Tag: punjab cm

  • موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے‘ وزیر اعلیٰ پنجاب

    موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے‘ وزیر اعلیٰ پنجاب

    لاہور :  وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ 100 روزہ پروگرام پر عمل کے لیے وزارتوں کو اہداف دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ متعین کردہ اہداف پر پیش رفت کی نگرانی خود کر رہا ہوں، 100 روزہ ایجنڈا عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کی منصوبہ بندی ہے۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ 100 روزہ پروگرام پر ہر قیمت پر عملدر آمد کیا جائے گا، موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے، حکومت عوام کے مسائل ان کے دروازے پر حل کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ حکومت انصاف کی بالادستی، میرٹ اور گڈ گورننس کو فروغ دے گی۔


    مزید پڑھیں : نئے بلدیاتی نظام سے موجودہ اسٹیٹس کو ختم ہوجائے گا: عثمان بزدار


    یاد رے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نیا بلدیاتی نظام عوام کی امنگوں اور خواہشات کےمطابق ہوگا، بلدیاتی نمائندوں کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنایا جائے گا۔

    عثمان بزدار نے کہا تھا کہ مسائل دہلیز پر حل کرنے کے عمل میں نظام اہم کردارادا کرے گا، بلدیاتی اداروں میں چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نئے نظام میں شفافیت کو ہر قیمت پرملحوظ خاطررکھا جائے گا، ایسانظام وضع کیاجارہاہے، جس سے مسائل نچلی سطح پرحل ہوں گے۔

  • عمران خان نے سردارعثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا اعلان کردیا

    عمران خان نے سردارعثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا اعلان کردیا

    لاہور  : وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے  سردارعثمان بزدار کو  وزیراعلیٰ پنجاب کے لئے  نامزد کردیا ہے،  عثمان بزدار  تونسہ کے پسماندہ علاقے سے  تعلق رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے نئے وزیر اعظم عمران خان نے سردار عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس بات کا اعلان انہوں نے اپنی ایک ویڈیو بیان میں کیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ سردارعثمان بزدار کا تعلق پنجاب کے اس علاقے سے جو سب سے پسماندہ ہے، وہاں کے عوام کو بنیادی وسائل بھی میسر نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ سردارعثمان بزدار کا تعلق تونسہ کے اس علاقے سے ہے جو سب سے پسماندہ ہے، سردارعثمان بزار جس علاقے سےتعلق رکھتے ہیں وہاں وسائل نہیں، یہ واحد ایم پی اے ہیں جس کے گھر میں بجلی تک نہیں، وہاں کے لوگ ایسے ہیں جیسے پرانے زمانے میں رہ رہے ہوں۔

    عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدار جانتا ہے کہ پسماندہ علاقے کے لوگ کیسے زندگی گزارتے ہیں؟ امید ہے وہ زبردست کام کریں گے اور تحریک انصاف کے وژن پر پورا اتریں گے۔

    واضح رہے کہ انتخابات 2018  میں سردارعثمان بزدار نے پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 286 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور  چھبیس ہزار پانچ سو ستاسی ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

    سردارعثمان خان بزدار اپنے قبیلے کے سردار ہیں اور ڈی جی خان ٹرائبل ایریا کے سابق تحصیل ناظم رہ چکے ہیں جبکہ جنوبی پنجاب محاذ کا حصہ بھی رہے۔

    سردار عثمان نے پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے، ان کے والد فتح محمد بزدار تین مرتبہ قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔


    مزید پڑھیں :  وزیراعلیٰ جنوبی پنجاب سے لانے کا امکان، اعلان کل کیا جائے گا


    یاد رہے کہ گذشتہ روز   عمران خان کی زیرصدارت بنی گالا میں اہم اجلاس ہوا تھا ، جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب جنوبی پنجاب سے لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے  کل ہی وزیراعلیٰ پنجاب کے لئے مشاورت مکمل کرکے  فیصلہ کر لیا تھا کہ و زیراعلیٰ لاہور سے نہیں، بلکہ پس ماندہ علاقے سے مڈل کلاس کا نمائندہ ہوگا جس کا اعلان انہوں نے آج اپنے ویڈیو بیان میں کیا۔

  • سانحہ قصور، وزیراعلیٰ پنجاب کا بچوں کےتحفظ کیلئےخصوصی کمیٹی بنانے کا اعلان

    سانحہ قصور، وزیراعلیٰ پنجاب کا بچوں کےتحفظ کیلئےخصوصی کمیٹی بنانے کا اعلان

    لاہور : سانحہ قصور کے بعد وزیر اعلٰی شہباز شریف نے صوبے بھر میں بچوں کی حفاظت اور انہیں درندگی سے بچانے کے لیے خصوصی کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق سانحہ قصور انسانیت کو جھنجوڑ کر رکھ دیا، وزیراعلیٰ پنجاب نےبچوں کےتحفظ کیلئےخصوصی کمیٹی قائم کردی ہے، یہ خصوصی کمیٹی وزیر قانون کی سربراہی میں کام کرے گی۔

    کمیٹی قوانین پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ سکولوں میں بچوں کے حوالے سے خصوصی سلیبس بھی متعارف کروائے گی جبکہ بچوں کو جنسی تشدد سے آگاہی کے حوالے سے ماہرین تعلیم ، علماء ، ماہرین نفسیات اور این جی اوز کے نمائندگان سے بھی آراء لی جائیں گی۔

    کمیٹی روازنہ کی بنیادوں پر اپنے اجلاس طلب کرے گی، پہلےاجلاس میں پولیس افسران،علما،ماہرتعلیم شرکت کرینگے۔

    واضح رہے قصور میں 7 سالہ زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کرکے لاش کچرے میں پھینک دی تھی۔


    مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا قصور میں 7 سالہ بچی کے قتل کا نوٹس


    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے قصور میں آٹھ سال کی بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کاحکم دیتے ہوئے ، آئی جی کوجائےوقوعہ پرپہنچنے کی ہدایت کی تھی۔

    خیال رہے کہ زینب کے قتل کو چار روز گزر گئے لیکن قاتل کا سراغ نہ مل سکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • شہبازشریف اور راناثنا اللہ فوری استعفی دیں، عمران خان کامطالبہ

    شہبازشریف اور راناثنا اللہ فوری استعفی دیں، عمران خان کامطالبہ

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان باقرنجفی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور وزیر قانون راناثنا اللہ کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہبازشریف اور راناثنااللہ معصوم افراد کے قاتل ہیں، نجفی رپورٹ کے بعد دونوں کو فوری مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہبازشریف اور راناثنااللہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

    جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے کہا تھا رپورٹ میں قصوروار ہوا تو استعفیٰ دے دوں گا، شوبازاعلیٰ رپورٹ دیکھ کرشرم سے سرجھکائیں اور شہبازشریف اپنے الفاظ پرعمل کرتےہوئے استعفی دے دیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ جاری کردی تھی اور ماڈل ٹاؤن واقعہ ملکی تاریخ کا بدترین سانحہ قراردیا گیا۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حکومت نے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی،رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اجلاس بھی سانحہ کا سبب بنا۔

    باقرنجفی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خونی پولیس آپریشن روکنے کیلئے وزیراعلٰی کےاحکامات کہیں نہیں ملے، شہبازشریف بروقت ایکشن لیتےتوبہیمانہ قتل وغارت کو روکا جاسکتا تھا۔


    مزید پڑھیں : فائرنگ و تشدد سے ثابت ہوا کہ پولیس نے وہی کیا جس کا حکم دیا گیا، ماڈل ٹاؤن رپورٹ


    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ اور تشدد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے پولیس حکام نے وہ ہی کیا جس کا حکم دیا گیا جب کہ حکومت پنجاب نےعدالتی احکامات کے باوجود بیریئز ہٹانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل سے رائے نہیں لی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔