Tag: Punjab govt

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ  پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا۔ جسٹس باقر نجفی رپورٹ کی مصدقہ نقل حکومت پنجاب نے بالاخر فراہم کردی، سول سیکرٹریٹ کے باہر شہدا ماڈل ٹاون کے ورثا اور کارکنان کی نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کی کاپی لینے سول سیکریٹریٹ پہنچے، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ ساڑھے تین سال بعد پاکستان عوامی تحریک کے رہنماوں کے حوالے کردی گئی۔

    سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیرقانون مستعفی ہوں۔

    سول سیکرٹریٹ کے باہر تنظیم کے کارکنوں نے عدالتی حکم کوسراہا جبکہ پاکستان عوامی تحریک اور شہدا کے ورثا انصاف کے حصول کے لئے مزید جدوجہد کے لئے پرعزم دکھائی دیئے۔

    اس سے قبل خرم نوازگنڈاپور کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے ہر صفحے پر اختلاف ہے، رپورٹ کی لاہورہائی کورٹ سے تصدیق کرائیں گے۔


    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ 30 دن میں شائع کرنے کا حکم


    کارکنان کا کہنا تھا رپورٹ کی تصدیق کر کے لائحہ عمل طے کرینگے۔

    ، گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد حکومتِ پنجاب کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ جاری کردی تھی اور ماڈل ٹاؤن واقعہ ملکی تاریخ کا بدترین سانحہ قراردیا گیا۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حکومت نے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی،رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اجلاس بھی سانحہ کا سبب بنا۔

    باقرنجفی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خونی پولیس آپریشن روکنے کیلئے وزیراعلٰی کےاحکامات کہیں نہیں ملے، شہبازشریف بروقت ایکشن لیتےتوبہیمانہ قتل وغارت کو روکا جاسکتا تھا۔


    مزید پڑھیں : فائرنگ و تشدد سے ثابت ہوا کہ پولیس نے وہی کیا جس کا حکم دیا گیا، رپورٹ


    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ اور تشدد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے پولیس حکام نے وہ ہی کیا جس کا حکم دیا گیا جب کہ حکومت پنجاب نےعدالتی احکامات کے باوجود بیریئز ہٹانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل سے رائے نہیں لی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ سامنے لانے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل تیار

    سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ سامنے لانے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل تیار

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر لانے کے ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ پر فیصلے کے خلاف اپیل تیار کرلی گئی، پنجاب حکومت کی جانب سے اپیل کل دائر کیے جانے کا امکان ہے۔

    پنجاب حکومت کی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل سنگل بنچ نے حکومتی موقف مکمل طور پر نہیں سنا جبکہ جوڈیشل انکوائری حکومت حـقائق جاننے کے لیے بناتی ہے تاکہ کسی بھی واقعہ کے حقائق سامنے آئیں اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

    اپیل میں کہا گیا ہے کہ انکوائری رپورٹ جاری کرنا یا نہ کرنا حکومت کی صوابدید ہے اور وہ حالات کے مطابق فیصلہ کر سکتی ہے جبکہ انکوائری کوئی عدالتی فیصلہ نہیں ہوتا اسے بطور شہادت استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

    پنجاب حکومت کے مطابق ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کے متعلق مختلف درخواستیں ہائی کورٹ کے فل بنچ کے روبرو زیر التوا ہیں اور فل بنچ کی موجودگی میں سنگل بنچ احکامات جاری نہیں کر سکتا اس لیے ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کی جانب سے ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم


    یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سانحہ کی انکوائری رپورٹ کو شائع کرنے کا حکم دیا۔

    عدالت کا فیصلہ سامنے آتے ہی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اہم اجلاس طلب کیا، جس میں ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی 2 دن میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کی منظوری دیدی اور کہا کہ اپیل میں رپورٹ پبلک کرنے کے حکم پر حکم امتناع حاصل کیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاون جوڈیشل انکوائری  رپورٹ کو منظر عام پر لانے کیلئے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری

    ماڈل ٹاون جوڈیشل انکوائری رپورٹ کو منظر عام پر لانے کیلئے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاون جوڈیشل انکوائری رپورٹ کو منظر عام پر لانے کیلئے سانحہ کے متاثرین کی درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے قیصر اقبال سمیت سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کی درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر آنے سے ذمہ داروں کا تعین ہوگا اور مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ معلومات تک رسائی کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے مگر تین سال سے ماڈل ٹاون کی انکوائری رپورٹ عام پر نہیں لائی جا رہی، جو اس بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔

    متاثرین کے وکیل نے کہا کہ ان کے پیارے اس سانحہ میں جاں بحق اور زخمی ہوئے مگر انفرمیشن کمشنر کی عدم تعیناتی کی بناء پر وہ یہ رپورٹ ابھی تک حاصل نہیں کر سکے، اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے سے اصل ذمہ داروں کا تعین ہوگا۔


    مزید پڑھیں :  سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی درخواست دائر


    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو پہلے انکوائری کروانے کا شوق تھا اب رپورٹ کیوں منظر عام پر نہیں لائی جا رہی، بتایا جائے کہ یہ رپورٹ عوامی دستاویز ہے یا پرائیویٹ۔

    عدالت نے درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔

    یاد رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں14 افرادجاں بحق اور100زخمی ہوئے، جوڈیشل انکوائری رپورٹ ابھی تک منظرعام پرنہیں لائی گئی، رپورٹ شائع نہ کرناآئینی حق کی خلاف ورزی ہے، ٹرائل میں جوڈیشل انکوائری رپورٹ انتہائی اہم کرداراداکر سکتی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظرعام پرلائی جائے۔

    واضح رہے کہ تین سال قبل پولیس کی جانب سے ماڈل ٹاون میں منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی، پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کو بچانے کیلئے اساتذہ و طلبہ سے مدد لینے کا فیصلہ

    نوازشریف کو بچانے کیلئے اساتذہ و طلبہ سے مدد لینے کا فیصلہ

    لاہور : شریف خاندان کے گرد گھیرا تنگ ہونے پر پنجاب حکومت نے اساتذہ اور طلبا کے ذریعے پروپیگنڈا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے نوازشریف کو بچانے کیلئے اساتذہ اور طلبہ سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے، گورنمنٹ کالج لاہور میں ساڑھے چودہ سو کے قریب پرنسپل کو مدعو کیا اوردو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں شرکت کرنے والے اساتذہ کے دو روزہ سیشن پر ٹی اے ڈی اے اور کھانے کی مد میں پانچ کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

    صوبائی وزیررضا گیلانی نے پرنسپلز کو ہدایت کی کہ اساتذہ اور طلبا کو لیکچر دیئے جائیں کہ نواز شریف کے خلاف سی پیک کی وجہ سےسازش کی جارہی ہے۔

    رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ سب کو مل کر اس سازش کو ناکام بنانا ہے ، نواز حکومت بچ گئی تو تنخواہیں دگنی کر دی جائیں گی۔

    دوسری جانب گورنمنٹ کالج انتظامیہ کا کہنا ہے محکمہ تعلیم نے دو روزہ تقریب کیلئے بخاری ایڈیٹوریم مانگا تھا، اس تقریب سے گورنمنٹ کالج کا کوئی تعلق نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی میں پہلوانوں کو بھرتی کرنے کا فیصلہ

    پنجاب فوڈ اتھارٹی میں پہلوانوں کو بھرتی کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ملاوٹ مافیا سے نمٹنے کے لیے 300 پہلوان اور باکسرز بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ملاوٹ مافیا اور نوسر بازوں سے نمٹنے کے لیے 300 پہلوان تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پہلوان اور باکسر چھاپہ مارٹیموں کے ہمراہ مختلف کارخانوں، فیکٹریوں اور دکانوں پر چھاپے ماریں گے۔

    ترجمان پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پہلوانوں کو تعینات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ جب ٹیم چھاپہ مارنے جاتی ہے تو ملاوٹ مافیا کی جانب سے مزاحمت ہوتی ہے اور بعض اوقات بات بڑھ کر تشدد کی صورت بھی اختیار کرجاتی ہے۔

    پڑھیں: پنجاب فوڈ اتھارٹی کاایکشن، کیمیکل ملا غیر معیاری دودھ نہروں میں بہا دیا

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ چھاپہ مارنے کے دوران یہ پہلوان ٹیم کے ہمراہ ہوں گے اور اگر اس دوران ملاوٹ مافیا کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو یہ خود اُن سے نمٹ لیں گے۔ فوڈ اتھارٹی میں بھرتی ہونے والے پہلوانوں اور باکسروں کو پنجاب حکومت کی جانب سے ہر ماہ تنخواہیں اور راشن الاؤنس بھی دیا جائے گا۔

  • پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا

    پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا

    لاہور: پنجاب حکومت نے اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کردیا، چھٹیاں بڑھتی گرمی کے باعث جلدی دی جارہی ہے، جسے نجی تعلیمی اداروں نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں 23 مئی سے چھٹیوں کا اعلان کیا ہے، محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق پنجاب کے تعلیمی اداروں میں 23 مئی سے گرمیوں کی چھٹیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،  گرمی کی چھٹیاں جلد دینے کی وجہ شدید گرمی اور رمضان المبارک کی آمد ہے۔

    نجی تعلیمی اداروں نے 23 مئی سے چھٹیاں دینے سے انکار کردیا ہے آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر چودھری واحد کا کہنا ہے کہ وہ اس پر عمل کرنے سے قاصر ہیں۔ بیشتر ادارے امتحانات کا شیڈول جاری کر چکے ہیں، 30 مئی سے چھٹیاں دینگے۔

    نجی تعلیمی اداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں چھٹیوں میں سمر کیمپ لگانے کی اجازت دی جائے جبکہ صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود سمر کیمپ لگانے سے منع کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں گرمیوں کی چھٹیاں جون کے پہلے ہفتے میں دی جاتی ہیں۔


    مزید پڑھیں: محکمہ تعلیم سندھ کا اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان


    یاد رہے اس سے قبل محکمہ تعلیم سندھ نے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا ہے، سندھ بھر میں اسکولوں اور کالجوں میں موسم گرما کی تعطیلات یکم جون سے 31 جولائی تک گرمیوں کی چھٹیاں ہوں گی۔

  • پنجاب کے اسکولوں میں‌ قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار

    پنجاب کے اسکولوں میں‌ قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار

    لاہور: پنجاب حکومت نے سرکاری تعلیمی نصاب میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا، وزیر تعلیم رانا مشہود کہتے ہیں طلبہ کو اول تا ششم جماعت تک قرآن پاک کی ناظرہ تعلیم دی جائے گی۔

    اس بات کا اعلان صوبائی وزیرتعلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اسکولز میں قرآن پاک کی تعلیم کو لازمی قرار دیتے ہوئے سرکاری تعلیم نصاب میں قرآن پاک کی تعلیم شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رانا مشہود نے کہا کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ کی جبکہ چھٹی سے دسویں جماعت تک کے طلبہ کو ترجمے کے ساتھ قرآن مجید کی تعلیم دی جائے گی تاہم دس سے بارہویں جماعت تک قرآنی احکامات پر مبنی سورتیں پڑھائی جائیں گی۔

    پڑھیں: ’’ کے پی کے کا انقلابی اقدام، اسکول میں قرآنی تعلیم لازمی قرار ‘‘

    وزیر تعلیم پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ تمام سرکاری اسکولوں میں مرحلہ وار قرآن مجید کی تعلیم شروع کی جائے گی جبکہ غیر مسلم طلبہ کو  اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اخلاقیات کی تعلیم حاصل کریں۔

    قبل ازیں خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے تمام اسکولوں میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دیتے ہوئے اسے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا جسے صوبے کے عوم نے بہت سراہا ہے۔

  • محمد نواز شریف داستان حیات نامی کتاب سرکاری اور تعلیمی اداروں کی لائبرریوں میں رکھنے کی منظوری

    محمد نواز شریف داستان حیات نامی کتاب سرکاری اور تعلیمی اداروں کی لائبرریوں میں رکھنے کی منظوری

    لاہور : محمد نواز شریف داستان حیات نامی کتاب کو پنجاب کی سرکاری اور تعلیمی اداروں کی لائبرریوں میں رکھنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے وزیر اعظم نواز شریف کی داستان حیات پر مبنی کتاب صوبے کی تمام پبلک لائبریرز میں رکھنے کے تحریری احکامات جاری کر دئیے ، پنجاب لائبریریز ونگ کی جانب سے ڈی جی پبلک لائبریریز، ڈی جی پبلک انسٹرکشن کالجز، ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن ایس ای پنجاب کو خط لکھا گیا ہے۔

    جس میں ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ محمد نواز شریف داستان حیات نامی کتاب کو پنجاب کی سرکاری اور تعلیمی اداروں کی لائیبریریز میں رکھا جائے۔ اس ضمن میں اداروں کے سربراہان کو کہا گیا ہے کہ وہ دستیاب فنڈز سے میاں محمد نواز شریف پر لکھی گئی کتاب کی خریدیں۔

    اس حوالے سے سیکرٹری پنجاب آرکائیو اینڈ لائبریریز احمد رضا سرور نے کہا کہ اس کتاب کی ایک کاپی مصنف نے لائبریریز میں رکھنے کے لئے بھیجی تھی اور محکمہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ایسی کتابوں کو لائبریریز میں رکھنے کی اجازت دے ،جن میں نفرت آمیز یا دیگر غیر ضروری مواد شامل نہ ہو۔

    واضح رہے کہ نواز شریف کی زندگی پر مبنی کتاب کے مصنف طارق احمد خان ہیں، جنہوں نے میاں محمد نواز شریف”داستان حیات "تحریر کی ہے۔

  • پنجاب کابینہ میں توسیع، 11 نئے وزرا شامل

    پنجاب کابینہ میں توسیع، 11 نئے وزرا شامل

    لاہور : پنجاب حکومت نے کابینہ میں ساڑھے تین سال بعد توسیع کرتے ہوئے 11 نئے وزرا کو شامل کرلیا گیا، کابینہ کا حصہ بننے والے نئے وزرا پیر کو اپنے نئے قلمدانوں کا حلف اٹھائیں گے جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے 11 افراد کو وزارتیں دینے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا جبکہ کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے حکومت میں دو معاونین خصوصی  اور 3 مشیروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے صوبائی کابینہ میں خواجہ سلمان رفیق، شیخ علاؤالدین، منشاء اللہ بٹ، مہر اعجاز احمد، زعیم حسین قادری، نعیم خان بھابھہ، جہانگیر خانزادہ، نغمہ مشتار ، امان اللہ خان ، سید رضا گیلانی اور ملک احمد یار کو بطور وزیر شامل کیا گیا۔

    علاوہ ازیں ملک محمد احمد اور رانا محمد ارشد کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا معاونین خصوصی جبکہ خواجہ عمران نذیر ، رانا مقبول اور عزم الحق کو وزیر اعلیٰ کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے کابینہ میں توسیع کا  نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے تاہم صوبائی حکومت نے وزراء کے قلمدانوں کی تفصیلات کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا۔

  • حکومت کا شیخ رشید کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا شیخ رشید کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پنجاب حکومت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور تحریک انصاف کے کارکنان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد دھرنے سے نمٹنے کے لیےحکومتی حکمتِ عملی پر عملدرآمد شروع ہوگیا جس کے تحت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔

    پنجاب حکومت نے عوامی مسلم لیگ کے آئندہ روز ہونے والے جلسے کو ناکام بنانے کے لیے گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اسلام آباد میں جاری تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن میں آنے والے کارکنان کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    اس موقع پر شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے علم ہے کہ گرفتاری کا فیصلہ پرائم منسٹر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ہے تاہم مجھے کسی قسم کا خوف نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’نوازشریف کی خاطر جیل جا چکا ہوں گرفتاری سے کوئی ڈر نہیں کیونکہ جیل ہمارا سسرال ہے‘‘۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ کل ہر صورت جلسہ کیا جائے گا اور اگر زور زبردستی کی گئی تو حالات کی ذمہ دار حکومت خود ہوگی۔

    نمائندہ اے آر وائی ذوالقرنین حیدر کے مطابق گرفتار کارکنان اور رہنماؤں کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا، اس ضمن میں جیل انتظامیہ کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے تاکہ وہ اتنظامات مکمل کرلیں۔