Tag: Qatar

  • غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر ہے، قطر کا بڑا اعلان

    غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر ہے، قطر کا بڑا اعلان

    دوحہ: غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ بند کرنے کے لیے معاہدے کا اعلان متوقع ہے، قطر نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر آ گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کرنے والے خلیجی ملک قطر کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ گزشتہ چند مہینوں میں اب قریب ترین مقام پر ہے، قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مذاکرات میں بہت سی رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔

    قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے پریس کانفرنس میں جاری مذاکرات کے مندرجات کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا، تاہم انھوں نے کہا کہ تمام اہم مسائل کو ’ہموار‘ کر دیا گیا ہے، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ آج ہم ماضی کے کسی بھی وقت کے مقابلے میں جنگ بندی معاہدے کے سب سے قریب ہیں۔

    جنگ کے بعد غزہ میں ’عرب اتحاد‘ کے بھیجے جانے کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر، قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ علاقے پر اسرائیل کا قبضہ ’’ختم ہونا چاہیے‘‘ اور یہ کہ فلسطینیوں کو ’’اپنے علاقوں میں اپنی حکمرانی ہونی چاہیے۔‘‘

    ماجد الانصاری نے کہا کہ ’’ہم ان تمام آپشنز کو خوش آمدید کہتے ہیں جو ایک مناسب حل کی طرف لے جائیں، جہاں فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر اپنی مرضی اور حکمرانی حاصل ہو۔‘‘

    ترجمان وزارت خارجہ قطر کے مطابق دوحہ میں فریقین کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اس دوران امیر قطر نے حماس کے وفد سے ملاقات کی، انھوں نے کہا ہم غزہ جنگ بندی معاہدے پر پیش رفت سے متعلق جلد آگاہ کریں گے، جیسے ہی معاہدہ طے ہوتا ہے اعلان کر دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کئی ماہ پہلے ہی ہو جانی چاہیے تھی، فریقین میں معاہدے کے مندرجات کا تبادلہ ہو چکا ہے۔

    تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کا معاہدہ؟

    واضح رہے کہ آج کی میٹنگ میں جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی، پہلے مرحلے میں غزہ میں قید 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، اس کے بدلے میں اسرائیل ہر ایک خاتون فوجی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، اور 30 ​​فلسطینی قیدیوں کو بقیہ شہریوں کے یرغمال بنائے جانے کے بدلے میں رہا کرے گا۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے اختتام پر اسرائیل فلاڈیلفی کوریڈور – غزہ اور مصر کی سرحدوں کے درمیان زمین کی پٹی سے مکمل طور پر دست بردار ہو جائے گا۔

    دوسرا مرحلہ جنگ بندی کے 16 دنوں میں شروع ہوگا، اور غزہ میں قید باقی ماندہ افراد اور فوجیوں کی رہائی کے لیے بات چیت پر توجہ مرکوز کرے گا۔ معاہدے کا تیسرا مرحلہ طویل المدتی انتظامات پر مشتمل ہوگا، جس میں غزہ میں ایک متبادل حکومت کے قیام اور اس کی تعمیر نو کے منصوبے پر بات چیت بھی شامل ہے۔

    ڈیل کے بارے میں دیگر تفصیلات سیکورٹی پر مرکوز ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک بین الاقوامی ادارے کی طرف سے جانچ پڑتال کی جائے گی، اسرائیل نے 10 لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں واپس جانے کی اجازت دے گا۔

    غزہ کے رہائشی امید و بیم کی حالت میں

    الجزیرہ کے مطابق جیسے جیسے جنگ بندی کے مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں، غزہ کے رہائشی ’’امید اور گہرے شکوک و شبہات کے ملے جلے جذبات‘‘ کا اظہار کر رہے ہیں۔ طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں آج صبح سے غزہ بھر میں کم از کم 24، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوان 70 فلسطینی مارے گئے، جب کہ شمالی غزہ کا اسرائیل کا محاصرہ 100 دن سے تجاوز کر گیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں اب تک 46 ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں۔

  • کیا قطر نے حماس کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے؟

    کیا قطر نے حماس کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے؟

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ اس نے حماس کو بے دخل کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر نے دوحہ میں مزاحمت کاروں کا دفتر بند کرنے کی خبر غلط قرار دے دی، اور کہا کہ مزاحمت کاروں کی قطر سے بے دخلی کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

    دریں اثنا الجزیرہ کے مطابق قطر نے غزہ کے لیے جنگ بندی کے معاہدے پر پیش رفت نہ ہونے کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی کوششیں معطل کر دی ہیں، قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، ثالثی پر بلیک میلنگ قبول نہیں کریں گے۔

    قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ جب فریقین وحشیانہ جنگ اور شہریوں کی جاری تکالیف کے خاتمے کے لیے اپنی رضامندی اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے تو وہ کوششیں دوبارہ شروع کر دیں گے۔

    وزارت نے کہا کہ قطر اس بات کو قبول نہیں کرے گا کہ ثالثی اس کو بلیک میل کرنے کی ایک وجہ ہو، وزارت نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ مذاکرات کو ’جنگ کو جاری رکھنے اور رکیک سیاسی مقاصد کے لیے‘ استعمال کیا گیا ہے۔

    امریکا کا قطر سے حماس وفد کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ

    قطری وزارت خارجہ کے مطابق اس فیصلے سے امریکا، اسرائیل اور حماس کو آگاہ کر دیا گیا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ ثالثی کی کوششوں کو معطل کرنے کے قطر کے فیصلے سے آگاہ ہیں، لیکن قطر نے ہمیں وہاں سے جانے کے لیے نہیں کہا ہے۔

    واضح رہے کہ قطری وزارت خارجہ کا یہ بیان روئٹرز اور اے پی نیوز ایجنسیوں کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکا نے قطر سے حماس کو نکالنے کا کہا تھا، اور دوحہ نے یہ پیغام فلسطینی گروپ کو پہنچا دیا تھا۔ حماس کے عہدیداروں نے روئٹرز کو بتایا کہ قطر کی طرف سے گروپ کو یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کے رہنماؤں کا ملک میں مزید خیرمقدم نہیں کیا جا رہا ہے۔

  • غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے: قطر

    غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے: قطر

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ اسے غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے۔

    قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے منگل کو کہا گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن کے پیش کردہ غزہ سیز فائر پلان پر اسرائیل یا حماس سے کوئی پختہ معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا جو بائیڈن کی تجویز پر ہمیں تاحال اسرائیل کی جانب سے ’’واضح پوزیشن‘‘ کا انتظار ہے، ہمیں ابھی تک اسرائیلی حکومت کی طرف سے ایک واضح جواب نہیں ملا ہے، ترجمان نے کہا کہ دونوں طرف سے تجویز کی کوئی ’ٹھوس توثیق‘ نہیں ملی۔

    ماجد الانصاری نے کہا کہ امریکا کی جانب سے تجویز آنے کے بعد بھی اسرائیلی وزرا کی جانب سے متضاد بیانات جاری کیے گئے، ہم نے انھیں بہ غور پڑھا ہے، انھیں دیکھ کر لگتا ہے کہ اسرائیل میں تجویز پر اتفاق رائے کا فقدان ہے۔

    عہدیدار نے مزید کہا کہ فلسطینی تحریک حماس نے بھی ابھی تک کوئی پختہ جواب نہیں دیا ہے۔ واضح رہے کہ

  • قطر نے بھی رفح میں اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی

    قطر نے بھی رفح میں اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی

    دوحہ: قطر نے بھی رفح میں اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی۔

    اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کے لیے اہم ثالثی کردار ادا کرنے والا ملک قطر بھی اسرائیل کے خلاف بول پڑا ہے، قطر نے رفح میں اسرائیلی بمباری کو بین الاقوامی قوانین کی خطرناک خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    قطری وزارت خارجہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رفح پر فضائی حملہ جنگ بندی کے مذاکرات میں رکاوٹ بن سکتا ہے، اسرائیلی بمباری ہماری ثالثی کی جاری کوششوں کو پیچیدہ بنا دے گی۔

    اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

    واضح رہے کہ قطر، امریکا اور مصر کے ساتھ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے لیے کئی مہینوں سے کوشش میں مصروف ہے۔ قطری وزارت خارجہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے منصوبوں پر عمل درآمد سے روکنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے رفح میں بے گھر لوگوں کے خیموں پر جان بوجھ کر بمباری کی، جس سے کم از کم 40 فلسطینی زندہ جل کر شہید ہو گئے، ان میں کئی بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ متعدد ممالک اور عالمی تنظیموں نے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    فلسطینی ایوان صدر نے پیر کے روز کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر بے گھر لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے اس وحشیانہ قتل عام کا ارتکاب تمام بین الاقوامی قانونی قراردادوں کے لیے ایک چیلنج ہے۔ اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA) نے X پر ایک بیان میں کہا کہ رفح سے ملنے والی تصاویر اس بات کا ایک اور ثبوت ہیں کہ غزہ کو زمین کا جہنم بنا دیا گیا ہے۔

  • قطر جانے والوں کے لیے خوش خبری

    قطر جانے والوں کے لیے خوش خبری

    قطر جانے والوں ہنرمندوں اور کاروباری افراد کے لیے خوش خبری ہے کہ قطری حکومت نے نئے ریزیڈنس پرمٹ پروگرام کا اعلان کیا ہے۔

    نئے ویزا پروگرام کے تحت ہنرمند اور کاروباری افراد 5 سال کی طویل مدت کے لیے قطر میں کام اور رہائش اختیار کر سکیں گے، ویزا رینیول کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔

    نئے رہائشی ویزا پروگرام سے غیر ملکیوں کو قطر میں طویل مدتی استحکام اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم ہوں گے، قطری حکومت کے اس پروگرام سے باصلاحیت اور کاروباری افراد کو راغب کیا جا رہا ہے۔ اس نئے قطری ویزا پروگرام کی درخواستیں اگلے چند ماہ میں کھلنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

    ٹیلنٹ کے لیے اہلیت: درخواست دہندہ کو فنون، کھیل، تعلیم، سائنسی تحقیق، ترقی یا اختراع سمیت 13 منظور شدہ شعبوں میں سے کسی ایک میں مہارت حاصل ہو، اور اس کے لیے متعلقہ حکومتی اتھارٹی سے توثیق حاصل کرنا ضروری ہے۔

    درخواست دہندہ کو قطر میں کسی آجر کے ساتھ ملازمت کی پیشکش یا ملازمت کا معاہدہ کرنا ضروری ہے، اور کم از کم 36 ہزار 500 کے قطری ریال (تقریباً 10 ہزار 27 امریکی ڈالر) کی مالیت پر مبنی ہو۔

    کاروباری کے لیے اہلیت: درخواست دہندہ کے پاس قطر میں سرمایہ کاری کے لیے ایک کاروباری منصوبہ ہونا چاہیے، جس کی توثیق ملک کے مجاز کاروباری اداروں میں سے کسی ایک نے کی ہو، بشمول قطر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک اور قطر فنٹیک حب۔

    سرمایہ کاری کی قیمت کم از کم 2 لاکھ 50 ہزار قطری ریال ہونی چاہیے۔

  • غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق قطر کا تشویش ناک بیان

    غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق قطر کا تشویش ناک بیان

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس غزہ جنگ بندی پر کسی ’معاہدے کے قریب نہیں ہیں۔‘

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بند کرنے کے سلسلے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر نے تشویش ناک بیان میں خبردار کیا ہے کہ صورت حال ’’انتہائی پیچیدہ‘‘ ہے۔

    قطر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس غزہ میں لڑائی روکنے اور قیدیوں کو آزاد کرنے کے معاہدے کے قریب نہیں ہیں۔

    قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ’’ہم کسی معاہدے کے قریب نہیں ہیں، مطلب یہ کہ فریقین ایسی زبان استعمال ہی نہیں کر رہے ہیں جس سے موجودہ اختلاف دور ہو اور معاہدے کا اطلاق ممکن ہو سکے۔‘‘

    الانصاری نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اس کے باوجود تمام فریق مذاکرات جاری کرنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ رمضان ہی میں کسی معاہدے پر پہنچا جا سکے۔

    مسلمانوں نے اسرائیلی کھجوروں کا بائیکاٹ کر دیا

    واضح رہے کہ امریکی، قطری اور مصری ثالثوں پر مشتمل ہفتوں کی بات چیت کے باوجود، پیر کو مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان کا آغاز بغیر کسی جنگ بندی معاہدے کے ساتھ ہو گیا ہے، ثالثوں کی کوشش تھی کہ رمضان سے قبل جنگ بندی اور قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آ جائے۔

  • قطر نے سزائے موت پانے والے 8 بھارتی جاسوسوں کو رہا کر دیا

    قطر نے سزائے موت پانے والے 8 بھارتی جاسوسوں کو رہا کر دیا

    دوحہ: قطر نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں جیل میں بند بھارتی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کو رہا کر دیا، ان افسران کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قطر نے جاسوسی کے الزام میں جیل میں بند بھارتی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کو رہا کر دیا، سابق افسران واپس بھارت پہنچ گئے۔

    قطر کی انٹیلیجنس تحقیقاتی ایجنسی نے 2022 میں بھارتی بحریہ کے آٹھ ریٹائرڈ افسران کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا، ان افراد پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا تھا، تاہم قطری عدالت نے غیر واضح الزامات کے تحت سزائے موت پانے والے بھارتی افسروں کو رہا کرنے کا حکم سنایا ہے۔

    سزا پانے والے تمام افراد دوحہ میں قائم ’الظاہرہ العالمی کنسلٹینسی اینڈ سروسز‘ کے لیے کام کرتے تھے، یہ کمپنی قطر کی بحریہ کو تربیت اور ساز و سامان فراہم کرتی ہے۔

    بھارتی جاسوسوں کی رہائی اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارت اور قطر نے 78 ارب ڈالر کے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے ہیں، گزشتہ ہفتے دستخط کیے جانے والے معاہدے کے مطابق بھارت 2048 تک قطر سے مائع قدرتی گیس خریدے گا۔

  • غزہ میں عارضی جنگ بندی کی تجویز حماس تک پہنچائیں گے: قطر

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کی تجویز حماس تک پہنچائیں گے: قطر

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی سے متعلق معاہدے میں مثبت پیش رفت متوقع ہے، تجویز حماس تک پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوششیں ایک بار پھر تیز ہو گئیں، امریکا میں موجود قطری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ جنگ بندی سے متعلق معاہدے میں مثبت پیش رفت متوقع ہے۔

    انھوں ںے کہا فرانس میں مصر، اسرائیل اور امریکا کے انٹیلی جنس چیفس کی ملاقاتیں ہوئی ہیں، جس میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ممکنہ معاہدے پر تجاویز پیش کی گئی ہیں، ان تجاویز کو حماس تک پہنچائیں گے تاکہ مثبت اور تعمیری پیش رفت ہو سکے۔

    غزہ کے رہائشی علاقوں میں اسرائیل کی بمباری، مزید 215 فلسطینی شہید

    محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے امریکی سیکریٹری خارجہ سے ملاقا ت بھی کی ہے، پیر کو انھوں نے کہا غزہ کی لڑائی کو روکنے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک فریم ورک تشکیل دیا گیا ہے جسے حماس تک پہنچایا جائے گا۔

    ’اسرائیل کی غزہ میں واپسی‘ نامی شرمناک کانفرنس میں یہودی بستیوں کا نقشہ پیش، امریکا و فرانس کی مذمت

    واضح رہے کہ حماس نے کسی بھی معاہدے سے پہلے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، نیز بے آسرا فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے فنڈز کی معطلی کا معاملہ بھی ان دنوں زور و شور سے اٹھا ہوا ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں قطر کے رہائشی پروجیکٹ کو بموں سے اڑا دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیوز

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں قطر کے رہائشی پروجیکٹ کو بموں سے اڑا دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیوز

    غزہ: ایک طرف جہاں قطر کی کوششوں کے باعث حماس اسرائیل خوں ریز جنگ میں قیدیوں کے تبادلے کے لیے وقفہ ممکن ہوا، وہاں دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ میں جاری قطر کے رہائشی پروجیکٹ پر بمباری کر کے اسے تبادہ کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے ہفتے کے روز وسطی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس میں قطر کے تعاون سے چلنے والے حمد رہائشی منصوبے پر بمباری کی۔

    حملے سے کچھ دیر قبل اسرائیلی فوج نے پروجیکٹ کے رہائشیوں کو فون کالز کے ذریعے انخلا کے لیے وارننگ بھی دے دی تھی، فون کالز کے بعد ایس ایم ایس بھی بھیجے گئے، تقریباً ایک گھنٹہ بعد صرف دو منٹ کے وقفے میں اس پروجیکٹس پر پانچ اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے۔

    ایک ایک کر کے پیلے اپارٹمنٹ کے بلاکس پر بم گرائے گئے، جس سے وہ ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے اور سیاہ دھوئیں کا ایک بہت بڑا بادل آسمان پر چھا گیا۔

    ترکی میڈیا کے مطابق اکتوبر 2012 میں غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی دوسری جنگ کے بعد، قطر نے حمد رہائشی پروجیکٹ جیسے اہم منصوبوں کے ذریعے غزہ کی تعمیر نو کے لیے تقریباً 407 ملین ڈالر کا عطیہ دیا تھا۔

    حمد سٹی کا نام خلیجی ریاست کے سابق امیر شیخ حمد بن خلیفہ الثانی کے نام پر رکھا گیا ہے جنھوں نے 11 سال قبل ایک دورے کے موقع پر اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا، یہ غزہ کی پٹی کے سب سے نئے منصوبوں میں سے ایک تھا۔ تعمیر کے بعد سب پہلے فلیٹس (ایک ہزار سے زیادہ) ان فلسطینیوں کو دیے گئے جن کے گھر دو سال قبل اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں تباہ ہو گئے تھے۔

    لائیو کوریج کے دوران گھر کو تباہ ہوتا دیکھ کر ایک خاتون رپورٹر رو پڑی، ٹی آر ٹی عربی کی رپورٹر روبائی حلیت براہ راست نشریات پر تھیں، اُسی وقت ان کے گھر پر بمباری کی گئی۔

    غزہ کے جنوبی علاقوں میں اسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بمباری جاری ہے، ایک عمارت کے ملبے میں محصور 18 خواتین اور بچوں کو دیوار میں سوراخ کر کے بہ حفاظت نکال لیا گیا۔

    ایک بار پھر اسرائیلی فورسز نے غزہ کو بچوں کے لیے جہنم بنا دیا ہے، گزشتہ تین روز سے جاری بمباری میں 60 سے زیادہ بچے مارے گئے ہیں، جب کہ سیکڑوں زخمی بچے اسپتال میں تڑپ رہے ہیں، بمباری سے متاثر بچوں پر خوف طاری ہے۔

  • قطر کے سرکاری پورٹل پر بھارتی ہیکرز کے سائبر حملے

    قطر کے سرکاری پورٹل پر بھارتی ہیکرز کے سائبر حملے

    قطر: بھارتی ہیکرز کی سائبر دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، قطر کے سرکاری پورٹل پر بھارتی ہیکرز کے سائبر حملے ہونے لگے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ہیکرز مختلف ملکوں پر جاسوسی اور دہشت گردی کی مد میں سائبر حملوں میں ملوث ہیں، جس پر عالمی سطح پر بھارتی ہیکرز اکاؤنٹس پر پابندی لگانے کا مطالبہ سامنے آ رہا ہے۔

    بھارت سائبر حملوں سے دوسرے ملکوں کی حساس معلومات کو اپنے مذموم ارادوں کے لیے استعمال کرتا ہے، بھارتی ہیکرز نے کینیڈا اور فلسطین کے اکاؤنٹس پر بھی سائبر حملے کیے۔

    اکتوبر 2023 کو بھارت کے بحریہ کے سابق افسران کو قطر میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی، جس کے بعد قطر پر سائبر حملے تیز کر دیے گئے۔

    قطر کے سرکاری پورٹل پر ہندوستان کا سائبر حملہ 2 گھنٹے تک جاری رہا، اس سے قبل اسی ہیکر گروپ نے کینیڈا کی سرکاری ویب سائٹس اور فلسطینی ویب سائٹس کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔

    عالمی سطح پر بھارتی ہیکرز اور منفی پروپیگنڈا پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔