Tag: Punjab Police

  • پنجاب حکومت کا امن و امان اور پولیس کلچر میں تبدیلی کیلئے اہم  اقدام

    پنجاب حکومت کا امن و امان اور پولیس کلچر میں تبدیلی کیلئے اہم اقدام

    لاہور : پنجاب حکومت نے امن و امان اور پولیس کلچر میں تبدیلی کیلئے پنجاب پولیس کو571 نئی گاڑیاں فراہم کر دیں، وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے پولیس کو زیادہ سے زیادہ وسائل مہیا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بزدارحکومت نے صوبے کے عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے پنجاب پولیس کو571 نئی گاڑیاں فراہم کر دیں۔

    اس حوالے سے وزیراعلیٰ آفس میں پنجاب پولیس کو نئی گاڑیاں دینے کی تقریب ہوئی ، تقریب میں صوبائی وزرا محمودالرشید، یاسمین راشد، اسلم اقبال، چیف سیکرٹری سمیت وفاقی وزرا شاہ محمودقریشی، اسدعمر، شفقت محمود اور فواد چوہدری شریک ہوئے جبکہ چیف وہپ قومی اسمبلی عامرڈوگر اورشہزاداکبر نے بھی خصوصی شرکت کی۔

    تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب نے نئی گاڑیوں کی چابیاں پولیس کے حوالے کیں، اس موقع پر عثمان بزدار نے کہا کہ عوام کاتحفظ یقینی بنانےکےلئےپولیس کووسائل فراہمی کاوعدہ پوراکیا، 500 گاڑیاں تھانوں اور 47 گاڑیاں ہائی وے پٹرولنگ پولیس کو دی جائیں گی جبکہ 24 گاڑیاں ایلیٹ فورس کو ملیں گی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پولیس کو سیاست سے پاک کر کے درکاروسائل فراہم کئےہیں، ماضی میں پولیس کوسیاست کی نذرکرکےوسائل سے محروم رکھاگیا، جائز مطالبات پورے کئے، پولیس سے بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔

  • پنجاب پولیس کے تنازعات برقرار، اے آئی جی فنانس کا نئے آئی جی کے ماتحت کام سے انکار

    پنجاب پولیس کے تنازعات برقرار، اے آئی جی فنانس کا نئے آئی جی کے ماتحت کام سے انکار

    لاہور: نئے آئی جی پنجاب انعام غنی کی تعیناتی کے بعد بھی افسران کے تنازعات برقرار ہیں، اب ایڈیشنل آئی جی فنانس طارق مسعود یاسین نے نئے آئی جی کے ماتحت کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    طارق مسعود نے کہا ہے کہ انعام غنی میرے جونیئر ہیں ان کے انڈر کام نہیں کر سکتا، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز کو بھی اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر اور سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے درمیان اختلافات کے نتیجے میں شعیب دستگیر کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونے پڑے، انھوں نے شرط سامنے رکھی تھی کہ عمر شیخ ڈیپارٹمنٹ میں موجود ہوں گے تو وہ نہیں رہیں گے۔

    تنازعے کے حل کے لیے پنجاب حکومت نے انھیں عہدے سے ہٹا کر انعام غنی کو آئی جی پنجاب مقرر کر دیا، آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے لیے سمری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کی گئی، وزیر اعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    انعام غنی نئے آئی جی پنجاب تعینات

    انعام غنی ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کے فرائض سر انجام دے رہے تھے، وہ ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب، سی پی او کے عہدے پر تعینات رہ چکے ہیں، ان کا تعلق خیبر پختون خوا کے ضلع مالاکنڈ سے ہے۔

    دوسری طرف سابق آئی جی شعیب دستگیر سیکریٹری نارکوٹکس کنٹرول بورڈ تعینات کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا چیف ایگزیکٹو کی مرضی کے بغیر صوبے کا کوئی کام نہیں ہوتا، صوبے کے لیے جو بھی بہتر ہوگا وہ شخص تعینات ہوگا، یہ نہیں ہو سکتا ہم کوئی افسر لگائیں، کوئی آ کر کہہ دے اس کو نہ لگائیں۔

    آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی آئی جی پنجاب کا معاملہ زیر بحث آیا تھا، وزیر اعظم نے آئی جی پنجاب کی تبدیلی کے فیصلے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا، کابینہ میں گفتگو میں کہا گیا آئی جی پولیس کی نیت پر شک نہیں لیکن مسئلہ ڈیلیوری کا ہے۔

  • پنجاب پولیس کا اقدام، شہریوں کو قیمتی سامان واپس مل گیا

    پنجاب پولیس کا اقدام، شہریوں کو قیمتی سامان واپس مل گیا

    رحیم یار خان : لیاقت پور پولیس نے چوری اور ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والا اسلحہ، موٹرسائیکلیں، زیورات اور دیگر مسروقہ سامان مالکان کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر رحیم یار خان کے علاقے لیاقت پور کی تھانہ شیدانی پولیس نے چوری اور ڈکیتی کی23 وارداتوں میں تیرہ ملزمان کو گرفتار کرکے چودہ موٹرسائیکلیں، دس تولہ سونا سمیت اسلحہ اور لاکھوں روپے مالیت کا مال مسروقہ برآمد کرلیا، پولیس نے برآمد ہونے والا یہ تمام مسروقہ مال قانونی کارروائی کے بعد مالکان کے حوالے کر دیا گیا۔

    اس حوالے سے ڈی ایس پی سرکل لیاقت پور اسلم خاں نے تھانہ شیدانی میں پریس کانفرنس کرکے تفصیلات سے اگاہ کیا، اس موقع پر پولیس افسران نے ملزمان سے برآمد ہونے والی موٹرسائیکلوں کی چابیاں اور مال مسروقہ اصل مالکان کے حوالے کیے۔ تقریب میں موجود شہریوں نے پولیس کی کارکردگی کو خوب سراہا۔

  • پنجاب پولیس کی ناجائز منافع خوروں و ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی، 12 گرفتار

    پنجاب پولیس کی ناجائز منافع خوروں و ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی، 12 گرفتار

    لاہور: حکومت پنجاب نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے، دفعہ144کی خلاف ورزی اور ناجائز منافع خوری و ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے دفعہ144کی خلاف ورزی اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مختلف اضلاع میں 1329قانون شکنوں کو حراست میں لے لیا، دفعہ 144کی خلاف ورزی پر818،ذخیرہ اندوزوں کیخلاف21مقدمات درج کیے گئے۔

    لاہور پولیس کے مطابق مختلف اضلاع میں 1329قانون شکنوں کو حراست میں لیا گیا۔ حراست میں لئے گئے افراد میں سے 209کو وارننگ دے کر چھوڑا گیا جبکہ پرائس کنٹرول، ذخیرہ اندوزی ایکٹ کی خلاف ورزی پر 21ملزمان زیرحراست ہیں۔

    آئی جی پنجاب نے پولیس افسران کو کارروائیاں مزید تیزی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکردگی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر سی پی او بھجوائی جائے، پولیس ٹیمیں اداروں سے مل کر انسداد کورونا اقدامات میں حصہ لیں، افسران و اہلکار کورونا سے بچاؤ کی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

    ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں جاری ہدایات میں افسران کو کہا گیا ہے کہ روز مرہ کی اشیاء مہنگے داموں پر فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو گرفتار کرکے سامان ضبط کرلیا جائے اور ضبط شدہ سامان فوری طور پر غریب لوگوں میں تقسیم کیا جائے۔

  • یونیفارم میں سوشل میڈیا پر تصاویر اپ لوڈ کرنے پر پابندی

    یونیفارم میں سوشل میڈیا پر تصاویر اپ لوڈ کرنے پر پابندی

    لاہور : پنجاب پولیس پر یونیفارم میں سوشل میڈیا پر تصاویر اپ لوڈ کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ، جس کے بعد اہلکار یونیفارم  والی تصاویرپروفائل پکچرپرپوسٹ نہیں کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس پر یونیفارم میں سوشل میڈیا پر تصاویر اپ لوڈ کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے اپنے پیغام میں پولیس افسران کو سوشل میڈیا سے یونیفارم والی اپنی تصویریں فوری ہٹانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    سینٹرل پولیس آفس کی جانب سے ضلعی اور ریجنل پولیس افسران کو جاری مراسلے میں آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ میں نے خود بھی اپنی تصویر سوشل میڈیا اکائونٹ سے ہٹا دی ہے، سوشل میڈیا اکائونٹس پر محکمے کا نام بھی استعمال نہیں کیا جائے گااور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائی گی۔

    دوسری جانب پنجاب پولیس فورس کوسوشل میڈیاکےاستعمال کےحوالےسےپالیسی جاری کی ہے ، جس میں آئی جی پنجاب نے ادارے کی پرائیویسی اوروقارکو بحال رکھنے کے لیے افسران واہلکاراس پر عملدرامد یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔

    پالیسی کے مطابق افسران اوراہلکارسرکاری معلومات ذاتی ڈیوائس میں سکین نہیں کرسکتے، تصویرسمیت دیگراشیاءبھی کمپیوٹرمیں سیو نہیں رکھ سکتے جبکہ کوئی افسریااہلکار سوشل میڈیاپر اپناعہدہ بھی ظاہرنہیں کرےگا۔

  • وزیراعظم کی  پنجاب میں سنگین جرائم میں ملوث افراد کیخلاف کامیاب کارروائی پر مبارکباد

    وزیراعظم کی پنجاب میں سنگین جرائم میں ملوث افراد کیخلاف کامیاب کارروائی پر مبارکباد

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں سنگین جرائم میں ملوث افراد کیخلاف کامیاب کارروائی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا اس اقدام سےمجرموں کیخلاف پنجاب پولیس میں زیروٹالرنس کے نئے کلچر کا مثبت پیغام جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پنجاب میں سنگین جرائم پیشہ افراد کیخلاف کامیاب ایکشن پر آئی جی پنجاب شعیب دستگیر اور پنجاب پولیس کو مبارک دیتے ہوئے کہا اس اقدام سے مجرموں کیخلاف پنجاب پولیس میں زیروٹالرنس کے نئے کلچر کا مثبت پیغام جائے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے میانوالی میں ماڈل پولیس اسٹیشن کے افتتاح کے موقع پرکہا تھا کہ پولیس کو سیاسی دباؤ سے دور کیا اور میرٹ لائے، پنجاب پولیس کو بھی کے پی پولیس جیسا دیکھنا چاہتا ہوں، تھانہ کچہری اور پٹواری سیاست نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا۔

    مزید پڑھیں : پنجاب پولیس کو بھی کے پی پولیس جیسا دیکھنا چاہتا ہوں ، وزیراعظم

    عمران خان کا کہنا تھا کہ جب پولیس اچھا کام کرتی ہے تو وہ ملک کی تقدیر بدل دیتی ہے، امید ہے ماڈل پولیس اسٹیشنز پورے پنجاب کے لیے مثال بنیں گے۔

    انھوں نے کہا تھا پنجاب پولیس میں نئی سوچ آچکی ہے، پولیس کے مسائل حل کریں گے، فنڈز بھی جاری کریں گے، کوئی کام مشکل نہیں، انسان ارادہ کرے تو سب کچھ کرسکتا ہے۔

  • وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب پولیس میں بہتری کے اقدامات

    وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب پولیس میں بہتری کے اقدامات

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پولیس اور تھانوں میں بہتری کے لیے پنجاب پولیس نے اقدامات شروع کردیے، صوبے کے تمام تھانوں میں فرنٹ ڈیسکس اور کمپلینٹ سینٹرز قائم کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پولیس اور تھانوں میں بہتری کے لیے پنجاب پولیس نے اقدامات شروع کردیے، صوبے کے تمام اضلاع میں ایس پی کمپلینٹس کی تعیناتی شروع کردی گئی۔

    عوامی شکایات کے ازالے کے لیے آئی جی پی کمپلینٹ سینٹر 8787 بھی قائم کردیا گیا۔

    پنجاب پولیس کی جانب سے صوبے کے تمام 716 تھانوں میں فرنٹ ڈیسکس بھی قائم کردی گئی ہیں۔ پولیس خدمت مراکز کے ذریعے شہریوں کو ایک چھت تلے خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔

    وزیر اعظم کی ہدایات کے پیش نظر میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹس کے جلد اجرا کے لیےڈی ایچ کیو اسپتالوں میں خدمت کاؤنٹرز بھی قائم کیے جارہے ہیں۔

    علاوہ ازیں تمام ریجنل پولیس آفیسرز (آر پی اوز) اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز (ڈی پی اوز) کی جانب سے اوپن ڈور پالیسی کا نفاذ اور کھلی کچہریوں کا انعقاد بھی کیا جارہا ہے۔

  • پنجاب پولیس میں بھرتیوں پر عائد پابندی ختم، ریٹائرڈ جوانوں کی بھرتی کا فیصلہ

    پنجاب پولیس میں بھرتیوں پر عائد پابندی ختم، ریٹائرڈ جوانوں کی بھرتی کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے محکمہ پولیس میں بھرتیوں پر پابندی ختم کردی، مزید310نئی بھرتیوں کیلئے منظوری بھی دے دی گئی، ریٹائرڈ جوانوں کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے پنجاب کے سرکاری اداروں میں نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کر رکھی تھی تاہم اب پنجاب پولیس میں بھرتیوں پرعائد پابندی ختم کردی ہے۔

    اس کے علاوہ محکمہ پولیس میں310نئی بھرتیوں کیلئے منظوری دے دی گئی۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایلیٹ پولیس ٹریننگ اسکول کیلئے ریٹائرڈ جوانوں کی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اسٹینڈنگ کمیٹی برائے خزانہ نے محکمہ داخلہ کی سمری منظور کرلی، ریٹائرڈ جوان ایلیٹ پولیس ٹریننگ اسکول کی سیکیورٹی دیکھیں گے، اس کے علاوہ اسپیشل برانچ میں ٹیکنکل کیڈر کی277آسامیوں پر بھرتی کی بھی منظوری دی گئی۔

  • نئے آئی جی کے احکامات جاری، پنجاب میں پولیس افسران کے تقرری و تبادلے

    نئے آئی جی کے احکامات جاری، پنجاب میں پولیس افسران کے تقرری و تبادلے

    نوٹیفکیشن کے مطابق تقرری کے منتظر عمرسعید ملک کو ڈی پی او اوکاڑہ تعینات کردیا گیا، ڈی پی او اوکاڑہ جہانزیب نذیربٹالین کمانڈر7 پی سی لاہور تعینات جبکہ اےآئی جی ایڈمن اینڈ سیکیورٹی سی پی او لاہور محمد حسن رضا ڈی پی او جھنگ مقرر کردیا گیا۔

    ڈی پی او جھنگ عطاالرحمان ایس پی انوسٹی گیشن، ایس پی انوسٹی گیشنI،انوسٹی گیشن برانچ پنجاب لاہور قدوس بیگ ڈی پی او بہاولنگر مقرر، ڈی پی او بہاولنگر انور کھیتران اے آئی جی ایڈمن اینڈ سیکیورٹی سی پی او پنجاب لاہور مقرر کیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی انوسٹی گیشن فیصل آباد ندیم عباس کو ڈی پی او مظفر گڑھ تعینات کیا گیا ہے، ڈی پی او مظفر گڑھ صادق علی ایس ایس پی ٹیلی کمیونیکیشن پنجاب لاہور مقرر اور ایس ایس پی آر او سی ٹی ڈی لاہورمحمد شعیب اشرف ڈی پی او بہاولپور تعینات کیے گئے ہیں۔

    اس کے علاوہ ڈی پی او بہاولپور سرفرازخان ورک ایس ایس پی آر او سی ٹی ڈی لاہور اور ایس پی ٹیلی کمیونیکیشن پنجاب لاہور منتظر مہدی ڈی پی اورحیم یارخان مقرر کردیئے گئے۔

    ڈی پی او رحیم یارخان امیر تیمور کو ایس پی اسپیشل برانچ ملتان ریجن اور ایس پی اسپیشل برانچ ملتان ریجن حبیب اللہ خان کو سینٹرل پولیس آفس لاہور تعینات کیا گیا ہے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق ایس پی ہیڈ کوارٹرز ٹریفک لاہور عمارہ اطہر کو ڈی پی او سرگودھا تعینات جبکہ ڈی پی او سرگودھا حسن مشتاق سکھیرا کو پی ایس او ٹو آئی جی پنجاب تعینات کردیا گیا، پی ایس او ٹو آئی جی پنجاب محمد عبدالقادر قمر ایس ایس پی ہیڈ کوارٹرز ٹریفک لاہور مقرر کیا گیا ہے۔

    اےآئی جی ڈویلپمنٹ سی پی او لاہور محمد حسن اقبال کو ڈی پی او اٹک، جبکہ ڈی پی او اٹک شہزاد ندیم بخاری اے آئی جی ڈویلپمنٹ سی پی او لاہور اور تقرری کے منتظر محمد عاصم کو ایس ایس پی انوسٹی گیشن فیصل آباد تعینات کردیا گیا۔

  • پنجاب میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات میں اضافہ

    پنجاب میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات میں اضافہ

    لاہور : صوبہ پنجاب میں گزشتہ پانچ سال کے دوران خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی، تیزاب گردی اور قتل کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے، پولیس رپورٹ میں ہولناک انکشافات بیان کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں خواتین سے زیادتی اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے پنجاب میں خواتین پرتشدد کے واقعات کی رپورٹ حاصل کرلی، پولیس کی بنائی گئی رپورٹ نے سب واضح کر دیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران خواتین پر تشدد، زیادتی، قتل، اور تیزاب پھینکنے کے15ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔

    صوبے میں خواتین کے قتل اور زیادتی کے واقعات کم ہونے کی بجائے اس میں ہرسال اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، سال2014میں خواتین سے زیادتی کے2ہزار228کیسز رپورٹ ہوئے۔

    سال2015میں خواتین سے زیادتی کے دو ہزار618کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ سال2016میں دو ہزار746،سال 2017میں دو ہزار998کیسز رپورٹ رپورٹ کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق سال2018میں خواتین سے زیادتی کے دو ہزار937کیسز کی رپورٹس درج کرائی گئیں جبکہ سال2019کے10ماہ میں خواتین سے زیادتی کے3ہزار387کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ10ماہ کے دوران غیرت کے نام 149خواتین کو قتل کیا گیا،2018کے دوران غیرت کے نام پر 198خواتین کو موت کے گھاٹ اتارا گیا جبکہ رواں سال 2019 کے10ماہ میں تیزاب پھینکنے کے36 واقعات رپورٹ ہوئے، سال 2018 کے دوران تیزاب پھینکنے کے37 کیسز رپورٹ ہوئے۔