Tag: Qaisar kamran

  • پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ماں سے محبت کے اظہارکا دن آج منایا جارہا ہے

    پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ماں سے محبت کے اظہارکا دن آج منایا جارہا ہے

    کراچی:  پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ماں سے اپنی محبت کے اظہار کا دن منایا جارہا ہے، جس کا مقصد ماؤں کی عظمت کا اعتراف اورانہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔

    اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے میں ماﺅں سے محبت اوران کے احترام کوفروغ دینا ہے مگربہت سی مائیں ایسی بھی ہیں جوناخلف اولاد کی نافرمانی کی وجہ سے زندگی اولڈ ہاوس میں گزارنے پر مجبور ہیں۔

    یاد رہے کہ ماﺅں کے عالمی دن منانے کی تاریخ بہت قدیم ہے اور اس کا سب سے پہلے یونانی تہذیب میں سراغ ملتا ہے جہاں تمام دیوتاوں کی ماں ”گرہیا دیوی“ کے اعزاز میں یہ دن منایا جاتا تھا۔ سولہویں صدی میں ایسٹر سے 40 روز پہلے انگلستان میں ایک دن ”مدرنگ سنڈے“ کے نام سے موسوم تھا۔ امریکہ میں مدرز ڈے کا آغاز 1872ءمیں ہوا۔

     سن 1907ءمیں فلاڈیفیا کی اینا جاروس نے اسے قومی دن کے طور پر منانے کی تحریک چلائی جو بالآخر کامیاب ہوئی اور 1911ءمیں امریکہ کی ایک ریاست میں یہ دن منایا گیا، اور اب دنیا  بھر میں سے ہرسال مئی کے دوسرے  اتوار کو یہ دن منایا جاتا ہے۔

  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں قدیمی ثقافت کا عالمی دن آج منایا جارہاہے

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں قدیمی ثقافت کا عالمی دن آج منایا جارہاہے

    کراچی: پاکستان سمیت دنیا بھر میں ثقافت کا عالمی دن منایا جارہاہے ، اس دن کے منانے کا مقصد قدیم تہذیبوں کی ثقافت ،آثار قدیمہ کو محفوظ کرنا اوراس کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے ۔

    کسی بھی ملک و قوم کی پہچان اس کاثقافتی ورثہ ہوتاہے،پاکستان میں ساڑھےچھ ہزارسال قدیم ورثہ موہن جو دڑوکواقوام متحدہ نے ثقافتی ورثےمیں شامل کیاہے۔

    یہ قدیم شہراس وقت کےجدیدطرز زندگی کوظاہرکرتاہےجو کہ حیران کن بات ہے۔ نہ صرف سندھ بلکہ چوکنڈی کے قبرستان میں سترہویں صدی کےمسلم بادشاہ اور رانیوں کی قبروں پر بنے خوبصورت نقش موت کے بعد بھی ان کی محلوں جیسی آخری آرام گاہ کا منظر پیش کررہے ہیں، اس طرح مکلی اور ہڑپہ بھی سندھ کے قدیم ثقافی ورثے ہیں ۔

    اقوام متحدہ کے مطابق موئن جودڑوکے تاریخی کھنڈرات،ٹیکسلا کے تاریخی آثار،تخت بھائی میں بدھ مت کے کھنڈرات اورسری بہوال،مردان کے ساتھ والا شہر، مکلی ٹھٹھہ میں موجودتاریخی یادگاریں،قلعہ لاھور شالیمار باغ، قلعہ روہتاس جہلم عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہیں، مگر حکومت کی مسلسل عدم توجہی سے یہ سب اپنی اصل خوبصورتی کھو رہے ہیں۔

  • میں نے کوئی دھمکی نہیں دی دھمکی تو عمران خان نے دی تھی، الطاف حسین

    میں نے کوئی دھمکی نہیں دی دھمکی تو عمران خان نے دی تھی، الطاف حسین

    کراچی: الطاف حسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی دھمکی نہیں دی، دھمکی تو عمران خان نے دی، نائن زیرو پر چھاپہ مارنے پر اعتراض نہیں، ایم کیو ایم میں کوئی عسکری ونگ نہیں۔

    ایم کیو ایم کے اکتیسویں یوم تاسیس کے موقع پر متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہناتھا کہ ملک میں ایک غریبوں کا اور دوسرا امیروں کانظام ہے، آئین وقانون کااطلاق اورآئین کی تمام شقیں صرف غریبوں پرلاگو ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میرے سوا تمام سیاستدان اسٹیٹس کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، ایم کیوایم غریب اورمتوسط طبقےسےتعلق رکھنےوالی واحد جماعت ہے میں ایک نظام کی جدوجہد کررہا ہوں جس کااطلاق امیر، غریب دونوں پرہو، سیاست دانوں نےکروڑوں روپے کے قرضے لیےاورمعاف کرائے۔سندھ میں کاروکاری کےنام پرماری جانےوالی خواتین کےملزمان کوکبھی سزاہوئی، کسی جاگیردارکوآج تک سزا ہوتےہوئے نہیں دیکھاہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ میرے گھرچھاپا مارنا تھا تو مجسٹریٹ سےسرچ وارنٹ لےکرآتے، نائن زیروکوئی کعبہ یامدینہ نہیں ایک لیڈرکی رہائشگاہ ہے، مجھےنائن زیروپرچھاپامارنےپرکوئی اعتراض نہیں, میرے گھرسرچ وارنٹ لےکرآتےاورمیری بہن کےگھربھی سرچ وارنٹ لیکرآتے۔

    الطاف حسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی دھمکی نہیں دی، دھمکی تو عمران خان نے دی ،تقریر کا متن حکومت جہاں چاہے لے جائے،میں نے دھمکی دی ہی نہیں، یہ نہ سمجھیں کہ میں فوج کے ساتھ لڑنا چاہتا ہوں، فوج میری ہے اور میں فوج کا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے لیڈرز، گلوبٹ کی پرورش کرنے والوں کو کیا ہار ڈالنے چاہییں؟ کیافضل الرحمان کی گاڑی میں اسلحہ ہوتا ہے یانہیں؟ مذہبی رہنماؤں کااسلحے سے کیا تعلق، وہ بھی اسلحہ لےکرچلتےہیں، عمران خان اوردیگرسیاست دان اسلحہ رکھیں توجائزہے؟ ہمارےپاس کوئی عسکری ونگ نہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ جماعت اسلامی والوں کےگھروں سےطالبان کےلوگ نکلےیامتحدہ والوں کے لوگ نکلے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کی حمایت میں ایم کیوایم نےکراچی میں ملین ریلی نکالی، دہشتگردوں کے خلاف فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کو تیار ہوں، یہ نہ سمجھیں کہ میں فوج کے ساتھ لڑنا چاہتا ہوں، فوج میرے وطن کی محافظ ہے،ہاں ان کی وکالت کرتاہوں، فوج کی وجہ سے ہی اب بھی ملک بچا ہوا ہے، اگر الطاف حسین کیخلاف مقدمہ چلا تو عمران خان کیخلاف بھی چلے گا

    الطاف حسین نے آخر میں کارکنان کو وصیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارےدرمیان جرائم پیشہ افرادکےلیےکوئی جگہ نہیں، انہوں نے کہا میں ماردیا جاؤں یا پھانسی لگادیا جاؤں تو تحریک کا مشن ختم نہ کرنا،میرے برطانیہ میں بھی بہت دشمن ہیں۔

  • ایم کیوایم کا اکتیس واں یوم تاسیس جوش و خروش سے منایا جائے گا

    ایم کیوایم کا اکتیس واں یوم تاسیس جوش و خروش سے منایا جائے گا

    کراچی: ایم کیوایم کااکتیس واں یوم تاسیس آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں روایتی جوش و خروش سے منایا جائے گا ۔

    یوم تاسیس کے موقع پر ملک بھر اور دنیا کے بیشتر ممالک میں اجتماعات منعقد ہوں گے ۔ یوم تاسیس کے بڑے اجتماعات پشاور ، کوئٹہ ، راولپنڈی ، لاہور ، ملتان ، سکھر ، حیدرآباد جبکہ مرکزی اجتماع جناح گرائونڈ عزیز آباد میں دوپہر دوبجے منعقد ہوگا۔ یوم تاسیس کے اجتماعات سے ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین بیک وقت تاریخ اور فکر انگیز ٹیلی فونک خطاب کریں گے ۔

    ایم کیوایم کے 31ویں یوم تاسیس کے موقع پر جاری ایک بیان میں ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ ایم کیوایم صرف مہاجروں کے لئے ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے محروم ومظلوم عوام کے حقوق کے حصول کی جدوجہدکرنے والی واحد سچی حق پرست تحریک ہے ۔

    انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم18مارچ 1984ء کووجودمیں آئی اوریہ وہ واحدعوامی تحریک ہے جسے کراچی یونیورسٹی میں قائم ہونے والی طلبہ تنظیم ” آل پاکستان مہاجرا سٹوڈینٹس آرگنائزیشن “نے جنم دیا۔ اس تحریک نے اپنے قیام سے پہلے اورابتدائی ایام سے ہی طرح طرح کی آزمائشوں اورکٹھن حالات کاسامنا پڑالیکن تحریک کے پرعزم، وفاشعار، جانبازاورجانثارکارکنوں نے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیالیکن تحریک کاسفررکنے نہیں دیا۔

    یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے جامعہ کراچی سے اپنی تحریک کا آغاز کیا ابتدائی نصب العین طلنہ کی جدوجہد تھا ، 11 جون 1978 کو اے پی ایم ایس او کی بنیاد رکھی ، سیاسی میدان میں اکتیس سال پورے کرنے والی جماعت کے قائد الطاف حسین نے 98 فیصد غریب عوام کی آواز کو سیاسی ایوانوں تک پہنچانے کے لئے اٹھارہ مارچ 1984 کو مہاجر قومی مومنٹ کے نام سے عوامی جماعت تشکیل دی۔

    سن 1997 میں اس جماعت نے خود کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے اپنا نام سرکاری طور پر مہاجر قومی مومنٹ سے بدل کر متحدہ قومی مومنٹ رکھ دیا۔

  • خواتین کاعالمی دن آج منایا جارہا ہے

    خواتین کاعالمی دن آج منایا جارہا ہے

    کراچی: ملک بھر میں خواتین کاعالمی دن آج منایاجارہاہے، پاکستان میں ایک سال کے دوران خواتین پرتشدد کےچھ ہزار کیسزرپورٹ ہوئے۔

     خواتین کی معاشرے میں اہمیت اجاگر کرنے کیلئے جہاں دنیا بھر میں عالمی دن منایا جاتاہے،تو وہیں خواتین نے ثابت بھی کیا ہے کہ ان کی شمولیت کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔

    خواتین کے حقوق کا عالمی دن منانے کا مقصد ان بہادر خواتین کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے اپنے حقوق کے حصول کی جنگ لڑی، اس دن دنیا بھر میں مختلف ممالک کی ہزاروں تنظیمیں خواتین کی سماجی، سیاسی اور اقتصادی ترقی کیلئے کوششوں کو اجاگر کرنے کیلئے واکس اور تقاریب کا اہتمام کریں گی۔

    پاکستان میں بھی اس حوالے سے تقاریب منقد کی جائیں گی، سول سوسائٹی کی تنظمیں خواتین کو درپیش مسائل اور چیلنجوں کو اجاگر کرنے کیلئے واکس، سیمینارز اور مباحثوں کا بھی اہتمام کریں گی۔

    خواتین کے عالمی دن پر ملک بھر میں تقاریب ہوتی ہیں لیکن دیہات میں حوا کی بیٹیاں آج بھی ظلم کی شکار ہیں، گذشتہ برس خواتین پر تشدد کے چھ ہزار سے زائد واقعات ہوئے۔

    خواتین کے عالمی دن کے موقع پرگورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ حکومت خواتین کی بھرپور حمایت و معاونت جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ وہ ملکی ترقی کیلئے زیادہ سے زیادہ اپنا کردار ادا کرسکے کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں خواتین کا کلیدی کردار ہوتا ہے وہ نہ صرف اپنے خاندان کو سپورٹ کررہی ہوتی ہیں بلکہ کمیونٹی ڈیویلپمنٹ میں بھی ان کا کردار اہم ہوتا ہے۔

    خواتین کے عالمی دن کے موقع پرمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ہم ملک میں خواتین کیلئے زندگی کے ہرشعبہ میں مساوی حقوق چاہتے ہیں اوران کے ساتھ کئے جانے والے ہرقسم کے امتیازکاخاتمہ چاہتے ہیں۔

  • منگول سردار کو چنگیز خان کا خطاب کیسے ملا

    منگول سردار کو چنگیز خان کا خطاب کیسے ملا

    کراچی: (ویب ڈیسک) چنگیز خان تاریخ ِعالم میں دہشت ، خوف اور بربریت کا ایک بھیانک باب تھا، منگول سردار، دریائے آنان کے علاقے میں پیدا ہوا۔ اصلی نام تموجن تھا جس کا مطلب ہے "لوہے کا کام کرنے والا”۔

    سن 1175ء میں تیرہ برس کی عمر اس کے باپ نے اس کی شادی کر دی، چونکہ شروع ہی سے چنگیز خان نہایت شاہانہ مزاج کا آدمی تھا اس لئے اپنی لیاقت کی بنا پر اسی سال تخت پر متمکن ہوا۔

    جب 1175ء کو جب وہ اپنے قبیلے کا سردار بنا تو دیگر قبائل سے اس کی چپقلش شروع ہو گئی، اس نے تمام قبائل اور حلقوں کو اپنے زیر اثر کرنے کی بھر پور کوشش کی کیونکہ اس وقت منگولیا پر کئی قبائل کی حکومت تھی۔

     پھر صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اس نے سب سرداروں کو اکٹھا کیا اور مل کر دیگر علاقوں کو فتح کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔

     اس مشورے کے بعد وہ بہت مقبول ہو گیا اور دیگر سب سرداروں نے اسے متفقہ طور پر اپنا سردار تسلیم کرلیا اور متفقہ طور پر دریائے آنان کے قریب ایک مجلس میں اسے چنگیز خان کا خطاب بھی دیا۔