Tag: Punjab Government

  • نظام تعلیم کا بیڑاغرق کردیا، یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی‘ چیف جسٹس

    نظام تعلیم کا بیڑاغرق کردیا، یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی‘ چیف جسٹس

    لاہور: سپریم کورٹ نے سرکاری جامعات کے متعدد وائس چانسلرزکواستعفے دینے کی ہدایت کرتے ہوئے نئی سرچ کمیٹیاں قائم کرکے وائس چانسلرز کی جلد تعیناتیاں کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سرکاری جامعات کے وائس چانسلرزکی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے میرٹ کے برعکس سرکاری جامعات کے متعدد وائس چانسلرز کو استعفے دینے کی ہدایت کرتے ہوئے نئی سرچ کمیٹیاں قائم کرکے وائس چانسلرز کی جلد تعیناتیاں کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ بتایا جائے سینیئرلوگوں کو کیوں نظرانداز کیا گیا، ہائر ایجوکیشن کے وزیر کہاں ہیں؟ پنجاب یونیورسٹی اہم ترین ہے جس کا مستقل وی سی ڈھائی سال سے کیوں تعینات نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کوتاہی کا ذمہ دار کون ہے، سیکرٹری، وزیریا وزیراعلیٰ پنجاب کس کو ذمہ دار ٹھہرائیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ڈھائی سال سے مستقل تعیناتی نہ ہونے کا مطلب آپ نااہل ہیں جس پر سیکرٹری ہائی ایجوکیشن نے جواب دیا کہ پنجاب یونیورسٹی میں مستقبل تعیناتی کے لیے اگست تک کا وقت درکار ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا اس وقت موجودہ حکومت نہیں ہوگی، کیا اتنا طویل وقت اسی لیے مانگا جا رہا ہے۔

    سیکرٹری ہائر ایجوکیشن نے کہا کہ درخواستوں کو پراسس کرنے کے لیے وقت چاہیے جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اتنا متعصب ڈی ایم جی افسر میں نے نہیں دیکھا جو حکومت کا دفاع کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر6 ہفتوں میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی نہ ہوئی تو آپ ذمہ دار ہوں گے۔


    لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی میں وی سی کی تعیناتی پرسماعت

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کالج فار ویمن یونیورسٹی میں وی سی کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ سینیئرز کو کیسے نظرانداز کردیا گیا، عدالت کے علم میں ہے کہ احسن اقبال کا لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی تعیناتی میں کیا کردار ہے۔

    اس موقع پر لاہور کالج یونیورسٹی کی وائس چانسلر عظمیٰ قریشی نے کہا کہ احسن اقبال میرے والد کے شاگرد ہیں، حلفاََ کہتی ہوں ان کا تعیناتی میں کوئی کردار نہیں۔

    وزیرہائرایجوکیشن علی رضا گیلانی نے کہا کہ عظمیٰ قریشی کی تعیناتی میرے دور میں نہیں ہوئی اور تعیناتی سے متعلق انکوائری میرے پاس آئی تھی۔

    سپریم کورٹ نے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلرعظمیٰ قریشی کو معطل کردیا اور 3 سینیئرترین پروفیسرز میں سے ایک کو قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    عدالت نے ڈاکٹرعظمیٰ قریشی کو انکوائری میں پیش ہونے جبکہ وی سی کی تعیناتی کے لیے نئی سرچ کمیٹی بنانے کا حکم دے دیا۔

    عظمیٰ قریشی نے کہا کہ میری تعیناتی میرٹ پر ہوئی ہے استعفیٰ نہیں دوں گی، میں بالکل سفارشی نہیں ہوں، معطل نہ کیا جائے اس سے میری ساکھ متاثر ہوگی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ نئی سرچ کمیٹی میں دوبارہ سے اپلائی کریں اور میرٹ پرپورا آئیں تو تعینات ہوجائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شاہد مسعود نے بے بنیاد الزامات لگا کرتحقیقات ڈی ٹریک کرنے کی کوشش کی: پنجاب حکومت

    شاہد مسعود نے بے بنیاد الزامات لگا کرتحقیقات ڈی ٹریک کرنے کی کوشش کی: پنجاب حکومت

    لاہور:ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے کہا ہے کہ شاہد مسعود نے بے بنیاد الزامات لگائے، اسٹیٹ بینک نے بھی تصدیق کردی ہے کہ عمران علی کے کوئی اکاؤنٹس نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار ترجمان پنجاب حکومت نے زینب کیس میں ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشافات، ان سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل و تفتیش سے متعلق کہی۔

    ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ دعویٰ کیا گیا کہ ملزم عمران کے فارن بینک اکاؤنٹس ہیں، سپریم کورٹ میں بھی الزامات سے متعلق دستاویزات جمع کرائی گئیں، البتہ الزامات لگانے والے اینکر نوٹس بھجوانے کے باوجود جے آئی ٹی میں نہیں آئے۔ رابطہ کرنے پران کا فون بھی بند مل رہا ہے۔

    ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے تفصیلات آچکی ہیں، جو کاغذات دیے گئے تھے، ان کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

    زینب قتل کیس: ملزم عمران کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ملا: ذرائع اسٹیٹ بینک

    ان کا کہنا تھا کہ شاہد مسعود نے بے بنیاد، من گھڑت الزامات لگائے۔ جےآئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے نہ جواب دیا، معلوم نہیں انھوں نے ایسے الزامات کیوں لگائے ، کیس کا رخ موڑنےکی کوشش کی گئی.

    انھوں نے الزام لگایا کہ شاہد مسعود نےتحقیقات کوڈی ٹریک کرنے کی کوشش کی، دومرتبہ بلایا گیا، مگروہ نہیں آئے، شاہد مسعود کی دروغ گوئی نے قوم کو ہیجان میں مبتلا کیا، شاہد مسعود کے الزامات اورخبرپرفیصلہ سپریم کورٹ کرے گی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ: پنجاب حکومت کا وکیل 24 نومبرکو طلب

    ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ: پنجاب حکومت کا وکیل 24 نومبرکو طلب

    لاہور: ہائی کورٹ نےسانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈ یشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے عدالتی فیصلے کے خلاف حکومتی اپیل کی سماعت چوبیس نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت پنجاب کے وکیل خواجہ حارث کوحتمی دلائل کے لئے طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز بدھ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اپیل کی سماعت کی ۔

    سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کے وکلاء اظہر صدیق اور خواجہ طارق رحیم نے دلائل مکمل کر لیے جبکہ ادارہ منہاج القرآن کےوکیل علی ظفر پہلے ہی دلائل مکمل کر چکے ہیں ۔

    ہائی کورٹ ماڈل ٹاؤن رپورٹ کا بند کمرے میں جائزہ لے گی*

    متاثرین کے وکلا نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ عوامی دستاویز ہیں جسے منظر عام پر لایا جائے ۔ حکومت جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر نہ لا کر ملزموں کو تحفظ فراہم کرنا چاہتی ہے جبکہ سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداء کے لواحقین کو یہی نہیں پتا کہ ان کے پیاروں کا قاتل کون ہے ۔

    متاثرین کے وکلا کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے رپورٹ اور انکوائری کمیشن کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے جوڈیشل انکوائری کرنے والےجسٹس علی باقر نجفی کے خلاف توہین آمیز بیانات بھی دیے گئے‘ اس لیے حکومتی انٹرا کورٹ اپیل توہین عدالت کی بنیاد پر ہی خارج کر دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا انکوائری رپورٹ شائع نہ کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔معلومات تک رسائی کا قانون موجود ہے‘ مگر انفارمیشن کمشنر موجود نہیں لہذا معلومات کس سے لی جائیں۔

    متاثرین کے وکلاء کے اس بیان پر عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ یہ کیسا کمیشن ہے جس کا کمشنر ہی موجود نہیں ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے سماعت چوبیس نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت پنجاب کے وکیل خواجہ حارث کوحتمی دلائل کے لئے طلب کرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ‘ حکومتی وکیل کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم

    ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ‘ حکومتی وکیل کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم

    لاہور: ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے عدالتی حکم کے خلاف حکومتی اپیل کی سماعت چوبیس اکتوبرتک ملتوی کردی‘ حکومت پنجاب کے وکیل خواجہ حارث آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو اپیل عدم پیروی خارج کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعرات لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ ‘ جسٹس شہباز علی رضوی اور جسٹس قاضی محمد امین نےدرخواستوں پر سماعت کی ۔

    باقرنجفی رپورٹ سے فرقہ واریت پھیلنے کا خدشہ ہے، رانا ثناء اللہ

    حکومتِ پنجاب کے وکیل خواجہ حارث احتساب عدالت میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہو سکے ‘ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ اور احتساب عدالت میں مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکتے ۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہاں فل بنچ بیٹھا ہے مگر حکومتی وکیل ٹرائل عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں ‘ انہیں اس عدالت میں پیش ہونے کی کوئی پروا نہیں آئندہ سماعت پر خواجہ حارث پیش نہ ہوئے تو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حکومتی وکیل کے طور پر پیش ہوں ۔

    معزز عدالت نے یہ بھی کہا کہ حکومتی وکیل کو عدالت کے روبرو پیش کرنا عدلیہ کی ذمہ داری نہیں‘ اگر آئندہ سماعت پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حکومت کی طرف سے دلائل نہیں دے گے تو اپیل عدم پیروی پر خارج کر دی جائے گی ۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت چوبیس اکتوبر تک ملتوی کر دی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب حکومت کا قطری شہزادوں کیلئے نایاب جانوروں کا تحفہ

    پنجاب حکومت کا قطری شہزادوں کیلئے نایاب جانوروں کا تحفہ

    لاہور : پنجاب حکومت کی جانب سے قطری شہزادوں کو ایک بار پھر قیمتی تحائف بھجوائے گئے ہیں، خصوصی طیارے میں قیمتی جانوراور نایاب پرندے روانہ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے قطری شہزادوں کے لئے تحفوں کا جہاز بھر کر بھیج دیا، قطری شہزادوں کے لیے بیش قیمت تحفے لے کرخصوصی پرواز قطر روانہ ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق خصوصی پرواز آئی ایل 78 یکم اپریل کو لاہور سے قطر روانہ ہوئی تھی جس میں قیمتی جانور اور نایاب پرندے قطری شہزادوں کو تحفتاً بھجوائے گئے ہیں۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے اعلیٰ نسل کے گھوڑے، گائے بھینس اور دیگر قیمتی اور نایاب جانور اور پرندے دیوان امیری بھیجے گئے۔

    مزید پڑھیں : قطری شہزادے تلور کا شکارکرنے کے بعد وطن لوٹ گئے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مویشی اور نایاب پرندے بھجوانے کیلئے سفارتی کلیئرنس بھی لی گئی تھی، اے آر وائی نیوز کے نمائندے واصف محمود نے بتایا کہ اس سے قبل بھی قطری شہزادوں کے لئے اس طرح کے تحائف بھجوائے جا چکے ہیں۔

  • پنجاب حکومت نےپولیو سمیت  بچوں کی جان بچانے والی ویکسین پر ٹیکس عائد کردیا

    پنجاب حکومت نےپولیو سمیت بچوں کی جان بچانے والی ویکسین پر ٹیکس عائد کردیا

    لاہور: پنجاب حکومت نے بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے والی ویکسینیشن پر ٹیکس عائد کردیا ہے‘ جس سے بچوں کی صحت کے حوالے سے حکومتی کارکردگی پر سوالات پیدا ہوگئے ہیں، وفاقی محکمہ صحت نے بھی تحفظات کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی افسر شاہی نے صوبے کے خزانے میں اضافے کے لیے پولیو سمیت بچوں کو نو بیماریوں سے بچانے والی ویکسین پر ٹیکس عائد کیا ہے ۔

    ذرائع کے مطابق ویکسین پر ٹیکس اعشاریہ نو فیصد عائد کیا گیاہے جسے وفاقی محکمہ صحت کی جانب سے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہےتاہم پنجاب ریوی نیواتھارٹی نے یہ ٹیکس واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔

    پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے وفاقی محکمہ صحت کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد وفاقی محکمہ نے چیف سیکرٹری پنجاب سے رابطہ
    کیا اور مہلک بیماریوں کیخلاف چلائی جانیوالی مہمات کو پہنچنے والے نقصانا ت سے آگاہ کیاہے۔

    واضح رہے کہ پولیو کی ویکسین عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 70 لاکھ بچوں کے لیے مفت فراہم کی جاتی ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ٹیکس انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کی مد میں عائد کیا گیا ہے۔

    یہاں یہ بھی یاد رکھنا ضرور ی ہے کہ پاکستان کے چند علاقوں میں بچوں کو پولیو ویکسین کےپلانے کے خلاف ہچکچکاہٹ پائی جاتی ہے اور پولیو ورکرز کو نشانہ بنانے کے کثیر تعداد میں واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں پولیوورکرز اپنی جان سے بھی ہاتھ دھوچکے ہیں۔

    ادھر پنجاب میں ہی راولپنڈی کے علاقے صفدرآباد اور لاہور کے علاقے سبزہ زار کے اگست کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق بھی ہو گئی ہے۔

    اس وقت دنیا میں پاکستان اور افغانستان محض دو ممالک ایسے رہ گئے ہیں جہاں پولیو وائرس کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں ‘ 2014 سے قبل نائجیریا بھی اسی فہرست میں شامل تھا تاہم بروقت اقدامات کے ذریعے اس پر قابو پالیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اب سے چند دن قبل وفاقی وزیرِ منصوبہ احسن اقبال نےیہ بھی اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں بچوں کی بیماریوں کے سبب اموات کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے ایسے میں پنجاب حکومت کی جانب سے یہ اقدام صوبے کے عوام کے بنیادی حقوق کو مجروح کرنے کےبرابر ہے۔

  • ایمنسٹی کا پنجاب میں خواتین کے حقوق کی پامالی پر اظہار تشویش

    ایمنسٹی کا پنجاب میں خواتین کے حقوق کی پامالی پر اظہار تشویش

    رپورٹ: خواجہ نصیر

    ایمنسٹی انٹرنیشنل پاکستان نے پنجاب میں خواتین، بچوں اور اقلیت کے حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اس حوالے سے قوانین پر عمل درآمد میں ناکام رہی ہے۔

    ایمنسٹی پاکستان کے وفد نے انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر سب سے زیادہ آبادی کے حامل صوبہ پنجاب حکومت کے حکام سے ملاقات کی۔

    حکومتی ارکان نے وفد کو وضاحت دی کہ خواتین، بچوں اور اقلیت کے حقوق کے لیے موجودہ حکومت نے متعدد اقدامات کیے ہیں اور ان کے لیےمزید قانونی سازی کی جارہی ہے ۔

    باخبر ذرائع سے معلوم ہواہے سول سیکریٹریٹ میں منعقدہ اجلاس میں ایمنسٹی کے تین رکنی وفد نے پنجاب حکومت کے وزرا کو انسانی حقوق پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے وزیرقانون، وزیر ترقی نسواں اور وزیر انسانی حقوق موجود تھے۔

    معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایمنسٹی کے وفد نے پنجاب میں شریف حکومت کی جانب سے تین سالہ دور حکومت میں خواتین اور اقلیتوں کی بہتری کے حقوق کے دعوے کو مسترد کردیا۔

    اطلاعات کے مطابق وفد نے وزرا کو آگاہ کیا کہ سال 2015ء اور رواں سال کے پہلے چار ماہ میں ہزاروں خواتین تشدد کا نشانہ بنیں، اپنے بنیادی حقوق اور علا ج کی سہولتوں سے محروم رہیں، پنجاب حکومت خواتین، بچوں اور اقلیت کے حوالے سے رائج قوانین پر عمل درآمد میں کسی بھی طور دلچسپی نہیں لے رہی۔

    وفد نے ملاقات میں اعدادوشمار پیش کیے جس کے مطابق عورتوں اور لڑکیوں کو مستقل طور پر تشدد اور دھمکیوں کا سامنا ہے، سال 2015ء کے صرف پہلے چھ ماہ میں خواتین پر تشدد کے کم از کم 4ہزار308 کیسزدرج ہوئے جس میں 709 کیسز قتل، 596 کیسز زیادتی اور اجتماعی زیادتی، 36 کیسز جنسی ہراسمنٹ، 186 غیرت کے نام پر قتل اور 1020 اغوا کے شامل ہیں جبکہ خواتین پر تیزاب پھینکے جانے کے واقعات علیحدہ ہیں۔

  • لاہورمیں حلال مادہ جانوروں کے ذبح پرپابندی

    لاہورمیں حلال مادہ جانوروں کے ذبح پرپابندی

    لاہور:پنجاب میں حکومت کی جانب سےحلال مادہ جانور کو ذبح کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے محمکہ لائو اسٹاک کی جانب سے جانوروں کی افزائش نسل کے لئے حکم صادر کیا گیا ہے کہ مادہ جانوروں کو ذبح نہ کیا جائے۔

    اس حکم پر پابندی کے ساتھ اعمل کرانے کے لئے محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے مذبح خانوں میں چھاپے بھی مارے جائیں گے۔

    دوسری جانب لائیو اسٹاک کے محمکے نے پنجاب بھر کی مویشی منڈیوں میں اپنے کارندے تعینات کردئیے ہیں جو اس بات کو یقینی بنائی گے کہ مادہ جانور ذبح کے لئے فروخت نہ کیا جائے۔

  • پنجاب میں صاف پانی کی اے ٹی ایم مشینیں نصب

    پنجاب میں صاف پانی کی اے ٹی ایم مشینیں نصب

    لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں صاف پانی کے انوکھے اے ٹی ایم نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شمسی توانائی سے چلنے والی یہ مشینیں اے ٹی ایم کارڈ ڈالنے پر شفاف پانی مہیا کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق دو فٹ اونچی مشینیں پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا نمونہ ہیں لیکن ان کی منفرد بات یہ ہے کہ اے ٹی ایم کارڈ داخل کرنے پر پیسوں کے بجائے پانی باہر آتا ہے۔

    یہ پروجیکٹ ’’پنجاب صاف پانی کمپنی‘‘ اورغربت کے سدِ باب کے لئے ایجادات کرنے والی لیب کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے اور اس کے تحت صوبے بھرکے شہری اور دیہی علاقوں میں پانی کی یہ مشینیں نصب کی جائیں گی۔

    ان مشینوں کی تنصیب سے جہاں ایک جانب عام آدمی کو پینے کا صاف پانی ملے گا وہیں حکومت بھی پانی کی بچت کرنے میں کامیاب ہوگی۔

    ان مشینوں سے حکومت جہاں ایک جانب عوام کو صاف پانی مہیا کرسکے بلکہ اعداد وشمار جمع کرنے میں بھی مدد ملے گی کہ کس علاقے میں پانی کی کتنی کھپت ہے۔

  • پنجاب حکومت اورنابینا افراد کے درمیان مذاکرات کامیاب

    پنجاب حکومت اورنابینا افراد کے درمیان مذاکرات کامیاب

    لاہور: پنجاب حکومت اورنابینا افراد کتے درمان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں حکومت نے ملازمتیں فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت اکی جنب سے حمزہ شہباز اور نابینا افراد کے پانچ رکنی وفد کے درمیان مذاکرات ہوئے۔

    اے آروائی نیوزکے ذرائع کے مطابق مذاکرات آدھے گھنٹے سے پینتالیس منٹ تک جاری رہے۔

    ملاقات میں طے پایا کہ نابینا افراد کو تعیناتی کے لئے لیٹر فراہم کیے جائیں گے اور دوماہ کے اندرملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ نابینا افراد گزشتہ تین دن سے پنجاب اسمبلی کے باہراحتجاج کررہے تھے۔