Tag: Qari waheed Zafar

  • شان رمضان : حافظ اُسید زاہد کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی

    شان رمضان : حافظ اُسید زاہد کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی

    کراچی : سوشل میڈیا پر معروف نعت خواں قاری وحید ظفر قاسمی کی نعت کو کراچی کے ایک نوجوان نے ان ہی کے انداز میں پڑھ کر سننے والوں کے ذہنوں میں ماضی کی یاد تازہ کر دی۔

    کراچی سے تعلق رکھنے والے نوجوان حافظ اُسید زاہد کی ویڈیو کا نعتیہ کلام ’اللہ ہو، اللہ ہو‘بے انتہا وائرل ہوا اور صارفین نے بے حد سراہا، بعد ازاں حافظ اُسید زاہد کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام "شام رمضان” میں مدعو کیا گیا۔

    پروگرام میں اپنی گفتگو کے دوران اسید زاہد نے اس فرمائش کا اظہار کیا کہ وہ قاری وحید ظفر قاسمی کے ساتھ نعت پڑھنا چاہتے ہیں جس پر اے آر وائی نیوز نے ان کی اس خواہش کا احترام کرتے ہوئے اپنے دوسرے پروگرام میں بھی مدعو کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے شان رمضان کے سیگمنٹ "شان افطار” میں میزبان وسیم بادامی نے ان کی ملاقات قاری وحید ظفر قاسمی سے کروائی، اسید زاہد نے اس پروگرام میں ایک بار پھر اُسی انداز سے رسول اللہ ﷺ کی بارگاہ میں ہدیہ نعت پیش کی جس کی قاری صاحب نے بھی دل کھول کر داد دی۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حافظ اسید زاہد نے بتایا کہ رمضان میں تراویح کی تیاری اور مصروفیات کی وجہ سے نعت کی ویڈیو باقاعدہ ریکارڈ نہ کرسکا، بعد ازاں دوسرے عشرے کے آخر میں خود ہی اس ویڈیو ایڈیٹ کر کے انٹرنیٹ پر شیئر کیا۔

    اُسید کا کہنا تھا کہ مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ یہ ویڈیو اس قدر وائرل ہوجائے گی، فہد مصطفیٰ نے بھی اسے شیئر کیا، دوستوں اور اہل خانہ نے بھی فون کر کے بہت زیادہ حوصلہ افزائی کی۔

  • حضورکریم ﷺ کی شان میں پانچ ہمیشہ سنی جانے والی نعتیں

    حضورکریم ﷺ کی شان میں پانچ ہمیشہ سنی جانے والی نعتیں

    توصیف رسول بیان کرنا مسلمانوں کے ایمان کا اہم جز ہے‘ جس کا آغاز دورہ رسول ﷺ میں ہوا اور جناب حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فصیح و بلیغ عربی میں مداحِ رسول پیش کی اس کا سلسلہ آج دنیا کی ہرزبان میں  اپنے اپنے انداز سے جاری و ساری ہے۔

    حضورِ اقدس ﷺ کی تعریف ویسے تو دنیا کی ہرزبان میں مختلف رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بذریعہ نعت خوانی کی تاکہ آپ ﷺ کی خوشنودی کو حاصل کیا جا سکے۔

    اردو زبان میں چونکہ عربی اور فارسی زبانوں کا گہرا اثر رہا ہے ‘ اردو زبان سے تعلق رکھنے والے شعراء کرام نے اسلام کی خدمت کرنے کے لیے عربی اور فارسی زبانوں میں لکھی گئی نعتوں کا نہ صرف اردو ترجمہ کیا بلکہ اس میں نئی جہد کا اضافہ کرتے ہوئے خود بھی نعتیہ اشعار پر مبنی مجموعہ تحریر کیا۔

    تقسیم برصغیر کے بعد دونوں ممالک کے مختلف شعراء نے حضور اقدس ﷺ کی شان میں نعتیہ اشعار تحریر کیے، جن میں سے کچھ اشعار کو باقاعدہ ایک طرز کی صورت میں پڑھا گیا۔

    حویلیاں کے قریب طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے جنید جمشید نے موسیقی کی دنیا کو خیرباد کہتے ہی آپ ﷺ کی بارگاہ میں نعتیہ کلام ’’محمد کا روضہ قریب آرہا ہے، بلندی پر اپنا نصیب آرہا ہے‘‘ پڑھا جو آج ہر زد عام کی زبان پر ہے۔

    معروف نعت خواں الحاج خورشید احمد (مرحوم) نے ویسے تو کئی نعتیں پڑھیں تاہم اُن کی کچھ نعتیں عوام میں بے حد مقبول ہوئیں، جن میں ’’جشنِ آمد رسول،  یہ سب تمھارا کرم ہے آقا‘‘ ودیگربے حد مقبول ہوئیں۔

    معروف نعت خواں فصیح الدین سہروردی نے اپنے والد مرحوم ریاض الدین سہروردی کی تحریر کی گئی نعتیں پیش کیں، جن میں ’’سوئے طیبہ جانے والے، یہ مدینہ ہے یہاں آہستہ چل‘‘ اور دیگرنعتوں نے عوام میں کافی مقبولیت حاصل کی۔

    معروف نعت خواں قاری وحید ظفر قاسمی اپنے مخصوص انداز سے کافی مقبول ہوئے، آپ نے حضور اقدس ﷺ کی شان میں کئی نعتیں پیش کیں جن میں ’زہِ مقدر حضور حق سے، وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا‘‘ وغیر پڑھیں۔

    معروف نعت خواں صدیق اسماعیل  نے ’’مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ، محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں‘‘ اور دیگر نعتیہ کلام پیش کیے۔

    علاوہ ازیں وطن عزیز کے بہت سے نعت خواہوں نے توصیف نبوی میں‌اپنے کلام پیش کیے جن کے جذبات اور کلام قابل فخر ہیں۔