Tag: پنجاب

  • ڈرائیونگ لائسنس کی فیس کے حوالے سے عوام کے لئے اہم خبر

    ڈرائیونگ لائسنس کی فیس کے حوالے سے عوام کے لئے اہم خبر

    لاہور: پنجاب میں ڈرائیونگ لائسنس کی فیس میں بھاری اضافہ کردیا گیا ، یکم جنوری سے لرنرفیس 60 روپے سے بڑھا کر 1ہزار روپے کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں ڈرائیونگ لائسنس کی فیس میں اضافے کی منظوری دے دی گئی تاہم اطلاق یکم جنوری سے ہوگا، یکم جنوری سے قبل ڈرائیونگ لائسنس موجودہ شرح فیس سے بنائے جائیں گے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا کہ یکم جنوری سے لرنرفیس 60روپے سے بڑھا کر 1ہزار روپے کردی جائے گی جبکہ ایل ٹی وی، ایچ ٹی وی، پی ایس وی لائسنس فیس کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا۔

    امریکا،کینیڈا ودیگر ممالک کے شہری آن لائن 100ڈالر ادا کرکے لائسنس بناسکیں گے۔

    سرکاری میڈیکل وڈینٹل کالجزمیں ایم بی بی ایس ،بی ڈی ایس طالبعلوں کیلئے ٹرانسفر پالیسی کی منظوری بھی دے دی گئی، طلبہ صرف ہائی گریڈمیرٹ سے لوگریڈ میرٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجزمیں ٹرانسفر ہوسکیں گے۔

    اجلاس میں چولستان کے بے زمین کاشتکاروں کو سرکاری اراضی ا لاٹ کرنے کیلئے قرعہ اندازی کی منظوری دے دی گئی جبکہ پنجاب کابینہ نے 3 لاکھ 44 ہزار ایکڑ اراضی بے زمین کا شتکاروں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا، ہر کاشتکار کو ساڑھے 12ایکڑ زمین خصوصی امدادی نرخ پر دی جائے گی۔

    پنجاب کابینہ نے جیلوں کے اسپتالوں کاانتظام محکمہ پرائمری وسیکنڈری ہیلتھ کے سپرد کرنے اور قیدیوں کے لئے ہیلتھ کیئر مینجمنٹ سسٹم کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں پنجاب میں نرسنگ کی طالبات کی تعداد دگنی کرنے کیلئے فنڈز کے اجرا اور انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے لئے انتظامی کمیٹی کے قیام کی منظوری بھی دی۔

    اس کے علاوہ ملتان اور بہاولپور کے ریجنل بلڈ سنٹرز کی مینجمنٹ و آپریشن کے لئے معاہدے کی تجدید کی منظوری دیتے ہوئے چلڈرن اسپتال فیصل آباد کو اپ گریڈ کرکےمیڈیکل انسٹیٹیوٹ کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا، ملتان انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیززمیں جنوبی پنجاب کے لئے پی کے ایل آئی ٹو قائم ہوگا۔

    پنجاب کابینہ نے لاہور، بہاولپور کی یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینمل سائنسزکےوی سیزکی سلیکشن کیلئے سرچ کمیٹی کی منظوری اور پراسیکیوٹرزکی ایف آئی اے میں ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کیلئے پالیسی فریم ورک کی منظوری دی۔

  • پنجاب میں ایک بار پھر سافٹ لاک ڈاؤن نافذ

    پنجاب میں ایک بار پھر سافٹ لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور : پنجاب میں اسموگ کے تدارک کیلئے سافٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ، لاک ڈاؤن کے تحت آج اور کل تعلیمی ادارے بند رہیں گے جبکہ مارکیٹیں سہ پہر 3 بجے کے بعد کھلیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اسموگ نے ایسے ڈیرے ڈال رکھے ہیں کہ شہریوں کی جان نہیں چھوٹ رہی، نگراں صوبائی حکومت لاک ڈاؤن سمیت کئی اقدامات کرچکی ہے لیکن فائدہ نہیں ہورہا۔

    پنجاب حکومت نے ایک بار پھر اسموگ کے خاتمے کیلئے سافٹ لاک ڈاؤن لگا دیا ،پی ڈی ایم اے نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا کہ اسموگ لاک ڈاؤن کا اطلاق لاہور اور گوجرانوالہ ڈویژن سمیت دس اضلاع میں ہوگا۔

    لاک ڈاؤن کے تحت دس اضلاع میں آج اورکل تعلیمی ادارے بند رہیں گے جبکہ کاروباری مراکز اور مارکیٹیں سہ پہر تین بجے کے بعد کھلیں گی۔

    نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ جمعہ اور ہفتہ کومارکیٹیں تین بجے کے بعد کھولنے کی اجازت ہوگی تاہم اتوار کو مال روڈ صرف سائیکل چلانے والوں کیلئے مختص ہوگی۔

    محسن نقوی نے مزید کہا کہ اگر انتیس نومبر کو بادل آئے اور اسموگ کیلئے سازگار ہوئے تو مصنوعی بارش برسانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔

    دوسری طرف اسموگ کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی معمول سے کم ہے لیکن شہریوں کی جانب سے سموگ ایس اوپیز پرکوئی عملدآمد نہیں کیا جا رہا۔

  • اسموگ کے باعث پنجاب میں ایک اور پابندی لگادی گئی

    اسموگ کے باعث پنجاب میں ایک اور پابندی لگادی گئی

    لاہور: لاہور سمیت پنجاب کے 10 اضلاع میں اسموگ کیے باعث ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 10 اضلاع میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا، لاہور، گوجرانوالہ ڈویژن کے 10 اضلاع میں ماسک پہننے کی پابندی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ننکانہ صاحب، شیخوپورہ قصور، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین میں بھی فیس ماسک پہننا لازمی ہوگا۔

    نوٹیفکیش میں کہا گیا ہے کہ فیس ماسک پہننے کی پابندی اسموگ کی شدت میں اضافے کی وجہ سے لگائی گئی، ان متاثرہ اضلاع میں آؤٹ ڈور سرگرمیوں کیلئے فیس ماسک پہننا لازمی ہوگا، فیس ماسک لازمی پہننے کا حکم 20 نومبر سے 26 نومبر تک رہے گا۔

    دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ عوام کی صحت ہماری ترجیح ہونی چاہیے، تمام عمر کے شہریوں کی صحت کو اسموگ سے شدید خطرات لاحق ہیں، عوام سے گزارش ہے کہ وہ  ہدایات پر عمل کریں۔

  • پنجاب میں فضائی آلودگی، 10اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    پنجاب میں فضائی آلودگی، 10اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور : پنجاب میں اسموگ کے باعث 10 اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ، تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ مارکیٹیں، ریسٹورنٹ، سینما ہالز اور جم دوپہر تین بجے کے بعد کھلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اسموگ کا راج برقرار ہے ، فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے لاہورسمیت پنجاب کے دس اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔

    اضلاع میں لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور، گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد اور منڈی بہاؤ الدین شامل ہیں۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن والے اضلاع میں آج اسکول، کالجز اور جامعات بند ہیں تاہم ،آن لائن کلاسزلی جاسکتی ہیں جبکہ مارکیٹیں، دکانیں، جم اور سینما سہ پہر تین بجے کے بعد کھلیں گی ۔

    ماہرین کی جانب سے شہریوں کو ماسک لگانے اور احتیاطی تدابیر کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پنجاب حکومت کا کہنا ہے عوام اورحکومت مل کر ہی اس آفت کے مضر اثرات سے بچ سکتے ہیں، عوام اور کاروباری افراد حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

    گذشتہ روز لاہورہائیکورٹ نےاسموگ کا ذمےدار محکمہ ماحولیات پنجاب کوقرار دیتے ہوئے دھواں چھوڑنے والی صنعتوں کیخلاف کارروائی کا حکم بھی دیا اور کہا کہ عمل نہ ہوا تو محکمہ ماحولیات کے افسر کیخلاف کارروائی ہوگی۔

  • جمعرات سے اتوار تک چھٹی دینے کا اعلان

    جمعرات سے اتوار تک چھٹی دینے کا اعلان

    لاہور : پنجاب میں اسموگ کے باعث بدترین صورتحال کے پیش نظر جمعرات سے اتوار تک چھٹی دینے کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیرصدارت پنجاب کی نگران کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں پنجاب حکومت نے صوبے میں اسموگ کے باعث بدترین صورتحال کے باعث جمعرات سے اتوار تک چھٹی دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ جمعرات سے اتوار تک سرکاری اسکول اور ادارے بند ہوں گے، اسکول ، کالج،دفاتر، ریسٹورانٹ اور مارکیٹس بھی بند رہیں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کچھ دیر میں حکومتی پالیسی کا اعلان کریں گے۔

    خیال رہے لاہورمیں فضائی آلودگی برقرار ہے تاہم فضائی آلودگی کی شرح میں کمی کے بعد ائیرکوالٹی انڈیکس 400 سے نیچےآگیا ، شہر کا مجوعی ائیرکوالٹی انڈیکس 313 اے کیو آئی ریکارڈ کیا گیا۔

    فضائی آلودگی کی شرح میں کمی کے بعد لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے ، ماہرین کی جانب سے شہریوں کو ماسک لگانے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

  • پی ٹی آئی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں جلسوں کی اجازت مانگ لی

    پی ٹی آئی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں جلسوں کی اجازت مانگ لی

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور شیخوپورہ میں جلسوں کی اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور شیخوپورہ میں جلسہ کرنے کی اجازت مانگ لی۔

    عام انتخابات 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق ہو گیا

    ذرائع نے بتایا کہ تینوں اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو درخواستیں جمع کروا دی گئیں ہیں، پی ٹی آئی نے گوجرانوالہ میں 10 نومبر، سیالکوٹ میں 17 نومبر کو جلسے کی اجازت مانگی ہے۔

    اس کے علاقہ پی ٹی آئی نے شیخوپورہ میں 19 نومبر کو جلسے کی اجازت مانگی ہے۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی اور الیکشن کمیشن نے 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کرانے کی تاریخ پر اتفاق کر لیا ہے۔

  • پنجاب میں اسموگ آفت  قرار  ، ایمرجنسی نافذ

    پنجاب میں اسموگ آفت قرار ، ایمرجنسی نافذ

    لاہور : پنجاب میں اسموگ کو آفت قرار دیتے ہوئے صوبے میں اسموگ ایمرجنسی نافذ کردی گئی، وزیراعلیٰ محسن نقوی نے عوام سے اپیل ہے کہ وہ ماسک کا استعمال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے اسموگ کو آفت قرار دے دیا اور پنجاب بھر میں اسموگ ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

    نگراں حکومت نے ایک ماہ کے لئے تمام سرکاری و نجی اسکولوں کو بند نہ کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے تمام طلبہ کیلئے ماسک لازمی قرار دے دیا گیا، ماہرین ماحولیات نے کہا کہ اسکولوں میں چھٹی،ٹرانسپورٹ بند کرنے سے فرق نہیں پڑے گا۔

    وزیراعلیٰ محسن نقوی نے عوام سے اپیل ہے کہ وہ ماسک کا استعمال کریں اور صوبائی وزراکو کل سے سرکاری و نجی اسکولوں کے وزٹ کرنے کی ہدایت کردی، تعمیر کےدوران مٹی، ریت اور ملبہ پر چھڑکاؤ نہ کرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    دوسری جانب پی ڈی ایم اے کی انتظامیہ کو صوبے بھر میں سموگ کے تدارک کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کردی، اس حوالے سے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کمشنر کے اختیارات سونپ دیئے گئے۔جاری احکامات کے مطابق ہر اس اقدام کو روکیں جو اسموگ کا باعث ہے۔

    ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر مکمل پابندی عائد ہے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی بھی ہدایات کردی اور تمام کارخانے جو ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہے ہیں کارروائی ہوگی۔

    ضلعی انتظامیہ زگ زیگ ٹیکنالوجی سے چلنے والے بھٹوں کےعلاوہ باقیوں پرکڑی نظر رکھے۔ حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے بھی شہر میں اسموگ کی موجودہ صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ اسکولز کالجز کے علاقوں میں اگر کالا دھواں چھوڑنے والا کارخانہ ہے تو اطلاع دیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اسموگ کی موجودہ صورت حال کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے، شہر کی جو حالت ہے وہ آپ دیکھ لیں، آپ شہر کے مالک ہو آپ کچھ کرسکتے ہو، پہلے یہ اسموگ نومبر کے آخر اور دسمبر میں آتی تھی، اب یہ اسموگ اکتوبر میں شروع ہوچکی ہے۔

  • بلوچستان سے پنجاب کو کوئلے کی سپلائی معطل

    بلوچستان سے پنجاب کو کوئلے کی سپلائی معطل

    کوئٹہ : بلوچستان کے علاقے دکی کی کانوں سے پنجاب کو کوئلے کی سپلائی معطل ہوگئی جس کی وجہ مظاہرین کی جانب سے اہم شاہراہوں کو بلاک کرنا بتایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کان کنوں اور کوئلے کے ٹرکوں پر مسلح افراد کے حملوں اور ان کو جلانے کے خلاف بلوچستان کے بعض علاقوں میں کان کنوں اور مالکان کے احتجاجی دھرنے کے باعث دکی اور دیگر علاقوں کی کوئلہ کانوں کا کوئلہ پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے دکی اور دیگر کول فیلڈ علاقوں کو پنجاب اور ملک کے دیگر صوبوں سے ملانے والی اہم شاہراہوں کو جام کردیا۔

    دکی اور ہرنائی کے علاقوں میں احتجاج کرنے والے کان مالکان نے شکایت کی کہ پنجاب میں کان کنوں اور کوئلے کے ٹرکوں پر حملے روز کا معمول بن چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے حالیہ واقعات کے بعد ہمارے پاس کانیں بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، ہم نے پنجاب کو کوئلے کی سپلائی روک دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو بارہا اپیلوں کے باوجود کان مالکان اور مزدوروں کے تحفظ کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔ تقریباً دو ماہ قبل مسلح افراد نے کوئلے سے لدے 10 ٹرکوں کو روک کر آگ لگا دی تھی۔

    مظاہرین نے مکمل سیکورٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ مرکزی شاہراہ پر اپنا دھرنا جاری رکھیں گے جب کہ احتجاج کے باعث بڑی تعداد میں کوئلے کے ٹرک پھنسے ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب حکام نے دعویٰ کیا کہ مقامی انتظامیہ حالیہ حملوں میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کان کنوں اور مالکان کو بہترین ممکنہ سیکورٹی فراہم کرے گی۔

  • پنجاب میں آشوب چشم کی وبا بے قابو، مزید 2167 نئے کیسز رپورٹ

    پنجاب میں آشوب چشم کی وبا بے قابو، مزید 2167 نئے کیسز رپورٹ

    لاہور: پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران آشوب چشم کے مزید 2 ہزار 167 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 24 پنجاب میں آشوب چسم کی وبا شدت اختیار کرگئی ہے، پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران آشوب چشم کے مزید 2 ہزار 167 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ لاہور میں گزشتہ روز آشوب چشم کے 142 نئے مریض رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت پنجاب کے مطابق بہاولپور میں گزشتہ روز آشوب چشم کے 335 نئے مریض سامنے آئے، ملتان میں 131، فیصل آباد میں 193 اور  راولپنڈی میں آشوب چشم کے 43 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    آشوب چشم کیا ہے؟

    ’آشوب چشم‘ کو انگریزی میں (conjunctivitis) کہا جاتا ہے جو کہ آنکھوں کا عام وائرل انفیکشن ہوتا ہے اور اس میں آنکھیں گلابی یا سرخ ہوجاتی ہیں اور متاثرہ شخص کی آنکھوں میں خارش رہتی ہے۔

    علامات کیا ہیں؟

    آشوب چشم کی علامات میں آنکھوں میں سرخی، جلن، خارش، چبھن، سوزش اور متاثرہ آنکھ سے پانی نکنا شامل ہیں۔

    اگر آپ کو ان میں سے کسی بھی علامت کا سامنا ہو تو آنکھوں کو رگڑنے سے گریز کریں اور ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ انفیکشن پھیلنے کا کم سے کم خطرہ ہو۔

  • محسن نقوی کا لاہور میں سرکاری ہائی اسکول کا دورہ، 7 سال سے انٹر کلاسز نہ ہونے کا انکشاف

    محسن نقوی کا لاہور میں سرکاری ہائی اسکول کا دورہ، 7 سال سے انٹر کلاسز نہ ہونے کا انکشاف

    لاہور: نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے آج لاہور میں گورنمنٹ پائلٹ ہائی اسکول وحدت روڈ کا ہنگامی دورہ کیا، جہاں اساتذہ کی موجودگی کے باوجود کلاسز نہ ہونے پر وہ سخت برہم ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وحدت روڈ اسکول کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے کلاسز کا معائنہ اور آشوب چشم کی ایس او پیز کا جائزہ لیا، اسکول میں 11 ویں اور 12 ویں کلاسز نہ ہونے پر انھوں نے سیکریٹری اسکولز کی سخت سرزنش کی۔

    وزیر اعلیٰ نے سوال کیا کہ 7 سال سے اسکول میں 11 ویں اور 12 ویں کی کلاسز کیوں نہیں ہو رہیں؟ ان کے سوال پر اسکول انتظامیہ اور محکمہ اسکولز تسلی بخش جواب نہ دے سکے، جس پر وزیر اعلیٰ نے اسکول انتظامیہ اور محکمہ اسکولز افسران کو شام کو ایوان وزیر اعلیٰ طلب کر لیا۔

    انھوں نے کہا یہ قابل قبول نہیں ہے کہ اسکول میں 7 سال سے ٹیچرز ہونے کے باوجود کلاسز نہیں ہو رہیں، وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے اسکول میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کا بھی جائزہ لیا، پلانٹ خراب ہونے پر اسکول انتظامیہ پر انھوں نے شدید اظہار ناراضی کیا اور کہا ’’آپ بچوں کو زہر پلا رہے ہیں اور آپ کو شرم نہیں آ رہی۔‘‘

    محسن نقوی نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا ’’میں آشوب چشم کے حوالے سے اسکولوں کا دورہ کر رہا تھا، ایک اسکول کا دورہ کیا وہاں مجموعی طور پر 60 ٹیچرز ہیں جن میں سے 35 الیکشن ڈیوٹی پر گئے ہوئے ہیں، باقی 25 ٹیچرز میں سے 3 چھٹی پر گئے ہوئے تھے، ابھی وہاں سے آ رہا ہوں تو وہاں 10 یا 12 ٹیچر موجود تھے، اور اس اسکول میں 1650 بچے ہیں جنھیں 12 ٹیچر پڑھا رہے تھے۔

    جنرل بلال اکبر، جنرل ظہیرالاسلام، موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی بھی اس اسکول سے پڑھے ہیں، یہ اسکول دیکھ کر مجھے اتنا افسوس ہے کہ بتا نہیں سکتا، اس وقت محکمہ ایجوکیشن میں ساڑھے 5 لاکھ بندہ موجود ہے، اگر بچوں کو یہی معیار تعلیم دینا ہے تو اس سے بہتر ہے کہ سرکاری اسکول بند کر دیں۔

    انھوں نے کہا ایک کلاس روم میں میرا کچھ زیادہ وقت لگا، ان بچوں کا کل اسلامیات کا پیپر تھا، بچوں نے کہا ہم سے امتحان لے رہے ہیں مگر کوئی پڑھاتا ہی نہیں، بچوں کی کتابیں اور کاپیاں دیکھیں تو خالی پڑی ہوئی تھیں، جو ٹیچر پڑھانے آتا ہے وہ بھی موبائل فون پر لگے رہتے ہیں یا کلاس میں سو جاتے ہیں۔