Tag: پنجاب

  • چالیس منٹ لیٹ آنے والا ٹیچر غیر حاضر تصور ہوگا،محکمہ تعلیم پنجاب

    چالیس منٹ لیٹ آنے والا ٹیچر غیر حاضر تصور ہوگا،محکمہ تعلیم پنجاب

    فیصل آباد: محکمہ تعلیم پنجاب نے اسکولوں کے لیے نیا ہدایت نامہ جاری کردیا جس میں چالیس منٹ تاخیر سے آنے والا ٹیچر غیر حاضر تصور ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق محکمہ تعیم پنجاب نےسرکاری اسکولز کی مانیٹرنگ کرنے والے اہلکاروں کےلیے نیاہدایت نامہ جاری کردیا جس میں مانیٹرنگ ایویلیوایشن اسسٹنٹس اسکول ٹائمنگ کے دوران پہلے تیس منٹ میں اور آخری تیس منٹ میں سکول وزٹ نہیں کریں گے۔

    پنجاب حکومت نے نئے ایس او پیز جاری کر دیے جبکہ ایس ڈی او ایجوکیشن کو تمام اسکولز کی ٹائمنگ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفس فراہم کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    مانیٹرنگ اسسٹنٹ کو دوران اسکول دورہ اساتذہ اور ٹیچر حاضری بھی چیک کرنے،اسکول کونسل رجسٹر، نان سیلری بجٹ اور فروغ تعلیم فنڈ سمیت دیگر ریکارڈ کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    نئے ایس او پیز کے مطابق مانیٹرنگ اہلکار فری کتابوں کی تقسیم کا بھی جائزہ لیں گے اور بغیر یونیفارم بچوں کی نشاندہی کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مانیٹرنگ اسسٹنٹس کو وزٹ فارم کی تصویر بنا کر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

  • موٹر وے پر جھگڑے کے ذمہ داران کوکیفرکرادرتک پہنچائیں گے،آئی ایس پی آر

    موٹر وے پر جھگڑے کے ذمہ داران کوکیفرکرادرتک پہنچائیں گے،آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : آئی ایس پی آر نے موٹروے پولیس اور پاک فوج کے 2 افسران کے درمیان جھگڑے کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں اور موٹروے پولیس کے درمیان تنازع کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور تمام تفصیلات و شواہد اکٹھے کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ موٹر وے پولیس اور پاک فوج کے افسران کے درمیان جھگڑا افسوسناک امر ہے تحقیقات کے بعد اس کیس میں قانون کے مطابق انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے۔

    cop 3

    یاد رہے 10 ستمبر کو موٹر وے پولیس کے 4 اہلکاروں نے دو تیزرفتارکاروں کو تعاقب کے بعد ٹریفک قوانین کی سرکوبی کرنے پر جہانگیرہ کے مقام پر روک لیا،کرولا اور ہنڈائی کار میں سوار افراد نے خود کو حساس ادارے کا اہلکاربتایا۔

    incident report 1

    تا ہم ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر جب موٹر وے پولیس کی جانب سے چالان کیا جانے لگا تو اس دوران گاڑی میں سوار حساس ادارے کے اہلکاروں اور موٹر وے پولیس کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی جو تصادم کی شکل اختیار کر گئی۔

    incident report 2

    اطلاع ملنے پر مزید فوجی اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور مبینہ طور پرموٹر وے پولیس کے اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے جنہیں آئی جی موٹر وے پولیس کی مداخلت کے بعد رہا کردیا گیا۔

    بعد ازں تشدد کے باعث زخمی ہونے والے موٹر وے پولیس کے اہلکاروں انسپکٹر محسن تورو،ہیڈ کانسٹبل جلال شاہ ،عاطف خٹک اور ڈرائیور شاہ زیب کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • ملتان : رنگیل پورکے قریب مبینہ پولیس مقابلہ 5 ڈاکو ہلاک

    ملتان : رنگیل پورکے قریب مبینہ پولیس مقابلہ 5 ڈاکو ہلاک

    ملتان: صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں مبینہ پولیس مقابلے میں زیر حراست تین ڈاکوؤں سمیت پانچ ڈاکو ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کے علاقے رنگیل پور میں مبینہ پولیس مقابلے میں زیر حراست 3 ڈاکوؤں سمیت 2 حملہ آور بھی ہلاک ہوگئے.ہلاک ہونےو الے ڈاکو1 کروڑ کی بینک ڈکیتی میں ملوث تھے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق تھیمہ والی پل کے قریب زیر حراست ڈاکوؤں کو شناخت کےلیے لے جایا جارہا تھا کہ 12 مسلح ڈاکوؤں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی۔

    پولیس کی جوابی فائرنگ میں 5 ڈاکو مارے گئے،ہلاک ہونےوالے ڈاکو جنوبی پنجاب کے دیگر شہروں میں بینک ڈکیتیوں اور دیگر وارداتوں میں ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں عید سے پہلے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہرِقائد میں عید سے پہلےدہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیاگیاتھا. پولیس کی جانب سے گلشن اقبال مدینہ کالونی سےکالعدم تنظیم کے تین دہشت گردوں کوگرفتار کرلیا۔

  • جعلی نمبر پلیٹس لگانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    جعلی نمبر پلیٹس لگانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    لاہور : حکومت پنجاب نے جعل سازوں کیخلاف بڑی کارروائی کی تیاری کرلی، گاڑیوں میں جعلی نمبر پلیٹس لگانے والے قید وجرمانے کا سامنا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر صوبے میں جعلی نمبر پلیٹس کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا۔

    صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کا کہنا ہے کہ جعلی نمبر پلیٹ بنانے والوں کو دو سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا دی جائے گی۔

    محکمہ تعلقات عامہ کے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہا کہ جعلی نمبر پلیٹس بنانے اورانہیں تقسیم کرنے کے کاروبار کی صوبے میں کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں حکومت آگاہی مہم کا آغاز کرے گی جبکہ اس جرم میں ملوث افراد کو مجوزہ قانون کے تحت دو سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

     

  • ناقص دودھ کی فروخت، سپریم کورٹ‌ کا کارروائی کا حکم

    ناقص دودھ کی فروخت، سپریم کورٹ‌ کا کارروائی کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ نے ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا، عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ناقص دودھ فروخت کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے موقع پر ڈائریکٹر فوڈ پنجاب عائشہ ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ ’’شہریوں کو حفظانِ صحت کے اصولوں کے عین مطابق خوراک کی فراہمی کے لیے محکمہ خوراک قانون کے تحت مضر صحت اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ناقص دودھ فروخت کرنے والی دو فیکٹریوں کو سیل کیا تو انہوں نے عدالت عالیہ سے رجوع کر لیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ خوراک کا معیار جانچنے کے لیے لاہور میں دو لیبارٹریاں موجود ہیں جبکہ 10 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید سہولیات کی حامل دو مزید لیباٹریاں 2018 سے قبل تیار ہو جائیں گی۔

    عدالت نے محکمہ خوراک کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کو سراہتے ہوئے حکم دیا کہ ’’ناقص خوراک بنانے اور فروخت کرنے والے کسی رعایت کے حق دار نہیں۔ بنچ کے سربراہ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ’’اگر میرا بھائی بھی ناقص خوارک فروخت کرنے والوں کا سفارشی ہوگا تو اسے بھی جیل بھیج دوں گا۔

    عدالت نے ہدایت دی کہ ’’ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ درخواست گزار بیرسٹر ظفراللہ خاں نے بیان دیا کہ ملک بھر میں ڈبوں بند اور کھلا دودھ مضر صحت ہے جس سے مختلف خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں دودھ میں میلا مائن اور سرف سمیت خطرناک کیمیکل شامل کر کے اسے زیادہ عرصے کے لیے محفوظ کیا جاتا ہے تاہم یہ دودھ انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’آئین پاکستان کے مطابق شہریوں کی جان ومال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے مگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں اور عوام کو سرمایہ داروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو پیسوں کے لیے ان کی زندگی سے کھیل رہے ہیں لہذا عدالت مضر صحت دودھ کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرے اور اس حوالے سے سخت قانون سازی کا حکم بھی دے‘‘۔

    درخواست گزار کا مؤقف سننے کے بعد فاضل جج نے سماعت کے بعد محکمہ پنجاب خوراک کو ملاوٹ والا ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کے احکامات بھی دئیے۔

  • طاہرالقادری پر ہتک عزت کا دعوی دائر کریں گے،ایم ڈی شریف گروپ

    طاہرالقادری پر ہتک عزت کا دعوی دائر کریں گے،ایم ڈی شریف گروپ

    لاہور: ایم ڈی شریف گروپ آف انڈسٹریز یوسف عباس شریف نے ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے شریف برادرز کی رمضان شوگر ملز میں بھارتی شہریوں اور را کے مبینہ ایجنٹوں کی موجودگی اور ریکارڈز کو سبوتاژ کرنے کے لیے جان بوجھ کر آگ لگانے کا الزام لگایا تھا۔

    یہ خبر پڑھیں : شریف برادران کی رمضان شوگر میں اچانک آتشزدگی

    ڈاکٹر طاہر القادری جانب سے سنگین الزامات لگانے کے بعد ایم ڈی شریف گروپ آف انڈسٹریز یوسف عباس شریف نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ شریف خاندان کی شوگر ملز میں کوئی بھارتی کام نہیں کر رہا،سربراہ عوامی تحریک جھوٹے ہیں اورجھوٹ بولنے پر وہ طاہر القادری کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں گے۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : شریف برادرزکی شوگر مل میں موجود 50 بھارتیوں کے نام جاری

    ایم ڈی شریف گروپ نے کہا کہ شریف خاندان کی شوگر مل 1992 میں قائم ہوئی اور اس میں 1100 ملازمین کام کر رہے ہیں جن میں سے کوئی ملازم بھارتی شہریت نہیں رکھتا نہ ہی کوئی غیر ملکی ہے، تمام ملازمین پاکستانی ہیں۔

    اسی سے متعلق : بھیک نہیں‌ مانگ رہے، راحیل شریف انصاف دلانے کا وعدہ وفا کریں، طاہر القادری

    واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے پریس کانفرنس میں شریف خاندان پر سنگین الزامات کے ثبوت پیش کیے تھے اور ان کی پریس کانفرنس کے دوران شریف برادران کی چنیوٹ میں واقع رمضان شوگر مل میں آگ لگ گئی جس پر طاہر القادری کا کہنا تھا” میں نے پریس کانفرنس کے شروع میں ہی بتادیا تھا کہ ثبوت مٹانے کے لیے آگ لگائی جاتی ہے۔ فیکٹری میں آگ لگ گئی اور میری بات سچ ثابت ہوئی“۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ اور اب واہگہ بارڈر پر بھی آگ لگ جائے گی اور تمام بھارتیوں کا ریکارڈ جل جائے گا۔ شریف برادران سے ملکی سالمیت کو شدید خطرہ ہے اور یہ لوگ برسر اقتدار رہے تو ملکی سلامتی کو شدید خطرات ہیں“۔

    بعد ازاں پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ رمضان شوگر مل کے ایم ڈی سے جھوٹ بلوایا جا رہا ہے اگر کوئی قانونی نوٹس بھیجا گیا تو منہ توڑ جواب دینگے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے رمضان شوگر مل کے لیٹر ہیڈ پر بھارتیوں کے ویزے لگے ریکارڈ میڈیا کو دکھا دیا ہے جنہیں خود رمضان شوگر مل کی انتظامیہ نے استثنیٰ والے خصوصی ملٹی پل ویزے دلوائے یہی وجہ ہے کہ شریف برادران کی شوگرمِلوں میں سالہا سال بھارتیوں
    کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ شریف برادران کی کرپشن اور ملک دشمن اقدامات کو عوام الناس کے سامنے لاتے رہیں گے اور رمضان شوگر مل میں را ایجنٹون کی ملازمتیں پہلی قسط ہے ابھی تو کے ملکی سا لمیت کے خلاف اقدامات کی مزید قسطیں آنا باقی ہیں۔

  • رینجرز کو ابھی نہیں بلایا، تجویز زیر غورہے، رانا ثنا اللہ

    رینجرز کو ابھی نہیں بلایا، تجویز زیر غورہے، رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ رینجرز کو صوبے میں اختیارات دینے کی تجویز زیر غور ہے ابھی تک تعیناتی کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم صوبے میں رینجرز کوصرف سول امداد کے لیے تعینات کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہاکہ ’’صوبے میں رینجرز ایکٹ کے سیکشن 7 اور 10 کے تحت فورس کو بلایا جاسکتا ہے جس کا مقصد پنجاب میں جاری کومبنگ آپریشن کو مزید مؤثر بنانا ہے‘‘۔

    پڑھیں:     پنجاب میں بھی رینجرز تعیناتی کا فیصلہ، سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال

    وزیر قانون کا کہنا تھاکہ ’’ پنجاب میں سندھ کی طرز کا آپریشن نہیں کیا جارہا تاہم کراچی میں رینجرز آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت اسمبلی اراکین کی منظوری کے بعد بلائی گئی ہے جس کے تحت امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری بھی رینجرز کی ہی ہے۔ پنجاب میں رینجرز صرف سول امداد کے لیے بلائی جارہی ہے جس کے تحت وہ صرف پولیس کی معاونت کرے گی‘‘۔

    مزید پڑھیں:      پنجاب کی 63 کالعدم تنظیموں پر قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی عائد

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ’’سانحہ کوئٹہ کے بعد پنجاب میں دہشت گردی کا شدید خطرہ ہے اور دہشت گرد صوبے میں یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی اداروں اور ریلوے اسٹیشنز کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ اس ضمن میں انٹیلی جنس کی رپوٹیں موصول ہوچکی ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’محرم الحرام کے دوران دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے اور کومبنگ آپریش کو مؤثر بنانے کے لیے رینجرز کو پنجاب میں بلایا گیا ہے‘‘۔

  • شریف برادران کی رمضان شوگر میں اچانک آتشزدگی

    شریف برادران کی رمضان شوگر میں اچانک آتشزدگی

    چینیوٹ: حکمران خاندان شریف برادران کی چنیوٹ میں واقع رمضان شوگر مل میں آگ لگ گئی جس پر قابو پانے کے لیے امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچ گئیں۔

    Fire breaks out in Ramzan Sugar Mills, Chinniot by arynews
    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی  تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کی پریس کانفرنس کے دوران شریف خاندان کی چنیوٹ میں واقع رمضان شوگر مل میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ اپنی کاوشیں کررہا ہے تاہم مل میں کام کرنے والے ملازمین بالکل محفوظ ہیں۔

    پڑھیں:  شریف برادران کی ملوں میں موجود 50 بھارتیوں کے نام جاری

    قبل ازیں ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے پریس کانفرنس کے ذریعے رمضان شوگر مل میں سیکڑوں بھارتی باشندوں کی موجودگی کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی تھی کہ ’’حکمران خاندان اور ان کے قریبی رفقا کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ورنہ اگر دیر ہوگئی تو شوگر مل میں آگ لگ جائے گی اور تمام ریکارڈ خاکستر ہوجائے گا‘‘۔
    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’بھارتی باشندوں کو ہر قسم کی سیکیورٹی جانچ پڑتال سے بری الذمہ ہیں اور اُن کو حکمراں خاندان نے خاص رعایت دی ہوئی ہے جس پر وہ لاہور سے کراچی اور دیگر علاقوں میں بغیر کسی اطلاع کے بآسانی سفر کرتے ہیں۔ اس ضمن میں ڈاکٹر طاہر القادری نے میڈیا کے نمائندوں کو رمضان شوگر مل میں کام کرنے والے 50 بھارتیوں کی لسٹ جاری کی اور اداروں سے اپیل کی ہے کہ ’’اگر ملکی سالمیت چاہتےہیں تو شریف برادران کے خلاف کارروائی ضرور عمل میں لائی جائے۔
    اےآر وائی کے نمائندے امیر عمر چمن کے مطابق ریسکیو عملے نے آگ پر 60 فیصد قابو پالیا ہے تاہم مل انتظامیہ کی جانب سے جائے وقوعہ سے تصاویر لینے پر پابندی لگائی گئی ہے اور مل کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے ملازمین کی آمد و رفت کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
  • پنجاب میں بھی رینجرز تعیناتی کا فیصلہ، سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال

    پنجاب میں بھی رینجرز تعیناتی کا فیصلہ، سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال

    لاہور: آرمی چیف کی تقریر نے سمت کا تعین کر دیا۔ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد شروع ہوگیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے رینجرز تعیناتی کی سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال کردی۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تقریر نے سمت کا تعین کر دیا۔ پنجاب حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد شروع کردیا۔ اب پنجاب میں بھی رینجرز دہشت گردوں اور سہولت کاروں کا پیچھا کرے گی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے رینجرز تعیناتی کی سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال کردی۔

    وزارت داخلہ نے صوبے میں رینجرز کو پاکستان رینجرز آرڈیننس کے تحت 60 روز کے لیے اختیارات دینے کی تجویز دے دی۔ سمری میں رینجرز کو جے آئی ٹیز میں نمائندگی دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

    رینجرز کے جوان دہشت گردوں، کالعدم تنظیموں کے کارندوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کر سکیں گے۔

    واضح رہے کہ یوم دفاع پر جی ایچ کیو میں ہونے والی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے واضح کیا تھا کہ مستقل امن کے لیے ناگزیر ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے تاکہ دہشت گردی جڑ سے ختم ہو۔

  • وزیر اعظم وفاقی وزیر داخلہ سے استعفیٰ لیں، سینیٹر تاج حیدر

    وزیر اعظم وفاقی وزیر داخلہ سے استعفیٰ لیں، سینیٹر تاج حیدر

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر تاج حیدر نے کہا ہے کہ پیشگی اطلاعات کے باوجود دہشت گردی کے واقعات پیش آنے پر وزیر اعظم وفاقی وزیر داخلہ سے فوری استعفیٰ لیں ۔

    تفصیلات کے مطابق  پریزائڈنگ افسر احمد حسن کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کردیا۔

    سینیٹ اجلاس سے پی پی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ ’’انٹیلی جنس اطلاعات کے باوجود دہشت گردی کے واقعات پیش آنے پر وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے استعفیٰ لیں اور تحقیقات کروائیں کہ سیکیورٹی اداروں کی رپورٹس پر دہشت گردی کی روک تھام کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے جاتے؟‘‘۔

    پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر نے ’’سانحہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ کی شفاف تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ ’’ہمیں کوئٹہ جانے کے لیے جہاز کا ٹکٹ مل جاتا ہے لیکن نہ جانے کیوں وزیرداخلہ کو ٹکٹ نہ ملا‘‘۔

    اس موقع پر وفاقی وزیرریاض حسین پیرزادہ نے ایوان کو بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا باضابطہ سیکریٹریٹ قائم کرنے کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہے اور تمام ریگولیٹری اتھاریٹیزکو بین الصوبائی رابطہ کے ماتحت لانے کی تجویز زیر غور ہے۔

    ریاض حسین پیرزادہ نے  کہا کہ ’’ وزارت بین الصوبائی رابطہ کا نام وزارت بین الصوبائی اور مشترکہ مفادات کونسل رکھنے کی تجویز بھی ہے۔ اُن کاکہنا تھا کہ ’’مذہبی انتہا پسندی کے باعث عرس اور میلے بھی ختم ہوگئےہیں اور حالت یہ ہے کہ کوئی ملک اب ہمیں ویزہ نہیں دیتا‘‘۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ  ’’پاکستان میں کھیلوں پر کسی نے بھی کوئی توجہ نہیں دی قومی کھیل ہاکی کا کوئی پرسان حال نہیں جبکہ کرکٹ کو نمبر ون پوزیشن پر لایا گیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان مسلم لیگ ن کھیلوں پر خاص توجہ دے رہی ہے، فاٹا کو اسپورٹس کے لیے علیحدہ زون بنانے تجویز بھی زیر غور ہے‘‘۔

    اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے ممبرانِ سینیٹ کو  ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2016 کی کاپیاں بھی پیش کیں بعد ازاں اجلاس کل صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔