Tag: پنجاب

  • طوفانی بارشوں کی پیش گوئی، الرٹ جاری کردیا گیا

    طوفانی بارشوں کی پیش گوئی، الرٹ جاری کردیا گیا

    لاہور : پی ڈی ایم اے نے طوفانی بارشوں میں کا الرٹ جاری کردیا ، جس میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش کے بعد پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا۔

    فیصل آباد، راولپنڈی سمیت کئی اضلاع میں بارش کا سلسلہ جاری ہے ، جس کے پیش نظر ڈی جی نے تمام ڈپٹی کمشنرزکوالرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    ڈی جی نے کہا کہ متعلقہ محکمے ہنگامی صورتحال سےنمٹنےکیلئے الرٹ رہیں، تمام اضلاع کے ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو الرٹ کر دیا گیا۔

    پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں 24/7 مانیٹرنگ جاری ہے، ریسکیو 1122 و دیگر ادارے مشینری و عملے سمیت تیار رہیں اور نشیبی علاقوں سے فوری نکاسی آب یقینی بنائی جائے۔

    الرٹ میں کہا ہے کہ مون سون بارشوں کا اسپیل 1 جولائی تک جاری رہنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ شہری بجلی کے کھمبوں اور لٹکتی تاروں سے دور رہیں۔

    موسم سے متعلق خبریں 

    دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب نے متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کا حکم دہتے ہوئے کہا اربن فلڈنگ کے خطرےسےنمٹنے کیلئے تمام انتظامات مکمل رکھے جائیں ، ڈرینز اور سیوریج لائنز کی باقاعدگی سے صفائی ضروری ہے۔

    چیف سیکرٹری نے ہدایت کی نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں، مشینری اور ڈی واٹرنگ پمپس کو مکمل فعال رکھا جائے۔

  • ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ

    ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب کا بجٹ تیار ہو چکا ہے، جو ہفتے کو صوبائی اسمبلی میں پیش ہوگا، جس میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے بجٹ کے اہم خدوخال سامنے آ گئے ہیں۔

    پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے 6 میگا پروجیکٹس شامل کیے گئے ہیں، ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    لاہور میں عالمی معیار کے یلو لائن منصوبے کے لیے 80 ارب روپے مختص ہوں گے، ٹھوکر نیاز بیگ چوک سے ہربنس پورہ تک یلو لائن منصوبہ 24 کلو میٹر پر محیط ہوگا۔

    لاہور سمیت دیگر اضلاع کے لیے 600 الیکٹرک بسوں اور 33 بس ڈپو کے لیے 60 ارب مختص ہوں گے، لاہور میں ٹرانسپورٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی تعمیر کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے مختص ہوں گے۔


    بجٹ 26-2025 میں سولر پینل پر ٹیکس سے پریشان شہریوں کیلیے بڑی خوشخبری


    فیصل آباد میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کے لیے 120 ارب روپے مختص کر دیے گئے، جو دسمبر 2026 تک مکمل کی جائے گی، گوجرانوالہ میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے، جس کے لیے آئندہ مالی سال میں ہی مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

  • مریم نواز نے صوبے میں نئے ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کر دی

    مریم نواز نے صوبے میں نئے ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کر دی

    لاہور: مریم نواز نے صوبے میں نئے ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق منسٹریل کمیٹی نے پنجاب بجٹ سے متعلق سفارشات وزیر اعلیٰ مریم نواز کو پیش کر دی ہیں، وزیر اعلیٰ نے بجٹ میں نئے ٹیکس لگانےکی تجویز مسترد کر دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے دس مرلے اور اس سے اوپر کے گھروں پر مزید 2 فی صد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش مسترد کی ہے، موٹر وہیکل ٹیکس میں بھی 2 فی صد اضافے کی تجویز مسترد کر دی گئی ہے۔

    پنجاب منسٹریل کمیٹی نے سفارش پیش کی ہے کہ کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کے استعمال پر ٹیکس کی شرح 5 سے بڑھا کر 8 فی صد کی جائے، تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب نے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کے استعمال پر ٹیکس کی شرح 5 سے 8 فی صد کرنے کی سفارش کو مسترد کر دیا۔


    پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ، ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا؟


    وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ جو لوگ ٹیکس کے دائرے کار سے باہر ہیں ان کو ٹیکس نیٹ کے دائرے کار میں لایا جائے۔

    ادھر وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر گفتگو کرتے ہوئے آج کہا کہ پنجاب کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، جو ایک پرو پبلک اور ٹیکس فری بجٹ ہوگا، ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے گا لیکن عوام پر نیا ٹیکس نہیں لگائیں گے۔

  • پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو  پیش کرنے کا فیصلہ، ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا؟

    پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ، ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا؟

    لاہور: پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دی گئی ہے اور ریونیو اتھارٹی نان ٹیکس پیئر شعبوں کو شامل کرنے کی تجویز دے گی۔

    پنجاب کا آئندہ مالی سال 2025-2026 کا ترقیاتی بجٹ کا 1200 ارب روپے کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، 2750 ترقیاتی اسکیموں کے لیے 1076 ارب روپے لوکل، 124 ارب 30 کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے آئے گا۔

    ذرائع کے مطابق 1412 جاری ترقیاتی اسکیموں کے لیے 536 ارب روپے رکھے گئے ہیں، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 457 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، 32 ترقیاتی پروگراموں کے لیے 207 ارب روپے کا بجٹ تجویز ہے۔

    وزیر اعلیٰ لوکل روڈ پروگرام بلاک کے لیے 100 ارب روپے رکھنے کی تجویز، تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کی سولر منتقلی کے لیے 1 ارب روپے رکھنے کی تجویز، گورنمنٹ ہائی سیکنڈری اسکولز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے لیے 4 ارب 34 کروڑ 71 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز، وزیر اعلیٰ پنجاب اسکولز میل پروگرام 8 اضلاع کے لیے 9 ارب روپے کی تجویز، وزیر اعلیٰ ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب روپے رکھنے کی تجویز، لاہور میں زراعت ہاؤس کی تعمیر و مرمت کے لیے 75 کروڑ روپے کی تجویز ہے۔


    مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان


    ذرائع کے مطابق پنجاب میں آم کی پیداوار بڑھانے کے لیے 3 سالہ پروگرام لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے سالانہ 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، پنجاب کلین ایئر پروگرام (ورلڈ بینک فنڈڈ) کے لیے سالانہ 50 کروڑ روپے رکھنے، پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام فیز ٹو کے لیے ساڑھے 5 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    صوبائی حکومت نے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ہاؤس پنجاب میں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے لیے 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب آسان کاروبار فنانس کے لیے 89 ارب روپے رکھنے کی تجویز، پنجاب بزنس فیسیلی ٹیشن سنٹرز کا دائرہ کار وسیع کرنے کے لیے 75کروڑ روپے کی تجویز ہے۔

    سی ایم آسان کاروبار فنانس نارتھ کے لیے 8 ارب ساؤتھ کے لیے 6 ارب رکھنے، پنجاب کے سرکاری کالج میں سولرسسٹم کے لیے 3 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالتوں اور ہائیکورٹ بینچ کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے 3 ارب 4 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    پنجاب حکومت نے الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کے لیے 3 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے جب کہ گورنر ہاؤس کو سولر پر منتقل کرنے کے لیے 20 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافہ کیا جائے گا، صحت کے بجٹ میں 90 ارب روپے زیادہ رکھے جانے کی تجویز ہے، پنجاب حکومت نے صوبے کے دیہاتوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ویلج بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے، 1600 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کے لیے گرانٹ ورلڈ بینک فراہم کرے گا، اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ماڈل ویلج پروجیکٹ کے فنڈز مختص کیے جائیں گے۔

  • عیدالضحیٰ پر مکینیکل جھولوں پر پابندی عائد

    عیدالضحیٰ پر مکینیکل جھولوں پر پابندی عائد

    لاہور: عیدالضحیٰ کے دوران پنجاب میں عارضی نصب ہونے والے مکینیکل جھولوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق عارضی نصب ہونے والے مکینیکل جھولوں پر پابندی کا فیصلہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے لیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پارکس میں مستقل بنیادوں پر نصب مکینیکل جھولوں کیلئے فٹنس سرٹیفکیٹ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے اس کے علاوہ پارکس میں مستقل بنیادوں پر نصب مکینیکل جھولوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کیے جائیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/punjab-orders-high-security-alert-for-eid-ul-adha/

     ترجمان کا کہنا ہے کہ مستقل نصب مکینیکل جھولوں کے مالکان یا آپریٹرز فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں، مستقل نصب جھولے جن کے سیکیورٹی پروٹوکولز پر عمل کیا جارہا ہے ان پر پابندی نہیں لگائی گئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ عیدالاضحی کی تعطیلات میں شہریوں خصوصاً بچوں کی بڑی تعداد مکینیکل جھولوں کا استعمال کرتی ہے اس لیے عید تعطیلات کے دوران عارضی طور پر نصب مکینیکل جھولوں پر پابندی ہوگی، محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کردی ہے۔

  • عید الاضحیٰ : پنجاب میں دفعہ 144  نافذ

    عید الاضحیٰ : پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

    لاہور : عید الاضحیٰ کے موقع پر پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی، جس کے تحت عید پر کسی کالعدم تنظیم کو قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ کردیا ،محکمہ داخلہ پنجاب نے احکامات جاری کر دیے۔

    عوامی مقامات پر قربانی کے جانوروں کے سری پائے جلانے ، دریاؤں، جھیلوں، نہروں اور ڈیمز میں تیراکی، نہانے اور کشتی رانی پر دفعہ 144 نافذ کی ہے۔

    جانوروں کے فضلے اور اوجھڑی کو مین ہول، نالیوں یا نہر میں پھینکنے، منظور شدہ مویشی منڈیوں کے علاوہ قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

    اسلحہ اور گولہ بارود کی نمائش پر دفعہ 144 نافذ رہے گی، دفعہ کے تحت پابندیوں کا اطلاق جمعرات 5 جون سے بدھ 11 جون تک ہوگا۔

    سیکرٹری داخلہ پنجاب نے ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144(6) کے تحت پابندی لگائی۔

    ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ پابندیوں کا فیصلہ انسانی جانوں کے تحفظ، ماحول کی بہتری کیلئے کیا گیا، عید پر کسی کالعدم تنظیم کو قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹرڈ ادارے ہی قربانی کی کھالیں وصول کر سکیں گے۔

  • پنجاب میں کروڑوں روپے مالیت کا سرکاری اسلحہ وبارود غائب، بڑا انکشاف

    پنجاب میں کروڑوں روپے مالیت کا سرکاری اسلحہ وبارود غائب، بڑا انکشاف

    پنجاب اسمبلی میں پیش کئی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ محکمہ داخلہ کی زیر نگرانی اداروں سے کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ وبارود غائب ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی آڈٹ رپورٹ برائے سال 2024-2023 پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ اس رپورٹ میں یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ محکمہ کی زیر نگرانی اداروں سے کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ اور بارود غائب ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 12 اضلاع سے 24 کروڑ 55 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ وبارود کی چوری ہوئی۔ تمام سامان کی عدم ریکوری رپورٹ کر دی گئی، لیکن تاحال وصولی نہ ہوسکی۔

    رپورٹ کے مطابق 23-2021 میں ڈی پی او مظفر گڑھ کے دفتر سےئ 8 کروڑ 34 لاکھ سے زائد کا اسلحہ اور بارود غائب ہوا۔ سی پی او ملتان کے دفتر سے 74 لاکھ سے زائد مالیت کی رائفلز اور گولہ بارود غائب ہوا۔

    اس کے علاوہ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کے دفتر سے 4 کروڑ 71 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور گولیاں غائب ہوئیں۔ پولیس آفس لاہور سے 4 کروڑ 68 لاکھ سے زائد مالیت کے غائب اسلحہ کی ریکوری تاحال نہیں ہو سکی ہے۔ 2009 کے دوران سینٹرل جیل لاہور کے مختلف افسران کو دی گئی رائفلوں کا ریکارڈ بھی نہیں۔

    رپورٹ میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق ڈی پی اوسیالکوٹ کے دفتر سے 56 لاکھ 14 ہزار مالیت کا اسلحہ اور سامان غائب ہوا۔ ڈی پی او ساہیوال کے دفتر سے 43 لاکھ روپے مالیت، ڈی پی اوکاڑہ کے دفتر سے 38 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور سامان غائب ہوا۔

    اسی طرح ڈی پی او گجرات کے دفتر سے 35 لاکھ سے زائد جب کہ ڈی پی او فیصل آباد کے دفتر سے 26 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور گولہ بارود غائب ہوا۔

  • محکمہ جنگلات کے مزدوروں کے لیے اہم خبر

    محکمہ جنگلات کے مزدوروں کے لیے اہم خبر

    لاہور: محکمہ جنگلات کے مزدوروں کے لیے اہم خبر ہے، اجرتوں کی ادائیگی میں شفافیت کے لیے جدید برانچ لیس بینکاری نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے جنگلات میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے محفوظ ادائیگی کا نظام متعارف کرا دیا ہے، اب مزدوروں کو اجرت براہ راست موبائل بینکنگ اور بائیو میٹرک کے ذریعے کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سرکاری ادائیگی کے نظام میں شفافیت کو اوّلین ترجیح دی جائے گی، نقدی نظام میں موجود بدعنوانی، تاخیر اور کٹوتی جیسے مسائل اب ماضی کا قصہ بن چکے ہیں۔ واضح رہے کہ جنگلات کے مزدوروں کو اس سے قبل نقد ادائیگی کی جاتی تھی جس میں ان سے کٹوتیاں بھی کی جاتی تھیں اور تاخیر سے بھی اجرت کی ادائیگی ہوتی تھی۔

    سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پنجاب حکومت ہر شعبے میں ٹیکنالوجی اور شفافیت کو ترجیح دے رہی ہے۔


    خیبر پختونخوا کے 8 مختلف علاقوں میں واقع جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی


    خیال رہے کہ دو دن قبل خیبر پختونخوا کے 8 مختلف علاقوں میں واقع جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی تھی، دشوار گزار پہاڑیوں کی وجہ سے آگ بجھانے کے عمل میں مشکلات درپیش آئیں، محکمہ جنگلات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جہاں آگ لگی ان میں آلہ ڈھنڈ، بٹ خیلہ، فارسٹ رینج، کالدرہ درگئی، بونیر، باغ کنڈی، چکدرہ اور اوسکی کے دشوار گزار پہاڑی علاقے شامل ہیں۔

  • پنجاب میں تیز آندھی سے مالی و جانی نقصانات میں اضافہ

    پنجاب میں تیز آندھی سے مالی و جانی نقصانات میں اضافہ

    لاہور: پنجاب میں تیز آندھی سے مالی و جانی نقصانات میں اضافہ ہو گیا ہے، پی ڈی ایم اے اور ریسکیو ایمرجنسی سروس پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں طوفان سے ہونے والے نقصانات سے متعلق ابتدائی رپورٹس جاری کر دی گئی ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب بھر میں آندھی و طوفان کے باعث 13 افراد جاں بحق اور 92 زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ریسکیو ایمرجنسی سروس پنجاب کے مطابق گزشتہ روز آندھی، طوفان اور موسلا دھار بارشوں کے باعث راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں 12 افراد جاں بحق جب کہ 219 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    ترجمان کے مطابق ریسکیو پنجاب ایمرجنسی سروس نے صوبے کے مختلف اضلاع کے حادثات میں زخمیوں اور ہلاکتوں کے اعداد و شمار جمع کیے ہیں، حافظ آباد اور جھنگ میں ایک ایک فرد جاں بحق ہوا، جب کہ لاہور میں 2، لیہ میں ایک، میانوالی اور ملتان میں بھی ایک ایک شہری جاں بحق ہوا۔

    راولپنڈی اور راجن پور میں بھی بارش اور طوفان سے ایک ایک شہری کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے، شیخوپورہ میں ایک جب کہ سیالکوٹ میں 2 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔


    پائلٹ نے کمال مہارت سے طیارہ آندھی کی زد سے نکالا، اسد عمر


    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق لاہور میں آندھی و طوفان کے باعث 3 شہری جاں بحق ہوئے ہیں، راولپنڈی 1، جہلم 3، شیخوپورہ 1، ننکانہ صاحب1، سیالکوٹ1 اور میانوالی میں بھی 1 شہری جاں بحق ہوا۔

    شہریوں کی موت اور زخمی ہونے کی وجہ دیواریں، چھتیں، درخت اور آسمانی بجلی گرنا بتایا گیا ہے، ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق طوفان کے باعث متعدد کچے اور بوسیدہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے، لاہور میں درختوں کے گرنے اور شمسی پینلز کو نقصانات کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ا یم اے کی جانب سے صوبہ بھر کے کمشنرز، ڈپٹی کمشنر اور ریسکیو اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، اور شہریوں کو خراب موسم میں غیر ضروری سفر سے بچنے اور بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔

  • صوبہ پنجاب کے لیے بڑے منصوبوں کا اعلان

    صوبہ پنجاب کے لیے بڑے منصوبوں کا اعلان

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز صوبے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے کئی بڑے منصوبوں کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبہ بھر میں پنجاب ڈیولپمنٹ پلان لانے کا اعلان کیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت 60 شہروں میں پنجاب ڈیولپمنٹ پراجیکٹ اسی سال مکمل اور 800 گاؤں کو بتدریج ماڈل ولیج بنایا جائے گا۔

    مریم نواز نے اس اجلاس ارکان کو ہر پراجیکؔٹ پر خود تین گھنٹے طویل بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے کے ہر ضلع کے بازاروں میں لٹکتے بجلی کے تار زیر زمین کیے جائیں گے۔ ہر ضلع اور تحصیل میں ریڑھی بازار قائم کیے جائیں گے۔

    بیوٹیفکیشن پلان کے تحت مختلف شہروں میں کینالز کو سجایا جائیگا، فوڈ اسٹریٹ بنائی جایں گی جبکہ بازاروں کی ری ماڈلنگ اور انفراسٹرکچر میں بہتری بھی اس منصوبے کا حصہ ہوگی۔

    اجلاس میں ارکان کی مشاورت سے دیہات میں 400 کلومیٹر چھوٹی رابطہ سڑکوں کی تعمیر وتوسیع کا اعلان کرتے ہوئے اگلے برس سے اس منصوبے کے لیے 250 ارب کے فنڈز دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس کے علاوہ 1100 الیکٹرک بسیں پنجاب کے تمام اضلاع کو دینے، سال کے آخر تک ایک لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف مکم کرنے، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں میٹرو بس سروس جلد شروع کرنے کے اعلانات کیے گئے۔

    وزیراعلیٰ نے پنجاب بھر میں نادار اور ضرورت مندوں کے لیے راشن کارڈ لانچ کرنے، ہر بڑے شہر میں واسا کے قایم اور ہر ڈویژن میں سینٹر آف ایکسیلنس کڈز کیمپس بنانےکے ساتھ لاہور کینال روڈ پر اے آر ٹی ٹرانسپورٹ پراجیکٹ بھی جلد شروع کرنے کے اعلانات کیے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جو وعدہ کروں گی پورا کروں گی۔ پنجاب کے دور دراز علاقوں میں پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ستھرا پنجاب کو روز بہتر سے بہترین بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تجاوزات کے خاتمے سے بازار کھلے ہوگئے اور عوام بھی خوش ہیں۔ شہروں کے بعد پہلی بار گاؤں کو بھی صفائی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کوئی ڈسٹرکٹ یا تحصیل بیوٹی فکیشن پلان سے محروم نہیں رہے گا۔ جرائم پیشہ افراد کے خلاف بے رحمانہ آپریشن کریں گے۔ سی ٹی ڈی کو مضبوط بنایا، صوبہ بھر میں کومبنگ آپریشن ہو رہے ہیں۔

    مریم نواز نے مزید کہا کہ چند ماہ میں پنجاب کے تمام شہر سیف سٹی ہوں گے۔ صوبے میں موثر اینٹی نارکوٹکس فورس کو متحرک کر دیا گیا ہے اور جانوروں کے تحفظ کی بھی موثر مہم جاری ہے۔ لاہور میں 450 کلومیٹر تک سیوریج لائن ڈالی جا رہی ہے۔ عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہو رہا ہے۔