Tag: Punjab govt

  • کورونا مریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے اسمارٹ سمپلنگ کا فیصلہ

    کورونا مریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے اسمارٹ سمپلنگ کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے کورونامریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے اسمارٹ سمپلنگ کا فیصلہ کرلیا ، پروفیسرجاویداکرم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ سمپلنگ کے ذریعے نرم اور جزوی لاک ڈاؤن بھی چل جائے گا جبکہ لوکل ٹرانسمیشن کی سائیکل کو بھی توڑاجا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونامریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے پنجاب حکومت کااسمارٹ سمپلنگ کافیصلہ کرلیا ، ،وی سی یو ایچ ایس پروفیسرجاویداکرم نے کہا کہ اسمارٹ سمپلنگ کم و سائل میں زیادہ ٹیسٹ صلاحیت رکھتی ہے، اس سے لاک ڈاؤن کی ضرورت بھی کم ہو جائے گی۔

    پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ سمپلنگ کے ذریعے نرم اور جزوی لاک ڈاؤن بھی چل جائے گا جبکہ لوکل ٹرانسمیشن کی سائیکل کو بھی توڑا جا سکتا ہے، اسمارٹ سمپلنگ مختلف ممالک میں استعمال کی جا رہی ہے۔

    گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ پنجاب میں اسمارٹ سیمپلنگ شروع کرنےجارہےہیں، نتائج کوپرکھ کر مستقبل کے فیصلوں اور لائحہ عمل کیلئےماہرین پرمشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ شروع میں زیادہ توجہ مختلف قرنطینہ میں ٹھہرائےگئےافرادکےٹیسٹ پرتھی، سسٹم پربوجھ نسبتاً کم ہونے اور ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت مزیدبڑھ گئی ہے، اسمارٹ سیمپلنگ لوکل کمیونٹی میں وائرس کی موجودگی کابہتر جائزہ لے سکیں گے۔

    خیال رہے نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں اموات کی تعداد 301 ہو گئی ہے، ملک کے مختلف حصوں میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 14079 تک جا پہنچی ہے۔

  • لاک ڈاون میں 7 روز کی توسیع کا فیصلہ

    لاک ڈاون میں 7 روز کی توسیع کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے لاک ڈاون میں 7 روز کی توسیع کا فیصلہ کر لیا ،وزیر اعلیٰ پنجاب لاک ڈان میں توسیع کا باضابطہ اعلان پیر کے روز کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے لاک ڈاون میں 7 روز کی توسیع کا فیصلہ کر لیا، جس کے بعد پنجاب میں لاک ڈاون 21 اپریل تک جاری رہے گا، کوروناکا پھیلاؤروکنے کیلئےلاک ڈاون میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق کورونا کا پھیلاو روکنے کےلیےپنجاب میں مرحلہ وار لاک ڈاون بڑھایا جائے گا تاہم لاک ڈاون کے دوران مزید صنعتیں کھولنےکی تجویز زیر غور ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب لاک ڈان میں توسیع کا باضابطہ اعلان پیر کے روز کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اے آروائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا تھا کہ لوگوں کی حفاظت کے لیے لاک ڈاؤن کیاگیا،کوشش تھی وبا لوگوں میں زیادہ نہ پھیلے تاکہ ہم سنبھال سکیں، 14 اپریل تک لاک ڈاؤن سے متعلق کوئی فیصلہ ضرور لیا جائےگا،صورت حال کو دیکھ کر آہستہ آہستہ چیزیں کھولنے کا سلسلہ شروع کریں گے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس اوپیز بھی جاری کیے جائیں گے،جن علاقوں میں کیسز آرہے ہیں وہان احتیاطی تدابیر اپنائی جا رہی ہیں۔

    خیال رہے پنجاب میں کورونامریضوں کی مجموعی تعداد2ہزار336ہے، متاثرین میں 701زائرین،733تبلیغی جماعت کےافرادشامل ہیں جبکہ 80 قیدی اور 822دیگر افراد بھی کورونا سے متاثر ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کوروناوائرس کاپھیلاؤروکنےکیلئےہرممکن اقدام اٹھارہےہیں، اسپتالوں کوہرطرح کےآلات مہیاکیےجارہےہیں، گھروں میں رہ کرکوروناکےخلاف جنگ میں ہماراساتھ دیں۔

  • کورونا کا پھیلاؤ، مخیر حضرات کی جانب راشن اور امدادی سامان کی تقسیم پر پابندی عائد

    کورونا کا پھیلاؤ، مخیر حضرات کی جانب راشن اور امدادی سامان کی تقسیم پر پابندی عائد

    لاہور : حکومت پنجاب نے کورونا وائرس کے حطرے کے پیش نظر مخیر حضرات کی طرف سے راشن اور امدادی سامان کی تقسیم پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کی مطابق کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر حکومت پنجاب نے مخیر حضرات کی طرف سے راشن اور امدادی سامان کی تقسیم پر پابندی عائد کر دی اور نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    صوبائی حکومت کے نوٹی فکیشن کے مطابق مخیر حضرات پی ڈی ایم اے کے ذریعے راشن تقسیم کرسکیں گے ، انفرادی سطح پر راشن کی تقسیم کے لیے ڈپٹی کمشنر سے اجازت لینا ضروری ہوگا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ پابندی راشن کی تقسیم کے دوران ہجوم اکٹھا ہونے کے پیش نظر عائد کی گئی، کسی بھی جگہ ہجوم اکٹھا ہونے سے کرونا وائرس پھیلنے کے خدشات انتہائی زیادہ ہیں۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے غریب و مستحق خاندانوں کے لیے امدادی رقم میں اضافے کی منظوری دی تھی ، امدادی رقم میں فی کس 8 ہزار روپے اضافہ کیا گیا۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے اب 25 لاکھ غریب و مستحق خاندانوں کو امداد کی رقم 4ہزار سے بڑھا کر12ہزار روپے فی کس دی جائے گی، مستحق افراد کو کوائف کی تصدیق کے بعد12 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے، غریب و مستحق افراد 7 اپریل تک درخواستیں جمع کرا سکیں گے۔

    اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ عوام کی مدد کیلئےوفاقی اور پنجاب حکومت یکسو ہیں، وزیراعظم لاک ڈاؤن کےباعث متاثرہ افراد کی مدد کیلئے پرعزم ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں مالی امداد مستحق خاندانوں کاحق ہے اور حکومت مستحقین تک امدادی رقم شفاف طریقہ کار کے تحت پہنچائے گی۔

  • حکومت پنجاب آج کورونا لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کیلیے بڑا اعلان کرے گی

    حکومت پنجاب آج کورونا لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کیلیے بڑا اعلان کرے گی

    لاہور : حکومت پنجاب کورونا لاک ڈاؤن کے پیش نظر معاشی طور پر متاثر افراد کے لیے 50 ارب سےزائد کے معاشی پیکج کی منظوری دے گی، جس میں پنجاب کے50لاکھ افراد کو ماہانہ 3ہزارسے5ہزار روپے تک دیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب معاشی طور پر متاثر افراد کے لیے آج معاشی پیکج کی منظوری دے گی ، وزیر خزانہ 50 ارب سے زائد کا معاشی پیکج منظوری کیلئے پیش کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے50لاکھ افرادکوماہانہ 3ہزارسے5ہزار روپے تک دیےجائیں گے، مستحق خاندانوں کو دی جانے والی امدادی رقم کا فیصلہ وزیراعلی ٰ پنجاب کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب میں ماہانہ امداداحساس پروگرام سے دی جائے گی، متعلقہ ضلعی افسران فہرست تیار کریں گے، ضلعی افسران کی ٹیم نقدی کی صورتحال میں پیسے پہنچائے گی۔

    ، ذرائع کا کہنا ہے کہ لیبرکےسوشل سیکیورٹی فیس، ای اوبی آئی فیس 2ماہ کی معاف کرنے، ڈسٹرکٹ مارکیٹ کمیٹیوں کےٹیکس2 ماہ کےلیےمعاف کرنے اور پنجاب کےاسکولوں کی فیسوں میں 50فیصدکٹوتی کافیصلہ کیا گیا ہے۔

    پنجاب میں قرضوں کی ادائیگیاں مؤخرکرتےہوئےگریس وقت دینے، بجلی کےبلوں سےمتعلق ملز، بڑے اداروں کو 2ماہ کےبلز ایک سال میں تقسیم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی سہولتوں کی فراہمی کے لیے12ارب رکھے گئے ہیں، پنجاب اکنامک پیکج کی منظوری آج صوبائی کابینہ کے اجلاس میں دی جائے گی۔

  • لاک ڈاؤن ، 50لاکھ افراد کو ماہانہ 3ہزار روپے دینے کا بڑا فیصلہ

    لاک ڈاؤن ، 50لاکھ افراد کو ماہانہ 3ہزار روپے دینے کا بڑا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن کے باعث 50ارب روپے کا اکنامک پیکج تیارکر لیا ہے، جس کے تحت 50لاکھ افراد کو ماہانہ 3ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے ، امداداحساس پروگرام سےدی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کا معاملے معاملے پر پنجاب حکومت نے50ارب روپے کا اکنامک پیکج تیارکر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب نے 50لاکھ افراد کو ماہانہ 3ہزار روپے دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ، ماہانہ امداداحساس پروگرام سےدی جائے گی ، متعلقہ ضلعی افسران فہرست تیارکرکےنقدرقم پہنچائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ماہانہ لیبرسوشل سیکیورٹی،ای او بی آئی فیس2ماہ کیلئےمعاف کرنے اور ڈسٹرکٹ مارکیٹ کمیٹیوں کےٹیکس 2 ماہ کے لئے معاف کر نے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پنجاب کےسرکاری اسکولز کی فیسوں میں50فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پنجاب میں قرضوں کی ادائیگیوں کو مؤخر کرتے ہوئے گریس پیریڈ دینے اور ملز،بڑےاداروں کے2ماہ کےبلز کوایک سال کےبلزمیں تقسیم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کروناوائرس: پنجاب حکومت کا صوبے میں 14 دن کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان

    پنجاب حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی سہولتوں کی فراہمی کیلئے12ارب مختص کردیئے ہیں، اس رقم سے ادویات کی خریداری، ماسک، وینٹی لیٹرزودیگر ضروری اشیاکی خریداری کی جائے گی، اکنامک پیکج کی منظوری آج پنجاب کابینہ کے اجلاس میں دی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز کروناوائرس کے پیش نظر سندھ کے بعد پنجاب حکومت نے بھی صوبے میں 14 دن کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا ، جس پر عملدرآمد کا آغاز آج سے ہوگا۔

    پنجاب میں لاک ڈاؤن کے دوران دواؤں اور اشیائے خورونوش کی دکانیں کھلی رہیں گی جبکہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔

  • پنجاب حکومت کا نوازشریف کی ضمانت  مسترد کرنے کیلیے ہائیکورٹ کوخط

    پنجاب حکومت کا نوازشریف کی ضمانت مسترد کرنے کیلیے ہائیکورٹ کوخط

    اسلام آباد : پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت مسترد کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خط جمع کرادیا، جس میں کہا گیا نوازشریف طبی بنیادوں پر پنجاب حکومت کو مطمئن نہیں کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کے معاملے پر ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا ، نوازشریف کی ایک اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی ضمانت مسترد کرنے کیلئے ہائی کورٹ کو آگاہ کیا اور ساتھ ہی نوازشریف کی ضمانت مسترد کرنے کی درخواست جمع کرادی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف طبی بنیادوں پر پنجاب حکومت کو مطمئن نہیں کرسکے، کمیٹی کی تجویز پنجاب حکومت کو بھیجی ، جس نے ضمانت میں توسیع مسترد کردی۔

    مزید پڑھیں : پنجاب حکومت نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی

    یاد رہے پنجاب کابینہ نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی تھی ، راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ نوازشریف 16ہفتوں سے آج تک لندن کے کسی اسپتال میں ایڈمٹ نہیں ہوئے، وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر درخواست پرمیڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا جس نے متعدد اجلاس کئے اور تمام رپورٹس کا جائزہ لیا، میڈیکل بورڈ نے رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا کوئی آپریشن ہوا نہ ہی کوئی آپریشن ہونے کی اطلاع دی گئی، ابھی تک کوئی آپریشن نہیں ہوا اور نہ ہی ہمیں کوئی ایسی اطلاع دی گئی، معاملے سے لگ رہا ہے ضمانت کیلئے معاملے کو طول دینے کی کوشش کی جارہی ہے، لہٰذا نوازشریف کی ضمانت میں توسیع قانونی اور طبی لحاظ سے نہیں بنتی۔

    بعد ازاں پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت کو لکھے گئے مراسلے ارسال کیا تھا ، جس میں نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مجرم نواز شریف کے خلاف مزید کارروائی تیز کرنے کی درخواست کی تھی۔

  • پنجاب حکومت کا غیر ضروری کمپنیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا غیر ضروری کمپنیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پنجاب حکومت نے 56 کمپنیوں میں سے غیر ضروری کمپنیوں کوختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، صوبائی حکومت کے فیصلے سے عدالت کوآگاہ کیا گیا تو چیف جسٹس نے کہا پنجاب کی56کمپنیاں بند کیوں نہیں کررہے؟ کمپنیوں سےعوام کوفائدہ نہیں ہوسکتا، صوبے کے کرنے کے کام حکومت خود کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں 56 کمپنیز میں مبینہ کرپشن اور بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، پنجاب حکومت نے 56 کمپنیوں میں سے غیر ضروری کمپنیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے صوبائی حکومت کےفیصلے سے عدالت کوآگاہ کیا۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا جن کمپنیوں کی ضرورت نہیں انھیں بند کردیاجائےگا، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا تمام56کمپنیوں کو بند کیوں نہیں کررہے، کیا پنجاب حکومت اپنے قوانین پر کمپنیوں کے ذریعے عمل کرائے گی ، کسی زمانے میں  ایسٹ انڈیاکمپنی چلاکرتی تھی، آخر میں اس ایسٹ انڈیا کمپنی نے کیا کیا، آپ بھی ایسٹ انڈیا والی چیزشروع کررہےہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کوکافی وقت مل گیا ،اب مسئلے کو حل کریں، عدالت نےکچھ کمپنیوں کے سربراہان سےپیسےواپس لینےکاحکم دیاتھا، کچھ لوگوں نےفیصلےکےباوجودتنخواہیں،مراعات واپس نہیں کیں۔

    پراسیکیوٹرجنرل نیب نے بتایا پیسے واپس نہ کرنےوالوں کیخلاف ریفرنس دائرکردئیے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کمپنیوں کے ذریعے  عوام کو ڈلیوری نہیں ہوسکتی، جو صوبے کےکرنے کے کام ہیں وہ حکومت خود کرے۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جس نے اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی ہے، 37 کمپنیوں سے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے ، کچھ آئینی سوالات ہیں جس پر عدالت کی معاونت کروں گا ، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا نیب رپورٹ کا جائزہ لیکرپنجاب حکومت جواب داخل کرے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔

  • سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے خلاف  اپیل دائر

    سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے خلاف اپیل دائر

    لاہور : حکومت پنجاب نے سانحہ ساہیوال کےملزمان کی بریت کے خلاف اپیل دائر کردی ، جس میں کہا گیا اےٹی سی نےحقائق نظراندازکرکےملزمان کوبری کیا، 6 ملزم اہلکاروں کی بریت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر حکومت پنجاب نے سانحہ ساہیوال کےملزمان کی بریت کے خلاف اپیل دائر کردی، اپیل ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالصمد نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی۔

    اپیل میں مؤقف اپنایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حقائق نظر انداز کرکے ملزمان کو بری کیا، ٹرائل کورٹ نےویڈیوریکارڈکونظراندازکیا، عدالت نے قانونی طریقہ کارکےبرعکس گواہوں کوتحفظ فراہم نہیں کیا۔

    اپیل میں کہا گیا اہم ترین کیس کی عدالتی کارروائی ان کیمرہ نہیں کی گئی، ٹرائل کورٹ نےفرانزک ثبوتوں کواہمیت نہ دےکرمقدمہ کمزورکیا، ٹرائل کورٹ نے منحرف گواہوں کےخلاف کارروائی نہیں کی۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال کیس کا فیصلہ ، وزیراعظم عمران خان نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اپیل میں کہا گیا ٹرائل کورٹ نےجےآئی ٹی رپورٹ میں ملزمان کےتعین کونظراندازکیا، استدعا ہے سی ٹی ڈی کے 6 ملزم اہلکاروں کی بریت کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال کیس کے فیصلے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو فیصلے کے خلاف اپیل کی ہدایت کی تھی اور کیس کی پیروی میں استغاثہ کی کمزوری اور خامیوں کی تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا۔

    واضح رہے سانحہ ساہیوال کیس میں انسداددہشت گردی عدالت نے تمام ملزمان کو عدم شواہدکی بنیادپر بری کر دیا تھا، ملزموں صفدر ، رمضان ، احسن ، سیف اللہ ، حسنین اور ناصر کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا، مقدمےکے53 گواہان اپنے بیانات سے منحرف ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں‌ کے بنایات میں واضح تضادات تھا۔

    وزیراعظم نے ساہیوال واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی تھی۔

    جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

  • اعلیٰ تعلیم یافتہ سرکاری ملازمین کے لئے بڑا اعلان

    اعلیٰ تعلیم یافتہ سرکاری ملازمین کے لئے بڑا اعلان

    لاہور : پنجاب حکومت نے اعلیٰ تعلیم یافتہ سرکاری ملازمین کو خصوصی الاؤنس دینے کا فیصلہ کرلیا ، گورنرپنجاب کے ڈگری الاؤنس فیصلے کی توثیق کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے اعلیٰ تعلیم یافتہ ملازمین کو خصوصی الاؤنس دینے کا اعلان کردیا اور کہا پی ایچ ڈی ہولڈرسرکاری ملازم کو10ہزارماہانہ اور ایم فل ڈگری ہولڈرسرکاری ملازم کو5ہزارماہانہ دینے کافیصلہ کیاگیا۔

    ایل ایل ایم ڈگری ہولڈرسرکاری ملازم کوبھی 5ہزارماہانہ دیاجائےگا جبکہ پی ایچ ڈی،ایم فل ڈگری ہولڈرکوملازمت کےآغازسےرقوم ملیں گی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کسی بھی پوسٹ پرڈگری کاالاؤنس لےسکتےہیں، گورنر پنجاب کے ڈگری الاؤنس فیصلے کی توثیق کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : پنجاب کے سرکاری ملازمین کو صحت انصاف کارڈ جاری کئے جائیں گے

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے پنجاب بھر کے سرکاری ملازمین کو صحت انصاف کارڈ جاری کرنے کا اعلان کیا تھا، صحت انصاف کارڈ کی فراہمی سے سرکاری ملازمین کو علاج معالجہ کی سہولت ملے گی۔

    سرکاری ملازمین ہسپتالوں میں تقریباً سوا 7لاکھ روپے تک علاج کی سہولت حاصل کرسکیں گے اور اس حد کو ضرورت پڑنے پر بڑھایا بھی جا سکے گا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کا احساس کرتے ہوئے انہیں صحت انصاف کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے اوریہ وہ کام ہیں جو 70سال میں اس سے قبل کسی حکومت نے نہیں کئے ۔

  • پنجاب حکومت نے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کی خدمات طلب کر لی

    پنجاب حکومت نے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کی خدمات طلب کر لی

    لاہور : پنجاب حکومت نے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کی خدمات طلب کر لی ہیں اور تمام متعلقہ اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات تیز کرتے ہوئے پاک فوج کی خدمات طلب کر لی ہیں اور تمام متعلقہ اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صوبائی حکومت نے پاک فوج کی دو کمپنیوں کی خدمات کے لئے درخواست ارسال کی ہے ۔دونوں کمپنیوں کو ضلع قصور میں دریائے ستلج کے علاقوں میں تعینات کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے دریائے ستلج کے علاقوں میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دی ہیں، سول ڈیفنس، ریسکیو 1122 و دیگر اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اپنی بھرپور تیاریاں کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

    دریائے ستلج کے کناروں پر موجود آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایات کر دی گئیں۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ

    اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اہم اجلاس طلب کرلیا ہے ، جس میں بھارت کی جانب سےدریائےستلج میں پانی چھوڑے جانےپرصورتحال کاجائزہ لیا جائےگا اور امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بھی اقدامات پر غور ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب رات گئے تک حفاظتی اورامدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتےرہے اور انتظامیہ اور تمام متعلقہ اداروں کے حکام کو ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔

    یاد رہے بھارت نے بغیر اطلاع کے دریائے سندھ اورستلج میں پانی چھوڑ دیا، دریاؤں میں طغیانی کے باعث پاکستان میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

    بھارت سے چھوڑا گیا ڈھائی لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گنڈا سنگھ والا کے مقام سے گزرے گا، جس کا این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا ہے ، انتظامیہ نے قریبی دیہات کےمکینوں کومحفوظ مقامات پرمنتقل ہونےکی ہدایت کرکے اٹاری، پوران، روہیلہ،جمال کوٹ اور سلیمانکی میں کیمپ قائم کردیئے۔

    بھارت نے لداخ ڈیم کےپانچ میں سے تین اسپل وے بھی کھول دیے، یہ پانی خرمنگ کےمقام پردریائے سندھ میں شامل ہوگا جبکہ گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ  اتھارٹی نے وارننگ جاری کرکے کھرمنگ ،اسکردو، گلگت اوردیامر کی انتظامیہ کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔