Tag: Punjab govt

  • ’50 فیصد سرکاری ملازمین  گھروں سے کام کریں گے’

    ’50 فیصد سرکاری ملازمین گھروں سے کام کریں گے’

    لاہور : کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر حکومت پنجاب نے بچاؤ کی حکمت عملی تیار کرلی ، جس میں 50 فیصد سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نےکورونا سے بچاؤ کی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی ، جس کے تحت نصف سرکاری ملازمین گھروں سےسرکاری امور نمٹائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کےسروے کے مطابق چند شہروں لاہور،پنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں کورونا پھیلاؤ کی شرح زیادہ ہے جبکہ مارکیٹوں میں کورونا ایس اوپیز پر عمل کرانے کے لیےوزیر صنعت کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر صنعت کل سے تاجروں سےایس او پیز پر عمل کےلیےملاقاتیں کریں گے جبکہ محکمہ صنعت کی خصوصی ٹیمیں مارکیٹوں کا خصوصی جائزہ لیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے صوبے میں سیاسی سرگرمیوں مؤثر طریقے سےپابندی لگانے کافیصلہ بھی کیا ہے۔

    خیال رہے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے مزید 34 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 2 ہزار 756 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

    جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 7 ہزار 696 اور مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 76 ہزار 929 ہو گئی ہے جب کہ 1 ہزار 677 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے

  • کورونا کیسز والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    کورونا کیسز والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب میں کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا نے مریضوں کی تعدادمیں اضافے پراظہارتشویش کرتے ہوئے کورونا کیسز والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پرکابینہ کمیٹی برائےانسدادکورونا کا اجلاس ہوا، جس میں کورونا کی دوسری لہر سے عوام کوبچانے سمیت حفاظتی اقدامات کیلئےاہم فیصلے کئے گئے۔

    کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا نے مریضوں کی تعدادمیں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کورونا کیسز والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔

    اجلاس میں بعض مارکیٹوں اور بازاروں میں کوروناایس اوپیز کی خلاف ورزی کانوٹس لیتے ہوئے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی مارکیٹوں، بازاروں کوبندکرنےکافیصلہ کیا۔

    وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں پازیٹو کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، سرکاری اسپتالوں میں 418 مریض زیر علاج ہیں۔

    میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ کورونا پر قابو پانے کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھائیں گے، بازاروں میں ماسک کی پابندی پر سختی سےعمل کرائیں گے، ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے والی مارکیٹوں کو وارننگ دینگے، ایسی مارکیٹوں اور بازاروں کو سیل بھی کیا جائے گا۔

    اجلاس میں پنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی کوکورونا اسپتال قراردینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریپڈ ٹیسٹ بھی متعارف کرانے کی تجویز پر غور کیا گیا ، ریپڈٹیسٹ متعارف کرانے سے متعلق ٹیکنیکل گروپ سفارشات پیش کرے گی۔

    بعد ازاں معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ایک کابینہ کی میٹنگ ہوئی ، کابینہ کی میٹنگ میں کوروناصورتحال کا جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے وزارت صحت کو ہدایت جاری کی ہیں۔

    صوبے کا عوام کے جان کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ، حکومت پنجاب اسمارٹ لاک ڈاؤن کی جانب جارہی ہے، وزیراعلیٰ نے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمدکی سخت ہدایت کی ہے۔

    تاجر کمیٹیوں کےساتھ فی الفور مذاکرات کئےجائیں گے ، تاجر مارکیٹ میں ایس او پیز پرلازمی عمل کریں،جس مارکیٹ میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا وہ سیل ہوگی، شادی ہالزبندنہیں کررہےمگرایس اوپیزمیں کچھ تبدیلی ہوگی، اسپتالوں کیلئےڈیش بورڈبنارہےہیں جو بتائے گا کتنے بیڈز ہیں۔

    وزیراعلیٰ نےمحکمہ صحت کوبروقت انتظامات اور بڑےاسپتالوں میں کورونا زون بنانے کی ہدایت کی ہے۔

  • صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار مرحلہ وار بڑھانے کا فیصلہ

    صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار مرحلہ وار بڑھانے کا فیصلہ

    لاہور : حکومت پنجاب نے  صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار مرحلہ وار بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ،وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا وہ دن دور نہیں جب صحت اور علاج کی بہترین سہولتیں ہر شہری کو ملیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ، جس میں صحت انصاف کارڈ اور علاج معالجے کی تفصیلات پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار مرحلہ وار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ، عثمان بزدار نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 51 لاکھ سے زائد خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کئے جا چکے ہیں، صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار بتدریج بڑھائیں گے۔

    وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر غریب اور مستحق خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کئے جا رہے ہیں، غریب آدمی کے دکھ اور مشکلات کو صحت انصاف کارڈ کے ذریعے کم کرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب صحت اور علاج کی بہترین سہولتیں ہر شہری کو ملیں گی ، صحت انصاف کارڈ اسکیم میں کسی سطح پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    عثمان بزدارکا کہنا تھا بہترین علاج کی سہولت پنجاب کے ہر شہری کا پورا حق ہے، سرکاری ملازمین، مدارس کے طلبا اور اساتذہ، صحافیوں اور دیگر طبقات کو بھی صحت انصاف کارڈ دیئے جائیں گے۔

  • تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیاں کب سے ہوں گی؟ بڑی خبر آگئی

    تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیاں کب سے ہوں گی؟ بڑی خبر آگئی

    لاہور : پاکستان میں کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیاں نومبرکےدوسرےہفتےمیں دینے پرغور کیا جارہا ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب تعلیمی اداروں میں چھٹیوں سے متعلق فیصلہ آئندہ 2 روزمیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر پنجاب کے تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیوں سےمتعلق مشاورت
    کی گئی ۔

    تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیاں نومبرکےدوسرےہفتےمیں دینے پرغور کیا جارہا ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب تعلیمی اداروں میں چھٹیوں سے متعلق فیصلہ آئندہ 2 روزمیں کریں گے۔

    وفاق نے صوبے میں تعلیمی ادارے دسمبر کے بجائے نومبر میں بند کرنے کی سفارش کی تھی۔

    مزید پڑھیں :  بین الصوبائی وزیرتعلیم کانفرنس کل ہوگی 

    یاد رہے وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزیرتعلیم کانفرنس کل ہوگی ، جس میں تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات سے متعلق فیصلہ متوقع ہے۔

    خیال رہے کورونا کی دوسری لہر کے شروع ہوتے ہی اسکولوں میں بھی کورونا کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    اس سے قبل وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹرمراد راس نے اسکولوں کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کرونا صورتحال کاروزانہ کی بنیاد پرجائزہ لیا جا رہا ہے، پنجاب بھر کے اسکولوں میں روزانہ کوروناٹیسٹ کئےجا رہے ہیں۔

    مراد راس کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے میں کوروناکیسزمیں اضافہ ہوا،مگر حالات قابومیں ہیں، پنجاب میں اسکولز بندکرنےکاتاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، ایس او پیزپرعملدرآمد کویقینی بناناانتہائی اہم ہے۔

  • پنجاب میں کورونا ایک بار پھر سر اٹھانے لگا، متعدد مقامات مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون کے تحت سیل

    پنجاب میں کورونا ایک بار پھر سر اٹھانے لگا، متعدد مقامات مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون کے تحت سیل

    لاہور : پنجاب میں کورونا وائرس ایک بار پھر سر اٹھانے لگا، پنجاب حکومت کی جانب سے صوبہ بھر کے متعدد مقامات کو مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون کے تحت سیل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے بڑھتےکیسز کے پیش نظر پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں 830مقامات مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون کے تحت سیل کر دئیے۔

    ان علاقوں میں1416افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے، جہاں کل 3332 افراد رہائش پذیر ہیں، سب سے زیادہ لاہور کے 435، اٹک دو، بہاولنگر 4، بہاولپور 37، بھکر 35، چکوال 2، چینوٹ کے 7مقام مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون کے تحت سیل کئے گئے۔

    ڈیرہ غازی خان میں 17، فیصل آباد میں 34اور گوجرانوالہ میں 14مقام کو سیل کیا گیا جبک گجرات کے 29، حافظ آباد3، جھنگ میں 2، جہلم میں 8، قصور میں 3مقامات میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون لگا دیا گیا ہے۔

    اسی طرح لودھراں 4، منڈی بہاءالدین 7، میانوالی 2، ملتان 44خانیوال میں 6، خوشاب 5اور لیہ کے ایک مقام کو بھی سیل کر دیا گیا ہے جبکہ مزید علاقوں میں مظفرگڑھ میں 2، ننکانہ صاحب 3، نارووال 1، اوکاڑہ 3، پاکپتن 1رحیم یار خان 2، راجن پور 1، روالپنڈی 47، ساہیوال 16، سرگودھا 24، شیخوپورہ 10، سیالکوٹ کے 5، ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 11اور وہاڑی کے 3 علاقے بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے پنجاب میں 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 283نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد صوبے میں کورونا کیسزکی تعداد 104554ہوگئی۔

    ترجمان ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ کوروناسےمزید3افرادانتقال کرگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد2365ہوگئی جبکہ کورونا کو شکست دینے والوں کی تعداد97471 ہوگئی ہے۔

  • کورونا میں اضافہ، تجارتی سرگرمیوں کے نئے اوقات کار سے متعلق نوٹیفکیشن جاری

    کورونا میں اضافہ، تجارتی سرگرمیوں کے نئے اوقات کار سے متعلق نوٹیفکیشن جاری

    لاہور : پنجاب حکومت نے تجارتی سرگرمیاں رات 10 بجے بند کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کا کہنا ہے کہ نوماسک نوسروس کےقانون کوقائم رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے تجارتی سرگرمیوں کےاوقات کارسےمتعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ تجارتی سرگرمیاں اور ادارے رات 10 بجے بند کر دیے جائیں گے جبکہ میڈیکل سروسز، فارمیسیز، میڈیکل اسٹورز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ٹائرپنکچرشاپس،پھل وسبزیوں کی دکانیں،تندور،آٹاچکیاں کھلی رہیں گی جبکہ ڈرائیور ہوٹل، پیٹرول پمپس،آئل ڈپو،ایل پی جی شاپس اور فلنگ پلانٹس،زرعی آلات ورکشاپس،سپئرپارٹس شاپس،پرنٹنگ پریس بھی مسلسل کام جاری رکھ سکیں گے۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کال سنٹرز(50%عملے کے ساتھ)اور ریسٹورنٹس سے ٹیک اوے/ہوم ڈیلیوری سرویسز 24گھنٹے کام کر سکیں گے جبکہ تفریحی اور پبلک پارکس صبح 7 سے شام 6 بجےتک کھلے رہیں گے۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ تمام صنعتی سرگرمیاں اور ادارے اس نوٹیفیکیشن سے مستشنٰی اپنا کام پہلے کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق جاری رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر میں مارکیٹس، دکانیں، شاپنگ مالز رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کا کہنا ہے کہ لازمی ماسک پہنے اور سماجی فاصلہ قائم رکھنے کے ایس او پیز پر پہلے کی طرح سختی سے عمل پیرا رہنا ہو گا اور نوماسک نوسروس کےقانون کوقائم رکھا جائے۔

    کیپٹن (ر)محمد عثمان نے کہا کہ اس نوٹیفیکیشن کا اطلاق فوری طور پر لاہور،ملتان اور راولپنڈی ڈسٹرکٹ کے علاقائی حدود پر ہوگا، فیس ماسک،ہینڈ سینیٹائزر اور گلوز کا استعمال مسلسل جاری رکھا جائے۔

    دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشیدچیمہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہ این سی او سی کے اقدامات عوام کےمفاد میں ہیں، کوروناسےمحفوظ رہنےکیلئےویکسین اب تک تیارنہیں ہوسکی ہے۔

    مسرت جمشیدچیمہ کا کہنا تھا کہ جہاں کوروناایس اوپیزپرعمل نہیں ہوگاوہ مقام سیل کیاجائیگا، پنجاب میں اس وقت کہیں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن نہیں، کوروناکیسزرپورٹ ہونےپرمتاثرہ مقام کوہی سیل کیاجائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز کورونا وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرل (این سی او سی) نے سے ملک بھر میں مارکیٹس، دکانیں اور شاپنگ مالز رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • تعلیمی اداروں میں کورونا  ٹیسٹ کے‌ حوالے سے اہم خبر

    تعلیمی اداروں میں کورونا ٹیسٹ کے‌ حوالے سے اہم خبر

    لاہور : پنجاب کے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، این سی او سی کی ہدایت کے مطابق صوبہ میں ٹیسٹنگ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں لیب کی صلاحیت بڑھانے ، پول ٹیسٹنگ کے طریقہ کار اور 3شفٹوں کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

    این سی او سی کی ہدایت کے مطابق صوبہ میں ٹیسٹنگ کی جائے گی۔

    سیکریٹری پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیپٹن (ر) محمدعثمان کا کہنا ہے کہ 986 ہائی رسک تعلیمی اداروں میں مہم چلائی جائے گی جبکہ 603 اسکول، کالجوں، یونیورسٹیوں کے رینڈم سیمپل لیے جائیں گے۔

    یاد رہے حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا ہے ، شفقت محمود نے کہا تھا کہ 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، 15 دن تک حالات ٹھیک رہے تو تمام انسٹی ٹیوشنز کو کھول دیا جائے گا۔

    بعد ازاں صوبائی وزیرتعلیم مرادراس نے پنجاب میں اسکول کھولنے کا شیڈول جاری کیا تھا ، مرادراس کا کہنا تھا کہ نویں، دسویں ،گیارہویں اور بارہویں جماعت 15ستمبر سے شروع ہو گی۔

    وزیرتعلیم پنجاب کا کہنا تھا کہ چھٹی،ساتویں اورآٹھویں جماعت 22 ستمبرسے اور نرسری سےپانچویں جماعت تک کی کلاسیں30ستمبر سے شروع ہوں گی ، اسکولوں میں ڈبل شفٹ نہیں ہو گی، متبادل دن کا شیڈول تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول فالوکریں گے۔

  • 7 ستمبر1965 کو پاک فضائیہ نے بہادری کی داستان رقم کی، پنجاب حکومت

    7 ستمبر1965 کو پاک فضائیہ نے بہادری کی داستان رقم کی، پنجاب حکومت

    لاہور : ترجمان پنجاب حکومت نے پاک فضائیہ کے جانبازوں کا خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے شاہینوں نے بھارتی فضائیہ کے عزائم خاک میں ملائے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پنجاب حکومت نے 7 ستمبر یوم فضائیہ کی مناسبت گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 7 ستمبر 1965 کو پاک فضائیہ نے بہادری کی داستان رقم کی۔

    مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی شاہین ایم ایم عالم کی شجاعت کی پیروی کےلیے بے چین ہیں، پاک فضائیہ نے جو کارنامے انجام دئیے اس کی دہشت آج بھی برقرار ہے۔

    ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ سرحدوں کی حفاظت کےلیے ہمہ وقت تیار ہے، دشمن کی جارحیت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام پاک فضائیہ کو ملک کے دفاع پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ائیرفورس کے شہیدوں اورغازیوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج یوم فضائیہ ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے۔

    آج ملک بھر میں یوم فضائیہ ملی جوش وجذبے سے منایا جا رہا ہے

    پاک بھارت 1965 کی جنگ میں پاک فضائیہ کے ناقابلِ فراموش کردار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سات ستمبر کو یوم فضائیہ ملی جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے۔

    پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کے خلاف اپنی کارروائی چھ ستمبر کی شام کو شروع کی اور سات ستمبرکو شام پانچ بجے سے پہلے دشمن کے تریپن طیارے تباہ کرکے ناقابل شکست فضائی برتری حاصل کی۔

  • گاڑیوں کی رجسٹریشن کرانے والے صارفین کیلئے بڑی سہولت

    گاڑیوں کی رجسٹریشن کرانے والے صارفین کیلئے بڑی سہولت

    لاہور: پنجاب حکومت نے عوام کو ان کی دہلیز پر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلئے  بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس ہوا، جس میں پنجاب حکومت نے عوام کو ان کی دہلیز پرسہولتیں فراہم کرنے کے لیے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلئے بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے کی منظوری دے دی۔

    جس کے تحت ٹرانسفرآرڈر فارم کی بجائے بائیو میٹرک تصدیق سےگاڑیوں کی رجسٹریشن ہوسکےگی جبکہ پنجاب موٹر وہیکلز رولز1969میں ضروری ترامیم کی جائیں گی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ شہری کومحکمہ ایکسائز وٹیکسیشن کےدفاترکےچکرلگانےسےنجات ملےگی، گاڑیوں کی رجسٹریشن کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کررہے ہیں، شہری نادرااورایکسائزدفاتر میں بائیو میٹرک تصدیق سےرجسٹریشن کراسکیں گے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کےبااختیار ڈیلرز کےشوروم پربھی بائیو میٹرک تصدیق ہوسکےگی، گھر میں موبائل فون سےبائیو میٹرک تصدیق کے عمل کا جائزہ لیا جائے۔

    انھوں نے مزید کہا گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کےاجراکےعمل کومزید تیز کیا جائے، نمبر پلیٹس نہ ملنے سےمشکلات کاسامنا ہے،مسئلہ جلد حل کرنا چاہتا ہوں، نمبرپلیٹس کے اجرامیں بہت تاخیر ہوچکی،اب کوئی گنجائش نہیں۔

  • محرم الحرام کے حوالے سے ایس اوپیز جاری

    محرم الحرام کے حوالے سے ایس اوپیز جاری

    لاہور : حکومت پنجاب نے محرم الحرام کے حوالے سےایس اوپیز جاری کر دیے، جس میں دوران مجالس موقع پر ہاتھ دھونے کا انتظام اور سینیٹائزر ہونا لازم قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے محرم الحرام کےحوالے سےایس اوپیزجاری کر دیے ، ایس او پیز کا نوٹیفکیشن محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرنےجاری کیا۔

    ایس اوپیز کے مطابق شرکاء کسی بھی چیز بالخصوص سبیلوں میں استعمال ہونے والے برتن، ٹرالی، دروازوں اور دیگر اشیاء کو چھونے کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں اور دوران ِ مجالس موقع پر ہاتھ دھونے کا انتظام، سینی ٹائزر، ٹشو، کوڑے دان کا ہونا لازم ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ جس ہال میں مجلس کا اہتمام کیا گیا ہو وہاں کوڑا بشمول ماسک کے تدارک کے لئے ڈھکن والے کوڑے دان لازمی ہوں، بلاضرورت کسی بھی چیز کی سطح کو پکڑنے یا چھونے سے پرہیز کریں۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ مجالس، جلوس اور دیگر سرگرمیوں کے دوران شرکاء کے پاس ہر وقت سینیٹائزر ہونا لازم ہے اور محرم الحرام کے جلوس، ریلیوں میں تمام شرکاء اور عزاداروں کا ماسک پہننا لازمی ہے جبکہ مجالس میں صرف ان ذاکرین کو بیان کی اجازت ہو گی جن کا کورونا ٹیسٹ منفی ہو۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ذاکرین کے کورونا وائرس کے مفت ٹیسٹ کروانے کا انتظام لازمی کریں، ترجیحاً موقع پر ٹیسٹ رپورٹ پاس ہونی چاہیے اور مجالس میں ذاکرین کے لئے ماسک یا فیس شیلڈ کا انتظام کریں یا ترجیحاً ٹرانسپیرنٹ شیٹ نصب کریں۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ کھانسنے، چھینکنے کے دوران رومال، ٹشوپیپر کا استعمال یقینی بنائیں یا بازو سے منہ کو ڈھانپ لیں، مجلس ہال کو کل گنجائش کے 50 فیصد سے زائد پر نہ کریں جبکہ زیادہ استعمال ہونے والے کمروں یا ہال میں مجلس کا انتظام کرنے کی صورت میں مناسب وینٹیلیشن سسٹم کا لازمی انتظام کیا جائے۔

    کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ کھانسنے، چھینکنے یا ماسک کو ہاتھ لگانے کے فوری بعد ہاتھ دھوئیں یا سینی ٹائز کریں، یاد رکھیئے کورونا وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے،چھینکنے یا بولنے کے دوران خارج ہونے والے ننھے ذرات سے پھیل سکتا ہے۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق 6 فٹ کے سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لئے مجالس کی حدود میں نشانات لگائیں، ہاتھ ملانے، بغل گیر ہونے سے مکمل پرہیز کریں اور آپس میں ماسک کا تبادلہ ہرگز نہ کریں اور تنگ اور بند ہال، عمارتوں کی بجائے کھلی جگہ پر مجالس کا اہتمام کریں۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا کہ مجالس کا دورانیہ 1 گھنٹے تک محدود رکھیں، ذوالجناح کے جلوس کے اوقات کار متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایات کے مطابق مقرر کریں، سماجی فاصلے کو برقرا ررکھنے کے لئے رضاکار تعینات کریں۔ رضاکار یقینی بنائیں کہ مجالس میں داخلہ باقاعدہ قطار کی صورت میں ہو۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تنگ گلیوں، جگہوں میں جلوس کے شرکاء گروہ کی صورت میں اکٹھے ہونے سے گریز کریں، مجالس میں بچوں، بزرگ اور دائمی امراض میں مبتلا افراد کی شمولیت ممنوع ہے۔

    کیپٹن(ر)محمد عثمان نے کہا یو م ِ عاشورہ کی مناسبت سے منعقدہ مجالس، ریلیوں میں صفائی ستھرائی کے سخت انتظامات کو یقینی بنائیں، ہال میں قالین وغیرہ ہرگز نہ بچھائیں، ضرورت کے تحت ڈس انفیکٹ کی گئی پلاسٹک شیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ ماتم داروں کے لئے نیاز کو ڈبوں مین پیک شدہ تھیلیوں میں بانٹیں۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا موقع پر کھانے کی بجائے عزاداروں کو نیاز گھر لے جانے کی ہدایات دیں، ہر مجلس کے بعد صفائی ستھرائی، احاطے کی ڈس انفیکشن کا خصوصی خیال رکھا جا ئے اور ماتم داری اور زنجیر زنی کے لئے استعمال ہونے والی اشیاء (چین، چاقو، چھری، زنجیر) کا مشترکہ استعمال ہرگز نہ کریں۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق زیادہ استعمال ہونے والی جگہوں، گیٹ، فرنیچر، بنچیز، ہینڈلز، واش بیسن، ٹوائلٹس کو بار بار صاف اور سینٹائز کیا جائے، ائیر کنڈیشنڈ ہالز میں مجالس کا اہتمام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں۔

    کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ صفائی کا عملہ مکمل حفاظی کٹ (گلوز، ایپرن، لانگ بوٹ، ماسک، گوگلز اور ہیڈ کور) کا استعمال لازمی کریں گے، تولیہ اور دیگر ذاتی استعمال کی اشیاء آپس میں تبدیل نہ کریں اور مجالس میں عزاداروں کو شبیہ ذوالجناح، علم، پالکی اور دیگر چیزوں کو چھونے کی بچنے روکا جائے۔

    یاد رہے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت ڈویژنل کمشنرز،آر پی اوز کا اجلاس ہوا تھا، جس میں محکمہ داخلہ نے پنجاب کی سطح پر محرم الحرام سے متعلق سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے 9 اور 10 محرم کوموبائل سروس بند رکھنے کی سفارش کی گئی اور کہا گیا تھا کہ موبائل سروس جلوسوں کے راستوں پر بند کی جائیں گی۔

    خیال رہے وزیر مذہبی امور کی زیر صدارت علما کرام اور دیگر محکموں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے محرم میں ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

    پیر الحق قادری نے وبا کے حوالے سے کہا تھا کہ کرونا وبا کی صورت حال بہتر ہے لیکن لاپرواہی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے، اس لیے مسلکی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ہم آہنگی کو عام کیا جائے۔