Tag: qamar zaman kaira

  • وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے حل کیا جائے: قمر زمان کائرہ

    وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے حل کیا جائے: قمر زمان کائرہ

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے فوری اجلاس بلا کر حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت کا مؤقف ایک ہی ہے پانی کا مسئلہ بہت حساس ہے، پاکستان میں پانی کا معاملہ ہمیشہ سے حساس رہا ہے، معاملے کو ایک فارمولے کے تحت طے کردیا گیا، پانی کی تقسیم کے فارمولے سے ہٹنے کی ضرورت نہیں اس کے لیے آپ کونسل آف کامرس کی میٹنگ بلائیں، بات کریں،

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم کوئی نیا مطالبہ نہیں کررہے، معاہدے پر جتنی جلدی عمل ہوگا تلخیاں اتنی جلدی ختم ہوں گی، پانی حساس معاملہ ہے اس لیے اس پر بند کمرہ اجلاس بلاکر مسئلہ حل کیا جائے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے موجودہ حکومت کی تشکیل کے وقت پچیس نکاتی معاہدے ہوا جس پر پوری طرح عملدر آمد نہیں ہوا، ہم کوئی نیا مطالبہ نہیں کررہے،  معاہدے پر جتنی جلدی عمل ہوگا وفاق سے تلخیاں اتنی جلدی ختم ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پی پی قیادت مشکل وقت میں بھی پاکستان کے مفاد میں فیصلےکرتی ہے، ہمارے بیچ تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوتا ہے صحافی پوچھتے ہیں حکومت چھوڑنے لگے ہیں، اس بار الیکشن میں کسی جماعت کو اکثریت نہیں ملی، ن لیگ کی سیٹیں ہم سے زیادہ تھیں، لہذا انہیں حکومت دی۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ پہلے سے طے شدہ ایشوز پر عملد رآمد کیا جائے، ہم حکومت کو مشکل سے نکالنے کیلئے سپورٹ کررہے ہیں، سب کو سر جوڑ کر مسائل کا حل نکالنا ہے۔

  • ‘آصف زرداری نے عمران خان سے بات نہ کرنے کا بیان غصے میں دیا ہوگا’

    ‘آصف زرداری نے عمران خان سے بات نہ کرنے کا بیان غصے میں دیا ہوگا’

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے عمران خان سے متعلق بیان غصے میں دیا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق الیکشن کااعلان ہوگیا اور شیڈول بھی آگیا، الیکشن ہونگے یا نہیں اس پر بات ہو رہی ہے۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نےکہاہے توانتخابات ہوں گے لیکن ہم چاہتے ہیں الیکشن ستمبر یا اکتوبر میں ہوں، درمیان کی کوئی راہ نکالی جائے، ام الیکشن کی ایک تاریخ پرمتفق ہونے سےاربوں روپےبچائےجا سکتے ہیں۔

    زرداری کے بیان پر انھوں نے کہا کہ زرداری صاحب کاعمران خان سےبات نہ کرنے کا بیان غصہ کانتیجہ ہے اگر عمران خان راضی ہیں تو آصف زرداری کو بات کیلئے قائل کر لیں گے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب کو غصہ کم ہی آتا ہے لیکن جب ایک جماعت تسلسل سے گالیاں دے تو غصہ آجاتا ہے۔

    پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کے حوالے سے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ تشدد کو کسی صورت دفاع نہیں کیا جاسکتا، ریاست کے پاس تو اختیار ہوتا ہے۔

    بلاول کے وزارت چھوڑنے کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلاول مسائل وسائل کو جانتے ہیں جائز مطالبے پر کہا تو کیوں حکومت میں ہیں، بلاول حکومت سے ناراض نہیں، علیحدگی کی بات سیلاب متاثرین کو امداد ملنے کے حوالے کے تناظر میں کی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان مشکل صورتحال سے گزر رہاہے، ڈیفالٹ کا خطرہ کل تھا اور نہ آج ہے، اللہ کرے گا مشکل وقت گزرجائے گا۔

  • پیپلزپارٹی نے صدرعلوی کے الیکشن کی تاریخ کے اقدام کو غیرآئینی قرار دے دیا

    لاہور : پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے پی ٹی آئی کی خواہش پر دو اسمبلیوں کے الیکشن کی تاریخ دے کر آئین سے تجاوز کیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے پنجاب اور کے پی میں عام انتخابات کی تاریخ دینے کے اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ صدر علوی کے فیصلے کو سمجھنے کیلئے ہمیں آئین کی طرف دیکھنا ہوگا، ملک کو آئین کے تحت چلانا ہے خدشات اور تحفظات پر نہیں۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ تمام ادارے آئین پرعمل درآمد کے پابند ہیں اور اسی آئین کے تحت صدرمملکت نے وفاقی حکومت اور کابینہ کی ایڈوائس پر عمل کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دو اسمبلیوں کے انتخابات ہیں صدر مملکت کا اس سے کوئی تعلق نہیں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنا صدر مملکت کا اختیار نہیں ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، صدر مملکت کو نہ کیس عدالت نے بھیجا اور نہ ہی الیکشن کمیشن نے، صدر مملکت نے پی ٹی آئی کی خواہش پر آئین سے تجاوز کیا۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ گزشتہ سال قاسم سوری نے بطورڈپٹی اسپیکر جو کام کیا آج صدر مملکت نے وہی طرزعمل اپنایا، ان کی کوشش ہے کہ ملک میں صدارتی نظام نافذ کردیا جائے۔

    شرجیل انعام میمن

    وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ایوان صدرکا غلط استعمال ہورہا ہے، صدر نے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرکے پھرغیرآئینی کام کیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ پہلے بھی بڑے دہشت گردوں کی سزائیں عارف علوی نے معاف کی ہیں، صدارتی حکم کے ذریعے کئی دہشت گردوں کو آزادی دی گئی ہے۔صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ صدر مملکت کو ہمارا مشورہ ہوگا کہ وہ عمران خان کا جھوٹا نہ کھائیں۔

    شیری رحمان

    پی پی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ صدر مملکت کا صوبائی اسمبلیوں میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان غیرآئینی ہے، الیکشن ایکٹ کے تحت صدر الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد تاریخ دے سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صدر نے بغیرمشاورت2اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا، صدر الیکشن ایکٹ2017 کے آرٹیکل57(1)کی بھی خلاف ورزی کربیٹھے، انتخابات کا اعلان ای سی سے مشاورت کے بعد گورنرنے کرنا ہے، صدر نے نہیں۔

    مزید پڑھیں : صدر علوی نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ دے دی

    صوواضح رہے کہ صدر مملکت نے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 ایک کے تحت 9 اپریل بروز اتوار کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں کیلئے انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔

    انہوں نے الیکشن کمیشن کو حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ایکٹ کے سیکشن 57 دو کے تحت انتخابات کا پروگرام جاری کرے۔

     

  • عمران خان کے آئی ایم ایف معاہدوں کی وجہ سے مشکلات ہیں، قمر زمان

    عمران خان کے آئی ایم ایف معاہدوں کی وجہ سے مشکلات ہیں، قمر زمان

    لاہور : پیپلزپارٹی پنجاب کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عمران خان کے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدوں کی وجہ سے معیشت کو مشکلات درپیش ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قوم کو جو خواب سہانے دکھانے تھے وہ دکھا دیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت ڈیفالٹ جیسی صورتحال نہیں ہے، اس وقت ایسی باتیں کیوں کی جارہی ہیں کہ ملک ڈیفالٹ ہوجائے گا، عمران خان ڈیفالٹ کے نعرے لگا کر کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں، ملک کے معاشی حالات مشکل ضرور ہیں لیکن ڈیفالٹ نہیں ہوگا۔

    قمرزمان کائرہ نے کہا کہ حکومت کے آنے کے بعد ڈالر کی قیمت سنبھل گئی تھی، ملکی معیشت بہتر کرنے کے لیے دوست ممالک نے بھی مدد کی، اسحاق ڈار نے معیشت سے متعلق یقین دہانی کرائی ہے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کا مطالبہ تھا کہ بلدیاتی الیکشن اور مردم شماری کرائی جائے جس پر کام جاری ہے، ان کے دیگر مطالبات پر بھی کام جاری ہے پریشان نہیں ہونا چاہیے، ایم کیوایم کے ساتھ بیٹھ کرمعاملات کو حل کرلیا جائے گا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ضرور کرانے چاہئیں اس میں کوئی شک نہیں ہے، یہ فیصلہ پہلے ہی کرلینا چاہیے تھا تاہم اس میں دیر ہوئی،بلدیاتی انتخابات سے متعلق معاملہ عدالت چلا گیا، اس کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔

    قمرزمان کائرہ نے کہا کہ فوری طور پر بلدیاتی انتخابات سے متعلق عدالت کا فیصلہ سر آنکھوں پر لیکن فیصلے پر عمل کرنا ممکن نہیں تھا۔ الیکشن کمیشن بھی آئینی ادارہ ہے اس نے کہا کہ کم وقت میں الیکشن ممکن نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق عمران خان اور فواد چوہدری جھوٹ بولتے ہیں، ان کے لوگ عمران خان کو خود چھوڑ کر جارہے ہیں ان کے پاس بندے پورے نہیں، پی ٹی آئی کے فاشسٹ رویے کی وجہ سے لوگ انہیں چھوڑ رہے ہیں۔

  • پرویزالٰہی اور عمران خان میں تناؤ بڑھ جائے گا، قمر زمان کائرہ

    پرویزالٰہی اور عمران خان میں تناؤ بڑھ جائے گا، قمر زمان کائرہ

    لاہور : پیپلزپارٹی پنجاب کے رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی تنقید کرتی رہے گی جس سے پرویزالٰہی اور عمران خان میں تناؤ بڑھ جائے گا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ آج چوہدری پرویزالٰہی پھٹ پڑے ہیں جبکہ عمران خان تو بہت پہلے سے تنقید کررہے تھے۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ مجھے ان کی طرف سے گلہ آیا ہے، ان کا اور عمران خان سے تناؤ مزید بڑھتا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویزالٰہی کے کہنے کے باوجود پی ٹی آئی کی جانب سے تنقید ہوتی رہے گی جس سے دونوں جماعتوں کے درمیان تناؤ بڑھتا جائے گا۔

    عمران خان نے اسمبلی تحلیل کے لیے وقت دیا وہ کیا کرنا چاہتے ہیں؟ ان کے لیے سارے دروازے بند ہیں، ان کے پاس صرف ایک ہی آپشن ہے کہ بیٹھ کر بات کریں۔،

    ایک سوال کے جواب میں پی پی رہنما نے کہا کہ آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات موجودہ صورتحال پر ہی ہوئی ہوگی، ہمارے پاس عدم اعتماد سمیت دیگر آپشنز موجود ہیں تاہم ابھی نہیں بتا سکتے۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اگر نمبرز پورے نہیں ہیں تو نمبرز پورے کرنے کی کوشش کریں گے، اسمبلیوں کی تحلیل کے حوالے سے کئی دنوں سے سوالات ہورہے ہیں۔

    پرویزالٰہی اور مونس الٰہی ہم سے مبارکباد لے کر اور مٹھائیاں کھا کر پی ٹی آئی میں گئے تھے، تاہم اب انہوں نے بتا دیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ کیوں گئے تھے۔

  • شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا، قمر زمان کائرہ کا دو ٹوک مؤقف

    شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا، قمر زمان کائرہ کا دو ٹوک مؤقف

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر اور پی پی رہنما قمرزمان کائرہ نے دو ٹوک مؤقف میں کہا ہے کہ شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر اور پی پی رہنما قمرزمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج تحریک انصاف کا حق ہے لیکن احتجاج کے علاوہ کوئی اور کام کریں گے تو قبول نہیں ہوگا۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کی آڑ میں کسی او ر کام کی اجازت قانون بھی نہیں دیتا، جمہوریت ڈائیلاگ کے ذریعے آگے بڑھتی ہے۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ تلخی عمران خان کی مسلسل تنقید سے بڑھ گئی ہیں، شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شرائط کے ساتھ ڈائیلاگ نہیں ہوتے اس پر ہمارے تحفظات ہیں، عمران خان شرائط ختم کردیں تو مذاکرات ہوسکتے ہیں۔

    قمرزمان کائرہ نے مزید کہا کہ دھمکی،دھونس،گالی سے مطالبات نہیں منوائے جاتے، مارشل لاکی دھمکیاں دےکر راستہ نکال لیں گے تو ان کی بھول ہے۔

  • "شوکاز دینے والوں کی کوئی حیثیت نہیں” قمرزمان کائرہ

    "شوکاز دینے والوں کی کوئی حیثیت نہیں” قمرزمان کائرہ

    لاہور : پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شوکاز دینے کا کسی کے پاس کوئی اختیار نہیں، میں اسے ردی کا کاغذ بھی نہیں سمجھتا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں لیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کوئی ایک جماعت نہیں ہے شوکاز کا جواب دینا ہی نہیں بنتا۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے شوکاز جاری کرنا غیرذمہ داری کا مظاہرہ ہے، اس معاملے پر ہماری جماعت کیا فیصلہ کرتی ہے ابھی مجھے معلوم نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا 26مختلف پوائنٹس پراتفاق ہے، کیا پیپلزپارٹی نے کسی بھی ایک پوائنٹ سے انحراف کیا ہے؟،بنیادی نکتہ یہ تھا کہ ریلیاں اور جلسے جلوس ہوں گےاور تحریک عدم اعتماد ہوگی۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ پنجاب میں ن لیگ نے پی ٹی آئی سے مل کر بندر بانٹ کی، ہم نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ ہم استعفے دینے کی بات پر تیار ہیں ،پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں استعفوں سے پہلے عدم اعتماد پر اتفاق ہوا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ چاہتی ہے کہ تحریک عدم اعتماد چھوڑ کر اسمبلیوں سے استعفے دیئے جائیں جبکہ ہم کہتے ہیں کہ استعفے آخری آپشن ہے پہلےدیگر پوائنٹس مکمل کیے جائیں۔

    قمرزمان کائرہ نے کہا کہ موجودہ چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدالت گئے جہاں ہمارے خلاف فیصلہ آیا، اب ہم اپیل پر جارہے ہیں امید ہے اس بار فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے معاملے میں ڈاکہ ڈالا گیا ہے جس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان بیمار ہیں تو راجہ پرویز اشرف نائب صدر ہیں، شاہد خاقان عباسی کس حیثیت سے گفتگو کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم کےسربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے سینیٹ الیکشن میں بلوچستان عوامی پارٹی سے ووٹ لینے پر پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

  • ‘بلاول بھٹو کے انٹرویو کوغلط رنگ دینےکی کوشش کی جارہی ہے’

    ‘بلاول بھٹو کے انٹرویو کوغلط رنگ دینےکی کوشش کی جارہی ہے’

    لاہور : پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کےانٹرویوکوغلط رنگ دینےکی کوشش کی جارہی ہے، نوازشریف  نے بھی  یقیناً ثبوتوں کی بنیاد پر ہی  نام لئے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوکے انٹرویو پر پی پی رہنما قمرزمان کائرہ بے وضاحتی بیان میں کہا کہ بلاول بھٹو کےانٹرویوکوغلط رنگ دینےکی کوشش کی جارہی ہے، جمہوریت،سول بالادستی کیلئےپی پی کی 3نسلوں کی جدوجہد ہے، سول بالادستی کی جدوجہدمیں اپنے2عظیم لیڈر،ہزاروں جیالےکھوئے.

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کاجنم بھی پی پی کی اےپی سی کےمشترکہ اعلامیہ سےہوا، بلاول بھٹوکابیانیہ پی ڈی ایم کے ایجنڈے کا تسلسل ہے، پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈالنےوالےناکام ہوں گے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے بلاول کی نواز شریف سے ملاقات نہ ہوسکی، بلاول بھٹو نوازشریف سےتمام موضوع پربات کرنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے متفقہ ایجنڈے کے ساتھ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پی پی کیلئےصرف2018کےانتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی، پی پی اسٹیبلشمنٹ کی دھاندلی کی 40سال سے زیادہ شکار ہے، نوازشریف  نے بھی  یقیناً ثبوتوں کی بنیاد پر ہی  نام لئے ہوں گے۔

  • پیپلزپارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا

    پیپلزپارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا

    لاہور : کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پیپلز پارٹی پنجاب نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کااعلان کر دیا، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور چوہدری منظور نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں پنجاب کی تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔ حکومت کورونا معاملے پر صوبوں کو رہنمائی دینے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

    اس حوالے سے سندھ حکومت پہلے ہی اپنے تحفظات کا اظہار کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے جنگ صرف باہمی اشتراک اور اتفاقِ رائے سے ہی ممکن ہے، آج قوم کو تقسیم کرنے کی بجائے باہمی اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے، پنجاب کی سطح پر ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی کوشش کی جائے گی۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکمران ٹڈی دل کی روک تھام میں بھی ناکام رہے، امتیازی احتساب سے مخالفین کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے، پیپلزپارٹی نے اس بارے میں اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا ہے، پیپلزپارٹی اس موضوع پر پنجاب کے بعد دیگر صوبوں میں بھی آل پارٹیز کانفرنسز منعقد کر ے گی۔

  • عدالت کا قمر زمان کائرہ کو آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کرانے کا حکم

    عدالت کا قمر زمان کائرہ کو آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کرانے کا حکم

    لاہور : عدالت نے قمر زمان کائرہ کو آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کی اجازت دے دی،25نومبر کو پی پی رہنما کی سابق صدر سے ملاقات کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں قمرزمان کائرہ نے درخواست دائر کی تھی کہ انہیں جیل جاکر اپنے قائد سے ملاقات کرنی ہے، انتظامیہ کی جانب سے آصف علی زرداری سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    عدالت میں جسٹس شاہد وحید نے درخواست پر سماعت کی اس موقع پر فریقین کے وکلاء نے دلائل دیے۔ بعد ازاں عدالت نے قمر زمان کائرہ کو آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کی اجازت دے دی.

    جسٹس شاہد وحید نے قمرزمان کائرہ کی درخواست پر تفصیلی حکم جاری کیا، عدالت نے25نومبر کو قمرزمان کائرہ کی آصف زرداری سے ملاقات کرانے کا حکم جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔