Tag: پنجاب

  • پنجاب میں پہلا پبلک سیکٹر مونٹیسوری شروع کرنے کا فیصلہ

    پنجاب میں پہلا پبلک سیکٹر مونٹیسوری شروع کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب میں پہلا پبلک سیکٹر مونٹیسوری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مریم نوازنے پنجاب اسکول ری آرگنائزیشن پروگرام کی منظوری دیدی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس ہوا، وزیراعلیٰ کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں ہفتہ وار اور ماہانہ ’’مقابلے‘‘ شروع کرنے کا حکم دیا گیا ہے، مریم نواز نے 14 ہزار اے ای اوز اور ایس ایس ای کی ریگولرلائزیشن کا پلان بھی طلب کرلیا ہے۔

    سرکاری اسکولوں کے ایک ہزار گراؤنڈز کی 6 ماہ میں تعمیر و بحالی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، پنجاب بھر میں ضروریات کا تعین کرنے کیلئے اسکولوں کی جامع میپنگ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    گرین اسکول پروگرام کے اجراکا فیصلہ بھی ہوا ہے جس کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے منظوری دے دی ہے، اسکولوں کی مانیٹرنگ کیلئے ارکان صوبائی اسمبلی کو ڈیوٹیاں تفویض کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    سرکاری اسکولو ں میں ٹیچر میٹنگ، سہ ماہی اسٹوڈنٹ رپورٹ کارڈ کے اجرا پر اتفاق ہوا ہے، اسکول سسٹم کی ری ویمپنگ کیلئے جامع اسکول ایجوکیشن پالیسی تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ سزا اور جزا کے عمل کے بغیر سسٹم میں بہتری نہیں لائی جاسکتی، ایجوکیشن کیلئے فنڈز کی کمی نہیں آنے دی جائے گی، ہر ڈسٹرکٹ میں ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیا جائیگا۔

  • پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فری سرپلس بجٹ کی منظوری

    پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فری سرپلس بجٹ کی منظوری

    لاہور : پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فری سرپلس بجٹ کی منظوری دے دی گئی، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 9 واں اجلاس ہوا، جس میں پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فری سرپلس بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔

    پنجاب کے نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں نہ ہی موجودہ ٹیکسز کی شرح میں اضافہ ہوا ، ٹیکس بڑھائے بغیر مالیاتی ذرائع سے ریونیومیں 53 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    پنجاب کابینہ نے 5446ارب روپے کے بجٹ دستاویزکی منظوری دے دی ، 842 ارب روپے ڈیولپمنٹ اخراجات اور 630ارب کےسرپلس بجٹ کی منظوری دی، سالانہ ڈیویلپمنٹ پلان میں 77نئے میگا پراجیکٹ شامل ہوں گے۔

    پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پیکیج ، صوبائی کابینہ نے 842ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی۔

    سابقہ ریونیو ہدف 625ارب روپےجبکہ موجودہ ہدف 960 ارب روپے مقرر کیے گئے ہیں ، 960 ارب ریونیو صوبہ اپنے ذرائع سے اکٹھا کرے گا۔

    کم ازکم اجرت 32ہزار سے بڑھا کر 37ہزار روپے کرنے کی منظوری ، تنخواہوں میں 20سے 25 فیصد او رپنشن میں 15فیصد اضافے کی منظوری دی۔

    مینارٹی ڈیولپمنٹ فنڈ میں پہلی بار ایک ارب روپے. سوشل پروٹیکشن کیلئے 130 ارب روپے مختص، 110ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ کیا، گندم کا قرض 375 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری، سودکی مد میں 54 ارب سے زائد بچت ہوگی۔

    لیپ ٹاپ اسکیم کیلئے 6ارب روپے،پی کےایل آئی انڈومنٹ فنڈ کیلئے 5ارب روپے ، سپلیمنٹری گرانٹ کیلئے 268 ارب روپے ، مالی سال2023-24کےسپلیمنٹری بجٹ اسٹیٹمنٹ اور زرعی آلات کیلئے 26 ارب، کسان کارڈ 10 ارب روپے کی منظوری دے دی۔

    سی ایم گرین ٹریکٹرپروگرام کیلئے30 ارب، سی ایم ڈسٹرکٹ ایس جی ڈی پروگرام کیلئے 80 ارب ، ڈیولپمنٹ کیلئے35 ارب، مری کے لئے 5ارب روپے، لائیو اسٹاک کارڈ کیلئے 2 ارب، ہمت اور نگہبان کارڈ کیلئے 2ارب ، ری سٹرکچرنگ ایجوکیشن کیلئے 26ارب روپے کی منظوری دی۔

  • پنجاب میں خسرہ کے کیسز اور اموات میں تیزی سے اضافہ

    پنجاب میں خسرہ کے کیسز اور اموات میں تیزی سے اضافہ

    لاہور : پنجاب میں خسرہ کے کیسز اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، وبا سے اموات کی تعداد28 تک پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں خسرہ کی وبا بےقابو ہوگئی، کیسز اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ْ

    مرض کا شکار مزید دو بچے دم توڑ گئے، جس کے بعد صوبےمیں خسرہ سے اموات کی تعداد اٹھائیس تک پہنچ گئی ہے۔

    محکمہ صحت نے بتایا کہ گیارہ ہزار سے زائدمشتبہ کیسز،،جبکہ تین ہزار چارسوکنفرم مریض ہیں، مجموعی تعداد تین ہزارچارسوساٹھ تک پہنچ چکی ہے۔

    گزشتہ روز خسرہ کے پونے300 مشتبہ کیسزرپورٹ ہوئے، لاہور سے انتالیس، گوجرانوالہ سےدس، وہاڑی سےچھبیس، شیخوپورہ سے ستائیس اور فیصل آباد سے تینتیس مشتبہ مریض سامنے آئے۔

    عالمی ادارہ صحت کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پاکستان دنیا بھر میں خسرے کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونےوالےدس ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔

    ملک میں گزشتہ سال میں جولائی سےدسمبرکےدرمیان سات ہزار سے زیادہ افراد خسرےکاشکار ہوئے تھے۔

    طبی ماہرین کے مطابق جسم پرسرخ دانوں، بخار، کھانسی، نزلے اور زکام خسرہ کی علامات ہیں، اکثر والدین جسم پر دانوں کو چکن پاکس سمجھ کربچوں کواسپتال نہیں لےجاتے ، اگرتین یا چاردن تک بخارنہ اُترے اورکھانسی ختم نہ تووالدین بچوں کوفوری ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔

  • پنجاب میں طوفانی بارش  سے تباہی، 8 افراد جاں بحق، 40 سے زائد زخمی

    پنجاب میں طوفانی بارش سے تباہی، 8 افراد جاں بحق، 40 سے زائد زخمی

    لاہور : پنجاب مین طوفانی بارش نے تباہی مچادی ، مختلف حادثات میں آٹھ افرادجاں بحق اور چالیس سےزائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کےکئی شہروں میں طوفانی بارشوں میں مختلف حادثات میں آٹھ افراد جاں بحق اور چالیس سےزائد زخمی ہوگئے۔

    شدید طوفانی ہواؤں کے باعث کئی سائن بورڈز ، دیواریں اور چھتیں گرگئیں ، جس کے نتیجے میں لوگ جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

    گوجرانوالہ میں دیواریں اورچھتیں گرنےسےدوبچوں سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ سات زخمی ہوئے۔

    نارووال میں تیز آندھی اور طوفان کے باعث دیواریں، درخت اور بجلی کے کھمبے گرنے سے خواتین سمیت 30 افراد زخمی ہوئے جبکہ ملتان میں چھت گرنے سے میاں بیوی اور تین بچے زخمی ہوئے۔

    ساہیوال، بہاولنگر، چیچہ وطنی اوردیپالپور میں بھی بادل جم کر برسے۔

    لاہور میں گرد و غبار کے طوفان کے ساتھ بارش ہوئی، جس سے درجہ حرارت میں کمی ہوگئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں کو متاثر کرنے والی مغربی لہر کے اثرات کے تحت آئندہ تین روز کے دوران پنجاب کے کئی شہروں میں بارش کا سبب بنیں گے۔

  • پنجاب میں آج سے  پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد

    پنجاب میں آج سے پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد

    لاہور : پنجاب بھر میں آج سے پلاسٹک بیگ پر پابندی لگا دی گئی ہے، صوبے میں کوئی انڈسٹری پلاسٹک بیگ نہیں بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر صوبے بھرمیں آج سے”سے نو ٹو پلاسٹک” مہم کا آغاز ہوگیا۔

    مریم اورنگزیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ نےپالیسیز،کیسز،ریسرچ اسٹڈیزپرایکشن پلان بنایا، آج پورےپنجاب میں پلاسٹک بیگ پرپابندی لگادی گئی ہے ، اب آپ نے پلاسٹک کواستعمال نہیں کرناعادت کوتبدیل کرناہے، پلاسٹک جلتاہےتواس سےپیداہونےوالی گیس کینسرکاسبب بنتی ہے۔

    غیر قانونی پلاسٹک بیگ کی تیاری،،پروڈیکشن، تریسل اورخریدوفروخت پر پابندی کے لیےمیکنزم پرسختی سے عملدرآمد کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اوردیگرفوڈ پوائنٹس پرگاہکوں کوپلاسٹک بیگ میں کھانا دینے پر سخت پابندی ہوگی اور خلاف ورزی کرنےوالے ہوٹلوں کے خلاف مکمل کریک ڈاؤن کیا جائے گا ساتھ ہی مالکان کے خلاف قانونی کارروائی اوربھاری جرمانے ہوں گے۔

    دکانداروں کا کہنا ہے کہ حکومت پلاسٹک بیگز کے متبادل فراہم کرے تاکہ انکی دکانداری متاثر نہ ہو۔

    دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے ماحولیاتی تحفظ کےعالمی دن کےموقع پر پیغام دیتےہوئے کہا ماحولیاتی آلودگی پاکستان سمیت دنیا بھر کے لئے چیلنج ہے، اقوام عالم کو مل کر قدرتی ماحول پر اثرانداز ہونے والے عوامل پر قابو پانا ہوگا، عوام کرہ ارض کی حفاظت کے مشن میں ہمارا ساتھ دیں۔

    مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے آج سے پلاسٹک کےاستعمال، پروڈکشن، فروخت اور تجارت پر پابندی عائد کردی ہے۔ پلاسٹک کے استعمال سےماحول اور انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔نو ٹو پلاسٹک مہم کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنا اور ماحول دوست اقدامات کا فروغ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پلاسٹک پر پابندی کی پالیسی کو سختی سے نافذ کیا جائے گا جبکہ ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھانے پینے کی جگہوں پر پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی ہوگی ساتھ ہی پلاسٹک بیگ کی جگہ ماحول دوست متبادل جیسے کاٹن بیگ کو استعمال میں لایا جائے۔

  • پنجاب میں خسرہ کی وبا بے قابو ہوگئی

    پنجاب میں خسرہ کی وبا بے قابو ہوگئی

    لاہور : پنجاب میں خسرہ سے مزید 2 بچے انتقال کرگئے ، جس کے بعد انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد 24 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں خسرہ کی وبا بے قابو ہوگئی، 24 گھنٹے میں پنجاب میں خسرہ سے 2 بچوں کاا نتقال ہوا، ایک بچے کا تعلق لاہور اور دوسرے کا فیصل آباد سے تھا۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ لاہور میں انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد جبکہ صوبے بھر میں انتقال کرنےوالےبچوں کی تعداد 24 ہوگئی۔

    گزشتہ روزصوبہ بھرسے خسرہ کے 227 مشتبہ کیسزرپورٹ ہوئے، جس کے بعد خسرہ کے مریضوں کی تعداد 3210 تک پہنچ گئی

    اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اعداد وشمار کے مطابق شیخوپورہ سے اڑتیس، فیصل آباد چونتیس، لاہورانتیس، گجرانوالہ سے پچیس بچے سرکاری اسپتالوں میں داخل کیے گئے۔

    طبی ماہرین کے مطابق پانچ سال سے کم عمر بچے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، والدین بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کاکورس مکمل کروائیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں خسرہ بچوں کی تعداد 3200 سے ذیادہ پورے سال میں نہیں تھی، گوجرانوالہ میں بھی بہت ذیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، لیکن ہم دو ہفتوں کے اندر پورے پنجاب کے بی ایچ یوز میں ڈاکٹرز تعینات کردیں گے۔

  • پنجاب میں سی ٹی ڈی کے آپریشن،   44 دہشت گرد گرفتار

    پنجاب میں سی ٹی ڈی کے آپریشن، 44 دہشت گرد گرفتار

    لاہور : سی ٹی ڈی پنجاب نے مختلف شہروں میں آپریشن کے دوران 44 دہشت گرد گرفتار کرلئے، دہشت گرد مختلف مقامات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) پنجاب نے مختلف شہروں میں 794 آئی بی اوز آپریشن کئے، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 44 دہشت گرد گرفتار کئے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کارروائیاں لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، نارووال، سیالکوٹ، خانیوال، منڈی بہاالدین، جھنگ، رحیم یار خان اوربہاولپور میں کی گئیں۔

    لاہور سے ٹی ٹی پی کے 2 خطرناک دہشت گرد گرفتار کئے اور دہشت گردوں سے دھماکا خیزمواد ، ہینڈ گرنیڈ ، 37 ڈیٹونیٹر اور دیگرسامان برآمد ہوا۔

    محکمہ انسداد دہشت گردی نے بتایا دہشت گردوں میں محمد خان، عبد الرؤف، حبیب اللہ، محمد شہزاد ، حمایت اللہ، اسامہ عظیم، طارق خان، تنویر احمد ،احسن شامل ہیں، دہشت گرد مختلف مقامات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    ترجمان کے مطابق مئی میں 2738 کومبنگ آپریشنز کے دوران 673 مشتبہ افراد گرفتار کیے، کومبنگ آپریشنز میں 96 ہزار 796 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔

  • پنجاب سگ گزیدگی کے کیسز کا ڈیٹا کیوں نہیں دے رہا تھا؟ ڈیٹا فراہمی کے بعد انکشاف

    پنجاب سگ گزیدگی کے کیسز کا ڈیٹا کیوں نہیں دے رہا تھا؟ ڈیٹا فراہمی کے بعد انکشاف

    لاہور: پنجاب سگ گزیدگی کے کیسز کا ڈیٹا کیوں نہیں دے رہا تھا؟ ڈیٹا فراہمی کے بعد انکشاف ہوا کہ صوبہ کیسز کی بہتات میں سب سے آگے نکل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے وفاق کو کتے کاٹے کیسز کا ڈیٹا فراہم کر دیا، پنجاب حکومت طویل عرصے سے سگ گزیدگی کیسز کا ڈیٹا نہیں دے رہی تھی، اب ڈیٹا میں انکشاف ہوا ہے کہ کتے کے کاٹے کے کیسز میں پنجاب نے سندھ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں کتے کاٹے کے 7 ہزار 549 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں پنجاب بھر کے کیسز کی تعداد 4 ہزار 681 ہے، جب کہ اس دوران صوبہ سندھ میں 1 ہزار 928 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے خیبر پختونخوا میں کتے کاٹے کے 665 کیسز، بلوچستان میں 245 کیسز، آزاد کشمیر میں کتے کاٹے کے 29 کیسز، اور گلگت بلتستان میں 1 کیس رپورٹ ہوا۔

  • جب ہمارا کسان رُل گیا ہے، ایسے وقت میں آٹا سستا ہونے کا کریڈٹ لیا جا رہا ہے: انٹرویو سلیم حیدر

    جب ہمارا کسان رُل گیا ہے، ایسے وقت میں آٹا سستا ہونے کا کریڈٹ لیا جا رہا ہے: انٹرویو سلیم حیدر

    کراچی: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ پنجاب میں کسانوں کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی ہے، جب ہمارا کسان رُل گیا ہے، ایسے وقت میں آٹا سستا ہونے کا کریڈٹ لیا جا رہا ہے۔

    گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کراچی دورے کے موقع پر اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا پچھلی حکومت نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے، یہ صوبے پر بڑا ظلم تھا، پچھلی حکومت نے پنجاب میں سب سے نالائق شخص کو صوبے کا وزیر اعلیٰ لگایا۔

    انھوں نے گندم اسکینڈل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کسانوں سے گندم کی خریداری صحیح وقت پر شروع نہیں کی جا سکی ہے، یہ نا اہلی ہے، کرپشن ہے یا کچھ اور یہ وقت ثابت کرے گا۔ سلیم حیدر نے کہا جب نظر آ رہا تھا کہ اس مرتبہ گندم کی پیداوار وافر مقدار میں ہونی ہے، تو ایسے میں گندم امپورٹ کرنا مناسب عمل نہیں تھا۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ گندم اسکینڈل پر شفاف تحقیقات ہونی چاہیے اور جو جو اس کے ذمہ داران ہیں ان کو سخت سزا ملنی چاہیے۔

    انھوں نے کہا بلاول بھٹو کی بات درست ہے کہ کمیٹی پر کمیٹی، پھر سب کمیٹی، یہ کمیٹی کمیٹی کا کھیل اسی طرح چلتا رہے گا، موجودہ صورت حال میں ملک کو ترقی کی جانب لے جانا ہے تو سزا و جزا کا عمل تیز کرنا ہوگا۔

    سردار سلیم حیدر نے کہا یہ پنجاب کی بدقسمتی ہے کہ پی ٹی آئی دور میں اس صوبے پر ایسا شخص مسلط کیا گیا جو منصب کے قابل نہ تھا ، ہم نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کرنا اور بلاول کو وزیر اعظم بنوانا ہے، پیپلز پارٹی پنجاب میں بہتر ہو رہی ہے اور اس کے لیے ہم دن رات جدوجہد کریں گے۔

  • کسان کے پی حکومت کو گندم 3900 روپے میں نہ بیچ سکیں، پنجاب حکومت نے راستے بند کر دیے

    کسان کے پی حکومت کو گندم 3900 روپے میں نہ بیچ سکیں، پنجاب حکومت نے راستے بند کر دیے

    راولپنڈی: پنجاب حکومت نے گندم کے پی حکومت کو 3900 روپے میں بیچنے کے راستے مسدود کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے کسان خیبر پختونخوا کی حکومت کو گندم 3900 روپے میں نہ بیچ سکیں، اس کے لیے پنجاب حکومت نے ’اسمگلنگ روکنے‘ کی آڑ میں راستے مسدود کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    جاری نوٹیفکیشن میں سیکریٹری فوڈ کی جانب سے اہم شاہراہوں پر چیک پوسٹیں قائم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، گندم اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اہل افسران کو ذمہ داری سونپنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

    دوسری طرف ذرائع آٹا ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا نے 3 لاکھ ٹن گندم کی ڈیمانڈ کی ہے، اور کے پی میں ہزاروں ٹرک گوداموں کے باہر کھڑے ہیں، کے پی حکومت پنجاب کی گندم 3900 روپے فی من خرید رہی ہے۔

    آٹا ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بتایا کہ پنجاب میں اوپن مارکیٹ میں گندم 2800 سے 3000 روپے فی من فروخت ہو رہی ہے، اب جب کہ کے پی حکومت صحیح دام دے رہی ہے تو حکومت پابندیاں لگا کر کسان کے لیے مزید مشکلات پیدا کر رہی ہے۔