Tag: Punjab Police

  • گجرات: اغواکیس میں نامزد7سالہ بچہ مقدمےسےبری

    گجرات: اغواکیس میں نامزد7سالہ بچہ مقدمےسےبری

    گجرات : عدالت نے اغواء کیس میں نامزد سات سالہ بچے سمیر کو مقدمے سے بری کردیا۔

    گجرات کی مقامی عدالت نے اغواء کیس میں نامزد سات سالہ بچے سمیر کو مقدمے سے بری کردیا، سمیراسکول یونیفارم میں عدالت میں پیش ہوا۔

    واضح رہے کہ گجرات کے تھانہ سول لائنز میں 30 سالہ عامر اقبال نامی شخص کی مدعیت میں درج کرائے گئے مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ  7 سالہ سُمیر بٹ نے معمولی تلخ کلامی کے بعد اسے اغوا کرنے کے بعد اسلحے کے زور پر اس سے موبائل فون اور نقدی چھین لی۔

     پولیس نے سُمیر بٹ پر دفعہ 365 کے تحت اغوا ور اسلحے کے زور پر لوٹ مار کا مقدمہ درج کرلیا۔

  • پولیس ڈاکٹر طاہرالقادری کو قتل کرنا چاہتی تھی، پاکستان عوامی تحریک

    پولیس ڈاکٹر طاہرالقادری کو قتل کرنا چاہتی تھی، پاکستان عوامی تحریک

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے آئی جی پنجاب کو جوابی خط بھیج دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے پولیس ڈاکٹر طاہر القادری کو قتل کرنے کی نیت سے ماڈل ٹاؤن آئی۔

    آئی جی پنجاب کو جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ پولیس وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ڈاکٹر طاہر القادری کو قتل کرنے کی نیت سے ماڈل ٹاؤن آئی، سانحے میں پولیس خود ملزم ہے، پولیس نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی متعصب ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ آئی پنجاب کی تعیناتی کے بعد بھی جھوٹے مقدمے درج کیے گئے، جے آئی ٹی کی نیت ٹھیک ہوتی تو جیلوں میں بند کارکنوں کا بیان ریکارڈ کرتی۔

    یاد رہے کہ آئی جی پنجاب نے جے آئی ٹی سے تعاون کے لئے عوامی تحریک کے قائدین کو خط لکھا تھا، جس کے جواب میں پاکستان عوامی تحریک نے جے آئی ٹی میں پیش نہ ہونےکی دس وجوہات بتا دیں۔

    پیٹ کا کہنا ہے آئی ایس آئی، ایم آئی کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی ہی انصاف دے سکتی ہے۔

  • پنجاب : پولیس مقابلہ،  3ڈاکو ہلاک

    پنجاب : پولیس مقابلہ، 3ڈاکو ہلاک

    لاہور: سگیاں پل کے قریب سی آئی اے اور پنجاب پولیس سے مقابلے میں تین ڈاکو ہلاک ہوگئے جبکہ ڈاکووں کی فائرنگ سے ایک کانسٹیبل زخمی ہوگیا۔

    لاہور پولیس کے مطابق ایک اطلاع پر سگیاں پل پر چھاپہ مارا گیا تو ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک پولیس کانسٹیبل زخمی جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے تین ڈاکو مارے گئے۔

    ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں میں محمد سرور کا تعلق پاکپتن، محمد اکرام عرف کالی کا تعلق پتوکی جبکہ تیسرے ڈاکو سلطان منگا عرف لبا کا تعلق شاہدرہ سے ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان لاہور کے مختلف تھانوں میں ڈکیتی راہزانی اغواء اور قتل کی وارداتوں میں ملوث تھے ۔

  • اریبہ قتل کیس : اریبہ کے بھائی کے انکشافات

    اریبہ قتل کیس : اریبہ کے بھائی کے انکشافات

    لاہور: اریبہ قتل کیس میں اریبہ کے بھائی نے مزید انکشافات کئے ہیں، اریبہ کا اصل نام عبیرہ ہے جبکہ پولیس کی حراست میں موجود ملزمہ طوبی کا اصل نام اِزمہ راؤ ہے۔

    دو روز قبل قتل ہونے والی اریبہ کا کیس ایک نیا رخ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اریبہ کے بھائی زوہیب نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اسکی بہن کا نام اریبہ نہیں بلکہ عبیرہ تھا اور وہ ماڈل بننے کی کوشش میں نہیں تھی کیوں کہ وہ کئی سال سے ماڈل تھی۔

    اسکا مزید کہنا تھا کہ طوبی جو کہ پولیس کی حراست میں ہے اسکا اصل نام ازمہ راؤ ہے اور وہ طوبی کے نام سے جعلی شناختی کارڈ بنوا کر کرائے کے مکان میں رہتی تھی۔

    اسکا کہنا تھا کہ عبیرہ کے قتل میں ازمہ کے علاوہ کچھ اور لوگ بھی ملوث ہیں، جن کی جانب سے انہیں بھی قتل کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔

    عبیرہ کے بھائی زوہیب نے وزیرِاعلی پنجاب سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

    اس سے قبل لاہور کے علاقے شیراکوٹ بس اڈے پر کھڑی ایک بس سے تیرہ جنوری کو لاوارث صندوق ملا تھا ، جس سے ایک خوبرو لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کی شناخت عبیرہ کے نام سے ہوئی۔ مقتولہ پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ اور مسلم ٹاؤن ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔

    اے آر وائی نیوز نے بس اڈے سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی تو معمہ حل ہوا، پولیس کے مطابق ماڈل ٹاؤن کی رہائشی طوبٰی نامی خاتون نے اپنے ساتھی سے مل کر سیالکوٹ کی دو ٹکٹیں حاصل کیں اور صندوق بس کے اندر رکھ کر غائب ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق مرکزی ملزمہ طوبی کو گرفتار کرلیا ہے، ملزمہ نے اپنے بیان میں یہ بتایا کہ عبیرہ کو ماڈلنگ کا شوق تھا اور وہ اسے ورغلا کر ماڈل ٹاؤن لے گئی جہاں اسے قتل کیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کے کزن نے اس کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی تھی، پولیس اس کے کزن کو تلاش کررہی ہے۔

  • مظفر گڑھ میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، چار دہشت گرد ہلاک

    مظفر گڑھ میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، چار دہشت گرد ہلاک

    پامظفر گڑھ: چہلم امام حسین کے موقع پر مظفر گڑھ میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے اور مبینہ پولیس مقابلے میں چار دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے ہیں، تین فرار ہو گئے ہیں۔ ملزمان کے قبضہ سے اسلحہ، راکٹ لانچر اور خود کش جیکٹ برآمد ہوئی ہیں۔

    پولیس کے مطابق مظفر گڑھ کے نواحی علاقے محمد موسی میں خفیہ اطلاع پر دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر گرینیڈ سے حملہ کردیا، مبینہ مقابلے میں پولیس نے چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ تین دہشت گرد اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہو ئے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق مقابلے میں تین پولیس اہلکار بھی زخمی ہو ئے جنھیں طبی امداد  کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کے قبضہ سے بارہ راکٹ لانچر، چالیس ہینڈ گرینیڈ، تین سو اٹھائیس کلو گرام کیمیکل، چار خود کش جیکٹس، پستول اور رائفلز بر آمد کر لی گئی ہیں۔

    ڈی پی او مظفر گڑھ پولیس کے مطابق دہشت گردوں کا تعلق پنجابی طالبان کے ابو عبداللہ گروپ سے ہے۔

  • فیصل آباد: فائرنگ کی فوٹیج اے آر وائی کو موصول، پولیس نے مردے کو ملزم نامزد کردیا

    فیصل آباد: فائرنگ کی فوٹیج اے آر وائی کو موصول، پولیس نے مردے کو ملزم نامزد کردیا

    فیصل آباد: سانحہ فیصل آباد کی ایک اور ایکسکلوسو فوٹیج اےآروائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔ فوٹیج میں دو افراد کو سرعام فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی جلوس پر ہونے والے فائرنگ کے مناظر کی ایک اور فوٹیج اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔ فوٹیج میں دو افراد کو واضح طور پر سرعام گولیاں برساتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    فوٹیج میں نظر آرہا ہے کہ ہجوم میں شامل دو افراد ہاتھ میں اسلحہ تھامے ہوئے ہیں اور فیصل آباد کے یہ گلو بٹ نہتے عوام پر سیدھی گولیاں برسا رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول فوٹیج میں ناولٹی چوک پر ملزمان کی سرعام فائرنگ کے دوران پولیس اہلکار کو خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے نظر آرہے ہیں۔ پولیس اہلکاروں نے کارروائی کے بجائے رخ ہی بدل لیا تھا۔

    واقعہ میں پی ٹی آئی کا حق نواز جان کی بازی ہارا اور ناولٹی چوک خونی چوک میں تبدیل ہوگیا ہے۔

    ادھر پنجاب پولیس نے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار بننے کے چکر میں دو سال قبل وفات پانے والے شہری کو بھی رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر حملے کے مقدمے میں ملزم نامزد کر دیا ہے۔ فیصل آباد کے علاقے نثار کالونی کے رہائشی محمد اشرف دو ہزار بارہ میں چھہتر سال کی عمر میں وفات پا گئے تھے۔ آٹھ دسمبر کو سمن آباد میں سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر حملے کے الزام میں تھانہ ڈی ٹائپ کالونی میں سب انسپکٹر محمد سفیان کی مدعیت میں درج مقدمے میں دو سال قبل وفات پا جانے والے محمد اشرف کو بھی اس خاندان سے سیاسی مخالفت کی بنا پر نامزد کروا دیا گیا ہے۔

  • شہبازشریف کےاستعفے تک کوئی جے آئی ٹی قبول نہیں،ڈاکٹرطاہرالقادری

    شہبازشریف کےاستعفے تک کوئی جے آئی ٹی قبول نہیں،ڈاکٹرطاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفے تک کاکسی قسم کی جے آئی ٹی قبول نہیں کریں گے۔

    اگر پنجاب پولیس کے افسران پر مشتمل ہی جے آئی ٹی بنانا تھی تو پانچ مہینے کیوں ضائع کئے گئے ؟ انہوں نے کہا کہ قوم کو دھوکہ دینے کیلئے یہ کہا جا رہا ہے کہ جے آئی ٹی کا سربراہ بلوچستان سے ہے جبکہ حقییقت یہ ہے کہ عبدالرزاق چیمہ پنجاب پولیس کے ہی افسر ہیں ۔

    جنہیں ڈیپوٹیشن پر سی سی پی او کوئٹہ تعینات کیا گیا ہے، اور مذکورہ افسر وزیراعلیٰ پنجاب کے قریبی دوستوں میں شمار کئے جاتے ہیں، ہم نے جس شخصیت کو جے آئی ٹی کیلئے ناپسندیدہ قرار دیا تھا یہ وہ ہی شخص ہیں۔

    انہوں نے سوال کیا کہ کیا کوئی قاتل یا قتل کی منصوبہ بندی کرنے والا اپنے خلاف تحقیقات کا حق یاجواز رکھتا ہے؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کیخلاف پہلے سے قتل اور اقدامِ قتل کے مقدمات درج ہیں،ان کو کون گرفتاری کے وارنٹ بھیجے گا اور کون ان کو گرفتار کرے گا؟

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے،انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نہایت شریف آدمی ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان آرمی میں کم لوگ ہیں جو اچھی اور شریف طبیعت کے حامل ہیں۔

  • پنجاب پولیس کی پی اے ٹی کارکنوں کو گرفتارکرنے کی کوشش ناکام

    پنجاب پولیس کی پی اے ٹی کارکنوں کو گرفتارکرنے کی کوشش ناکام

    اسلام آباد: پنجاب پولیس کی جانب سےعوامی تحریک کے کارکنوں کو گرفتارکرنے کی کوشش تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے ناکام بنا دی ۔ تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان معاملے پر آج پریس بریفنگ دیں گے۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء کو گرفتار کرنے سے پولیس باز نہیں آئی، پنجاب پولیس نےدھرنے سے واپس گھروں کو جانے والے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو پی ایم سیکریٹیریٹ کے قریب گرفتار کرنے کی کوشش کی، اطلاع ملنے پر دھرنے میں موجود تحریکِ انصاف کے کارکن عوامی تحریک کے کارکنوں کی مدد کو پہنچے۔

    اس موقع پر سیاسی کارکن اور پولیس آمنے سامنے ہوئی تو پتھراؤ اور لاٹھی چارج شروع ہوگیا، پی ایم سیکریٹریٹ سے سپریم کورٹ تک علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

    اسی دوران اسلام آباد پولیس نے مارگلہ چوک کے قریب سے تحریکِ انصاف کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا، تصادم کی اطلاع ملنے پر تحریکِ انصاف کی قیادت نے اپنے کارکنوں کو واپس دھرنے کے مقام پر بلالیا۔

    تحریکِ انصاف کے رہنما علی امین کا کہنا ہے کہ پولیس روز انکے کارکنوں کو گرفتار کر لیتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکنوں کو غیرقانونی طور پر گرفتارنہیں کرنے دیں گے۔

  • ڈاکٹر طاہر القادری کا قومی وصوبائی حکومتیں برطرف کرنے کامطالبہ، آج انقلاب کا ٹائم فریم دیں گے

    ڈاکٹر طاہر القادری کا قومی وصوبائی حکومتیں برطرف کرنے کامطالبہ، آج انقلاب کا ٹائم فریم دیں گے

     

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں اور انہوں نے اعلان کیا کہ انقلاب ابھی شروع نہیں ہوا کہ سیشن کورٹ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف اکیس افراد کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مڈٹرم انتخاب ہوئے تو پھر یہی لوگ اقتدار میں آجائیں گے لہذامڈٹرم انتخابات مسترد کرتے ہیں انہوں نے مزید اعلان کیا کہ آج رات کسی وقت انقلاب کے  لئے ٹائم فریم دیں گے۔انہوں نے جلسے میں آئے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو بھی خوش آمدید کہا اور ان کو کہا کہ وہ سب ان کے لئے اولاد کی طرح ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب یہ محکمہ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس فیصلے پر فی الفور عمل کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرے بصورت دیگر نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہوجائے۔

    انہوں نے اسلام آباد کے شہریوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ انقلاب کے لئے آئے ہوئے لوگ نہ غنڈے ہیں نہ چور اور نہ ہی بد امن ہیں ، دوکاندار اپنی دکانیں کھول لیں ان کی ملکیت کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کی روحیں سوال کر رہی ہیں کہ کیا ان کا بدلہ لیا جائے گا، کیا قانون ان کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا، کیا پاکستان کے نظام ان کو انصاف فراہم کرے گا یا پاکستان کے کروڑوں افراد ان کے خون سے غدار کریں گے۔

    دریں اثنا ء جلسے کے شرکا ء نے ایک اسلحہ بردار شخص کو پکڑ لیا جسے ڈاکٹر طاہر القادری نے عوام کے غیض و غضب سےبچاتے ہوئے اپنے پاس اسٹیج پر بلا کر گلے لگا کر معاف کیا اور کارکنان کو حکم دیا کہ اسے مزید گزند نہ پہنچایا جائے۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے حملہ آور کو گلے لگالیا

    بعد ازاں ڈاکٹر طاہر القادری نےجلسے کے شرکا سے خطاب جاری رکتھے ہوئے انقلاب کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا

    شریف برادران استعفیٰ دیں۔
    قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کی جائیں۔
    قومی حکومت قائم کی جائے۔
    ملک وقوم کو نقصان پہنچانے والوں کا کڑا احتساب کیا جائے۔
    عوام کی فلاح و بہبود کے لئےدس نکاتی فلاحی ایجنڈے کا نفاذ کیا جائے۔

    ہر شخص کو روٹی کپڑا اور مکان فراہم کیا جائے
    بیروزگاروں کےلئے روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں
    ہر بیمار کے لئے حکومت مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جائے
    ہر بچے کے لئے مفت تعلیم لازمی کی جائے
    روز مرہ کی اشیا آدھی قیمت پر فراہم کی جائے
    کم تنخواہ والے افراد کے لئے یوٹیلیٹی بل آدھے کئے جائیں
    عورتوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق عطا کرنے کے لئے انہیں گھریلو سطح پر انڈسٹری لگا کر دی جائے
    تنخواہوں کے درمیان واضح فرق کو ختم کیا جائے

    بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دے کر ایک دوسرے کو کافر کہنے پر پابندی لگائی جائے۔
    ملک میں امن و رواداری کو فروغ دینے کے لئے ٹریننگ سنٹر قائم کئے جائٰیں اور اس کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔
    اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور ان پر ہاتھ اٹھانے والے کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔
    انتظامی بنیادوں پرمزید صوبے قائم کئے جائیں اور طاقت کو نچلی سطح پر منتقل کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پانچ لوگ ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرتے ہیں قومی حکومت سات سے دس لاکھ افراد کو حکومت کا حصہ بنائے گی۔ طاقت ور اور کمزور لوگوں کے لئے الگ الگ قانون اب نہیں چلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی حکومت میں تمام کرپٹ وزراء اور افسر جیل جائیں گے اور اگر ایئرپورٹ حکام نے شرف برادران کو بھاگنے کا موقعہ دیا تو ان کا بھی احتساب ہوگا۔

  • کارکن حکومت کے ہتھکنڈوں سے پیجھے نہیں ہٹنے والے نہیں، شیریں مزاری

    کارکن حکومت کے ہتھکنڈوں سے پیجھے نہیں ہٹنے والے نہیں، شیریں مزاری

    لاہور: شیریں مزاری نے کارکنوں کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسے حربے استعمال کرکے ہمارے کارکنوں کو خوفزدہ نہیں کرسکتی کارکن گرفتاریوں سے خوف زدہ ہونے والے نہیں ان کا کہنا تھاکہ کارکن ہر رکاوٹ توڑ کے آزادی مارچ میں شریک ہونگے۔

    پنجاب بھر میں حکومت کے خلاف احتجاجی کال پرعوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی پکٹر دھکڑجاری ہے،جڑانوالہ میں پولیس نے اب تک پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنا ن کو حراست میں لے لیا، بھکر گوجرانولہ، شورکوٹ،ناروال، اور جھنگ سمیت پنجاب بھرحکومتی ادارے کارکنان کے خلاف متحرک ہیں۔

    تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری کہتی ہیں کارکنان کی پکڑ دکھڑ قابل مذمت ہے شیریں مزاری نے کارکنوں کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کارکن حکومت کے ہتھکنڈوں سے پیجھے نہیں ہٹنے والے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ کارکنان ہر رکاوٹ توڑ کے آزادی مارچ میں شرکت کرے گیں دوسری جانب اعجاز چوہدری نےحکومت پنجاب کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انتشارپھیلانے کے کیلئے حکومت نے گلوبٹ کو رہا کرایا۔