Tag: qandeel baloch murder case

  • قندیل بلوچ قتل کیس،  ملزم عبدالقوی کی اینجیوگرافی آج  کی جائیگی

    قندیل بلوچ قتل کیس، ملزم عبدالقوی کی اینجیوگرافی آج کی جائیگی

    ملتان: قندیل بلوچ قتل کیس میں شامل تفتیش ملزم عبدالقوی کی اینجیوگرافی آج کی جائیگی۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کارڈیالوجی اسپتال میں زیرعلاج ہے ، انکی اینجیوگرافی آج کی جائے گی، ڈاکٹر ظفرعلوی کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالقوی کو دل کی تکلیف گزشتہ چند سال سےہے، میں مفتی عبدالقوی کودل کی تکلیف کیوجہ سے2اسٹنٹ ڈالےگئے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق اینیجوگرافی دیکھ کر مفتی عبدالقوی کی صحت سےمتعلق فیصلہ کرینگے۔

    گذشتہ روز مفتی عبدالقوی کو سینے میں تکلیف کے باعث تھانے سے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، اسپتال میں مفتی عبدالقوی کی ای سی جی،سی بی سی بلڈ اور آرپی ایم ٹیسٹ کیے گئے، جس کے بعد تمام ٹیسٹ کلئیرآئے تھے۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی دل میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل


    ڈاکٹرز نے بتایا تھا کہ بلڈ پریشرہائی تھا جو اب نارمل ہے، ٹیسٹ نارمل آنے کے باوجود مفتی عبدالقوی کو آج اسپتال میں رکھا جائے گا۔

    اس سے قبل مفتی عبدالقوی کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان کی عدالت نے چاردن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

    یاد رےہے کہ مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت خارج ہونے پر احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے، جس کے بعد پولیس نے انھیں جھنگ جاتے ہوئے ہائی وے پولیس کی مدد سے گرفتار کرلیا تھا، مفتی قوی پر مبینہ طور پر قندیل کے بھائیوں کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا، اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔

    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

     

  • قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی دل میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل

    قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی دل میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو گزشتہ رات دل میں تکلیف کے باعث ملتان کے کارڈیولوجی اسپتال منتقل کیا گیا، مفتی عبدالقوی کی ای سی جی،سی بی سی بلڈ اور آرپی ایم ٹیسٹ نارمل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کی تھانے میں اچانک طبیعت بگڑ گئی، جنہیں فوراً ملتان کے کارڈیولوجی اسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹرز کے مطابق مفتی عبدالقوی کو دل کی تکلیف کے باعث اسپتال لایا گیا، اسپتال میں مفتی عبدالقوی کی ای سی جی،سی بی سی بلڈ اور آرپی ایم ٹیسٹ کیےگئے، تمام ٹیسٹ کلئیرآئے۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ بلڈ پریشرہائی تھا جو اب نارمل ہے، مفتی عبدالقوی کارڈیولوجی اسپتال کے سی سی یو وارڈ کےبیڈنمبر دو پر ہیں، ٹیسٹ نارمل آنے کے باوجود مفتی عبدالقوی کو آج اسپتال میں رکھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مفتی عبدالقوی کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان کی عدالت نے گزشتہ روز چاردن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس ، مفتی عبدالقوی 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


    واضح رہے کہ مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت خارج ہونے پر احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے، جس کے بعد پولیس نے انھیں جھنگ جاتے ہوئے ہائی وے پولیس کی مدد سے گرفتار کرلیا تھا۔

    پولیس کے مطابق مفتی قوی پر مبینہ طور پر قندیل کے بھائیوں کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا، اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔

    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی کو گرفتارکر لیا گیا

    قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی کو گرفتارکر لیا گیا

    ملتان: قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی کو گرفتار کرلیا گیا، مفتی عبدالقوی کو جھنگ جاتے ہوئے ہائی وے پولیس کی مدد سے گرفتار کیا گیا، مفتی عبدالقوی کو ملتان منتقل کیا جائے گا، جس کے بعد کیس کے مطابق کارروائی شروع کی جائے گی

    یاد رہے آج صبح قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت میں وکیل کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مفتی عبدالقوی کی درخواست ضمانت خارج کردی تھی اور انھیں گرفتار کرکے شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت کی جانب سے ضمانت خارج ہونے کے بعد موقع ملنے پر مفتی عبدالقوی احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس، ملزم مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار


    پولیس کے مطابق مفتی قوی پر مبینہ طور پر قندیل کے بھائیوں کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔

    گذشتہ روز قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت میں ملزم مفتی عبدالقوی عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے ، مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ پولیس اورعدلیہ کےساتھ تعاون کریں گے، عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ، عدالت جوفیصلہ کرےگی ہمیں منظور ہوگا۔

    مفتی عبدالقوی نےچند روز قبل ہی عبوری ضمانت کرائی تھی، جس کی وجہ سےپولیس نےمفتی عبدالقوی کوگرفتارنہیں کیا تھا۔

    یاد رہے قندیل بلوچ کیس کی گذشتہ سماعت میں عدالت نے مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا تھا ۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ کیس،مفتی عبدالقوی کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    اس سے قبل مفتی عبدالقوی کو مقتول اداکارہ قندیل بلوچ کے والد عظیم کے بیان کی روشنی میں دفعہ’’ 109 ت پ‘‘ یعنی اعانتِ جرم کا ملزم نامزد کیا تھا جبکہ مفتی عبدالقوی نے پولیس کی جانب سے مرتب کردہ تحریری سوال نامے کے جواب میں کہا تھاکہ قندیل بلوچ سے پہلی ملاقات ٹی وی پروگرام اور آخری تیرہ رمضان کو کراچی کے ہوٹل میں ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا، اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔

    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس، ملزم مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار

    قندیل بلوچ قتل کیس، ملزم مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار

    ملتان : ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان سیشن کورٹ میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امیرمحمد خان کی عدالت میں ملزم مفتی عبدالقوی پیش ہوئے، وکیل کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مفتی عبدالقوی کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

    عدالت نے مفتی عبدالقوی کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت کی جانب سے ضمانت خارج ہونے کے بعد موقع ملنے پر مفتی عبدالقوی احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی پہلی بار عدالت میں پیش


    پولیس کے مطابق مفتی قوی پر مبینہ طور پر قندیل کے بھائیوں کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔

    گذشتہ روز قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت میں ملزم مفتی عبدالقوی عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے ، مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ پولیس اورعدلیہ کےساتھ تعاون کریں گے، دالتوں کا احترام کرتے ہیں ، عدالت جوفیصلہ کرےگی ہمیں منظور ہوگا۔

    مفتی عبدالقوی نےچند روز قبل ہی عبوری ضمانت کرائی تھی، جس کی وجہ سےپولیس نےمفتی عبدالقوی کوگرفتارنہیں کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ کیس،مفتی عبدالقوی کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے قندیل بلوچ کیس کی گذشتہ سماعت میں عدالت نے مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا تھا ۔

    اس سے قبل مفتی عبدالقوی کو مقتول اداکارہ قندیل بلوچ کے والد عظیم کے بیان کی روشنی میں دفعہ’’ 109 ت پ‘‘ یعنی اعانتِ جرم کا ملزم نامزد کیا تھا جبکہ مفتی عبدالقوی نے پولیس کی جانب سے مرتب کردہ تحریری سوال نامے کے جواب میں کہا تھاکہ قندیل بلوچ سے پہلی ملاقات ٹی وی پروگرام اور آخری تیرہ رمضان کو کراچی کے ہوٹل میں ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا، اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔


    مزید پڑھیں: ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی پہلی بار عدالت میں پیش

    قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی پہلی بار عدالت میں پیش

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں ملزم مفتی عبدالقوی عدالت کے سامنے پیش ہوگئے، مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ پولیس اورعدلیہ کےساتھ تعاون کریں گے

    تفص ملتان کی سیشن عدالت میں ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری امیر محمد خان نے کی، سماعت میں دیگر نامزد ملزمان کے ساتھ پہلی بار مفتی عبدالقوی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    مفتی عبدالقوی کی وکلا کی جانب سے کیس کی تیاری کیلئے ایک روز کی مہلت کی درخواست کی گئی، جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری امیر محمد خان نے کیس کی سماعت کل تک کے لئے ملتوی کردی۔

    مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ عبوری ضمانت سےمتعلق آج پیشی تھی ، پولیس اورعدلیہ کےساتھ تعاون کریں گے، جج صاحب نےکل کی تاریخ دی ہے، عدالتوں کا احترام کرتے ہیں کل بھی میں اور وکلا عدالت میں پیش ہوں گے، عدالت جوفیصلہ کرےگی ہمیں منظور ہوگا۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی نےچند روز قبل ہی عبوری ضمانت کرائی تھی، جس کی وجہ سےپولیس نےمفتی عبدالقوی کوگرفتارنہیں کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ کیس،مفتی عبدالقوی کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے قندیل بلوچ کیس کی گذشتہ سماعت میں عدالت نے مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا تھا ۔

    اد رہے کہ مفتی عبدالقوی کو مقتول اداکارہ قندیل بلوچ کے والد عظیم کے بیان کی روشنی میں دفعہ’’ 109 ت پ‘‘ یعنی اعانتِ جرم کا ملزم نامزد کیا تھا۔

    اس سے قبل قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی نے پولیس کی جانب سے مرتب کردہ تحریری سوال نامے کے جواب میں کہا تھاکہ قندیل بلوچ سے پہلی ملاقات ٹی وی پروگرام اور آخری تیرہ رمضان کو کراچی کے ہوٹل میں ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا، اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔


    مزید پڑھیں: ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

     

  • قندیل بلوچ کیس،مفتی عبدالقوی کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    قندیل بلوچ کیس،مفتی عبدالقوی کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    ملتان : قندیل بلوچ کیس میں مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی مقامی عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران تفتیشی افسر نور اکبر نے مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔

    جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد پرویز خان نے قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اورفوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم بھی دیا۔

    مفتی قوی کا کہنا ہے عبوری ضمانت کیلے درخواست دی ہے جو منظور ہوگئی ہے۔


    مزید پڑھیں : مفتی عبدالقوی ’قندیل بلوچ قتل کیس ‘میں ملزم نامزد


    یاد رہے کہ مفتی عبدالقوی کو مقتول اداکارہ قندیل بلوچ کے والد عظیم کے بیان کی روشنی میں دفعہ’’ 109 ت پ‘‘ یعنی اعانتِ جرم کا ملزم نامزد کیا تھا۔

    اس سے قبل قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی نے پولیس کی جانب سے مرتب کردہ تحریری سوال نامے کے جواب میں کہا تھاکہ قندیل بلوچ سے پہلی ملاقات ٹی وی پروگرام اور آخری تیرہ رمضان کو کراچی کے ہوٹل میں ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا، اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔


    مزید پڑھیں: ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس : 3 ملزمان پرفرد جرم عائد، ڈرائیورضمانت پررہا

    قندیل بلوچ قتل کیس : 3 ملزمان پرفرد جرم عائد، ڈرائیورضمانت پررہا

    ملتان : عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی، ملزمان میں مقتولہ کے بھائی سمیت تین ملزمان شامل ہیں۔ ایک ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے دوران سماعت قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم وسیم سمیت 3 افراد پر فرد جرم عائد کردی ہے جبکہ ڈرائیور عبدالباسط کو ضمانت پر رہا کردیا ہے۔

    مقدمے میں جن 3 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے ان میں ملزم کا بھائی وسم، کزن حق نواز اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل ہیں جب کہ عدالت نے کیس کے ایک اور ملزم ظفر کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    قندیل بلوچ قتل کیس کے عبوری چالان میں 5 ملزمان کا تذکرہ کیا گیا ہے، کیس کی مزید سماعت 28 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا

    واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر متنازعہ ویڈیوز سے شہرت پانے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کو رواں سال 15 جولائی کو اس کے بھائی وسیم نے اپنے ایک کزن حق نواز کے ہمراہ غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔

  • قندیل بلوچ کیس ، ٹیکسی ڈرائیور نے پولی گرافک ٹیسٹ میں سچ اگل دیا

    قندیل بلوچ کیس ، ٹیکسی ڈرائیور نے پولی گرافک ٹیسٹ میں سچ اگل دیا

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتارٹیکسی ڈرائیور نے ملزمان کو فرار ہونے میں مدد دینے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ کیس کی تحقیقات میں ڈرامائی پیشرفت سامنے آئی، قتل کا علم ہونے کے باوجود ملزمان کو فرار ہونے میں مدد دی، ٹیکسی ڈرائیور نے جھوٹ پکڑنے والی مشین سے ٹیسٹ میں سچ اگل دیا۔

    ملزم ڈرائیور عبدالباسط نے پہلے بیان دیا تھا کہ اسے واردات کا علم نہیں تھا لیکن پولی گرافک ٹیسٹ میں انکشاف کیا کہ اسے واردات کا علم ملزمان کو ڈی جی خان واپس لےجاتے وقت ہوگیا تھا لیکن پھر بھی اس نے ملزمان کو فرار ہونے میں نہ صرف مدد کی بلکہ خود بھی روپوش ہوگیا اور اپنا موبائل فون بھی بند کردیا۔


     مزید پڑھیں : قندیل بلوچ کو نشہ آور دوا دے کر قتل کیا گیا، پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ


    اس سے قبل قندیل بلوچ کے قتل کیس میں گرفتار ملزمان کے بیانات کی تصدیق ہوگئی تھی، ملزمان کے بیانات میں کوئی تضاد نہیں، بھائی وسیم نے قندیل کا گلادبا کر اس کی جان لی۔ملزم حق نواز نے مقتولہ کی ٹانگیں پکڑیں اور بھائی وسیم نے گلا دبایا، جس کی وجہ سے قندیل کو مزاحمت کا موقع نہیں ملا، دونوں ملزمان جس ٹیکسی میں آئے، اس کے ڈرائیور کو کھانا لینے کے بہانے بھیج دیا تھا، قندیل کی موت کا یقین ہونے کے بعد دونوں ملزمان اسی ٹیکسی میں روانہ ہوگئے تھے۔


     مزید پڑھیں :  ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس،گرفتار ملزمان کے بیانات کی تصدیق

    قندیل بلوچ قتل کیس،گرفتار ملزمان کے بیانات کی تصدیق

    ملتان : سوشل میڈیا سے شہرت پانے والی ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس میں گرفتار ملزمان کے بیانات کی تصدیق ہوگئی، ملزمان کے بیانات میں کوئی تضاد نہیں، بھائی وسیم نے قندیل کا گلادبا کر اس کی جان لی۔

    قندیل قتل کیس کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی، پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ نے گرفتار ملزمان کے بیانات کی تصدیق کردی، پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ کے مطابق ملزمان وسیم اور حق نواز کے بیانات میں مماثلت ہے۔


     مزید پڑھیں : قندیل بلوچ کو نشہ آور دوا دے کر قتل کیا گیا، پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ


     

    ملزم حق نواز نے مقتولہ کی ٹانگیں پکڑیں اور بھائی وسیم نےگلا دبایا، جس کی وجہ سے قندیل کو مزاحمت کا موقع نہیں ملا، دونوں ملزمان جس ٹیکسی میں آئے، اس کے ڈرائیور کو کھانا لینے کے بہانے بھیج دیا تھا۔

    قندیل کی موت کا یقین ہونے کے بعد دونوں ملزمان اسی ٹیکسی میں روانہ ہوگئے تھے۔


     مزید پڑھیں : مفتی عبدالقوی ’قندیل بلوچ قتل کیس ‘میں ملزم نامزد


    دوسری جانب پولیس نےقندیل کےوالد کی درخواست پر مفتی عبدالقوی کو بھی مقدمے میں نامزد کر رکھا ہے، پولیس کی جانب سے مفتی عبدالقوی کی گرفتاری کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ، پولیس کا موقف ہے کہ مفتی قوی سےقندیل بلوچ کے قتل سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی قوی نے پولیس کے سوالوں کا جواب دے دیا

    قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی قوی نے پولیس کے سوالوں کا جواب دے دیا

    ملتان : مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیاں سامنے آنے پردنیا بھر سے تسلی کے پیغامات آئے۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی قوی نے پولیس کے سوالوں کا جواب دے دیا، جس میں تمام سوالات کے مفصل جواب دیئے گئے ہیں، تحریری سوال نامےمیں مفتی قوی نے بتایاکہ قندیل بلوچ سے پہلی ملاقات ٹی وی پروگرام اور آخری تیرہ رمضان کو کراچی کے ہوٹل میں ہوئی، قندیل بلوچ اصرار کرکے کمرے میں آئیں جہاں پانچ افراد تھے۔

    مفتی عبدالقوی نے ماڈل کے خاندان سے رابطے کی تردید کرتے ہوئے قندیل بلوچ کے پانچ پیغامات کا ریکارڈ بھی پیش کیا۔

    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کی تفتیش، مفتی عبد القوی کو سوالنامہ بھجوا دیا گیا

    مفتی عبدالقوی کے مطابق قندیل بلوچ کےساتھ سیلفیاں سامنے آنے پر دنیا بھر سےسینکڑوں ٹیلی فون آئے اور لوگوں نے تسلیاں دیں، بیان میں مفتی عبدالقوی نے خاندانی پس منظر اور تعلیم کے بارے میں بتایا جبکہ مفتی عبدالقوی نے تھانے میں پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی۔

    اس سے قبل قندیل بلوچ کی والدہ نے مفتی عبد القوی پر بیٹی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا ، جس کو بنیاد بنا کر پولیس کی جانب سے مفتی عبد القوی کو ایک سوالنامہ بھجوایا تھا،  جس میں مفتی صاحب سے قندیل بلوچ سے آخری ملاقات اور ٹیلی فونک رابطوں بارے پوچھا گیا ہے اور کہا گیا تھا کہ مفتی قوی سے ٹیلی ویژن پروگرام اور سیلفی اسکینڈل کی ویڈیو سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی تفتیش کے لیے تھانے طلب

    یاد رہے کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت کے بعد پولیس نے عبدالقوی کو تفتیش میں شامل کرنے کے لیے باضابطہ فیصلہ کر لیا تھا، جس کے لیے سوال نامہ ترتیب دے دیا گیا اور پولیس کی جانب سے مفتی صاحب کو بعذریعہ ٹیلی فون تھانے طلب کیا گیا۔

    مفتی عبدالقوی نے تھانے طلب کرنے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اعلیٰ پولیس افسر نے فون کرکے بتایا کہ ہے کہ وہ قندیل بلوچ قتل کیس میں کچھ بات کرنا چاہتے ہیں تا ہم چوں کہ میں اس وقت میں ملتان سے باہر ہوں اس لیے پولیس افسر کو بتایا ہے کہ میں جمعہ یا ہفتے تک دستیاب ہوں گا اور خود ملتان پہنچ کر پولیس حکام سے ملاقات کروں گا۔

    مزید پڑھیں :  ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا

    واضح رہے ماہ رمضان میں مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا،اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی