Tag: Punjab Assembly

  • بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    لاہور: بھارت کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے خلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قرارداد تحریک انصاف کی نبیلہ حاکم کی جانب سے جمع کروائی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے اسکول وین پر بلا اشتعال فائرنگ قابل مذمت ہے۔ اس بھارتی فعل کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت شہری آبادی کو نشانہ بنا کر جینوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    قرارداد کے متن کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران بھارت نے سینکڑوں مرتبہ ایل او سی کی خلاف ورزی کی جس میں کئی پاکستانی شہری معصوم بچے اور سیکورٹی اہلکار نشانہ بنے۔

    قرارداد میں سرحدی خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کو خطے میں امن تباہ کرنے سے روکے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بٹل سیکٹر پر فائرنگ کی اور اسکول وین کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں وین کا ڈرائیور شہید ہوگیا جبکہ وین تباہ ہوگئی۔

    جواب میں پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جوابی فائرنگ کے نتیجے میں تتہ پانی سیکٹر پر واقعہ بھارتی چیک پوسٹ اڑا دی گئی جس کے نتیجے میں 5 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • علامہ اقبال کے  یوم پیدائش  پرعام تعطیل قرار دیا جائے‘ پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    علامہ اقبال کے یوم پیدائش پرعام تعطیل قرار دیا جائے‘ پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے مفکر پاکستان حضرت ڈاکڑ علامہ اقبال کے یوم پیدائش کی مناسبت سے قومی تعطیل کی قرارداد اور فرانزک لیب میں ہونے والی کروڑوں روپوں کی بے ضابطگیوں کے خلاف تحریک التوائے کار اسمبلی میں جمع کروادی۔

    تفصیلات کے مطابق شاعر مشرق کے یومِ پیدائش کے حوالے سے تعطیل کی قرارد ڈاکٹر نوشین حامد نے جمع کرائی جبکہ اپوزیشن رکن چوہدری عامر سلطان چیمہ نے فرانز ک لیب کی بے قاعدگیوں کے خلاف تحریک ِ التوا جمع کرائی۔

    پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن ڈاکٹر نوشین حامد نے مفکر پاکستان حضرت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش کی مناسبت قومی چھٹی دینے کی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت نے شاعر مشرق کے کلام کو نہ صرف تعلیمی نصاب سے نکال دیا ہے‘ بلکہ ان کی پیدائش پر ہونے والی تعطیل کو بھی ختم کردیا ہے جسے فی الفور بحال کیا جائے۔

    دوسی اپوزیشن رکن چوہدری عامر سلطان چیمہ کی جانب سے فرانزک لیب میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے خلاف تحریک التوائے کار جمع کروا دی۔تحریک التوائے کار میں موقف اختیار کیا گیا کہ لیب کے سربراہ ڈاکٹر طاہر اشرف کی تقرری خلاف قواعد ہے۔ ت

    چوہدری عامر سلطان چیمہ کی جانب سے جمع کرائی جانے والی تحریک میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فرانزک لیب کے سربراہ کی جانب سے سافٹ وئیر کے لیے ساڑھے چار لاکھ ڈالر مختص کئے گئے لیکن ابھی تک وہ سافٹ وئیر تیار نہیں ہوسکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آشیانہ اسکینڈل: پنجاب اسمبلی، پی ٹی آئی کا سعد رفیق کو برطرف کرنے کا مطالبہ

    آشیانہ اسکینڈل: پنجاب اسمبلی، پی ٹی آئی کا سعد رفیق کو برطرف کرنے کا مطالبہ

    لاہور : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل وفاقی وزیر ریلوے کے گلے پڑگیا، نیب میں آشیانہ اسکینڈل کی تحقیقات کے بعد خواجہ سعد رفیق سے وزارت کا قلمدان واپس لینے کا مطالبہ بھی سامنے آگیا، پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں سعد رفیق کے خلاف قرارداد جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کی نیب میں تحقیقات رنگ دکھانے لگی، تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کیخلاف قرار داد جمع کرادی۔

    پی ٹی آئی کے محمد شعیب صدیقی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں خواجہ سعد رفیق سے وزارت کا قلمدان واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سعد رفیق کے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے روابط سامنے آچکےہیں، خواجہ سعد رفیق پر بیواؤں اور یتیموں کی زمینوں پر قبضے کا الزام ہے۔

    قرارداد کے متن کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کاٹھیکہ جنہیں ملا وہ سعد رفیق کی فرنٹ لائن کمپنیاں ہیں، دوسری جانب پنجاب لینڈ ڈوویلپمنٹ کمپنی نے آشیانہ اقبال اسکیم کا ریکارڈ نیب میں جمع کرادیاہے، نیب لاہور کی دو رکنی ٹیم ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔


    مزید پڑھیں: سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے روابط کا انکشاف


    واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    پروجیکٹ کا ٹھیکہ سپارکو گروپ سے ہوا جس میں تین کمپنیاں شامل تھیں، لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے منصوبے آشیانہ اقبال لاہور کا ٹھیکہ تین کمپنیوں کو دیا گیا جن کے نام سپارکو گروپ، بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی، انہوئی کنسٹرکشن ہیں۔

  • گھریلو ملازم کا قتل، پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے توجہ دلاؤ نوٹس مسترد کردیا

    گھریلو ملازم کا قتل، پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے توجہ دلاؤ نوٹس مسترد کردیا

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی جانب سے گھریلو ملازم کے قتل میں ملوث مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی شاہ جہاں بلے کی بیٹی کے خلاف پیش کیے جانے والے توجہ دلاؤ نوٹس کو اسمبلی سیکریٹریٹ نے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف نے گھریلو ملازم کے قتل میں ملوث مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی شاہجان بلے کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروایا تو اسمبلی سیکریٹریٹ نے اُسے مسترد کردیا۔

    پنجاب اسمبلی سیکرٹیریٹ کے ذرائع کے مطابق گھریلو ملازم کے قتل میں ملوث حکومتی جماعت کی رکن شاہجان بلے کی بیٹی فوزیہ بی بی کے خلاف اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی جانب سے جمع کروائے جانے والے توجہ دلاﺅ نوٹس کو یہ کہہ کر مسترد کردیا گیا کہ توجہ دلاﺅ نوٹس صرف امن و امان کی صورتحال پر جمع کروایا جاسکتا ہے۔

    پڑھیں: رکن اسمبلی کی بیٹی کے مبینہ تشدد سے ملازم ہلاک‘ بہن زخمی

    دوسری جانب تحریک انصاف کی رکن شنیلا روتھ نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں خانہ بدوش بستیوں میں گندگی کی وجہ سے پھیلنے والی بیماریوں کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع کروادی۔

    اسمبلی میں جمع کروائی جانے والی تحریک التواء میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں خانہ بدوشوں کے ڈیرے ہیں جہاں پر نہ تو خاکروب آتے ہیں اور نہ ہی وہاں پر جمع ہونے والی گند کو اٹھانے کا کوئی بندوبست ہے۔

    تحریک التواء میں مزید مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہر بھر کا کوڑا کرکٹ ان بستیوں میں پھینکا جانے لگا اور ان علاقوں میں بجلی، پانی سمیت ضروریاتِ زندگی کی بنیادی سہولیات موجود نہیں جس کی وجہ سے یہاں کے مکینوں میں ہیپاٹائٹس کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔

  • پاناما جے آئی ٹی رپورٹ،وزیراعظم کے استعفے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    پاناما جے آئی ٹی رپورٹ،وزیراعظم کے استعفے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    لاہور : جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کے استعفیٰ کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی گئی ۔

    قرارداد پی ٹی آئی رکن شعیب صدیقی نے جمع کرائی‌، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے ارکان نے سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرا دی ہے، جس کے مطابق نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کرپشن، جھوٹ اور بددیانتی میں ملوث پائے گئے۔

    قرارداد کے مطابق رپورٹ سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے۔ شریف خاندان کئی سالوں سے عوام اور انکے ووٹ کی تذلیل کر رہا ہے، نواز شریف وزارت عظمٰی کے اہل نہیں رہے، مستعفی ہو جائیں۔


    مزید پڑھیں : جےآئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سفارش


    یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ میں کل پیش کی جانے والی رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف فیملی کاروبار سے فائدہ اٹھاتے رہے، گوشواروں میں غلط بیانی کی، مریم نواز آف شور کمپنیوں نیلسن اور نسکول کی مالک ہیں، شریف فیملی ذرائع آمدن ثابت نہیں کرسکا، مجرم تصور کیا جائے۔

    جے آئی ٹی نےدو ماہ چلنے والی پیشیوں پر پیشیوں کا نچوڑ پیش کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ آف شور کمپنیوں کے ذریعے رقوم منتقل کی گئیں، جن سے نہ صرف برطانیہ میں مہنگی جائیداد خریدی گئی۔ بلکہ برطانیہ، سعودی عرب، یواے ای اور پاکستان میں رقوم گردش کرتی رہیں۔

    رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ قیمتی تحائف اور قرض کی شکل میں رقوم نوازشریف اورحسن نواز نے وصول کیںک، کمپنیاں واضح طورپر خسارے میں تھیں۔ یہ بات آنکھوں میں دھول جھونکنے کے برابر ہے کہ قیمتی جائیدادیں کاروبار سے خریدی گئیں۔

    رپورٹ  میں وزیراعظم نواز شریف ، مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے ن لیگی رکن پنجاب اسمبلی کو نااہل قرار دیدیا

    الیکشن کمیشن نے ن لیگی رکن پنجاب اسمبلی کو نااہل قرار دیدیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے لیگی رکن پنجاب اسمبلی راجہ شوکت عزیز بھٹی کو نااہل قرار دیدیا ۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے پیپلز پارٹی کے امیدوار افتخار کیانی کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے لیگی رکن پنجاب اسمبلی راجہ شوکت عزیز بھٹی کو نااہل قرار دیدیا ۔

    ن لیگ کے شوکت بھٹی کو جعلی ڈگری پر نااہل قرار دیا گیا۔

    شوکت بھٹی کے خلاف میجر ریٹائرڈ افتخار نے جعلی ڈگری کو بنیاد بنا کر درخواست دائر کی تھی، الیکشن کمیشن میں اس درخواست کی سماعت دو سال تک جاری رہی۔

    خیال رہے کہ راجہ شوکت بھٹی پی پی 4راولپنڈی سے نواز لیگ کی ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ وادی میں 12 کشمیریوں کی شہادت کیخلاف متفقہ قرارداد منظور

    پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ وادی میں 12 کشمیریوں کی شہادت کیخلاف متفقہ قرارداد منظور

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ وادی پر بھارتی جارحیت اور 12 کشمیریوں کی شہادت کیخلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی اور اپوزیشن لیڈر نے کشمیر کمیٹی کے سربراہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال کی زیرصدارت ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، ایوان نے مقبوضہ وادی پر بھارتی جارحیت اور 12 کشمیریوں کی شہادت کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی جارحیت انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، پاکستانی قوم کشمیریوں کے حقوق دلانے کیلئے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

    قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیریوں پر مظالم بند کرانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے۔

    پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے مطالبہ کیا کہ کشمیر کمیٹی کے سربراہ فوری طور پر مستعفی ہوں اور کسی فعال اور سرگرم شخص کو کشمیر کمیٹی کی سربراہی دی جائے۔

    ایوان کی کارروائی مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے11کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا


    یاد رہے بھارتی فورسزنے ہفتے کے روز برہان وانی کے ساتھی سبزر احمد بٹ سمیت گیارہ کشمیری نوجوان شہید کئے تھے، پلوامہ کے علاقے ترال میں برہان وانی کے قریبی ساتھی کمانڈر سبزار بھٹ نے دو ساتھیوں سمیت جام شادت نوش کیا جبکہ رام پور اور اڑی میں بھارتی فوج نے آٹھ حریت پسند شہید کئے تھے۔

    اس کی اطلاع پورے کشمیر میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور پورا کشمیر سراپا احتجاج بن گیا۔

  • پنجاب اسمبلی: وزیر اعظم کے خلاف قرارداد کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن سیخ پا

    پنجاب اسمبلی: وزیر اعظم کے خلاف قرارداد کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن سیخ پا

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف قرار داد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اجلاس اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نظر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف قرار داد پیش کرنی چاہی تو انہیں روک دیا گیا جس کے بعد اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔

    اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں۔ ایوان گو نواز گو اور رو عمران رو کے نعروں سے گونجتا رہا۔

    مزید پڑھیں: پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ تحریک انصاف سوشل میڈیا پر اعلیٰ عدلیہ کے خلاف اختلافی نوٹ کو بنیاد بنا کر پروپیگنڈہ کر رہی ہے جس کا مقصد پانامہ کے لیے بننے والی جے آئی ٹی پر دباؤ ڈالنا ہے۔

    دوسری جانب اپوزیشن رکن خرم جہانگیر وٹو نے کم عمری کی شادی کے خلاف ترمیمی بل ایوان میں جمع کروا دیا۔

    کورم کی بار بار نشاندہی کے بعد اسپیکر نے اجلاس بدھ کی صبح 10 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا۔

  • پنجاب اسمبلی میں گو نواز گو کے نعرے، ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی

    پنجاب اسمبلی میں گو نواز گو کے نعرے، ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں وزیراعظم کے استعفی سے متعلق قرارداد جمع کرانے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن سراپا احتجاج بن گئی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور حکومت کیخلاف خوب نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں بھی آج گونواز گو کی بازگشت سنائی دی، اسمبلی گونواز گو کے نعروں سے گونج اٹھی، اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی میں گلی گلی میں شور ہے کے نعرے لگادئیے۔

    اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے اسمبلی میں کہا کہ وزیراعظم استعفی دیں جس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے انہیں اپنے دفتر میں آنے کہہ دیا، اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ججوں نے وزیراعظم کو کلین چٹ نہیں دی ہے۔

    اسپیکرپنجاب  اسمبلی رانا محمد اقبال  نے مؤقف اختیار کیا کہ قراداد لانے کے لئے 14 دن پہلے بتانا ہوتا ہے، اس پر اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے کہا کہ یہ ہمارا استحقاق ہے مگر اسپیکر صوبائی اسمبلی نے اس کی اجازت نہیں دی۔

    احتجاج کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا قبال با بار اپنے سر پر ہاتھ پھیرتے رہے اور آڈر پلیز اور اپوزیشن اراکین سے نشستوں پر بیٹھنے کی گذارش کرتے رہے۔

    حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان ہنگامہ آرائی کے بعد دونوں جانب سے گو نواز گو اور رو عمران رو کے نعرے بلند ہوگئے۔

    وزیراعظم کے خلاف قراداد کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کے استعفیٰ سے متعلق قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔