Tag: qamar zaman kaira

  • الیکشن سے پہلے نوازشریف اڈیالہ جیل میں ہوں گے، قمرزمان کائرہ

    الیکشن سے پہلے نوازشریف اڈیالہ جیل میں ہوں گے، قمرزمان کائرہ

    لاہور : پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آئندہ الیکشن سے پہلے نواز شریف اڈیالہ جیل میں ہوں گے، شہباز شریف کو مزید کرپشن کا بھی حساب دینا ہوگا، پانچ فروری کو کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے جلسہ منعقد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے پانچ فروری کو جلسے کا اعلان کردیا، موچی گیٹ گراؤنڈ میں میں ہونے والے جلسے کے لئے عوامی رابطہ مہم شروع کردی گئی،قمرزمان کائرہ اور چودھری منظور کا کماہاں کے علاقے میں بھر پور استقبال کیا گیا۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما قمر زمان کائرہ نے شریف برادران پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ الیکشن سے پہلے نواز شریف اڈیالہ جیل میں ہوں گے، سابق وزیر اعظم کا پورا خاندان کرپشن میں ملوث ہے، میاں صاحب الیکشن کیلئے قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کےخلاف نیب گھیرا تنگ کر رہا ہے، آشیانہ اسکیم کی تحقیقات پرہی شہبازشریف بوکھلا گئے، ان کو ابھی تو پیلی ٹیکسی، سستی روٹی اسکیم اور مختلف منصوبوں کے نام پر لوٹی گئی قومی دولت کا حساب بھی دینا ہوگا۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ دنیا پاکستان کیخلاف محاذ بنا رہی ہے، ملک کو بچانے کیلئے پیپلز پارٹی کو اقتدار میں لانے کی ضرورت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • انتخابات وقت پر ہونے چاہیئں لیکن خان صاحب کو بہت جلدی ہے، قمرزمان کائرہ

    انتخابات وقت پر ہونے چاہیئں لیکن خان صاحب کو بہت جلدی ہے، قمرزمان کائرہ

    سرگودھا : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی انتخابات کا بروقت انعقاد چاہتی ہے لیکن خان صاحب کو بہت جلدی ہے، ہمیں للکارنے والے آج کرپشن کیسز پر عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف تاجر ہیں اور تاجروں کا ہی سوچتے ہیں، میاں صاحب کہتے ہیں کہ صرف میرےخلاف فیصلہ آیا، جب شہبازشریف کے حق میں فیصلہ آئے تو پھر بھی کہا جاتاہے کہ فیصلہ خلاف آیا۔

    عدلیہ کیخلاف تحریک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میاں صاحب لڑنا آپ کا کام نہیں، اس قوم کوآپ کی جرات اچھی طرح یاد ہے، مشرف نے جب آپ کو جیل میں ڈالا تھا تو کلثوم نواز نے شہید بی بی سے کہا کہ انہیں بچاؤ۔

    ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جےآئی ٹی کا مسلم لیگ ن نے ڈھول بجا کر استقبال کیا تھا، ہم نےکہاآئیں پارلیمنٹ میں قانون بناتےہیں،آپ نہیں مانے۔

    انہوں نے کہا کہ اختلاف ہو تو کھل کر کہتے ہیں، یہ نہیں کہتے کہ ہمارے خلاف سازش ہوئی، حکومت آپ کی ہے اور ادارے بھی آپ کے تو سازش کون کررہا ہے؟، حدیبیہ پیپر کیس نہ کھلنے پر پی پی کو تحفظات ہیں لیکن ہم ججز کا احترام کرتے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت کی کارکردگی پر انہوں نے بتایا کہ ہم نے 58ٹو بی کا خاتمہ کیا، سوات میں پاکستان کاجھنڈا دوبارہ لہرایا، 90 دنوں میں 35 لاکھ لوگوں کو دوبارہ سوات میں آباد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے ملتان میں کامیاب جلسہ کرکے مخالفین کی نیندیں اڑادی ہیں، اسلام آباد میں جلسہ کے لئے صرف 7 دن ملے ہیں، اس کے بعد سرگودھا، شیخوپورہ، گجرات میں بھی جلسے کریں گے۔

  • نواز لیگ والے لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے، قمرزمان کائرہ

    نواز لیگ والے لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے، قمرزمان کائرہ

    ساہیوال : پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف نہ ملا تو پیپلز پارٹی ڈاکٹرطاہر القادری کے ساتھ کھڑی ہوگی، نواز لیگ والے لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے، کرپٹ لوگ عمران خان کے دائیں بائیں کھڑے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اسمبلی کی مدت سے متعلق بات نہیں کرنی چاہئیےتھی۔

    اسپیکر کے پاس کوئی خبر ہے تو ایوان میں لائیں، ان کی باتوں نے بہت سے سوالوں کو جنم دیا ہے، میڈیا پرکی گئی بات ایازصادق پارلیمانی لیڈران سے شیئرکریں۔

    نواز لیگ والے لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے، احتجاج اور جلسے حکومت کے راستے کی رکاوٹ نہیں ہوتے،ہم کسی کو جمہوریت کو ڈیل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    قمرزمان کائرہ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف ملنا چاہیے، اگر ان کو انصاف نہ ملا تو ہم پاکستان عوامی تحریک کے احتجاج میں شامل ہوں گے، ڈاکٹر طاہرالقادری کی ساتھ بٹھانے کی بات احتجاج سے ہی متعلق تھی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی سے تعاون کی کبھی درخواست نہیں کی، کرپٹ لوگ عمران خان کے دائیں بائیں کھڑے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • انتخابات میں تاخیربرداشت نہیں کریں گے، قمرزمان کائرہ

    انتخابات میں تاخیربرداشت نہیں کریں گے، قمرزمان کائرہ

    لاہور : پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ صوبائی حقوق اوّلین ترجیح ہے، عام انتخابات میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، مردم شماری پر تمام جماعتوں کو اعتراض ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی غضب کہانیوں کے قصےنہیں بتانا چاہتے، شہبازشریف اور راناثنااللہ مستعفی ہوکر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی تحقیقات کا سامنا کریں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ نوازشریف کی لوٹ مار اور شہبازشریف کا قتل اہم عام ایشو ہے، وزیرداخلہ احسن اقبال نئے افلاطون بنے ہوئے ہیں۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے خلاف پی اےٹی کےدھرنے کو کسی نے غیرآئینی نہیں کہا تھا، پی پی کے دور میں پی اے ٹی کے جائزمطالبات کو تسلیم کیا گیا۔ ہم ملک میں جمہوریت کی گاڑی خراب نہیں ہونےدینگے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوری ہونے کیلئے کسی سے سر ٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں، ہم نے جانیں دے کر اپنی شناخت کرائی ہے لیکن جمہوریت جب بھی ڈی ریل ہوئی تو مسلم لیگ ن نے فائدے اٹھائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مردم شماری پرسب پارٹیوں نے اعتراض کیا ہے، اجلاس میں حکومت نے4،5بلاک چیک کرنے کا وعدہ کیا ہے، مردم شماری کی بنیاد پر وسائل اور نوکریاں تقسیم ہوتی ہیں۔

    صوبائی حقوق پیپلزپارٹی کی اولین ترجیح ہے، الیکشن میں کسی قسم کی تاخیربرداشت نہیں کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • ماڈل ٹاؤن رپورٹ کے بعد شہبازشریف کو مستعفی ہوجاناچاہیئے، قمر زمان کائرہ

    لاہور : پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ آنے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کو مستعفی ہوجانا چاہیئے، نوازشریف عدلیہ پر تنقید اور شہباز شریف عدالت کے فیصلے سے خوش ہوتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ چوہدری منظور بھی موجود تھے، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نااہل عزیر اعظم نواز شریف عدلیہ پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ شہباز شریف اس پر خوش ہیں کہ ان کا اورنج ٹرین کا منصوبہ مکمل ہو رہا ہے۔

    شریف برادران کو عدلیہ کا فیصلہ ماننا چاہیئے، چاہے حق میں آئے یا مخالفت میں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ہمیشہ مخالفت کی اور ملوث ملزمان کیلئے سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا۔

    ماڈل ٹاؤن رپورٹ کے بعد شہبازشریف کو مستعفی ہوناچاہیے، شہبازشریف اور راناثناءاللہ کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے، طاہر القادری ہوں یا کوئی اور جماعت، پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی بحالی کے لیے ڈائیلاگ کیا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی دھرنااحتجاج کیخلاف ہے لیکن احتجاج سب کا حق ہے، اگر کوئی ملک اور آئین کی بحالی کے لیے ساتھ چلنا چاہے تو سب ایک ساتھ چلیں گے۔ سیاست کے اندر تلخیاں بھی ہوتی ہیں۔

    قمرزمان کائرہ نے مقتول کارکن کے حوالے سے کہا کہ مقتول کا خاندان پرانا ورکر ہے، ان کے بچے کا سرعام قتل بہت سارے سوال کھڑے کر گیا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قاتل کو گرفتار کرنے کے لیے دہشت گردی کی دفعات لگائی جائیں۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنماء چودھری منظور کا کہنا تھا کہ معاملہ کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہتے، پارٹی ورکر کا قتل افسوس ناک واقعہ ہے، ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں چوہدری منظورکا کہنا تھا کہ حکومت کےگڈ گورننس کے صرف دعوے ہیں، خواجہ آصف کئی مہینے سےآصف زرداری کوفون کرتے رہے، جب انہوں نےفون ریسیو نہیں کیا تو وہ مخالفت کررہے ہیں۔

  • ڈارصاحب، اللہ آپ کوصحت دے، پتہ نہیں آپ بیمار ہیں بھی یا نہیں؟ کائرہ

    ڈارصاحب، اللہ آپ کوصحت دے، پتہ نہیں آپ بیمار ہیں بھی یا نہیں؟ کائرہ

    شیخوپورہ : پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے استعفیٰ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈارصاحب،اللہ آپ کوصحت دے، پتہ نہیں آپ بیمار ہیں بھی یا نہیں؟ ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا نظریہ ضیاالحق کا نظریہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، قمرزمان کائرہ نے اپنی گفتگو میں نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نوازشریف آمریت کے گڑھ میں پیدا ہوئے، اسی لئے ان کا نظریہ ضیاالحق کا نظریہ ہے،۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ جمہوریت کا نعرہ لگانے والوں نے آمروں سے مل کرجمہوریت کو رول بیک کیا، آج میاں صاحب کے اپنے پاؤں جلے تو انہیں ووٹ کا تقدس یاد آگیا۔

    قمرزمان کائرہ نے کہا کہ نوازشریف گزشتہ ساڑھے چار سال میں کتنی بار اسمبلی گئے؟ 2018میں بلاول کی قیادت میں ہم سوال کرینگے کہ میاں صاحب اے کیتا کی اے؟

    انہوں نے مزید کہا کہ جسے سپریم کورٹ نااہل قرار دیدے وہ کونسلر تک نہیں بن سکتا، ممبران اسمبلی کو رشوت دے کر کالا قانون پاس کرایا گیا مگر پیپلزپارٹی کالے قانون کو سینیٹ میں پاس نہیں ہونے دے گی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے وزرات کو خیر باد کہنے کے حوالے سے پی پی رہنما نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈار صاحب،اللہ آپ کو صحت دے، پتہ نہیں آپ بیمارہیں بھی یا نہیں؟

    چھوٹے میاں صاحب آج کل خاموش ہیں، کہیں کوئی ڈیل تو نہیں ہورہی؟ چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ارد گرد کرپٹ لوگوں کا ٹولہ ہے، عمران خان کو اےٹی ایم مشینیں کامیاب نہیں کراسکتیں۔

  • مولانا سمیع الحق سے اتحاد، عمران خان کا چہرہ سامنے آگیا، قمرزمان کائرہ

    مولانا سمیع الحق سے اتحاد، عمران خان کا چہرہ سامنے آگیا، قمرزمان کائرہ

    لاہور : پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کے ساتھ اتحاد سے عمران خان کا چہرہ قوم کے سامنے آ رہا ہے۔ نوازشریف اگر یہ کہیں کہ وہ نظریے کا نام ہیں تو اس سے بڑا مذاق کیا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا کے بجٹ کی کٹوتی کرکے مولانا سمیع الحق کو پیسے دیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مولانا سمیع الحق طالبان کے قائد ہیں، بے نظیربھٹو کے قتل کا منصوبہ بھی ان ہی کے مدرسے میں بنایا گیا تھا۔

    نوازشریف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کو ڈر ہے کہ پورے خاندان کو سزائیں ہو جائیں گی، پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں ہونے والے دھرنوں کے شرکاء کو نوازشریف شاباش دیتے تھے۔


    مزید پڑھیں: میاں صاحب آپ تاریخ میں بھی مائنس ہوچکے ہیں، قمرزمان کائرہ


    ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نے ہمیشہ جمہوریت کے خلاف سازش کی، وہ جمہوریت کا نظام بگاڑنا چاہتے ہیں۔ نوازشریف خود ووٹ کی پامالی کے ذمہ دارہیں۔


    مزید پڑھیں: حکومت خود عام انتخابات میں تاخیر چاہتی ہے: قمر زمان کائرہ


    آج کس منہ سے جمہوریت کے تقدس کی بات کرتےہیں، اگر نواز شریف یہ کہیں کہ وہ ایک نظریے کا نام ہیں تو اس سے بڑا مذاق کیا ہوگا؟

  • میاں صاحب آپ تاریخ میں بھی مائنس ہوچکے ہیں، قمرزمان کائرہ

    میاں صاحب آپ تاریخ میں بھی مائنس ہوچکے ہیں، قمرزمان کائرہ

    گوجرانوالہ: پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ملک کا وزیراعظم خود کو وزیراعظم ہی نہیں مانتا، نوازشریف کو اقامہ پرنہیں جھوٹ بولنے پرنکالا گیا، میاں صاحب آپ تاریخ میں بھی مائنس ہوچکے ہیں، پانامہ کیس کا فیصلہ ابھی آنا باقی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں میں مائنس نہیں ہوسکتا، میاں صاحب آپ تاریخ میں بھی مائنس ہوچکے ہیں، آپ نے کابینہ اور اسمبلیوں کو کبھی کچھ نہیں سمجھا اور نہ ہی انہیں کوئی اہمیت دی۔

    قمر زمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ میاں صاحب کو کسی ڈکٹیٹر یا مخالف سیاسی جماعت نے نہیں نکالا بلکہ ان کو عدالت اورعوام سے جھوٹ بولنے پر نکالاگیا۔

    نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں صاحب آپ کی چوریاں پکڑی گئی ہیں، آپ کہتے ہیں کہ پانامہ پر پکڑا اوراقامہ پر نکال دیا جبکہ پانامہ کیس کا فیصلہ تو ابھی احتساب عدالت سے آنا باقی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم خود کو وزیر اعظم ہی نہیں مانتا بلکہ وہ ایک نااہل شخص کو اپنا وزیر اعظم مانتا ہے، ایسی حکومت پاکستان کا کیا مقدمہ لڑے گی؟


    مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل نوازشریف کی منتظر ہے، قمرزمان کائرہ


    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوختم کرنےکی کوششیں دم توڑگئیں، آج پیپلزپارٹی کی وجہ سے ملک میں استحکام ہے۔

  • نواز شریف نے پوری عمر اداروں کے ساتھ لڑائی کی، قمر زمان کائرہ

    نواز شریف نے پوری عمر اداروں کے ساتھ لڑائی کی، قمر زمان کائرہ

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ نواز شریف نے پوری عمر اداروں کے ساتھ لڑائی کی ہے، نواز شریف کو جھوٹ بولنے پرنااہل کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس بھی کھلنے جارہا ہے، شریف برادران پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تلوار بھی لٹک رہی ہے۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نواز شریف پارلیمان اور نظام پر عملی یقین نہیں رکھتے، میاں صاحب پارلیمانی نظام کو صرف اقتدار کا راستہ سمجھتے ہیں۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کے کرپشن کیسز ٹرائل کورٹ بھیج دئیے، سپریم کورٹ کے ججز نے جھوٹ اور غلط بیانی پر نواز شریف کو نااہل کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ثابت ہوا نواز شریف نے پارلیمنٹ اور قوم سے جھوٹ بولا، حکومت چلی بھی جائے تو حلقہ بندیاں ہونا ضروری ہیں۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت اسمبلیاں توڑنے کے موڈ میں نظر نہیں آرہی ہے، اگر اسمبلیاں توڑ دی گئیں تو نقصان انہی کو ہوگا، پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں۔

    یہ پڑھیں: میاں صاحب کو ان کے کیے کی سزا ملی، قمر زمان کائرہ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ 

  • حکومت خود عام انتخابات میں تاخیر چاہتی ہے: قمر زمان کائرہ

    حکومت خود عام انتخابات میں تاخیر چاہتی ہے: قمر زمان کائرہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ حکومت خود عام انتخابات میں تاخیر چاہتی ہے۔ شریف خاندان کو سزا ہوگئی تو یہ جمہوری نظام کا تسلسل نہیں چاہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ میاں صاحب ہمیشہ پوچھتے تھے مجھے کیوں نکالا۔ عدالت نے میاں نواز شریف کو بتا دیا کہ آپ کو کیوں نکالا، ’میاں صاحب آپ نے قوم سے جھوٹ بولا اسی لیے آپ کو نکالا گیا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ایک کڑی باقی رہ گئی وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ہے۔ میاں صاحب کے خاندان کا کیس منطقی انجام کو پہنچے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت خود آئندہ انتخابات میں تاخیر کے راستے پر چل رہی ہے۔ مردم شماری نتائج کے بعد پارلیمانی اجلاس میں حکومت نے جھوٹ بولا۔ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، تحریک انصاف کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ ’آئین کے تحت کابینہ واحد فورم نہیں جس سے فیصلے کیے جاتے ہیں‘۔

    ان کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی اسی لیے وہ بھگت رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے مطالبے کے بعد حلقہ بندیوں کا معاملہ سی سی آئی میں گیا۔ وزیر اعظم اعلان کر کے 2 یا 3 گھنٹے سی سی آئی کے لیے نکال سکتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف صاحب آپ کا کیس بھی کھلنے والا ہے۔ طعنے دینے اور عوام کی عدالت سے پہلے قانون کی عدالت کا سامنا کریں۔ ’شریف خاندان کو سزا ہوگئی تو یہ جمہوری نظام کا تسلسل نہیں چاہیں گے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔