Tag: qandeel baloch murder

  • قندیل بلوچ قتل کیس کا مفرور ملزم سعودی عرب سے گرفتار، ملتان پولیس کے حوالے

    قندیل بلوچ قتل کیس کا مفرور ملزم سعودی عرب سے گرفتار، ملتان پولیس کے حوالے

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس کے مفرور ملزم مقتولہ کے بھائی عارف کو سعودی عرب سے انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرکے ملتان پہنچا دیا گیا، ملزم سے متعلق الگ چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں مفرور ملزم عارف کو انٹر پول پولیس نے سعودی عرب سے گرفتار کرلیا، مقتولہ قندیل بلوچ کے بھائی عارف کو ملتان کے پولیس اسٹیشن مظفرآباد کے حوالے کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ عدالت نے سعودی عرب میں مقیم ملزم عارف کو اشتہاری قرار دیا تھا، قندیل بلوچ قتل کیس میں ملزم عارف کے جرم کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

    پولیس ملزم عارف کے حوالے سے علیحدہ چالان عدالت میں پیش کرے گی، یاد رہے کہ ماڈل قندیل بلوچ کو پندرہ جولائی دو ہزار سولہ کو قتل کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے بھائی کو عمر قید کی سزا ، مفتی عبدالقوی بری

    واضح رہے کہ عدالت نے اداکارہ قندیل بلوچ قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم اور مقتولہ کے بھائی وسیم کو عمرقید کی سزا سنا چکی ہے جبکہ مفتی عبدالقوی سمیت چارملزمان کوعدم ثبوت کی بناپربری کر دیا گیا تھا۔

    گزشتہ روز عدالت نے فریقین کے دلائل اور گواہوں کے بیانات اور جرح مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

     

  • قندیل بلوچ قتل کیس میں نیا موڑ

    قندیل بلوچ قتل کیس میں نیا موڑ

    ملتان: عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم وسیم کی درخواست ضمانت خارج کردی، مقتولہ کے والدین نے سیشن کورٹ میں معافی نامہ بھی جمع کروایا۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ملتان کی سیشن کورٹ میں ہوئی جہاں مقتولہ کے والدین نے عدالت میں بیان حلفی جمع کرایا جس میں کہا گیا تھا کہ ہم نے بیٹے کو معاف کردیا اگر عدالت چاہے تو ملزم کو ضمانت پر رہا کردے۔

    بیانِ حلفی میں کہا گیا کہ اگر عدالت مقدمے کے مرکزی ملزم وسیم کی ضمانت منظور کردیتی ہے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں، سیشن جج نے والدین کی جانب سے بیان جمع ہونے کے باوجود وسیم کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا۔

    قبل ازیں مقتولہ کے والدین اپنے صاحبزادے کو بچانے اُس کے حق میں جج کے روبرو پیش ہوکر عدالت میں بیان دے چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا

    یاد رہے کہ معروف ماڈل اور شوبز اسٹار قندیل بلوچ 2016 میں جب اپنے والدین سے ملاقات کے لیے آئیں تو رات کو سوتے ہوئے اُن کے بھائی وسیم نے گلا گھونٹ کر قتل کردیا تھا۔

    قتل میں ملوث مرکزی ملزم آبائی علاقے سے فرار ہوگیا تھا مگر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اُسے گرفتار کیا تو تفتیش کے دوران اُس نے واردات کا اعتراف کیا۔

    وسیم کا اپنے اعترافی بیان میں کہنا تھا کہ قندیل بلوچ اہل خانہ اور خاندان کے لیے رسوائی کا سبب بن رہی تھی البتہ جب عدالت نے تین ملزمان پر فرد جرم عائد کی تو انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

    مقتولہ کے والد نے مفتی عبدالقوی کو بیٹی کے قتل کا قصور وار ٹھہراتے ہوئے اُن پر الزام عائد کیا تھا جس کے بعد انہیں بھی شامل تفتیش کیا گیا تھا۔

  • مفتی عبدالقوی کے دل میں جیل میں قیدیوں کیلئے ہمدردی جاگ اٹھی

    مفتی عبدالقوی کے دل میں جیل میں قیدیوں کیلئے ہمدردی جاگ اٹھی

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں جیل یاترا کے بعد ضمانت پررہائی پانے والےمفتی عبدالقوی کے جیل میں قیدیوں کی ہمدردی جاگ اٹھی، انکا کہنا ہے کہ قیدیوں کے مسائل حل کرنے کےلئے پانچ نکاتی ایجنڈا اور مجلس عاملہ بناؤں گا، قندیل بلوچ قتل کیس میں بے گناہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں ضمانت پر رہائی کے بعد اپنے مدرسے میں مفتی عبدالقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں پرسکون نیند آئی، قیدیوں کے معاملات کےلئے پانچ نکاتی ایجنڈا بنا رہاہوں۔

    مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ قندیل بلوچ کیس میں عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی مجھے منظور ہوگا، جب چالان مکمل ہوگا،ہر چیز واضح ہوجائے گی، پنجاب پولیس چالان مکمل کرے، پولیس میں تعلیم یافتہ لوگ بھرتی ہورہےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قندیل بلوچ قتل کیس کو 17 ماہ ہوگئے لیکن پولیس ابھی تک مکمل چالان پیش نہیں کرسکی، واضح کیس کو کسی اور جانب لےجانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا


    مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ انکے پاس ایک کروڑ روپےہیں ہی نہیں تو کسی کو پیش کش کیسے کرسکتاہوں ،، سعودی عرب سے آنیوالی کالز کو ملزم اسلم شاہین سے جوڑا جارہا ہے، تاہم عدلیہ کے فیصلے پر اعتماد ہے حق کا بول بالا ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ختم نبوت کےنام پر جن کے بڑے چندہ کھاتے رہے آج انکی اولادیں اسی قانون میں ترمیم پر خاموش ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو ستائیس روز بعد سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا کیا تھا۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی کو انیس اکتوبر کو عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پرعدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی کو گرفتارکر لیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قندیل بلوچ کیس : قتل میں خاندان کے دیگر افراد بھی ملوث ہیں، تفتیشی ٹیم

    قندیل بلوچ کیس : قتل میں خاندان کے دیگر افراد بھی ملوث ہیں، تفتیشی ٹیم

    ملتان : ماڈل گرل قندیل بلوچ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مقتولہ کے قتل کیلئے خاندان کے لوگوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی تھی

    ۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کے قتل کی تفتیش کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ قندیل بلو چ کے قتل میں خاندان کے لوگوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی تھی۔

    ٹیم نے اب اس مقدمے میں قندیل بلوچ کے ایک اور بھائی محمد عارف کو بھی نامزد کیا ہے جوان دنوں روز گار کے سلسلے میں سعودی عرب میں مقیم ہے۔

    اس کے علاوہ قندیل بلوچ کے ایک اور رشتہ دار ظفر کا نام بھی اس مقدمے میں شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق پولیس نے اب تک صرف دو افراد کے تحویل میں ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں مقتولہ کے بھائی وسیم اور کزن حق نواز شامل ہے۔ ملزم حق نواز ان دنوں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل فون ریکارڈ کے مطابق قندیل بلوچ کے قتل سے ایک ہفتہ قبل اور اس واقعہ کے تین روز کے بعد بھی عارف نے حق نواز اور وسیم سے مسلسل رابطے کیے۔

    واضح رہے کہ پولیس نے اس مقدمے میں غیرت کے نام پر قتل کی دفعہ بھی شامل کی ہے جس کی تحت اب مدعی چاہے بھی تو ملزمان کو معاف نہیں کر سکتا۔

    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ کے قتل کی منصوبہ بندی بیرون ملک کی گئی، ملزم وسیم کا انکشاف

    یاد رہے کہ ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم وسیم نےغیرت کے نام پر اپنی بہن اور معروف ماڈل قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    ان دنوں قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئی تھی کہ رات سوتے ہوئے اُس کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قتل کیا، اور پھر گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس،ملزم وسیم  مزید3روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    قندیل بلوچ قتل کیس،ملزم وسیم مزید3روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ملتان : ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں ملزم وسیم کو سول جج ملتان نے مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم وسیم کو سول جج کی عدالت میں پیش کیا گیا اور دوبارہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جس پر سول جج ملتان نے ملزم وسیم کو مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

    اس سے قبل پولیس نے ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کے ملزم وسیم کا ڈی این اے حاصل کرکے ملزم کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی لیا گیا جب کہ مقتولہ کی دو بھابھیوں کو حراست میں لے گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  قندیل بلوچ کیس : پولی گرافک ٹیسٹ کے بعد ملزم وسیم کے بیان میں تضاد

    گزشتہ سماعت میں پولیس نے عدالت سے ملزم کی چھ روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزم سے تفتیش ابھی باقی ہے جس کی وجہ سے عدالت ملزم کا جسمانی ریمانڈ دے۔ جس پر عدالت نے ملزم کو 5 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    ملزم نےغیرت کے نام پر اپنی بہن اور معروف ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا

    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔