Tag: Punjab Government

  • کاشتکاروں کی سہولت کے لئے پنجاب حکومت کا بڑا اقدام

    کاشتکاروں کی سہولت کے لئے پنجاب حکومت کا بڑا اقدام

    لاہور(7 اگست 2025): وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی موجودگی میں محکمہ زراعت اور جی سی آئی کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان، بہاولپور، سرگودھا اور ساہیوال کے ایگریکلچر مال میں کاشتکاروں کو ون سٹاپ سلوشن ملے گا، چاروں ماڈل ایگریکلچر مال  45 ایام میں فنکشنل ہو جائیں گے۔

    ماڈل ایگریکلچر مال پر زرعی مداخل، لون اور دیگر سروسز مہیا کی جائیں گی، ماڈل ایگریکلچر فارم پر جدید زرعی مشینری اور ٹریکٹر کی سروسز موجود ہوں گی، مشینی کاشت کے فروغ کے لئے جدید ترین زرعی مشینری بھی رینٹ پر مہیا کی جائے گی ۔

    کاشتکاروں کو ڈرون اسپرے کی سروسز بھی موجود ہوں گی،  مزید 10اضلاع میں کاشتکاروں کی آسانی کیلئے ماڈل ایگریکلچر مالزبنائے جائیں گے، ماڈل ایگریکلچر فارم پر کاشتکاروں کے مسائل کا حل اور ضروریات کا حصول ایک چھت تلے ممکن ہوگا۔

    مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ماڈل ایگریکلچر مال کے قیام سے کاشتکار کو مڈل مین کا محتاج یا جگہ جگہ خوار نہیں ہونا پڑے گا، کاشتکار بھائیوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے۔

    مریم نواز نے مزید کہا کہ کاشتکار کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، مختصر عرصے میں کاشتکاروں کے لئے ریکارڈ اینیشی ایٹو لیکر آئے، عملی اور تاریخی اقدامات کرکے ثابت کردیا کہ کاشتکار ہمارے بھائی ہیں۔

  • پنجاب حکومت کی جانب سے نیشنل پارک کو نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف

    پنجاب حکومت کی جانب سے نیشنل پارک کو نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد: پنجاب حکومت کی جانب سے نیشنل پارک کو نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راول ڈیم کے قریب وزیر اعلیٰ پنجاب کے کیمپ آفس کی تعمیر پر کام جاری ہے، جس کے لیے نیشنل پارک کے ایریا میں درجنوں درخت کاٹ دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے پاک ای پی اے اور سی ڈی اے سے منظوری تک نہیں لی، صوبائی حکومت نے انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے نوٹس بھی نظر انداز کر دیے، پہاڑی کی کٹائی سے قدیم مندر کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلی کیمپ آفس کی تعمیر پنجاب کمیونکیشن اینڈ ورکس ڈپارٹمنٹ کر رہا ہے، جب کہ راول ڈیم اور ریسٹ ہاؤس پنجاب ایری گیشن ڈپارٹمنٹ کی ملکیت ہے، حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کو شروع کرنے سے پہلے پاک ای پی اے سے اجازت نہیں لی گئی۔

    ادارے کے حکام کے مطابق منصوبے سے نیشنل پارک اور ماحولیات کو نقصان پہنچ رہا ہے، پنجاب حکومت کو متعدد نوٹس بھیجے گئے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

    ادھر ڈپٹی ڈی جی انوائرنمنٹ سی ڈی اے کا بھی کہنا ہے کہ یہ تعمیرات سی ڈی اے ریگولیشنز کی خلاف وزی ہیں۔

  • پی ایس ایل کے بقیہ میچز کہاں ہوں گے؟ فیصلہ ہوگیا

    پی ایس ایل کے بقیہ میچز کہاں ہوں گے؟ فیصلہ ہوگیا

    لاہور : پنجاب میں پی ایس ایل کے آٹھویں سیزن کے میچز کے انعقاد کا مسئلہ حل ہوگیا، چیئرمین پی سی بی نے میچز کرانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کے میچز شیڈول کے مطابق لاہور اور راولپنڈی میں ہی ہوں گے۔

    اپنے ایک بیان میں ان کہنا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب سیکیورٹی اخراجات برداشت کرنے پر مان گئے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی شکرگزار ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پنجاب حکومت اور پی سی بی کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں، اس حوالے سے نگراں حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ پی سی بی ٹیموں کے روٹس کی لائٹس خریدے گی۔

    پنجاب حکومت لائٹس کے علاوہ تمام اخراجات اٹھائے گی، سال2022میں لائٹس کی مد میں پنجاب حکومت نے60کروڑ روپے خرچ کیے تھے، رواں سال بھی لائٹس کی مد میں اخراجات50کروڑ سے زائد تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پنجاب حکومت نے پی ایس ایل کے لیے 50 کروڑ روپے دینے سے معذرت کرلی تھی۔ ذرائع کا بتانا تھا کہ حکومت پی سی بی کو اخراجات تب دے گی جب پی سی بی صوبائی حکومت کو 25کروڑ روپے ادا کرے گا جبکہ پنجاب حکومت پی ایس ایل میچز پر اب تک 45 کروڑ روپے خرچ کرچکی ہے۔

    گزشتہ روز پنجاب کی نگراں حکومت نے سیکیورٹی کے لیے 45 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا تو بورڈ اور فرنچائز نے مذکورہ رقم دینے سے صاف انکار کردیا تھا۔

    پی ایس ایل کے لاہور اور پنڈی میں میچز، نجم سیٹھی کا وزیراعظم سے رابطہ

    بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت ان میچز کے لیے 25 کروڑ روپے ادا کرے گی۔

  • پنجاب حکومت نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا فیصلہ چیلنج کردیا

    پنجاب حکومت نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا فیصلہ چیلنج کردیا

    لاہور: پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں بلدیاتی اداروں کی بحالی کا فیصلہ چیلنج کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے عدالتی فیصلے کے خلاف ابتدائی نظر ثانی درخواست دائر کردی ہے جبکہ فیصلےکےخلاف جامع اپیل کچھ روز میں دائر کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پنجاب بلدیاتی اداروں سے متعلق نیا قانون لارہا ہے، نئےقانون میں لوکل نمائندوں کو زیادہ بااختیاربنایاجائےگا۔

    دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ دو ہزار سولہ کےبلدیاتی اداروں کوبحال کرنےسےمسائل ہونگے لہذا سپریم کورٹ بلدیاتی اداروں کی بحالی کے25مارچ فیصلےپرنظر ثانی کرے۔

    پنجاب حکومت کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    دوسری جانب سپریم کورٹ میں پنجاب حکومت کے خلاف توہین عدالت کی دوسری درخواست دائر کی گئی ہے، توہین عدالت کی درخواست لاہور کے سابق ن لیگی میئر نےدائر کی، درخواست میں چیف سیکرٹری، سیکرٹری بلدیات کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے بلدیاتی اداروں سےمتعلق واضح حکم دیا، پنجاب حکومت عدالتی احکامات کی عدولی کررہی ہے، عدالت فیصلے پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

    واضح رہے کہ رواں سال پچیس مارچ کو سپریم کورٹ نے بلدیاتی ایکٹ کے سیکشن 3 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ پنجاب کی بلدیاتی حکومتیں بحال کی جائیں، عوام نے بلدیاتی نمائندوں کو پانچ سال کے لیے منتحب کیا، ایک نوٹیفیکشن کا سہارا لے کر انہیں گھر بھجوا نے کا اجازت نہیں دے سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا حکم

    چیف جسٹس نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل140کے تحت قانون بنا سکتے ہیں مگر ادارے کو ختم نہیں کر سکتے، اٹارنی جنرل صاحب آپ کو کسی نے غلط مشورہ دیا ہے، حکومت کی ایک حیثیت ہوتی ہے چاہے وہ وفاقی صوبائی یابلدیاتی ہو۔

    چیف جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ اختیار میں تبدیلی کرسکتے ہیں اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

  • پنجاب حکومت کا  صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    لاہور: کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث پنجاب حکومت نے صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کی زیر صدارت صوبے میں کرونا صورتحال پر اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت آٹھ مئی سے صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے جارہی ہے، فیصلے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران نقل وحرکت محدود ، پبلک ٹرانسپورٹ اور سیاحتی مقامات بند رہیں گے جبکہ شہروں کے داخلی، خارجی راستوں پر چیک پوائنٹس قائم کئے جائیں گے، چیک پوائنٹس پر پولیس، رینجرز اور فوج تعینات کی جائے گی۔

    اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کرونا پر قابو پانے کیلئے پندرہ سے بیس دن نہایت اہم ہیں، عوام عید سادگی سے منائیں اور کرونا پر قابو پانے کیلئے حکومتی کوششوں کاساتھ دیں اس کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے ذمہ دار شہری کا ثبوت دیں۔

    اجلاس میں مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے چیف سیکریٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ عید پر زیادہ چھٹیوں کا مقصد لوگوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنا ہے، شہری عید کی چھٹیوں کے دوران غیر ضروری سفر سےگریز کریں، این سی او سی ہدایت پر پارکس،سیاحتی مقامات کو بند رکھا جائے اور کرونا سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کی اہمیت سے متعلق شعور اور آگاہی کو بڑھایاجائے۔

    یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: ملک میں مزید 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 119 مزید اموات ہوئیں، ان میں سے 58 مریض پنجاب میں جاں بحق ہوئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 113 کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 8 لاکھ 41 ہزار 636 ہوچکی ہے، نیشنل کمانڈ سینٹر کے مطابق کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 7 لاکھ 38 ہزار 727 ہوچکی ہے۔

  • پنجاب حکومت کا عوام کیلئے سروس ڈیلیوری بہتر بنانے پربڑا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا عوام کیلئے سروس ڈیلیوری بہتر بنانے پربڑا فیصلہ

    لاہور : وزیر اعلی پنجاب کی خصوصی ہدایت پرآل پنجاب اسٹنٹ کمشنرزکانفرنس طلب کرلی گئی ہے، کانفرنس میں نچلی سطح پر ریلیف اور عوامی مسائل کے حل کی گائیڈ لائنزدی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے عوام کیلئے سروس ڈیلیوری بہتر بنانے پربڑا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب کی خصوصی ہدایت پرآل پنجاب اسٹنٹ کمشنرزکانفرنس طلب کرلی۔

    آل پنجاب اسٹنٹ کمشنرزکانفرنس20جنوری کودربارہال سول سیکرٹریٹ میں ہوگی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب ارم بخاری کانفرنس کی صدارت کریں گی۔

    کانفرنس میں لاہورڈویژن سےتعلق رکھنے والےاسسٹنٹ کمشنرزذاتی حیثیت میں شرکت کریں گے جبکہ دیگر اسسٹنٹ کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔

    کانفرنس میں نچلی سطح پر ریلیف اور عوامی مسائل کےحل کی گائیڈ لائنزدی جائیں۔

    یاد رہے سردار عثمان بزدار نے کہا تھا  کہ بد عنوان عناصر کوصرف لوٹ مار سےاکٹھی دولت بچانے کی فکرہے، سابق حکمرانوں نےاپنےدورمیں عوام کیلئےکچھ نہیں کیا۔

    عثمان بزدار  کا کہنا تھا  کہ ملکی خزانے پرہاتھ صاف کرنے والےکس منہ سےعوام کی بات کرتے ہیں، ملکی خزانہ لوٹنے والوں کو اپنے کیےکا حساب دینا ہوگا،ملک کی ترقی کیلئے کرپشن، لوٹ مار اور اقرباپروری کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

  • وزیراعظم کا  پنجاب حکومت کو  قبضہ مافیا کے خلاف بھر پور ایکشن کرنے کا حکم

    وزیراعظم کا پنجاب حکومت کو قبضہ مافیا کے خلاف بھر پور ایکشن کرنے کا حکم

    لاہور : وزیراعظم عمران خان نے دورہ لاہور میں پنجاب حکومت کو قبضہ مافیا کے خلاف بھر پور ایکشن کرنے کا حکم دے دیا جبکہ مختلف ترقیاتی اسکیموں کو بروقت مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ لاہور میں اجلاسوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ،عمران خان نے پنجاب حکومت کو حکم دیا ہے کہ قبضہ مافیاکے خلاف بھر پور ایکشن چاہیے، چاہےکسی سیاسی جماعت کاقبضہ مافیاسےتعلق ہوایکشن کریں۔

    ذرائع کے مطابق عمران خان مختلف ترقیاتی اسکیموں کو بروقت مکمل نہ ہونے ، اشتہاریوں کی عدم گرفتاری اور کرائم کو کنٹرول نہ کرنے پر برہم ہوئے جبکہ پنجاب میں انتظامی معاملات بہتر ،کفایت شعاری پالیسی پر عملدرآمد ، مہنگائی سے متعلق مثبت اقدام اٹھانے پر وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم کی تعریف کی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے بریفنگ میں بتایا کہ ن لیگ کےمتعدد رہنما اور ایم پی ایز رابطے میں ہیں اور ن لیگ کے 7 سینئر رہنما لیڈر شپ سے بہت ناراض ہیں ، کچھ ملاقاتیں خفیہ کرتے ہیں کچھ سامنے آچکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بریفنگ میں کہا گیا کہ 42 سیاستدانوں نے زمینوں پر قبضے ، منصوبوں سے غیر قانونی پیسے کمائے، پنجاب حکومت کو لیگی سیاستدانوں کیخلاف اہم ثبوت مل چکے ، قانونی کارروائی کرکے بھر پور ایکشن کیا جائے گا۔

    میاں اسلم نے بریفنگ میں بتایا کہ ٹیوٹامیں 90ہزار سےداخلہ بڑھا کر 2لاکھ 30ہزار کردیاگیا، وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب اور میاں اسلم اقبال کی کارکردگی کوسراہا۔

  • کورونا کی تشویشناک صورتحال: دکانیں  بند کرنے سے متعلق بڑا فیصلہ

    کورونا کی تشویشناک صورتحال: دکانیں بند کرنے سے متعلق بڑا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے ایس او پیز پرعمل نہ ہونے پر دکانیں شام 6 بجے سے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا تاہم لاہور چیمبر کے صدر طارق مصباح نے پنجاب حکومت کے فیصلےکی مخالفت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے دکانیں شام 6 بجے سے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ، دکانیں شام 6 بجےسےبند کرنے کا فیصلہ ایس او پیز پرعمل نہ ہونے پر کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور چیمبر کے صدر طارق مصباح نے پنجاب حکومت کے فیصلےکی مخالفت کر دی اور کہا رش بڑھے گا ،وقت کم نہ کیا جائے، تاجر ایس او پیز پر 100  فیصد عمل کریں گے۔

    خیال رہے حکومت پنجاب نےکورونا سے بچاؤ کی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی  ہے ، جس کے تحت نصف سرکاری ملازمین گھروں سےسرکاری امور نمٹائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کےسروے کے مطابق چند شہروں لاہور،پنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں کورونا پھیلاؤ کی شرح زیادہ ہے جبکہ مارکیٹوں میں کورونا ایس اوپیز پر عمل کرانے کے لیےوزیر صنعت کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر صنعت کل سے تاجروں سےایس او پیز پر عمل کےلیےملاقاتیں کریں گے جبکہ محکمہ صنعت کی خصوصی ٹیمیں مارکیٹوں کا خصوصی جائزہ لیں گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ  حکومت پنجاب کی جانب سے صوبے میں سیاسی سرگرمیوں مؤثر طریقے سےپابندی لگانے کافیصلہ بھی کیا ہے۔

  • حکومت پنجاب کی  پی ڈی ایم کو جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے کی سفارش

    حکومت پنجاب کی پی ڈی ایم کو جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے کی سفارش

    لاہور : حکومت پنجاب نے کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر پی ڈی ایم کو جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے اور جلسہ کرنے پر قانونی کارروائی کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر حکومت پنجاب نے پی ڈی ایم کا جلسہ روکنے کے لیے سفارشات تیار کرلی ، وزیر قانون نے ابتدائی سفارشات مرتب کی ہے کہ جلسہ ہونےکے کیا اقدامات ہونے چاہییں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرقانون پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ابتدائی سفارشات ارسال کر دیں، جس میں پی ڈی ایم کوجلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے اور بلااجازت جلسہ کرنے پر قانونی کارروائی کی سفارش کی ہے۔

    ابتدائی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ جلسے سے قبل کارکنان کو 16ایم پی او کے تحت گرفتار کرنے اور پی ڈی ایم کی اے اور بی کلاس قیادت گھروں میں نظربند کرنے کی اجازت دی جائے۔

    ذرائع حکومت کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب نے سفارشات کو وفاق کی اجازت سے مشروط کر دیا ہے۔

  • پنجاب حکومت اپنی 2سالہ کارکردگی کل  عوام کے سامنے پیش کرےگی

    پنجاب حکومت اپنی 2سالہ کارکردگی کل عوام کے سامنے پیش کرےگی

    لاہور : پنجاب حکومت اپنی 2سالہ کارکردگی کل عوام کے سامنے پیش کرےگی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ دو سال میں صوبے کی بہتری کیلئے ہر ممکن اقدام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت اپنی2 سالہ کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرےگی، اس ضمن میں تقریب 2 ستمبر کو 90 شاہراہ قائداعظم پر ہوگی۔

    وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت محکموں کی کارکردگی کا جائزہ پیش کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارتقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ صوبائی وزراء، سیکرٹریز اور متعلقہ حکام بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    عثمان بزدار پنجاب حکومت کی 2سالہ کارکردگی کے حوالے سے بھی خطاب کریں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ دوسال میں صوبےکی بہتری کیلئےہرممکن اقدام کیا، پنجاب کوبہترسےبہترین بنانے کے سفر کا آغاز کردیا ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ عوام کےمسائل حل کرنےکیلئےمیں اورمیری ٹیم دن رات کوشاں ہیں، عوامی مسائل سےآگاہی حاصل کرنے کیلئے شہروں کے دورے کر رہا ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم نےمختصرترین مدت میں ریکارڈپالیسیاں اورقوانین منظورکرائے، ہرمحکمےکی اوورہالنگ کی جارہی ہے،سرکاری امور میں بہتری لارہے ہیں، ہماری پالیسی میرٹ اورشفافیت ہے،کسی کوانحراف کی اجازت نہیں دیں گے۔