Tag: punjab flood

  • وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر فوری امدادی اقدامات کیلئے فوج طلب

    وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر فوری امدادی اقدامات کیلئے فوج طلب

    لاہور(27 اگست 2025): وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر فوری امدادی اقدامات کیلئے فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے حافظ آباد میں امداد سرگرمیوں کیلئے فوج طلب کرلی ہے، اس سے قبل لاہور، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال، اوکاڑہ ،سرگودھا میں فوج طلب کی گئی تھی۔

    محکمہ داخلہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی امداد اور انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے فوج طلب کی گئی، ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو، پولیس پہلے ہی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/flood-situation-punjabs-rivers-water-flow/

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتک پنجاب کے 8 اضلاع میں ضلعی انتظامیہ نے فوج کی فوری تعیناتی کی درخواست دے رکھی ہے، بروقت فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی امداد،کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنےکیلئےکیا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ضرورت کے مطابق آرمی ایوی ایشن ودیگر وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں، 8 اضلاع میں فوجی دستوں کی تعداد ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے طے ہو رہی ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کے متعلقہ ادارے سیلابی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں، عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات بروقت کئے جا رہے ہیں۔

  • پنجاب کے دریا بپھر گئے، خیمہ بستیاں قائم، مساجد سے اعلانات

    پنجاب کے دریا بپھر گئے، خیمہ بستیاں قائم، مساجد سے اعلانات

    بھارت کی آبی جارحیت کے نتیجے میں پنجاب کے دریا بپھر گئے ہیں، پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، مختلف مقامات پر پانی آبادیوں میں داخل ہوچکا ہے۔ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔

    پنڈی بھٹیاں:
    پنڈی بھٹیاں میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، جبکہ سیلاب متاثرین کے لیے خیمہ بستی قائم کردی گئی ہے۔

    مقامی افراد کو فوری علاقہ خالی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، اسسٹنٹ کمشنرکی جانب سے مساجد میں اعلانات کئے گئے ہے۔

    گجرات:
    گجرات میں سیلاب کی ممکنہ صورت حال کے پیش نظر آج عام تعطیل کردیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر نورالعین اورڈی سی سیالکوٹ صبا اصغر علی ہیڈمرالہ پرموجود ہیں۔

    ڈی سی نورالعین کا کہنا ہے کہ شہباز پور پل کے نیچے پھنسے 20 افراد کو ریسکیوکرلیا گیا ہے۔

    پسرور:
    آج ضلع سیالکوٹ کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے، ڈی سی سیالکوٹ صبا اصغرعلی نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے۔

    ڈی سی کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں، سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چھٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہری گھروں میں رہیں اور بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔ شہری دریاؤں اور ندی نالوں پر ہرگز نہ جائیں۔

    اوکاڑہ:
    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ میں دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا، ماڑی پتن کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،

    دریائے راوی کے کنارے آباد دیہات سے لوگوں کا انخلا جاری ہے، دیہات میں مساجد سے اعلانات کرکے لوگوں کی محفوظ مقامات پرمنتقلی کا کہا جارہا ہے۔

    ہیڈ بلوکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی آمد 73 ہزار کیوسک سے زائد ہوگئی اوکاڑہ کے محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ بلوکی پر پانی کا اخراج 61 ہزار کیوسک سے زائد ہے۔

    اوکاڑہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلڈ کیمپ قائم کر دیئے گئے، عوام سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔

    قادرآباد:
    دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 804 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق قادرآباد بیراج پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 77 ہزار 592 کیوسک ہے، سیلابی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، اس کے علاوہ محکمہ انہار اور ریسکیو ادارے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    حویلی لکھا:
    حویلی لکھا کے مقام پر دریائے ستلج میں ہیڈ سیلمانکی پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ہیڈسیلمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 355 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    حویلی لکھا میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، بیلٹ ایریا میں سیلابی پانی داخل ہوگیا، جس کے نتیجے میں متعدد دیہات اور بستیاں زیرِ آب آگئیں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    نقل مکانی شروع کردی گئی ضلعی انتظامیہ امدادی سرگرمیوں میں متحرک ہے سیلابی صورتحال پر ضلعی ادارے ہائی الرٹ ہیں جبکہ مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی ہے

    وزیرآباد:
    وزیرآباد میں بیلہ کے گاؤں نوگراں کا زمینی رابطہ مکمل منقطع ہوگیا، نوگراں کیاطراف دریائے چناب کا پانی داخل ہونا شروع ہوگیا، بیلہ کے گاؤں بہرام میں پولیس و انتظامیہ کے مساجد سیحفاظتی اعلانات کیے جارہے ہیں۔

    عوام کو گاؤں چھوڑ کر فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی جارہی ہے، ڈپٹی کمشنر وزیرآباد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور پاک فوج ہر صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    جلال پور بھٹیاں:
    جلالپوربھٹیاں کے مقام پر دریائے چناب ہیڈ قادر آباد پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ ہیڈ قادرآباد میں پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 892 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ انہار کے مطابق ہیڈ قادرآباد میں اخراج 2 لاکھ 70 ہزار 292 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جلالپوربھٹیاں میں سیلابی صورتحال کے سبب ضلعی انتظامیہ کا ہائی الرٹ جاری ہے۔

    سیلابی ریلا دیہات بھون فاضل، محمود پور اور چاہ چورہ میں داخل ہوگیا، متعدد دیہات میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے علاقہ مکینوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی جاری ہے۔

    لاہور:
    لاہور میں دریائے چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ مرالہ پر دریائیچناب کا بہاؤ 7 لاکھ 69 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خانکی بیراج پر پانی کابہاؤ 7 لاکھ 5 ہزارکیوسک تک پہنچ گیا، قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 14ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ اور خانکی بیراج پر انتہائی اونچے درجے کاسیلاب ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

  • بھارت کی آبی دہشتگردی، پنجاب میں درجنوں دیہات سیلاب میں ڈوب گئے

    بھارت کی آبی دہشتگردی، پنجاب میں درجنوں دیہات سیلاب میں ڈوب گئے

    لاہور : موسلادھار بارشوں اور بھارت سے چالیس لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد درجنوں دیہات سیلابی ریلے کی زد میں آگئے، ہزاروں افراد کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہے۔

    موسلادھار بارشیں اور بھارت کی سیلاب گردی کے باعث دریا اور ندی نالے بپھر گئے، بھارت کی جانب سے چالیس لاکھ کیوسک پانی نالہ ڈیک پر چھوڑا گیا تو سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے مقام پر ڈیڑھ سو سے زائد دیہات پانی میں ڈوب گئے جبکہ فصلیں تباہ ہوگئیں اور کئی دیہاتوں سے زمینی راستہ منتقطع ہوگیا۔
    flood-2

    سیلاب میں پھنسے افراد کی امداد کے لئے پاک فوج کے جوان اور رضاکار امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

    flood-3

    flood-1

    چنیوٹ میں بھی سیلاب نے تباہی مچادی ہے، کئی دیہاتوں میں تیار فصلیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، ڈی سی او چنیوٹ کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔

    flood-4

    دوسری جانب دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور قادر آباد پر اونچے درجہ کا سیلاب ہے جبکہ دریا سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

  • سیلاب سے پنجاب کے کئی علاقوں میں تباہی، سیکڑوں گاؤں اوربستیاں زیرِآب

    سیلاب سے پنجاب کے کئی علاقوں میں تباہی، سیکڑوں گاؤں اوربستیاں زیرِآب

    لاہور: سیلاب نے پنجاب کے کئی علاقوں میں تباہی مچادی، سیکڑوں گاؤں اوربستیاں زیرآب آگئیں، میانوالی میں محمد شریف والی حفاظتی بند بہہ گیا۔

    جنوبی پنجاب ایک بار پھر سیلاب کی بے رحم موجوں کی زد میں ہے، مظفرگڑھ میں عباس والا بند ٹوٹنے سے کئی دیہات ڈوب گئے، تحصیل علی پور میں سیلاب زدگان کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔

    متاثرین کا کہنا ہے کہ سیلاب تباہی مچارہا ہے لیکن انتظامیہ غائب ہے،  کوٹ ادومیں اپنے پیاروں کی مدد کو آنے والے بھی سیلابی پانی میں پھنس گئے،  سیلاب نے لیہ میں سو سے زائد بستیوں کو ڈبو دیا ہے،  دریائے چناب میں ملتان کے قریب پانی کے دباؤمیں اضافے سے ہیڈ محمد والا اور قریبی علاقوں کو خطرے کے باعث بند کو مضبوط کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن، روجھان کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے،  راجن پور کے سیلاب متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کے مال مویشی سب ختم ہوگئے، رنگ پور کے زمیندار نے بتایا کہ رنگ پور میں سیلاب عرصےسے تباہی مچا رہا ہے لیکن کبھی سدباب کیلئے اقدامات نہیں کیے گئے۔

      میانوالی میں دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے، محمد شریف والی کا حفاظتی بند بہہ جانے سے کچے کاعلاقہ زیرِآب آگیا ہے جبکہ کشمور کے ایک سو پچیس ، کندھ کوٹ کے نوے دیہات مکمل طو پر زیرِ آب آچکے ہیں۔ جس سے قیمتی انسانی جانوں سمیت ہزاروں مویشیوں کے مرنے کا خطرہ بھی ہے۔

  • سندھ میں گرمی سےہلاکتیں، این ڈی ایم اے کا فوج کی خدمات لینےکا فیصلہ

    سندھ میں گرمی سےہلاکتیں، این ڈی ایم اے کا فوج کی خدمات لینےکا فیصلہ

    کراچی: ملک بھر میں جاری گرمی کی شدید لہر سے ہلاکتوں اور وزیر اعظم کی ہدایت کے بعدنیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بھی حرکت میں آ گئی،صوبے بھر کے تمام سرکاری اداروں میں ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کرنے کے لئے رینجرز اور آرمی کی مدد طلب کر لی۔

    نیشنل ڈزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی نے وزیر اعظم کی ہدایت پر نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی رسپانس نیٹ ورک سے رابطہ کرتے ہوئے صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں اور بیسک ہیلتھ یونٹس میں ہیٹ سٹروک سینٹرز قائم کرنے کی ہدایات جاری کر دی،صورت حال کی سنگینی کے پیش نظر این ڈی ایم اے نے آرمی اور رینجرز کی مدد لینے کا فیصلہ بھی کیا ہے ۔

    اس سلسلے میں این ڈی ایم اے کی جانب سے کورکمانڈر کراچی سے مدد کی درخواست کر دی گئی ہے،تا کہ کنٹونمنٹ کے علاقوں میں موجود سرکاری ہسپتال اور بیسک ہیلتھ یونٹس میں ہیٹ سٹروک سینٹرز قائم کئے جا سکیں ۔

    این ڈی ایم نے پی ڈی ایم اے کو متاثرہ افراد کے لئے فوری ہیلپ لائن قائم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی رسپانس نیٹ ورک کو ایدھی اور ریسکیو ٹیموں کے ساتھ تعاون بہتر بنانے کا بھی کہا گیا ہے۔

    دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق پاک آرمی اور سندھ رینجرز کی جانب سے قائم ہیٹ اسٹروک سینٹرزمیں مفت طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے قائم سینٹرز میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اورادویات کا مکمل انتظام موجود ہیں۔۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ ہیٹ اسٹروک لگنے والوں کو فوری طور پر قریبی سینٹر منتقل کریں۔

  • پنجاب اسمبلی میں سیلاب کی تباہ کاریوں پربریفنگ

    پنجاب اسمبلی میں سیلاب کی تباہ کاریوں پربریفنگ

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق بریفنگ دی گئی ،جس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں ہونے والی تباہی کے نتیجے میں سوارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

    صوبائی اسمبلی کے رکن کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے بتایا کہ پنجاب میں سیلاب کے باعث ایک لاکھ سینتیس ہزارگھر، تئیس لاکھ ایکڑ پرکھڑی فصلیں اوراٹھائیس سودیہات تباہ ہوئے۔

    انھوں نے بتایا کہ سیلاب کے باعث دس ارب روپے کی سرکاری املاک کو نقصان پہنچا ہے جبکہ حالیہ بارشوں اورسیلاب کے دوران دو سوچورانوے افراد ہلاک ہوئے ۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکینِ قومی وصوبائی اسمبلی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین کودیں گے۔

    پنجاب اسمبلی کے رکن زعیم قادری نے بتایا کہ پنجاب میں اب تک سیلاب کے باعث سوارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

    بلال یاسین کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث جو بند اورپل توڑے گئے ہیں، ان کی تعمیرجلد مکمل کردی جائے گی۔

  • سیلاب نے شجاع آباد کا رخ کرلیا، کئی بستیاں زیر آب

    سیلاب نے شجاع آباد کا رخ کرلیا، کئی بستیاں زیر آب

    ملتان : شیر شاہ بند سے نکلنے والا سیلابی ریلا شجاع آباد کی طرف بڑھنے لگا، نصیر والہ چوک اور خان پور قاضیہ سمیت کئی دیہات زیرآب آگئے ہیں جبکہ پاک فوج نے امدادی کاموں کیلئے دو ہیلی پیڈ تیار کرلئے ہیں۔

    شیرشاہ بند میں شگاف کے باوجود پانی کا دباؤ کم نہ ہوسکا، پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، شیرشاہ بند ٹوٹنے کے بعد سیلابی ریلا شجاع آباد کی جانب بڑھنے لگا ہے، سیلابی پانی سے بستی حسن بخش، نصیر والہ چوک اور خان پور قاضیہ سمیت کئی بستیاں زیر آب آگئی ہیں۔

    ملتان، مظفرگڑھ شاہراہ زیر آب آنے سے روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    احمد پور سیال کے قریب سمندوآنہ کے مقام پر پڑنے والے شگاف کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے پرکر دیا ہے، پاک فوج نے امدادی کاموں کے لئے دو ہیلی پیڈ تیار کر لئے ہیں ، سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کرنے کے لئے پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

  • سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 274 ہوگئی،چیٔرمین این ڈی ایم اے

    سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 274 ہوگئی،چیٔرمین این ڈی ایم اے

    پنجاب: پاکستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق پنجاب میں آنے والے سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد دو سو چوہترہوگئی ہے۔

    پنجاب میں آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پرتباہی مچائی ہے، چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث پنجاب کے 10 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں، سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد دوسو ستر سے زائد ہے جب کہ مجموعی طور پرگیارہ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، سیلابی ریلوں کے باعث تین ہزاردیہات متاثر ہوئے اورپینتالیس ہزارگھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے ڈاکٹراحمد جاوید قاضی کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب سے گزرنے والے سیلابی پانی ، دریاﺅں کے بندوں اور پشتوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، ملتان میں ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ریلیف کیمپ اور خیمہ بستیاں قائم کر دی گئیں ہیں۔ جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تین سو سے زائد ریلیف کیمپوں میں تئیس ہزار پانچ سو متاثرین سیلاب قیام پزیر ہیں۔

    جھنگ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امدادی سامان کی ترسیل جاری ہے، پی ڈی ایم اے کے مطابق اب تک سیلاب سے متاثرہ ضلعی انتظامیہ کو سینتالیس ہزار خیمے ، اور نوے ہزار فوڈ ہیمپرز فراہم کئے جاچکے ہیں۔

  • بڑا سیلابی ریلا تریموں بیراج کے بعد ملتان کی جانب بڑھ رہا ہے

    بڑا سیلابی ریلا تریموں بیراج کے بعد ملتان کی جانب بڑھ رہا ہے

    پنجاب: سیلابی ریلا پنجاب کے جنوبی علاقوں میں تباہی مچاتا ہوا ملتان کے نواحی علاقوں تک پہنچ گیا ہے، جس کے باعث متعدد دیہات زیرآب، فیش فارم اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ہیں۔

    سیلابی ریلوں نے پنجاب میں تباہی مچادی ہے، جنوبی پنجاب کے شہر جھنگ میں ہیڈ تریموں کے مقام سے نکلنے والے سیلابی ریلے نے ستانوے کلومیٹردور تحصیل احمد پور سیال کے نواحی علاقوں کی کئی بستیاں اجاڑدی جبکہ کھڑی فصلیں تباہ کردی ہے دوسری جانب سیلابی ریلے سے دس یہات ڈوب گئے ہیں۔

    سیلابی ریلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دیہات میں رشید پور،درگاہ شاہ، اورجمبو وانہ شامل ہیں، اِسوقت چھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ احمد پور سیال سے گزررہا ہے جبکہ جھنگ میں ہیڈ تریموں کے مقام پرسیلابی ریلےمیں بتدریج کمی آرہی ہیں۔

    دریائے چناب کا منہ زور سیلابی ریلا ملتان کے نواحی علاقوں میں داخل ہوگیا ہے، جس کے باعث بستی منڈ سندیلہ،گھرے والا سمیت دیگر دیہات ڈوب گئے ہیں۔

     ملتان اور مظفر گڑھ سے ہوتا ہوا ہیڈ پنجند سے گزرنے والا یہ سات لاکھ کیوسک کاسیلابی ریلا ہفتہ کے روز کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں گرے گا ، دریائے چناب کے سیلابی ریلے سے کشمور ، سکھر اور گڈو بیراج سے ملحق علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • سیلاب ہیررانجھا کے شہر جھنگ کی دہلیزپر پہنچ گیا

    سیلاب ہیررانجھا کے شہر جھنگ کی دہلیزپر پہنچ گیا

    جھنگ : بھارت سے آنے والا سیلاب جھنگ کی دہلیز پر پہنچ گیا  ہے، جسے بچانے کیلئے اٹھارہ ہزاری بند توڑنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں ، منہ زور لہروں نے آج بھی کئی بستیاں صفحہ ہستی سے مٹادیں۔

    سپر فلڈ اب پنجاب بھر میں تباہی مچانے کے درپے ہے، ہیر رانجھا کا شہر جھنگ سیلابی ریلوں کی تند و تیز موجوں کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہے، سیلابی ریلے میں تین افراد بہہ گئے، جس میں سے دو کی لاشیں مل گئیں ہیں، جھنگ چنیوٹ روڈ غرقِ آب ہونے سے زمینی رابطہ کٹ چکا ہے، پکے والا کے قریب ریلوے ٹریک سیلابی پانی میں بہہ گیا، جھنگ سے پنڈی ریلوے سروس معطل ہوگئی ہے۔

    چنیوٹ کے قریب سیلابی پانی بوآنہ شہر میں داخل ہوگیا ،چنیوٹ اور بوآنہ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، دریائے جہلم سے ملحقہ پیالہ بند میں تریموں کے مقام پر شگاف پڑگیا، ضلع جھنگ کے قصبوں اٹھارہ ہزاری ، ھنانا، جمال والا، جبوآنہ، کوٹ مراد، علی کھٹانہ، جوسہ اور گڑھ مہاراجہ میں شدید سیلاب کا خطرہ ہے، لوگوں کو علاقہ خالی کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    جلال پور بھٹیاں میں ایک لاکھ ایکڑ اراضی کا رقبہ زیرِآب آ گیا ہے، حافظ آباد کے دو سو چالیس میں سے دو سو دیہات غرقِ آب ہوگئے، رات گئے دریائے چناب میں ساڑھے چھ لاکھ کیوسک سیلابی ریلہ ضلع جھنگ کی حدود میں داخل ہوا اور تباہی مچ گئی، دریائے چناب کا ساڑھے چھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ ان ہیڈ تریموں سے گزرے گا، پنڈی بھٹیاں میں سیلاب کے ماروں نے موٹروے کے اسپل ویز کھول دیئے۔

    پانی شہر میں داخل ہوگیا، دریائے چناب کے سیلابی ریلے میں کوٹ مومن کے بیالس دیہات زیرِ آب آگئے، ستر ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ہیں، پانچ ہزار مویشی تند و تیز موجوں کی نذر ہوگئے ہیں، کوٹ مومن کے لوگوں نے چھتوں اور درکٹوں پر پناہ لے رکھی ہے۔

    ساہیوال میں دریائے راوی میں کٹاؤ پڑ گیا، موضع داد بلوچ میں اکیس مکان زمین بوس ہوگئے جبکہ بہاولنگر کے نواحی علاقے زیرِ آب آچکے ہیں۔