Tag: Punjab Floods

  • اگلے 2 سے 3 روز تک مزید بارشیں متوقع، پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

    اگلے 2 سے 3 روز تک مزید بارشیں متوقع، پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

    لاہور (31 اگست 2025): پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگلے 2 سے 3 روزتک مزید بارشیں متوقع ہیں، اور پنجاب کے دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی پی ڈی ایم اے نے صوبہ پنجاب کے دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے، اور کہا کہ دو سے تین ستمبر کے دوران دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

    انھوں نے کہا بارش کے بعد راوی، ستلج اور بیاس میں طغیانی کا خدشہ ہے، اگلے چوبیس گھنٹوں میں دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا، اور ہفتے تک 10 لاکھ کیوسک کا ریلا سندھ پہنچ جائے گا۔

    2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    واضح رہے کہ سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا، صوبے میں 16 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ سندھ میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کر لی گئی ہیں اور 102 حساس مقامات پر مشینری پہنچا دی گئی ہے، صدر زرداری اور بلاول بھٹو خود صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلابی صورت حال کی مانیٹرنگ کے لیے مقرر وزرا سے رابطہ کر کے ہدایت کی ہے کہ منگل اور بدھ کی رات دریائے سندھ میں سیلاب کا خدشہ ہے، اس لیے دریا کنارے بندوں کے نہری نظام کی کڑی نگرانی کی جائے۔

  • پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کی تازہ رپورٹ جاری کردی

    پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کی تازہ رپورٹ جاری کردی

    لاہور: پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے تازہ رپورٹ جاری کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم اے کی جانب سے چناب، راوی اور ستلج دریا کے مختلف مقامات پر پانی کے بہاؤ کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

    دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر 1 لاکھ 61 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے، چناب میں خانکی کے مقام پر 2 لاکھ 3 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، ہیڈ قادر آباد میں 1 لاکھ 60 ہزار، چنیوٹ پل پر 4 لاکھ 18 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    یہ پڑھیں: وہاڑی کی 133 بستیوں میں ایمرجنسی نافذ

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ریواز پل پر خطرناک حد 526 فٹ ہے، پانی 523.6 فٹ تک پہنچ چکا ہے، تریموں کے مقام پر 1 لاکھ 45 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، جسڑ پر 91 ہزار، راوی سائفن پر 1 لاکھ 14 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    علاوہ ازیں بلوکی کے مقام پر 2 لاکھ 23 ہزار، سدھنائی کے مقام پر 3 لاکھ 47 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے، گنڈا سنگھ پر 2 لاکھ 53 ہزار، سلیمانکی پر 1 لاکھ 54 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

    صوبہ پنجاب کے ضلع وہاڑی میں ہیڈ اسلام پر پانی کی آمد 63 ہزار 262 اور اخراج 62 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث انتظامیہ نے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی ہے، اور بتایا کہ ضلع بھر میں سیلاب سے مجموعی طور پر 49 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

  • پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

    پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دیں، بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

    لاہور (30 اگست 2025): پنجاب میں سیلاب نے بستیاں اجاڑ دی ہیں، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں بارشوں اور بھارت کی جانب سے ڈیموں کا پانی چھوڑے جانے سے آںے والے سیلاب نے بستیاں اجاڑ دی ہیں، اور بپھرے دریا ہزاروں آشیانے بہا لے گئے ہیں۔

    لوگوں کو شدید پریشانی کے عالم میں نقل مکانی کرنی پڑی ہے، ہر شہر اور ہر گاؤں اذیت سے گزرا ہے اور ہر کسی کی اپنی ایک تکلیف دہ کہانی ہے، دریائے چناب کا پانی بستیوں میں آیا تو لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنا پڑے، جھنگ میں مائیں بچوں کو سنبھالے جان بچانے نکل کھڑی ہوئیں۔

    سیلابی ریلوں سے متاثرہ مقامات پر خواتین، بچے اور بزرگ پیدل چل کر محفوظ مقامات کی طرف جا رہے ہیں، چنیوٹ کے گاؤں ہرسہ بُلہا کے 5 ہزار مکین سڑکوں پر آ گئے ہیں، ایک خاتون نے دُہائی دی کہ علاقے میں پانی بڑھ رہا ہے، ہمیں تو تیرنا بھی نہیں آتا، کھانے پینے، کیمپ اور کشتیوں کا انتظام کیا جائے۔

    پنجاب کے سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے

    دریائے چناب کا سیلابی ریلا موٹر وے ایم ٹو تک پہنچ گیا ہے، موٹر وے کو بچانے کے لیے اسپیل وے کھول دیا گیا، جس کی وجہ سے پانی شہر کی کئی آبادیوں میں داخل ہو گیا، سیلاب کے بعد گنڈاسنگھ والا بھی ڈوب گیا ہے، جہاں 15 سے 20 فٹ تک پانی جمع ہو گیا ہے، اور لوگوں کو نکالنا امتحان بن گیا ہے، گاؤں میں اب تک کئی لوگ محصور ہیں، جنھوں نے چھتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔

    رنگ پور کے لوگ انتظار میں ہیں کہ کوئی آ کر بچا لے، دریائے ستلج نے بہاولنگر اور پاکپتن کو ڈبو دیا ہے، حویلی لکھا میں لوگ چارپائی اور ڈرم جوڑ کر بنائی گئی عارضی کشتی کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل ہوئے۔

  • ویڈیو:‌ پنجاب میں سیلاب متاثرین کی نشاندہی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

    ویڈیو:‌ پنجاب میں سیلاب متاثرین کی نشاندہی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

    لاہور(29 اگست 2025): پنجاب کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بعد شہریوں اور مویشیوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لیے سیف سٹی اتھارٹی نے تھرمل امیجنگ ڈرون ٹیکنالوجی کا کامیاب استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کا بیشتر حصہ اب سی سی ٹی وی کی نگرانی میں ہے، حکام نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچاؤ اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے تھرمل امیجنگ ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کررہی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ جدید ترین مانیٹرنگ ٹولز کا استعمال سیالکوٹ، سرگودھا، گجرات اور جھنگ سمیت متعدد اضلاع میں پھنسے ہوئے شہریوں اور مویشیوں کو تلاش کرنے اور ان کا پتہ لگانے کے لیے کیا جارہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے زیرقیادت جدید تھرمل امیجنگ ڈرونز کی مدد سے 800 متاثرین کی بروقت نشاندہی  کر کے انہیں ریکسیو کیا گیا، وزیراعلیٰ مریم نواز نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ریسکیو میں مدد کرنے پر پی ایس سی اے ٹیم کی تعریف کی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹوئٹ میں کہا ہے تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی سے شہریوں اور مویشیوں کی بروقت نشاندہی ہوءی ہے جس سے شہریوں اور مویشیوں کو ریسکیو کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے مزید بتایا کہ سیالکوٹ، سرگودھا، گجرات اور جھنگ سمیت کئی اضلاع میں ڈرون استعمال کیے، تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی سے آٹھ سو کیسز میں کامیابی حاصل ہوئی ہے، سیف سٹی محفوظ پنجاب کی جانب اہم قدم ہے۔

  • پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال

    پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال

    لاہور (28 اگست 2025): فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے پنجاب میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں سیلاب کی تازہ ترین صورت حال جاری کی ہے۔

    دریائے چناب خانکی بیراج پر پانی کا بہاؤ 8 لاکھ 59 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، قادرآباد بیراج پر پانی کا بہاؤ 9 لاکھ 96 ہزار کیوسک ہے، دونوں مقامات پر انتہائی خطرناک اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے لیے فلڈ وارننگ جاری کی گئی ہے۔

    دریائے چناب ہیڈ مرالہ پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 91 ہزار کیوسک ہے، اسے بھی اونچے درجے کا سیلاب بتایا گیا ہے اور عوام سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، شاہدرہ میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے، ڈپٹی کمشنر لاہور کے مطابق راوی کے سائفر پوائنٹس پر بہاؤ ایک لاکھ 60 سے، 70 ہزار کیوسک کے درمیان ہے، اسے بھی اونچے درجے کا سیلاب قرار دے کر فلڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    حالیہ سیلاب کو بھارتی آبی جارحیت نہیں کہہ سکتا، وزیر دفاع

    ڈپٹی کمشنر لاہور نے بتایا کہ شہر محفوظ ہے، پانی کا فلو جاری ہے اور صورت حال قابو میں ہے،ایک لاکھ 50 ہزار کیوسک کا ریلا اس وقت پیک پر ہے، اور اب پانی کی سطح کم ہوگی۔

    دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 39 ہزار کیوسک ہو گئی ہے، دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے،جسے اونچے درجے کا سیلاب قرار دیا گیا ہے، دریائے ستلج میں سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 9 ہزار کیوسک ہے۔

    سرگودھا میں دریائے چناب میں کوٹ مومن میں 6 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا داخل ہوا ہے، قادرآباد میں صبح 6 بجے پانی کا بہاؤ 10 لاکھ 17 ہزار کیوسک تھا، آج 10 لاکھ کیوسک کا ریلا کوٹ مومن سے گزرنے کا امکان ہے، پانی کھیتوں اور قریبی آبادیوں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔

    سرگودھا میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے تمام انتظامات مکمل ہیں، ریلیف کیمپس فعال ہیں، اور انتظامی ادارے ہائی الرٹ ہیں، ڈپٹی کمشنر کے مطابق 2500 افراد اور 1700 سے زائد مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے، ریلا گزرنے کے بعد بحالی اور نقصانات کا مکمل ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔

    حویلی لکھا میں دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی سے 1 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، آئندہ 24 گھنٹوں میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا خدشہ ہے، ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی آمد 109305 کیوسک ریکارڈ کی گئی، دریائی بیلٹ کے مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے، زمینی راستے منقطع ہو چکے ہیں۔

    حویلی لکھا میں متعدد دیہات میں پانی نے تباہی مچا دی ہے اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، سوجیکی، لنگرکے، باقرکے مہار، پانامہار، درازکے سمیت متعدد دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔

  • پنجاب سیلاب :  گوجرانوالہ ڈویژن میں 15 افراد جاں بحق

    پنجاب سیلاب : گوجرانوالہ ڈویژن میں 15 افراد جاں بحق

    پنجاب کے دریاؤں میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے کچی آبادیاں اور شہر پانی میں ڈوب گئے، 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب سے گوجرانوالہ ڈویژن کی متعدد آبادیاں اور فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    کمشنر گوجرانوالہ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ مجموعی طور پر اب تک ڈویژن میں سیلاب سے 15 افراد جاں بحق ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ کے علاقے سمبڑیال میں ایک خاندان کے 5 افراد جاں بحق، گجرات میں سیلاب کے باعث4 اور نارووال میں 3 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ گوجرانوالہ میں ایک اور حافظ آباد میں 2 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    دریائے چناب میں ہیڈ خانکی اور قادرآباد پر انتہائی اونچے اور ہیڈ مرالہ پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر بہاؤ 10 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ وزیرآباد کے گلی محلے اور بازار زیر آب آگئے پانی دکانوں اور مکانات میں داخل ہوگیا، سیلابی پانی گوردوارہ کرتار پور دربارمیں بھی داخل ہوگیا، کرتار پور کوریڈور زیر آب آگیا، کرتارپور دربار کے 100 سے زائد افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔

  • پاکستان 2022 کے سیلاب کی امداد پوری حاصل نہ کر سکا، 2025 کا سیلاب آ گیا

    پاکستان 2022 کے سیلاب کی امداد پوری حاصل نہ کر سکا، 2025 کا سیلاب آ گیا

    اسلام آباد (27 اگست 2025): پاکستان ابھی 2022 کے سیلاب کی تباہی کاریوں کی امداد بھی پوری حاصل نہ کر سکا ہے، اور 2025 کا سیلاب اپنی تباہ کاریوں کے ساتھ آ گیا ہے۔

    2022 کے سیلاب کے بعد جنیوا ڈونرز کانفرنس میں 11 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں پلاننگ کا فقدان سامنے آیا ہے، اور تین سال سے زائد عرصے میں پاکستان کو مجموعی طور پر ابھی تک صرف 4 ارب 69 کروڑ ڈالر موصول ہو سکے ہیں۔

    سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پراجیکٹ فنانسنگ کی مد میں 2 ارب 75 کروڑ ڈالر، 1 ارب 93 کروڑ ڈالر کموڈیٹی خریداری کے لیے ملے ہیں، اور رواں مالی سال جنیوا ڈونرز کانفرنس کے تحت 1 ارب 26 کروڑ ڈالر فنانسنگ کا ہدف مختص کیا گیا ہے۔

    ملک کے تین دریاؤں میں سیلاب کی صورتحال مزید خطرناک، بھارت نے پاکستان کو آگاہ کر دیا

    رواں مالی سال کے لیے 76 کروڑ ڈالر سے زائد کی پراجیکٹ فنانسنگ کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جنیوا ڈونر کانفرنس میں پاکستان نے ٹوٹل 10 ارب 98 کروڑ ڈالر کی پلیجز حاصل کی تھیں۔

    دستاویز کے مطابق سیلاب سے نقصانات کے لیے 54 کروڑ ڈالر کی گرانٹس میں صرف 21 لاکھ ڈالر کی امداد موصول ہوئی ہے، باہمی معاہدوں اور کثیرالجہتی معاہدوں کے تحت لانگ ٹرم اور مختلف شرح سود پر فنانسنگ ہوگی۔