کی مزید تحقیقات کررہے ہیں، راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ مقتولین کے ورثا کی داد رسی کیلئے جوڈیشل انکوائری کریں گے۔

    اس موقع پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے رولنگ دی کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ درخواست گزار کے ساتھ شیئر کی جائے۔

  • پنجاب اسمبلی : نو بل کثرت رائے سے منظور، اپوزیشن کا ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے اعلان

    پنجاب اسمبلی : نو بل کثرت رائے سے منظور، اپوزیشن کا ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے اعلان

    لاہور : پنجاب اسمبلی نے نو بل کثرت رائے سے منظور کرلیے، اپوزیشن نے واک آؤٹ کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، قانون سازی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بڑی قانون سازی کی گئی، اپوزیشن کی غیر موجودگی میں نو بل منظور کرلئے گئے۔

    منرل واٹر بیچنے والی کمپنیز پر ٹیکس کا اختیار حکومت پنجاب کو مل گیا۔ بلوں کی منظوری کے بعد اپوزیشن نے بلوں کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے اعلان کردیا۔

    لاہور سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے خواجہ نصیر کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی بیماری پر طنز کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نواز شریف عمران خان کی عیادت کیلئے گئے مگر آج ایک بیمار شخص پر جملے کسے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: موجودہ پنجاب اسمبلی قانون سازی کے ریکارڈ قائم کرے گی، عثمان بزدار

    وزیر قانون راجا بشارت نے کہا کہ ہماری حکومت میں نواز شریف کو ملنے والی سہولیات عام عوام کے لئے بھی ہیں، اجلاس میں خواجہ سلمان رفیق کی جانب سے کیمپ جیل میں فون بوتھ کی تعداد بڑھانے کی تجویز پر حکومت نے حامی بھرلی۔

  • پنجاب بجٹ 2019: ترقیاتی پروگرام 350 ارب روپے پر مشتمل ہے

    پنجاب بجٹ 2019: ترقیاتی پروگرام 350 ارب روپے پر مشتمل ہے

    لاہور: تحریک انصاف کے صوبائی وزیر برائے خزانہ ہاشم جواں بخت پنجاب کا صوبائی بجٹ آج اسمبلی میں پیش کررہے ہیں ، پنجاب کے بجٹ کا مجموعی حجم 23 سو ساٹھ ارب روپےہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے نئے مالی سال 20-2019 کے بجٹ کا کل حجم 23 سو ساٹھ ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 350 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جوان بخت بجٹ پیش کررہے ہیں ، دستاویز کے مطابق پنجاب کو این ایف سی میں 1494 ارب روپے ملنے کی توقع ہے، صوبائی آمدنی کا حجم 368 ارب روپے ہوگا۔

    بجٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کا 35 فیصد جنوبی پنجاب کے لیے مختص کیا جارہا ہے اوریقینی بنایا جائے گا کہ یہ بجٹ وہیں خرچ ہو۔

     بجٹ میں مقامی حکومتوں کےلیے437ارب 10کروڑمختص کیے گئے ہیں جبکہ سروس ڈیلیور ی اخراجات کےلیے279 ارب 20 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔

    ترقیاتی پروگرام


    صوبے میں جاری ترقیاتی پروگرامز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور نئے منصوبے شروع کرنے کے لیے 350 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    اس میں سے انفرا اسٹرکچر پر 34 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جبکہ پیداواری سیکٹر کے لیے 24 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    تعلیم


    تعلیم کے لیے مجموعی طور پر 382.9 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں ، جن میں سے 39 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔ ملتان اور بہاولپور سمیت پانچ اضلاع میں یونی ورسٹی کا قیام عمل میں لانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ہے کہ پانچ سال مکمل ہونے تک پنجاب کے ہر ضلع میں ایک یونی ورسٹی قائم ہوچکی ہو۔

    صحت


    پنجاب حکومت نے صحت کے لیے 308.5 بلین روپے کا تاریخ ساز بجٹ مختص کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ حکومت کے ہیلتھ بجٹ سے 8.4 فیصد زیاد ہ ہے۔ اس بجٹ میں ملتان کے نشتر ۲ اسپتال کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔

     وزیرخزانہ پنجاب نے اپنی تقریر میں اعلان کیا کہ مختلف شہروں میں 9جدیداسپتال بنائےجائیں گے، یہ اسپتال لیہ، ملتان، میانوالی، لاہور، رحیم یار خان ، بہاولپور، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان میں تعمیر کیے جائیں گے۔

    لاہورکے چلڈرن اسپتال کو یونی ورسٹی کا درجہ دیا جائے گا جبکہ  بہاول پورمیں چلڈرن اسپتال قائم کیا جائے گا۔

    عوام تک صحت کی سہولیات کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیےصحت کارڈ کی مد میں 2 ارب مختص کیےگئےہیں

    زراعت


    پنجاب کیونکہ ایک زرعی علاقہ ہے لہذا کاشت کاروں کی فلاح و بہبود اور بہتری کے لیے پنجاب کے بجٹ میں 113.6 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں، جن سے کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہونے سے مدد ملے گی۔

    بجٹ میں‌ گریڈ 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافے، گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 5 فی صد اضافے کی تجویز ہے جبکہ گریڈ 21 اور 22 کے ملازمین کی تنخواہ نہیں بڑھائی جائے گی، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 10 فی صد اضافے کی تجویز ہے۔

    بجٹ دستاویز کے مطابق 36 فی صد ٹیکس اضافے کے ساتھ ٹیکس تخمینہ 283 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، پنجاب میں بیوٹی پارلرز، ہیئر ڈریسرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز، ڈاکٹرز، ٹیلرنگ کے شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز ہے۔