Tag: Qatar Emir

  • آرمی چیف  کی  امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات

    آرمی چیف کی امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات

    دوحہ : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے امیر قطرشیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات کی ، جس میں دونوں جانب سے باہمی تعاون کووسعت دینےکی اہمیت پر زور دیا گیا جبکہ قطری قیادت نے اسٹریٹجک نوعیت کے تعلقات کو فروغ دینے کےعزم کا اعادہ بھی کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے قطر کے سرکاری دورہ پر احمدبن محمدملٹری کالج میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کا مشاہدہ کیا اور پاس آؤٹ ہونےوالے کیڈٹس کےتربیتی معیارکی تعریف کی۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی امیرقطرشیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی، دفاع اورسیکیورٹی تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور علاقائی جیو پولیٹیکل صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں جانب سےباہمی تعاون کووسعت دینےکی اہمیت پر زور دیا گیا اورقطری قیادت نے اسٹریٹجک نوعیت کےتعلقات کو فروغ دینے کےعزم کا اعادہ بھی کیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملاقاتوں میں مسلح افواج کے مابین دفاعی تعاون اور تعلقات پر اظہاراطمینان کرتے ہوئے دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

  • پی آئی اے کو ایک اورٹیکہ،نوازشریف کا امیرقطرکیلئے بھینسوں کا تحفہ

    پی آئی اے کو ایک اورٹیکہ،نوازشریف کا امیرقطرکیلئے بھینسوں کا تحفہ

    اسلام آباد : پی آئی اے کی نجکاری کے درپے حکومت نے قومی ائیر لائن کو ایک اورٹیکہ لگا دیا، وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے امیر قطر کیلئے نایاب ساہیوال نسل کی بھینس کا جوڑا لیکر کارگو طیارے سے کل دوحہ روانہ ہوگا۔ کارگو طیارے کے تمام اخراجات پی آئی اے برداشت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن کو ٹیکہ لگانے کا عمل مسلسل جاری ہے، وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے قطر سے سستی ایل این جی ملنے پر ساہیوال نسل کی بھینسوں کا تحفہ امیر قطر کی خدمت میں دینے کیلئے خصوصی طیارے کے ذریعے بھجوایا ہے۔

    قطر سے سستی ایل این جی کیا آئی بدلے میں حکومت پاکستان نے خالص دودھ دینے والی بھینسوں کا تحفہ دینے کا فیصلہ کیا۔

    یہاں تک تو سب اچھا تھا لیکن بات یہاں آکر خراب ہونے لگتی ہے جب پتہ چلتا ہے کہ بھینسوں کو دوحہ بھیجنے کے اخراجات وزیر اعظم صاحب نہیں بلکہ پی آئی اے کو اٹھانا پڑیں گے۔

    ایک جانب پی آئی اے کی نجکاری کی کوششوں ہیں اور دوسری جانب حکومت پی آئی اے کو ٹیکوں پر ٹیکے لگانے پر تلی ہوئی ہے پہلے سے خسارے میں چلنے والی ادارے پر مزید خرچوں کا بوجھ ڈال کر اس کا بھٹہ بٹھایا جارہا ہے۔

    دوحہ ایئرپورٹ پر کارگو طیارے کے تمام اخراجات پی آئی اے برداشت کرے گا لیکن سوال یہ ہے کہ پی آئی اے کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کا کون کس سے پوچھے گا۔