Tag: Qatar

  • قطر کا وزیٹرز کے لیے بڑا اعلان

    قطر کا وزیٹرز کے لیے بڑا اعلان

    دوحہ: قطر نے وزیٹرز کے لیے ھَیّا کارڈ کی میعاد میں توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر نے فیفا ورلڈ کپ کے شائقین کو ایک اور سہولت دے دی ہے، اب ھَیّا کارڈ رکھنے والے شائقین قطر میں مزید ایک سال تک وزٹ کر سکیں گے کیوں کہ کارڈ کی میعاد 24 جنوری 2024 تک بڑھا دی گئی ہے۔

    کارڈ کا اطلاق فیفا ورلڈ کپ کے دوران استعمال ہونے والے ھَیّا کارڈ کی تمام اقسام کے حاملین پر ہوگا۔

    وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ قطر سے باہر موجود ورلڈ کپ شائقین اور منتظمین حیا کارڈ کے ساتھ اب 24 جنوری 2024 تک ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔

    قطری وزارت داخلہ کے مطابق کارڈ ہولڈرز کو درج ذیل شرائط کے تحت 24 جنوری 2024 تک قطر میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی:

    آن لائن ھَیّا پورٹل کے ذریعے منظور شدہ ہوٹل ریزرویشن یا فیملی یا دوستوں کے ساتھ رہائش کا ثبوت، قطر پہنچنے پر کم از کم 3 ماہ کے لیے ویلڈ پاسپورٹ، اور ملک میں قیام کی مدت کے لیے ویلڈ ہیلتھ انشورنس، اور ریٹرن ٹکٹ۔

    توسیع کے تحت قطر جانے ھَیّا کارڈ ہولڈرز کو درج ذیل سہولیات حاصل ہوں گی:

    ’ھَیّا ود می‘ فیچر جو ھَیّا کارڈ ہولڈرز کو خاندان کے 3 افراد یا دوستوں کو مدعو کرنے کی اجازت دیتا ہے، قطر میں ایک سے زیادہ بار داخلے کا اجازت نامہ، ریاستی بندرگاہوں کے ذریعے داخلے اور باہر نکلنے کے لیے ای گیٹ سسٹم کا استعمال، کسی قسم کی فیس درکار نہیں۔

  • یورپی ممالک کے بعد قطر کی بھی چینی مسافروں پر پابندی

    دوحہ : کورونا وائرس نے چین سے بیرون ملک جانے والے چینی مسافروں کو بڑی مشکل میں ڈال دیا ہے،15 ممالک کے بعد اب سولہویں ملک نے بھی بڑی پابندی عائد کردی۔

    اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قطر نے بھی چین سے آنے والے مسافروں پر منگل سے کووِیڈ19 کا منفی پی سی آر ٹیسٹ پیش کرنے کی پابندی عائد کردی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی مسافر کی ویکسی نیشن کی حیثیت سے قطع نظر روانگی سے 48 گھنٹے کے اندر پی سی آرٹیسٹ ہر صورت لیا جانا چاہیے اور اس کی رپورٹ بھی منفی ہونی چاہیے۔

    Airport staff wait from passengers coming from China in front of a COVID-19 testing area set at the Roissy Charles de Gaulle airport, north of Paris, Sunday, Jan. 1, 2023

    یاد رہے کہ قطر اب ان 16 ممالک میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے چین سے آنے والے مسافروں پر پی سی آر ٹیسٹ کرانے اوراس کی منفی رپورٹ پیش کرنے کی کڑی شرائط عائد کی ہیں۔ ان میں سے بعض ممالک نے قطر سے آنے والے زائرین پر ایک ساتھ پابندی عائد کی ہے۔

    اس سے قبل مراکش نے بھی گزشتہ روز کورونا انفیکشن کی نئی لہر کے پھیلاؤ سے متعلق خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے 3جنوری سے چینی مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔

    چین کی حکومت نے گزشتہ ماہ 7 دسمبر کو کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے نافذالعمل سخت طریقہ کار اور پابندیوں کو اچانک ختم کر دیا تھا اوراس کا کوئی پیشگی اعلان بھی نہیں کیا تھا، ان پابندیوں میں لاک ڈاؤن، باربار بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کرانے کی شرط اورسرحدوں کی بندش شامل تھی۔

    چین میں اس سخت پالیسی کے خاتمے کے بعد سے ہر روز کووِیڈ19 کے ہزاروں نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ چینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ دسمبر کے پہلے 20 دنوں میں 24 کروڑ80 لاکھ افراد یعنی کل آبادی کے تقریباً 18 فیصد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

  • کرشمہ کپور بھی فیفا ورلڈ کپ دیکھنے قطر پہنچ گئیں

    کرشمہ کپور بھی فیفا ورلڈ کپ دیکھنے قطر پہنچ گئیں

    دوحا: بالی ووڈ کی معروف پرانی اداکارہ کرشمہ کپور بھی فیفا ورلڈ کپ 2022 دیکھنے قطر پہنچ گئیں، انہوں نے اسٹیڈیم سے اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔

    معروف اداکارہ کرشمہ کپور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔

    وہ اس وقت قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہیں جہاں انہوں نے فیفا ورلڈ کپ 2022 کا سیمی فائنل دیکھا۔

    اپنے کیپشن میں انہوں نے اسے بہترین تجربہ قرار دیا۔

    کرشمہ نے اسٹیڈیم میں اپنی تصاویر اور وہاں ہونے والی مختلف پرفارمنسز کی تصاویر و ویڈیوز شیئر کیں۔

    خیال رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2022 دیکھنے کے لیے جہاں عام شائقین کی بڑی تعداد اس وقت قطر میں موجود ہے، وہیں دنیا بھر کے سلیبرٹیز بھی ورلڈ کپ دیکھنے پہنچے ہیں۔

    کئی بھارتی و پاکستانی اداکار مختلف وقت میں قطر پہنچے اور فٹبال کا میچ دیکھا۔

  • خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر گرفتار

    خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر گرفتار

    برسلز: خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کو ایک خلیجی ریاست سے رشوت لینے کے سلسلے میں تحقیقات کے لیے جمعہ کو ان کے گھر سے تلاشی کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    بیلجیئم کے استغاثہ کا خیال ہے کہ خلیجی ملک نے رقم یا دیگر تحائف کے ذریعے پارلیمنٹ اور برسلز کی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیلجیئم پولیس نے کرپشن اور منی لانڈرنگ پر 4 دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا ہے، بیلجیئم پولیس نے نائب صدر ایوا کیلی کے گھر سے نوٹوں سے بھرے بیگز بھی برآمد کیے۔

    یورپی پارلیمنٹ نے تحقیقات کی روشنی میں نائب صدر ایوا کیلی کے اختیارات کو معطل کر دیا ہے۔ گرفتاریاں انسداد بدعنوانی کے بین الاقوامی دن 9 دسمبر کو عمل میں لائی گئی تھیں۔

    اوپر کی تصویر میں ایوا کیلی قطر کے وزیر محنت سے ملاقات کر رہی ہیں

     

    دوسری طرف یونانی مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یونانی حکام نے پیر کو یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کی بیلجیئم میں گرفتاری کے بعد ان کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔

    بیلجیئم کی مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ زیر بحث خلیجی ریاست قطر ہے، تاہم قطری ترجمان نے کہا کہ وہ کسی بھی تحقیقات سے لاعلم ہیں، اور وہ ایسی کسی بدعنوانی میں ملوث نہیں۔ بی بی سی نے بھی اس کی تصدیق نہیں کی۔

    بیلجیئم کی پولیس نے جمعے کو برسلز میں 16 مقامات کی تلاشی کے دوران تقریباً 6 لاکھ یورو کی رقم برآمد کی، پولیس نے ملزمان کے کمپیوٹر اور موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔ بیلجیئم کے وفاقی پراسیکیوٹر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ تفتیش کاروں کو شبہ تھا کہ ایک خلیجی ریاست پارلیمنٹ کے اقتصادی اور سیاسی فیصلوں پر کئی مہینوں سے اثر انداز ہو رہی ہے۔

    دوسری طرف یونان میں ایوا کیلی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں، یونانی پبلک براڈکاسٹر کے مطابق، حکام نے ایوا کیلی کے رشتہ داروں کے بینک اکاؤنٹس، سیف، کمپنیاں اور دیگر مالیاتی اثاثے بھی معطل کر دیے ہیں، اس کے علاوہ، کولوناکی میں ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی، جس کی بنیاد کیلی اور اس کے شوہر نے رکھی تھی، کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے گئے۔

    قطر کا رد عمل

    قطر نے یورپی پارلیمنٹ کو ہلا کر رکھ دینے والی بدعنوانی کے کیس میں ’بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی‘ الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

    یورپی یونین میں دوحہ کے مشن نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ’قطر نے واضح طور پر بدعنوانی کے الزامات کے ساتھ منسلک کیے جانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا ہے، رپورٹ شدہ دعوؤں کے ساتھ قطری حکومت کا کوئی بھی تعلق بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی ہے۔‘

  • میچ کی ٹکٹیں حاصل کیے بغیر شائقین قطر کیسے آ سکتے ہیں؟

    میچ کی ٹکٹیں حاصل کیے بغیر شائقین قطر کیسے آ سکتے ہیں؟

    دوحہ: فیفا ورلڈ کپ کے میچز دیکھنے کے لیے اگر شائقین کے پاس ٹکٹ نہیں ہے، تو کیا وہ قطر آ سکتے ہیں؟ اس سوال کا جواب قطری انتظامیہ نے اثبات میں دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کی جانب سے فٹ بال کے شائقین کو بڑی سہولت دے دی گئی، فیفا ورلڈ کپ کی قطری انتظامیہ نے کہا ہے کہ میچ کی ٹکٹیں حاصل کیے بغیر بھی شائقین قطر آ سکتے ہیں۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق انتظامیہ نے کہا ہے کہ اگر شائقین کے پاس هیا کارڈ ہے تو وہ بغیر میچ ٹکٹ بھی قطر آ سکے ہیں، هیا کارڈ کی مدد سے قطر میں داخلے کے لیے انھیں ہوٹل بکنگ کے علاوہ 500 قطری ریال جمع کرانے ہوں گے۔

    واضح رہے کہ هیا کارڈ فیفا ورلڈ کے دوران قطر میں داخلے کے لیے ویزہ کی طرح ہے جس کے بغیر اسٹیڈیم میں داخلہ بھی ممکن نہیں۔ جن شائقین کے پاس هیا کارڈ کے علاوہ میچ کی ٹکٹیں ہیں، ان سے 500 ریال فیس وصول نہیں کی جائے گی۔

    انتظامیہ کے مطابق فیس سے 12 سال سے کم عمر بچوں کو استثنیٰ ہے جب کہ میچ کی ٹکٹ خریدنے پر فیس واپس نہیں ہوگی، بری راستے سے آنے والے شائقین کے لیے بھی هیا کارڈ ضروری ہے جس کے بغیر انھیں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • قطر میں دنیائے کھیل کا سب سے بڑا میلہ سج گیا

    قطر میں دنیائے کھیل کا سب سے بڑا میلہ سج گیا

    دوحہ : قطر میں فیفا ورلڈ کپ 2022کا تاریخی انعقاد آج سے ہورہا ہے، جس کی پروقار اور رنگا رنگ افتتاحی تقریب ہونے جارہی ہے۔

    فیفاورلڈ کپ دیکھنے کیلئے دنیا بھر سے شائقین کی قطر آمد کا سلسلہ تاحال جاری ہے، قطر الخور کے البیت اسٹیڈیم میں افتتاحی تقریب اور پہلا میچ دیکھنے کیلئے شائقین پرجوش ہیں۔

    فیفا ورلڈ کپ کے پہلے معرکے میں آج میزبان قطر اور ایکواڈور مدمقابل ہوں گے، ٹیمیں پہنچ چکی ہیں، ورلڈکپ 2022 کے پہلے مرحلے میں 32ٹیموں کو 8گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

    قطر حکومت کی جانب سے طویل عرصے سے اس حوالے سے تیاریاں جاری تھیں اور آج ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے علاوہ لاکھوں کی تعداد میں شائقین بھی قطر پہنچ چکے ہیں۔

    ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب آج دوحہ میں ہو رہی ہے جس میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے رہنما بھی پہنچے ہیں جن میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی شامل ہیں۔

    تمام 64 میچ 29 ایام کے دوران کھیلے جائیں گے جو 32 ٹیموں کے حساب سے فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ کا کم ترین عرصہ ہے۔

    شروع کے دو روز چھوڑ کر باقی کے تمام دنوں کے دوران چار میچ کھیلے جائیں گے۔32ٹیموں میں سے ہر ایک ٹیم ناک آؤٹ مرحلے سے قبل اپنے گروپ میں تین میچ کھیلے گی۔

  • فیفا ورلڈ کپ 2022: غیر ملکی براڈ کاسٹرز کو لفظ ’قطر‘ کہنا مشکل ہوگیا

    فیفا ورلڈ کپ 2022: غیر ملکی براڈ کاسٹرز کو لفظ ’قطر‘ کہنا مشکل ہوگیا

    دوحا: فیفا ورلڈ کپ 2022 کا آج سے قطر میں آغاز ہونے جارہا ہے اور دنیا بھر میں فٹبال کے دیوانوں کا جوش و جذبہ آسمان چھونے لگا ہے۔

    قطر اس بین الاقوامی مقابلے کی میزبانی کرنے والا مشرق وسطیٰ کا اولین، پہلا عرب اور مسلمان ملک ہے جہاں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے ساتھ کئی تنازعات بھی جڑے ہیں۔

    تارکین وطن سے اسٹیڈیمز کی تعمیر کروانے سے لے کر، اسٹیڈیمز میں الکوحل کی فروخت پر پابندی، لباس کے بارے میں ہدایات اور افتتاحی تقریب کے لیے کئی فنکاروں کے منع کردینے تک اب تک بے شمار تنازعات سامنے آچکے ہیں جن پر دنیا بھر سے منفی اور مثبت ردعمل موصول ہورہا ہے۔

    اب عالمی میڈیا نے اس حوالے سے ایک اور مسئلے کی طرف اشارہ کیا ہے جو خاصا دلچسپ ہے، اور وہ یہ کہ غیر ملکی صحافیوں اور براڈ کاسٹرز کو لفظ ’قطر‘ کہنے میں شدید مشکل کا سامنا ہے۔

    بے شمار پروگرامز میں انگریزی بولنے والے براڈ کاسٹرز قطر کا غلط تلفظ ادا کرتے دکھائی دیے جس کے بعد امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے ایک باقاعدہ رہنما ویڈیو جاری کردی۔

    قطر میں بے شمار مقامی آن لائن پلیٹ فارمز کے بانی خلیفہ الہارون کا کہنا ہے کہ اکثر براڈ کاسٹرز قطر کو، کیتر یا گٹر کہہ رہے ہیں، انہیں اندازہ نہیں ہورہا کہ اس لفظ کو کس طرح ادا کرنا ہے اور کہاں زور دینا ہے۔

    خلیفہ الہارون کے مطابق قطر کے تینوں حروف انگریزی میں استعمال نہیں کیے جاتے لہٰذا وہ انگریزی بولنے والے براڈ کاسٹرز کی پریشانی سمجھ سکتے ہیں، ضروری نہیں کہ وہ اہل زبان کی طرح قطر بولیں، وہ ان تینوں حروف کو استعمال کرتے ہوئے، حلق پر زور لگائے بغیر بھی یہ لفظ ادا کر سکتے ہیں جو سننے میں اصل جیسا ہی معلوم ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ سی این این کی اس ویڈیو کے بعد وہ امید کرتے ہیں کہ اب عالمی میڈیا میں وہ قطر کا لفظ صحیح طور پر ادا کیے جاتے ہوئے سن سکیں گے۔

  • ھیا کارڈ رکھنے والے افراد اپنے دوستوں کو بھی ورلڈ کپ دیکھنے بلا سکتے ہیں

    ھیا کارڈ رکھنے والے افراد اپنے دوستوں کو بھی ورلڈ کپ دیکھنے بلا سکتے ہیں

    دوحا: قطری حکام کا کہنا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2022 دیکھنے کے لیے ھیا کارڈ رکھنے والے افراد اپنے 3 دوستوں کو بھی مدعو کرسکتے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی شخص جس کے پاس ھیا کارڈ ہے وہ اپنے تین دوستوں کو ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے قطر بلا سکتا ہے۔

    اس سکیم کا نام ھیا معی 1+3 رکھا گیا ہے اور یہ سہولت ایسے افراد کے لیے ہے جو قطر کے شہری ہوں اور نہ ہی ان کے پاس ھیا کارڈ ہو۔

    دوستوں کو کیسے مدعو کیا جائے؟

    اس کے لیے پہلی شرط یہ ہے کہ آپ کے پاس ’ھیا‘ کارڈ ہو۔

    6 ماہ سے زیادہ کا ویزہ ہو۔

    قطر میں قیام گاہ کی تصدیق۔

    500 ریال فیس کی ادائیگی۔

    اس کے بعد آپ ھیا کی ایپلی کیشن پر جا کر مائی کارڈ کا آپشن لیں اور اس کے بعد جاری کا بٹن دبا دیں۔

    اس کے بعد ھیا معی کے آپشن پر جائیں جہاں آپ کے سامنے تین واؤچر کوڈز ظاہر ہوں گے جو 3 ایسے افراد کو بھیجے جا سکتے ہیں جن کے پاس ٹکٹ نہیں ہے۔

    ھیا کارڈ کی درخواست کی منظوری کے بعد ان 3 افراد کو بیرون ملک سے قطر میں داخل ہونے کے اجازت نامے پر مبنی ای میل موصول ہوگی۔

    خیال رہے کہ ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے ھیا کارڈ کا ہونا لازم ہے، اس کے بعد وہ ورلڈ کپ کے دوران مفت ٹرانسپورٹیشن اور دیگر سہولیات سے بھی مستفید ہوسکیں گے۔

  • فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی پر تنقید: ’قطر اپنے مخالفین کے زخموں پر نمک چھڑکتا رہے گا‘

    فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی پر تنقید: ’قطر اپنے مخالفین کے زخموں پر نمک چھڑکتا رہے گا‘

    دوحا: 20 نومبر 2022 سے قطر میں شروع ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی پر قطر کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد حکام کا کہنا ہے کہ قطر اپنے مخالفین کے زخموں پر نمک چھڑکتا رہے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قطر ایئر ویز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اکبر البکر نے قطر میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کی مخالفت اور اس پر تنقید کرنے والوں کے خلاف سخت بیان دیا ہے۔

    اکبر البکر کا کہنا ہے کہ قطری قوم ہمیشہ اپنے مخالفین کے زخموں پر نمک چھڑکتی رہے گی۔

    ان کے اس بیان سے ظاہر ہو رہا ہے کہ جیسے جیسے فیفا ورلڈ کپ کا ایونٹ نزدیک آرہا ہے، ویسے ویسے اس موضوع کے متنازعہ ہونے اور اس بارے میں اختلافات کے آثار نمایاں ہوتے جا رہے ہیں۔

    اس حوالے سے چند ممالک اور فٹ بال ٹیموں کی طرف سے ایل جی بی ٹی کیو کے حقوق کے بارے میں قطر کے مؤقف اور کم تنخواہوں پر بڑی تعداد میں کام کرنے والے تارکین وطن کے ساتھ سلوک جیسے امور پر تشویش کا اظہار پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔

    قطری حکام، جس وقت قطر کے حماد ہوائی اڈے کی توسیع کی نقاب کشائی کر رہے تھے، اسی وقت البکر نے ایک نقطے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ اپنے مدمقابل کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہیں۔

    البکر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین ہمارے پیارے ملک کے خلاف منفی میڈیا مہم چلا رہے ہیں کیونکہ لوگ اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرنا چاہتے کہ قطر جیسا ایک چھوٹا سا ملک، سب سے بڑے اسپورٹس ایونٹ فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کا مقابلہ جیت گیا۔

    انہوں نے فیفا ورلڈ کپ کے ایونٹ کے لیے اپنے ملک میں کی جانی والی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس بڑے ایونٹ کے لیے تمام تر ضروری چیزوں کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے، ان میں اضافی فلائٹس اور چارٹرڈ طیاروں کے مدد سے دونوں ہوائی اڈوں پر زیادہ سے زیادہ پروازوں کا بندوبست بھی شامل ہے۔

    ان کے مطابق اس لحاظ سے ہم بہت اچھی طرح سے اپنی تمام تر تیاریاں کر چکے ہیں۔

  • فٹبال ورلڈ کپ: بطور سیاح قطر جانے والوں کے لیے ضروری معلومات

    فٹبال ورلڈ کپ: بطور سیاح قطر جانے والوں کے لیے ضروری معلومات

    فیفا ورلڈ کپ کی وجہ سے اس وقت قطر عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، اگر آپ بطور سیاح قطر جا رہے ہیں تو آپ کو چند چیزوں کی پہلے سے معلومات ہونی چاہیئں۔

    قطر میں فیفا فٹ بال ورلڈ کپ ہو رہا ہے جس کے لیے شائقین فٹبال بھی خلیجی ریاست جانے کی تیاری کر رہے ہیں، دوحا حکومت نے ان مقابلوں کے دوران شائقین فٹ بال کے لیے چند قوانین وضع کیے ہیں۔

    قطر ایک اسلامی ملک ہے اس لیے اگر آپ بھی اس ملک میں سفر کرنے والے ہیں تو آپ کو ان کچھ اضافی اصول و ضوابط پر  عمل کرنا ہوگا۔

    کرونا سے متعلق قوانین

    اگر آپ بطور سیاح قطر جا رہے ہیں اور آپ کی عمر پانچ سال سے زیادہ ہے تو آپ کو پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا جو 48 گھنٹے سے یادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے۔

    یا آپ ایک کوئک اینٹیجن ٹیسٹ بھی کروا سکتے ہیں لیکن وہ بھی 24 گھنٹے سے زیادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے، قطر میں داخلے کے لیے خود سے کیے گئے ٹیسٹ کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

    خلیجی ملک میں داخلے سے تین دن قبل آپ کو ایک داخلہ فارم پُر کرنا ہوگا جو آپ آن لائن بھی آپ لوڈ کر سکتے ہیں یا ملک میں داخلے کے وقت بھی پیش کر سکتے ہیں۔

    قطر میں داخل ہونے والے سیاح کو اپنے سیل فون پر قطری کرونا ٹریکنگ ایپ ”ایتھراز‘‘ کو ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا، جب آپ عجائب گھروں، ہوٹلوں، ریستوراں، شاپنگ سینٹرز وغیرہ میں داخل ہوں گے تو ایپ کو چیک کیا جائے گا۔

    قطر میں ماسک لگانے پر کوئی پابندی نہیں ہے، لیکن اگر آپ پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کر رہے ہیں تو اس صورت میں ماسک لگانا لازم ہے۔

    بہت سے فٹ بال شائقین کے لیے سب سے اہم سوالات میں سے ایک یہ ہوتا ہے کہ کیا عوامی مقامات پر شراب نوشی کی جا سکتی  ہے؟ کیوں کہ قطر میں شراب کو نہ تو درآمد کرنے کی اجازت ہے اور نہ ہی یہ دکانوں میں خریدی جا سکتی ہے، اس لیے صرف ہوٹلوں میں ایسا کیا جا سکتا ہے، استثنیٰ کے تحت اسٹیڈیم کے احاطے میں کھیل سے پہلے اور بعد میں بھی نان الکوحل بیئر ہی دستیاب ہوگی۔

    شاپنگ کب اور کہاں کی جائے؟

    قطر میں جمعے کو چھٹی ہوتی ہے اور اتوار کو اس ملک میں ایک عام کام کا دن ہوتا ہے، جمعہ کی صبح تمام دکانیں بند رہتی ہیں، تاہم ان میں سے اکثر ریستوران اور دوکانیں جمعے کی نماز کے بعد دوبارہ کھل جاتی ہیں۔

     اپنے کپڑوں کا انتخاب کرتے وقت کن چیزوں پر غور کرنا چاہیے؟

    قطر میں ’’قدامت پسند لباس‘‘پہننا ضروری ہے، قدامت پسند لباس کے بارے میں بہت سے مختلف خیالات ہیں۔ قطر ایک اسلامی ملک ہے یہاں شارٹ اسکرٹ یا شارٹس اور جسم نظر آنے والے باریک لباس نہیں پہنے جاتے انہیں معیوب سمجھا جاتا ہے۔

     اگر آپ کسی ساحل پر نہانا چاہتے ہیں تو تب بھی آپ کو وہاں نہانے کے لیے متعلقہ ڈریس کوڈ کا ضرور خیال رکھنا ہوگا۔

    گفتگو کرتے ہوئے کن اشاروں سے گریز کرنا ضروری ہے؟

    قطر میں شہادت کی انگلی سے کسی کو اشارہ کرکے بلانا برا سجھا جاتا ہے، اگر کوئی اس انگلی کو گُھماتے ہوئے ویٹر کو بلائے تو وہ اچھی طرح سروس نہیں دے گا۔

    سلام کے بعد ہاتھ ملانا

    سلام کے بعد مردوں کی طرف سے ہاتھ ملانے کی پیشکش کو خواتین عموماً نظر انداز کر دیتی ہیں، اسی طرح کوئی قطری مرد کسی خاتون کی جانب سے ہاتھ ملانے کی پیشکش کو بھی رد کر سکتا ہے، کیوں کہ اسلامی ممالک میں مردوں کا خواتین سے ہاتھ ملانا ممنوع ہے، تاہم مرد دوسرے مردوں اور عورتیں دوسری عورتوں سے ہاتھ ملا سکتی ہیں۔

    قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے ورلڈ کپ میں ہم جنس پرستوں سمیت تمام لوگوں کو خوش آمدید کہا ہے، لیکن وہاں غیر ازدواجی جنسی تعلقات بھی حرام ہیں اور اس عمل کی سات سال کی قید کی سخت سزا دی جا سکتی ہے۔