Tag: PUTIN

  • امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد روسی صدر آگ بگولہ ہوگئے

    امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد روسی صدر آگ بگولہ ہوگئے

    واشنگٹن: فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسینکی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد مغربی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن غصے میں نظر آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیوٹن کو اس بعد پر شدید غصہ ہے کہ امریکی جیوری نے روسی ایجنٹوں کو امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

    امریکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پیوٹن نے باور کرایا کہ روس نے امریکی صدارتی انتخابات میں کوئی مداخلت نہیں کی۔

    انٹرویو کے دوران ایک موقع پر میزبان نے اپنے سوال کے دوران پیوٹن کو روسی ایجنٹوں پر عائد الزامات کی فہرست پیش کرنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم پیوٹن غصے میں نظر آئے اور حرکت کیے بغیر میزبان کو سرد مہری کے ساتھ بول دیا کہ کاغذات میز پر رکھ دیں۔

    واضح رہے کہ مذکورہ الزامات کی فہرست میں روس کے 12 جاسوسوں کے نام ہیں، یہ فہرست ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ملاقات سے چند گھنٹے پہلے جاری ہوئی تھی۔

    ٹی وی میزبان نے پیوٹن پر کافی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی تاہم روسی صدر نے دوٹوک موقف اختیار کیا اور کہا کہ صبر کریں امریکی امور میں مداخلت کے حوالے سے آپ کو سوال کا مکمل جواب مل جائے گا۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ روس کی سرزمین پر موجود کوئی شخص امریکا اور کروڑوں امریکیوں کے انتخاب پر اثر انداز ہوسکتا ہے، یہ مکمل طور پر ایک مضحکہ خیز بات ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فن لینڈ: امریکی صدر اور پیوٹن کی ملاقات، شہریوں کا شدید احتجاج

    فن لینڈ: امریکی صدر اور پیوٹن کی ملاقات، شہریوں کا شدید احتجاج

    ہیلسنکی : ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات کے موقع پر شہریوں کا شدید احتجاج، فن لینڈ کی عوام دونوں سربراہوں سے ’ملک چھوڑنے‘ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان آج یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں پہلی باضابطہ ملاقات ہونے جارہی ہے، جس کے باعث اس ملاقات کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیلسنکی کی عوام آج ہونے والی امریکا اور روس کی سربراہی ملاقات کے خلاف گذشتہ روز ہیلنکی کے ڈاون ٹاؤن سے احتجاجی نکالی جو دونوں سربراہوں کی ملاقات کے مقام سے کچھ فاصلے پر ختم ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارو کا کہنا ہے کہ احتجاج میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر امریکی صدر ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کے خلاف نعرے درج تھے، جبکہ احتجاج کے اختتام پر موسیقی کا پروگرام بھی منعقد کیا گیا جس میں گلوکار نے ’ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن سے فن لینڈ چھوڑنے‘ مطالبہ کیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق اس اہم ملاقات کے موقع پر احتجاج کرنے والے فن لینڈ کے شہریوں نے امریکی خاتون اول اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی متنازعہ جیکٹ پر بھی احتجاج کیا جو انہوں نے تارکین وطن بچوں سے ملاقات کے دوران پہنی تھی۔

    مظاہرین نے میلانیا کی جیکٹ پر لکھے متنازعہ الفاظ ’مجھے کوئی پرواہ نہیں، آپ کو ہے؟‘ کے جواب میں ’ہمیں پرواہ ہے‘ کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فن لینڈ کے شہریوں کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسیوں، دیگر ممالک کو دھماکانے، دنیا کے امن و استحکام برباد کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ فن لینڈ اس سے قبل سنہ 1975 میں امریکی صدر جیرالڈ فورڈ اور سوویت یونین کے سربراہ لیونڈ برژینف کے درمیان ہونے والی ملاقات کی میزبانی بھی کرچکا ہے، جس میں دونوں سربراہوں نے ’ہیلنکی معاہدے‘ پر دستخط کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سنہ 1993 ستمبر میں جارج بش سینیئر اور سوویت یونین کے صدر میخائل گورباچوف جبکہ سنہ 1997 میں بل کلنٹن اور روس کے صدر بورس یلسن کے درمیان ہونے والی ملاقات کی بھی میزبانی کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    واشنگٹن : امریکا میں سنہ 2016 کے صدراتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی اور الیکشن کمیشن کے کمپیوٹر سے ووٹرز کا ڈیٹا چوری کرنے کے الزام میں 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاوس کی ترجمان سارا سینڈر نے امریکا کے صدراتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزام میں روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے باوجود کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگی۔

    امریکی صدردونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن پیر کے روز یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ملاقات کریں گے۔

    وائٹ ہاوس کی ترجمان سارا سینڈر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روس کے جاسوسوں نے ’ہیلری کلنٹن‘ کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر میں موجود بڑے ڈیٹا کو ٹارگٹ کرکے صدراتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی، جس کے باعث امریکی حکام کی جانب سے ملاقات منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    سارا سینڈر کا کہنا تھا کہا روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کے سربراہوں کی ملاقات طے شیڈول کے مطابق ہوگی۔

    دوسری جانب روسی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’سازشوں کا ڈھیر لگاکر ماحول کو خراب کیا جارہا ہے‘ جب کہ روسی جاسوسوں کے خلاف ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر کو ہیک کرنے کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ روزنسٹین کا کہنا ہے کہ ’امریکا کے الیکشن کمیشن کے کمپیوٹر کا اور ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر کا ڈیٹا چوری کرنے کا مقصد الیکشن پر اثر انداز ہونا تھا‘۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم ملک کے الیکشن بورڈ کے کمپیوٹر کا ڈیٹا چوری کرنا، ہیلری کلنٹن کی پارٹی کے کمپیوٹر سے ای میلز چرانا اور انہیں عام کرنا، مشکوک ڈیوائسز کی تفصیلات حاصل کرنا جن کا تعلق ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم سے تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • روس کے ساتھ بہتر تعلقات عالمی معاملات کے لیے ضروری ہے: امریکی سفیر

    روس کے ساتھ بہتر تعلقات عالمی معاملات کے لیے ضروری ہے: امریکی سفیر

    واشنگٹن: روس میں تعینات امریکی سفیر جان ہنٹس نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ امریکی تعلقات کا بہتر ہونا عالمی معاملات کے لیے بہت ضروری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات عالمی منظر نامے پر مثبت اثرات مرتب کریں گے۔

    دوسری جانب امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مہینے کے دوران ہونے والی امریکی و روسی صدور کی ملاقات میں ٹرمپ خاص طور پر روس کی خطرناک سرگرمیوں پر فوکس کریں گے۔


    امریکی اور روسی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر گفتگو


    ذرائع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر شمالی کوریا کے جوہری معاملے اور کم جونگ ان سے گذشتہ ماہ ہونے والی ملاقات پر بھی بات چیت کریں گے۔

    علاوہ ازیں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس ملاقات میں شام کی تازہ صورت حال پر بھی بات ہوگی، دونوں ملکوں کے سربراہان کی جانب سے تعلقات میں بہتری پر زور دیا جائے گا۔


    امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو


    خیال رہے کہ سولہ جولائی کو ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ملاقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ یہ ملاقات مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی کانفرنس میں شرکت اور یورپی دورے کے اختتام پر ہو گی، نیٹو کانفرنس برسلز میں گیارہ اور بارہ جولائی کو ہو رہی ہے جبکہ ٹرمپ اس سمٹ کے بعد انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ بھی جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی اور روسی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر گفتگو

    امریکی اور روسی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر گفتگو

    واشنگٹن: روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کا اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان جلد ملاقات ہونے جارہی ہے اسی تناظر میں مائیک پومپیو اور سیرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور ان کے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں پیوٹن اور ٹرمپ کی طے شدہ ملاقات کی تیاریوں کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے۔


    امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو


    امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے شام اور شمالی کوریا کے معاملے پر بھی گفتگو کی، اس دوران شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی حالیہ حکمت علمی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    قبل ازیں 24 جون کو امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ قومی سلامتی کے امریکی مشیر جان بولٹن کا دورہ ماسکو امریکی اور روسی صدور کی ملاقات کی راہ ہم وار کر دے گا جس سے دونوں رہنماؤں میں قربتیں بڑھیں گی۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر سے ملاقات کے لیے نئی حکمت عملی تیار


    پوچھے گئے ایک سوال پر پومپیو نے کہا تھا کہ امریکی صدر روس کا دورہ کریں گے یا نہیں اس کا مجھے علم نہیں التبہ میں جلد امریکی صدر اور روسی ہم منصب کے درمیان ملاقات دیکھ رہا ہوں۔

    خیال رہے کہ امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ملاقات 16 جولائی کو یورپی ملک فِن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہونا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو

    امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن جلد روس کا دورہ کریں گے جس سے صدر ٹرمپ اور روسی صدر کی ملاقات کے لیے راہیں ہموار ہوں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ قومی سلامتی کے امریکی مشیر جان بولٹن کا دورہ ماسکو امریکی اور روسی صدور کی ملاقات کی راہ ہم وار کر دے گا جس سے دونوں رہنماؤں میں قربتیں بڑھیں گی۔

    پوچھے گئے ایک سوال پر پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر روس کا دورہ کریں گے یا نہیں اس کا مجھے علم نہیں التبہ میں جلد امریکی صدر اور روسی ہم منصب کے درمیان ملاقات دیکھ رہا ہوں۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر سے ملاقات کے لیے نئی حکمت عملی تیار


    قبل ازیں روسی میڈیا نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن کے درمیان برسلز میں نیٹو سربراہی اجلاس سے قبل ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    عالمی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر یہی لگتا ہے کہ امریکی صدر اگلے ماہ یورپ میں ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے جس کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ روسی صدر سے ملاقات کے امکانات ہیں جبکہ ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، ہوسکتا ہے جولائی میں ملاقات کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چین کی جانب سے روسی صدر کے لیے اہم اعزاز

    چین کی جانب سے روسی صدر کے لیے اہم اعزاز

    بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو چین کے انتہائی معتبر اور اہم اعزاز سے نوازا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن سرکاری دورے پر چین کے دار الحکومت بیجنگ پہنچے جہاں ایک تقریب کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے پیوٹن کے گلے میں ’فرسٹ فرینڈ شپ میڈل‘ پہنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چین کے لیے ’فرسٹ فرینڈ شپ میڈل‘ بہت اہمت کا حامل ہے، اسے انتہائی اعلیٰ اعزاز سمجھا جاتا ہے اور یہ میڈل ایسی غیر ملکی شخصیت کو دیا جاتا ہے جس نے چین کو جدید بنانے اور ترقی کے لیے خدمات انجام دی ہوں۔


    چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار


    خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر کی سربراہی میں تقریب چین کے دار الحکومت بیجنگ میں ہوئی جہاں ولادی میر پیوٹن سمیت چینی اور روسی سفارت کار بھی موجود تھے جن کے سامنے یہ اعزاز روسی صدر کو دیا گیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر کی خدمات کا اعترف کیا، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی سیاست چاہے کسی بھی سمت جارہی ہو روس اور چین اپنے دوستانہ تعلقات ہمیشہ قائم رکھے گا۔


    چین اور روس کے ساتھ بہترتعلقات رکھنا چاہتے ہیں، سرتاج عزیز


    ولادی میر پیوٹن کو مخاطب کرتے ہوئے شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ ایک ایسی شخصیت موجود ہے جو ایک بڑی ریاست پر حکمرانی کرتی ہے اور عالمی سیاست پر اپنا اہم اثر ورسوخ رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا کے ساتھ سفارتی اور تجارتی چینلجز کے پیش نظر بیجنگ اپنے پرانے اتحادی ملک روس کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری پیدا کرنے کی کوشش میں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانسیسی صدر آج ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے

    فرانسیسی صدر آج ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے

    ماسکو: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون آج روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے اس دوران باہمی تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ کئی مہینوں سے فرانس اور روس کے تعلقات میں کمزوری دیکھنے میں آئی ہے تاہم آج 24 مئی کو فرانس کے صدر روس کا دورہ کرتے ہوئے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے اور تعلقات کی مزید بہتری پر زور دیا جائے گا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون تین روزہ سرکاری دورے پر آج روس کے شہر سینٹ پیٹزبرگ پہنچے گے جہاں وہ ولادی میر پیوٹن سے ہاہمی تعلقات کی مضبوطی سمیت ایران اور شام کی موجودہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔


    شام کے معاملے پراختلاف : روسی صدرنے فرانس کا دورہ مؤخرکردیا


    واضح رہے کہ ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ رہے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف سخت جملوں کا استعمال بھی کر چکے ہیں تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ روس میں ہونی والی یہ ملاقات روس اور فرانس کے باہمی تعلقات کو مزید تقویت بخشے گی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال مئی کو روسی صدر ولادی میر پوٹن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکروں سے ملاقات کی تھی، یہ ملاقات فرانسیسی شہر مارسے میں ہوئی تھی۔


    فرانس کے وزیراعظم دو روزہ دورے پر یونان پہنچ گئے


    قبل ازیں روسی حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات میں بہتری اور خاص طور پر تجارت اور انسداد دہشت گردی میں تعاون کے ساتھ ساتھ شام اور یوکرائن میں امن عمل کے حوالے سے بات چیت کریں گے، بعد ازاں مذکورہ ملاقات بھی کامیاب ثابت نہیں ہوئی تھی، باوجود اس کے  روس اور فرانس کے مابین دوری پائی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بشار الاسد کی سوچی میں روسی صدر پیوٹن سے ملاقات

    بشار الاسد کی سوچی میں روسی صدر پیوٹن سے ملاقات

    ماسکو: جنگ سے تباہ حال ملک شام کے صدر بشار الاسد روس پہنچے جہاں انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی، ملاقات بحیرہ اسود کے سیاحتی مقام سوچی میں ولادی میر پیٹون کی رہائش گاہ پر ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں میں کامیابی حاصل ہورہی ہے، جس کی وجہ سے سیاسی عمل کے راستے ہموار ہورہے ہیں۔

    روسی صدر پیوٹن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملاقات میں شامی صدر نے روسی رہنما کو اقوام متحدہ اپنا وفد بھیجنے سے متعلق فیصلے سے آگاہ کیا جہاں وہ شامی دستور میں اصلاحات سے متعلق مذاکرات میں شرکت کرے گا۔

    شامی صدر کے ترجمان کے مطابق سوچی میں ہونے والی اسد، پیوٹن ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے کئی امور پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر شام میں ہونے والی سیاسی و فوجی صورتحال بھی زیر بحث آئی۔

    دونوں رہنماؤں نے شام میں روس کی جانب سے معاشی تعاون اور بڑھتی ہوئی روسی سرمایہ کاری سے متعلق بھی بات کی، شام میں سات برس سے جاری خانہ جنگی کے دوران روس اتحادی کے طور پر بشار الاسد حکومت کا ساتھ دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ 2015 میں روس نے شامی فوجیوں کی مدد کی خاطر فضائی حملوں میں شرکت کی تھی جس کے بعد سے صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • "شاید شام بطور ریاست قائم نہ رہے”: روس نے اندیشہ ظاہر کردیا

    "شاید شام بطور ریاست قائم نہ رہے”: روس نے اندیشہ ظاہر کردیا

    ماسکو: روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریبکوف نے کہا ہے کہ شام کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے، اور ہم یہ نہیں جانتے کہ شام بطور ریاست قائم رہے گا یا نہیں، خطے کی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے خبر رساں ایجنسی کا انٹریو دیتے ہوئے کیا، نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام کی سرزمین کی وحدت برقرار رہنے سے متعلق کیا پیش رفت سامنے آئی اس کا علم نہیں، شام کی صورت حال کا بھرپور جائزہ لے رہے ہیں۔

    سرگئی ریبکوف کا شام کی کشیدہ صورت حال اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے روسی صدر کی ملاقات سے متعلق کہنا تھا امریکا کی جانب سے روسی صدر ولادی میرپیوٹن کو دورے کی دعوت دی گئی ہے، شام کی صورت حال پر موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

    امریکی میزائل گرانےکےروسی دعوے میں کوئی حقیقت نہیں‘ ڈانا وائٹ

    خیال رہے کہ شام کے سلسلے میں امریکا اور روس کے مابین کشمکش کے حوالے سے عالمی تجزیہ نگار اس بات کی نشان دہی کرچکے ہیں کہ امریکا اور اتحادیوں کے حملوں میں احتیاط سے کام لیا جاتا ہے تا کہ روسی فوج کا جانی نقصان نہ ہو۔

    روسی صدر، ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس جائیں گے

    یاد رہے کہ گذشتہ روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکا جائیں گے، انہوں نے اس دورے سے متعلق تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے صدور نے ایک دوسرے کے خلاف فوجی تصادم کے مرحلے کی طرف نہ جانے پر سو فی صد اتفاق کرلیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔