Tag: پنجاب

  • کسان مارچ سے پہلے رہنماؤں کی گرفتاریاں عروج پر پہنچ گئیں

    کسان مارچ سے پہلے رہنماؤں کی گرفتاریاں عروج پر پہنچ گئیں

    لاہور: کسان مارچ سے قبل رہنماؤں کی گرفتاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، صدر کسان بورڈ کا کہنا ہے کہ پولیس پورے پنجاب میں کسان بورڈ رہنماؤں کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر کسان بورڈ سردار ظفر حسین نے گرفتار ہونے والے رہنماؤں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج ہر صورت لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے دفتر تک کسان مارچ ہوگا۔

    انھوں نے بتایا چیئرمین کسان بورڈ پاکستان جام حضور بخش کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، نائب صدر امان اللہ چٹھہ کو حافظ آباد سے گرفتار کیا گیا، فیصل آباد ڈویژن کے صدر علی گورایہ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، نائب صدر کسان بورڈ پنجاب میاں ریحان الحق کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    سردار ظفر کے مطابق کسان بورڈ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے جنرل سیکریٹری سرور بھٹی، گوجرانولہ سے حمید الدین اعوان، چنیوٹ کسان بورڈ کے سابق صدر ذوالفقار شاہ کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے، غرض پورے پنجاب میں کسان بورڈ رہنماؤں کی گرفتاریوں کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔

    فیصل آباد سے کسان بورڈ کے ضلعی صدر علی احمد، جماعت اسلامی کے رہنما رانا عدنان اور عبدالستار بیگا، جھمرہ میں امیدوار صوبائی اسمبلی ضافر ادریس کے والد اور چچا، جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر بشیر صدیقی کا بیٹا اور بھتیجا بھی گرفتار ہو گئے ہیں، سمندری روڈ پر مرکزی صدر کسان بورڈ سردار ظفر حسین کے گھر پر پولیس نے چھاپا مارا تاہم وہ پہلے ہی گھر سے نکل کر لاہور پہنچ چکے ہیں۔

    حافظ آباد سے کسان بورڈ پاکستان کے نائب صدر امان اللہ چٹھہ کا گرفتاری سے قبل ویڈیو پیغام سامنے آیا، جس میں انھوں نے کہا ’’مجھے گرفتار کیا جا رہا ہے، یہ انتہائی کمزور حکومت ہے جو پرامن احتجاج بھی برداشت نہیں کر سکی، ان حرکتوں سے احتجاج نہیں رکے گا، حکومت اتنی خائف ہے کہ رات میں گرفتاریاں شروع کر دیں۔

    واضح رہے کہ لاہور میں آج جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ’’حق دو کسان مارچ‘‘ 2 بجے ہوگا، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کی قیادت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا، لیاقت بلوچ نے ایک بیان میں کہا ’’ہم کسان بورڈ کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں، کسان آج لاہور میں پرامن مارچ کریں گے پولیس اور انتظامیہ رکاوٹ نہ ڈالے۔‘‘

  • پسند کی شادی کرنے پر 18 سالہ لڑکی قتل

    پسند کی شادی کرنے پر 18 سالہ لڑکی قتل

    لیاقت پور: پنجاب میں پسند کی شادی کرنے پر 18 سالہ لڑکی کو قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں واقع لیاقت پور میں ایک 18 سالہ لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ لڑکی کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کیا گیا، اہل خانہ قتل کے بعد خفیہ طور پر تدفین کر رہے تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ پولیس نے اہل خانہ کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے، لڑکی کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات ہیں، لڑکی کو قتل کرنے کے بعد ملزمان فرار ہیں، گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہے۔

  • دلہن کے بغیر بارات واپس آنے پر دولہے نے زہریلی گولیاں کھالیں

    دلہن کے بغیر بارات واپس آنے پر دولہے نے زہریلی گولیاں کھالیں

    جمال پور: پنجاب میں دلہن کے بغیر بارات واپس آنے پر دولہے نے زہریلی گولیاں کھالیں جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور میں پیش آیا جہاں جمال پور میں دلہن کے بغیر بارات واپس آنے پر دولہے نے زہریلی گولیاں کھالیں۔

    ذرائع کے بتایا کہ نکاح کے وقت زیادہ رقم لکھوانے پر دلہا اور دلہن کے گھر والوں میں جھگڑا ہوگیا تھا، دلہن کی فیملی نے زیادہ رقم لکھوانے کا کہا تو بارات واپس لوٹ گئی۔

    ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ لڑکی والوں نے نکاح کے وقت 5 لاکھ روپے اور 5 مرلے کا مکان لکھوانے کا مطالبہ کیا تھا، دولہے کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر ہیں۔

  • سرکاری اساتذہ کی کمی میں کتنی حقیقت؟ اہم انکشاف سامنے آگیا

    سرکاری اساتذہ کی کمی میں کتنی حقیقت؟ اہم انکشاف سامنے آگیا

    لاہور: پنجاب میں سرکاری اساتذہ کی کمی کے معاملے پر ابتدائی رپورٹ میں اہم انکشاف سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سرکاری اساتذہ کی کمی پر محکمہ اسکول ایجوکیشن نےابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔

    جس میں بھرتی ہونے والے ہزاروں اساتذہ کا دیگر اضلاع میں ٹرانسفر کروانے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا سرکاری اساتذہ نے بھرتی ہونے کیلئےکسی اور ضلع کا انتخاب کیا۔

    اساتذہ نے اپنے آبائی ضلع یا گھر کے قریبی اسکول میں ٹرانسفر کرایا،  اساتذہ نےٹرانسفر کرانے کیلئے مختلف مضامین کی سیٹ تک تبدیل کرائی۔

    مختلف اسکولوں میں اساتذہ بھرتی ہوئےمگر وہاں ڈیوٹی نہیں کی جبکہ صوبے کے بیشتر اسکولوں میں طلبا سے زیادہ استاد پائے گئے۔

    پنجاب کے مختلف اسکولوں میں درجنوں بچوں پر ایک سے 2 استادہیں کیونکہ بیشتر اساتذہ نےپنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ سمیت دیگرمحکموں میں ٹرانسفر کرایا جبکہ متعدداساتذہ بھرتی ہوکر آفیشل کیڈر میں چلے گئے۔

    رواں ماہ صوبے کے تمام اساتذہ کی ریشنلائزیشن کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ، وزیر تعلیم راناسکندرحیات نے کہا ہے کہ جو جس جگہ بھرتی ہوااسکو واپس بھیجیں گے، انتظامی اداروں میں کام کرنے والے اساتذہ کو بھی واپس بھیجیں گے۔

    رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ غیر ضروری ٹرانسفر پوسٹنگ سے اساتذہ کی بڑی کمی پیدا ہوئی ، اساتذہ کی غیر ضروری ٹرانسفر کے بعد اس سیٹ پر دوبارہ بھرتی نہیں ہوئی، غیرضروری ٹرانسفرز پر مکمل تحقیقات ہوں گی۔

  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں تحریری معاہدہ کن باتوں پر ہوا ہے؟

    پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں تحریری معاہدہ کن باتوں پر ہوا ہے؟

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان پنجاب کے حوالے سے ایک اہم معاہدہ ہوا ہے، پی پی ذرائع کے مطابق یہ تحریری معاہدہ صوبہ پنجاب کے امور سے متعلق ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اور ن لیگ کے مابین یہ تحریری معاہدہ مرکز میں حکومت سازی کے دوران دونوں پارٹیوں کی باہمی رضا مندی سے ہوا تھا، جس کا مقصد اعتماد سازی کی فضا بنانا تھا۔

    اس معاہدے پر پی پی اور ن لیگی مذاکراتی کمیٹیوں کے اراکین کے دستخط ہیں، تحریری معاہدے کی نقول ن لیگ اور پیپلز پارٹی قیادت کے پاس ہے۔

    معاہدے کے تحت ن لیگ پنجاب میں پیپلز پارٹی کو اسپیس دینے کی پابند ہوگی، ن لیگ پنجاب میں پی پی ورکرز کا خیال رکھے گی، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن رواں سال کرائے گی، اور صوبے میں بھرتیاں میرٹ پر کرائی جائیں گی۔

    معاہدے کے رو سے پنجاب میں پی پی مخالف انتظامی افسران تعینات نہیں ہوں گے، پنجاب کے مخصوص اضلاع میں تعیناتیاں پی پی کی مشاورت سے ہوں گی، اور پی پی کے اراکین پنجاب اسمبلی کو یکساں ترقیاتی فنڈز جاری ہوں گے۔

  • پنجاب حکومت کا رویہ ناقابل برداشت ہو گیا، کسان جمعہ کو نیا لائحہ عمل طے کریں گے

    پنجاب حکومت کا رویہ ناقابل برداشت ہو گیا، کسان جمعہ کو نیا لائحہ عمل طے کریں گے

    لاہور: پنجاب میں گندم کی سرکاری خریداری میں تاخیر پر کسان تنظیموں نے مل کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    چیئرمین پاکستان کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ جمعہ کو گندم کی خریداری کے مسئلے پر نئے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، اور احتجاج کے دوران تمام شاہراہوں کو بند کریں گے۔

    گندم کی خریداری میں تاخیر اور سست روی کے باعث پنجاب بھر میں گندم کے کاشت کار رُل گئے ہیں، حافظ آباد میں پاسکو مرکز پر نگرانی کا نظام بُری طرح ناکام ہو گیا ہے، مڈل مین کسانوں سے سستی گندم خرید کر پاسکو کو حکومتی نرخ پر بیچنے لگے ہیں، پاسکو عملہ کسانوں سے اضافی بوریاں وصول کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت اور کسانوں کے درمیان معاملات طے نہیں پا سکے ہیں، حکومت نے فی الحال گندم نہ خریدنے کی پالیسی اپنا لی ہے، جس کے بعد مڈل مین اور آڑھتی میدان میں اتر گئے ہیں اور کسانوں سے کم قیمت پر گندم خریدنے لگے ہیں، جس سے گندم کی فی من قیمت 3 ہزار سے 3300 تک پہنچ گئی، جب کہ حکومت نے نرخ 3900 روپے فی من رکھا تھا۔

    جڑانوالہ میں بھی کاشت کاروں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں، سال بھر کی محنت، مہنگی کھاد، ڈیزل، بجلی اور دیگر اخراجات سے تیار کی جانے والی گندم آڑھتی من مانے ریٹ پر بٹور رہے ہیں، مظفر گڑھ میں گندم خریداری مرکز پر عملہ اور محکمہ مال کے افسران غائب رہے، بے بس کسان اپنی گندم سستے داموں منڈی میں فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ ٹبہ سلطان پور میں پاسکو عملے اور آڑھتیوں کی ملی بھگت سے بار دانہ کاشت کاروں کی بجائے بیوپاریوں کو دیا جا رہا ہے۔

    کسان گندم فروخت کرنے کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں، جب کہ کھیتوں میں پڑی ہزاروں من گندم خراب ہونے کے ساتھ ساتھ کپاس کی بوائی بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتِ پنجاب چھوٹے کاشت کاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے امداد دے گی۔

  • کسانوں کو سبسڈی دینے پر متذبذب پنجاب حکومت گندم کیوں خرید نہیں رہی، حیران کن انکشاف

    کسانوں کو سبسڈی دینے پر متذبذب پنجاب حکومت گندم کیوں خرید نہیں رہی، حیران کن انکشاف

    لاہور: کسانوں کو سبسڈی دینے پر متذبذب پنجاب حکومت گندم کیوں خرید نہیں رہی، اس سلسلے میں حیران کن انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دینے سے متعلق تجاویز طے نہیں کر سکی ہے، کیوں کہ صوبائی حکومت کی گندم خریداری پالیسی پر صرف ایک لاکھ 20 ہزار کسان پورا اترتے ہیں۔

    ذرائع محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ حکومت فی الحال کسانوں کو چند سو روپے فی من سبسڈی دینے پر غور کر رہی ہے، اور پالیسی پر پورا اترنے والوں کو سبسڈی دی جائے تو 5 ارب سے زائد بنتے ہیں، تاہم سبسڈی دینے پر بھی کسانوں کا احتجاج ختم ہونے کا امکان نظر نہیں آ رہا۔

    ذرائع نے یہ انکشاف کیا کہ پنجاب حکومت پالیسی کے مطابق 10 فی صد نمی کے ساتھ گندم خریدنے کے لیے تیار ہے اور پنجاب کے کسی بھی ضلع میں 10 فی صد نمی والی گندم موجود نہیں ہے، اور بارشوں کے باعث گندم میں نمی کا تناسب 16 فی صد سے بھی زیادہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کے پاس اگلے پورے سال کے لیے گندم وافر مقدار میں موجود ہے، وافر گندم، نمی کا تناسب اور معاشی صورت حال گندم خریداری میں رکاوٹ ہیں۔

    دوسری طرف کسان رہنما خالد باٹھ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے گندم نہ خریدی تو کسان احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

  • ایئر ایمبولینس کے لیے استعمال ہونے والے جدید طیاروں کی تصاویر سامنے آ گئیں

    ایئر ایمبولینس کے لیے استعمال ہونے والے جدید طیاروں کی تصاویر سامنے آ گئیں

    کراچی: پنجاب حکومت نے ایئر ایمبولینس سروس کے لیے اسکائی ونگز ایوی ایشن کی خدمات حاصل کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ایئر ایمبولینس سروس کے سلسلے میں اہم پیش رفت کی ہے، اب صوبے مییں ایئر ایمبولینس سروس کے لیے جدید طیارے استعمال کیے جائیں گے۔

    ایئر ایمبولینس کے لیے استعمال ہونے والے جدید طیاروں کی تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں، جن میں ان طیاروں کے خد وخال دیکھے جا سکتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اسکائی ونگز نے پنجاب حکومت کے ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کے لیے ٹینڈر کی کامیابی حاصل کی تھی، جس کے لیے 7 کمپنیوں کے درمیان مقابلہ تھا۔

    اسکردو کے لیے پی آئی اے کی پرواز ملتان میں کیوں اتاری گئی؟

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں مریضوں کی فوری منتقلی کے لیے ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • مریم نواز نے عید کا بیشتر دن بے گھر بچوں اور خواتین کے اداروں میں گزارا

    مریم نواز نے عید کا بیشتر دن بے گھر بچوں اور خواتین کے اداروں میں گزارا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آج عید کا بیشتر دن بے گھر اسپیشل بچوں، خواتین اور بزرگوں کے اداروں میں گزارا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بے سہارا، بے گھر اور بے نوا لوگوں کے درمیان پہنچ گئیں، انھوں نے سوشل ویلفیئر کمپلیکس ٹاؤن شپ میں چمن، عافیت، اور دارالفلاح کا دورہ کیا، اور بزرگ خواتین کو حج پر بھجوانے کے لیے اقدامات کا حکم دیا۔

    وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سب کو تحائف دیے اور بچوں کو کھلونے اور مٹھائیاں دیں، انھوں نے اسپیشل بچوں کے ساتھ مل کر عید کیک بھی کاٹا اور انھیں کھلایا، مریم نواز کے گفٹ پیش کرنے پر بچوں نے ان کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیر اعلیٰ نے اولڈ ایج ہوم عافیت میں مقیم 39 بزرگ مرد و خواتین کی خیریت دریافت کی، مریم نواز نے مریض خاتون کو ساتھ بٹھایا اور چوڑیاں بھی پہنائیں، مریم نواز کے عید مبارک کہنے پر بزرگ آبدیدہ ہو گئے، انھوں نے نواز شریف کی طرف سے بزرگوں کو سلام بھی دیا۔

    ایک بزرگ خاتون نے کہا عید پر میرے اپنے تو نہ آئے، مریم بیٹی آ گئی، میں بہت خوش ہوں، بیٹاں ملتی ہیں تو ٹھنڈ پڑ جاتی ہے، مریم نواز نے کہا میرا وقت آپ کے لیے ہی ہے، دعا کیجیے گا کہ عوام کی خدمت کر سکوں، مجھے میرے والدین کی دعائیں لگی ہیں، ماں باپ کی قدر نہ کرنے والے خسارے میں جاتے ہیں۔

    مریم نواز والدہ مرحومہ کا ذکر کرتے ہوئے اداس ہو گئیں، انھوں نے دارالفلاح میں مقیم 8 بیوہ خواتین اور ان کے بچوں سے ملاقاتیں کیں، بعض یتیم اور کمسن بچوں کو پیار کیا اور گلے لگا لیا، بچوں اور ان کی ماؤں نے دعائیں دیتے ہوئے کہا آپ ہی تو ہماری اپنی ہیں، اللہ آپ کو سلامت رکھے۔

  • زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ، کسانوں نے کفن پوش احتجاج کی دھمکی دے دی

    زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ، کسانوں نے کفن پوش احتجاج کی دھمکی دے دی

    لاہور: کسانوں نے حکومت سے زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ اگر کسانوں کے مسائل پورے نہیں ہوئے تو عید کے بعد کفن پوش احتجاج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے حکومت سے ملک میں زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اور کہا کہ وہ حکومتوں کو گائیڈ کر سکتے ہیں کہ کون سی فصلیں ڈالر لا سکتی ہیں۔

    انھوں نے کہا یوریا کھاد کا بیگ 6 ہزار روپے میں کسانوں کو مل رہا ہے، جب کہ 4 ہزار کی سپورٹ پرائس میں گندم کی لاگت بھی پوری نہیں ہو رہی، اور ابھی تک یہ بھی نہیں بتایا جا رہا کہ حکومت کتنی گندم خریدے گی۔

    چیئرمین کسان اتحاد نے کہا شہباز شریف نے کسانوں کے لیے 1800 ارب کے پیکیج کا اعلان کیا تھا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کے لیے اعلان کردہ پیکیج بحال کیا جائے، انھوں نے کہا کسانوں کے حوالے سے حکومتوں کی پالیسی واضح نہیں ہے، کسانوں کے مسائل حل نہ کیے گئے تو عید کے بعد کفن پوش احتجاج ہوگا، اسلام آباد میں دھرنا دینا پڑا تو وہ بھی دیا جائے گا۔

    صدر کسان اتحاد میاں عمیر نے کہا کہ مریم نواز نے زراعت پر ایک بھی میٹنگ نہیں لی، شوگر مافیا نے کسان سے گنا لے لیا مگر پیسے نہیں دیے، کسانوں کے ٹیوب ویلوں کی ڈیفرڈ اکاؤنٹ کو بھی بلوں میں ڈال دیا گیا۔ انھوں نے کہا کسان کو آج 54 روپے کا یونٹ مل رہا ہے، کسانوں کو ن لیگی حکومت کی جانب سے شہر بند کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔