Tag: Qatar

  • تینوں طالبان رہنماؤں کی رہائی کے بعد دوحہ منتقلی

    تینوں طالبان رہنماؤں کی رہائی کے بعد دوحہ منتقلی

    دوحہ: افغان حکومت کے ہاتھوں رہائی پانے والے تینوں سینئر ترین طالبان رہنماؤں کو قطری دارالحکومت دوحہ منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انس حقانی سمیت طالبان کے 3سینئر رہنماؤں کو بگرام جیل سے رہا کیا گیا بعد ازاں تینوں دوحہ منتقل کیے گئے، غیر ملکی شہریوں کی رہائی تک طالبان رہنما دوحہ میں گھر میں ہی نظربند رہیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی اور امریکی پروفیسر تاحال طالبان کی قید میں ہیں، جب تک ان کی رہائی عمل میں نہیں آتی انس حقانی اور دیگر دو طالبان جنگجو قطر میں حکومتی تحویل ہی میں رہیں گے۔

    طالبان کے ہاتھوں اغوا کیے گئے پروفیسروں کا تعلق آسٹریلیا اور امریکا سے ہے، جن کی رہائی کے بدلے حکام نے انس حقانی سمیت تین طالبان جنگجوؤں کو آزاد کیا، یہ طالبان رہنما بگرام جیل میں قید تھے۔

    افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ دنوں طالبان رہنماؤں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگجوؤں کی رہائی کا مقصد مذاکرات کے لیے راہیں ہموار کرنا ہے۔ رہائی پانے والے رہنماؤں میں انس حقانی، حاجی ملک اور حافظ رشید شامل ہیں جنہیں 2014 میں اہم کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    انس حقانی سمیت تین سینئر طالبان رہنماؤں کی رہائی

    خیال رہے کہ انس حقانی کمانڈر سراج الدین حقانی کا بھائی ہے، اس کا شمار حقانی نیٹ ورک کے سرکردہ رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ امریکی پروفیسر کا نام کیون کنگ اور آسٹریلوی پروفیسر کا نام ٹموتھی ویکز ہے جو کابل میں امریکی یونی ورسٹی کے اساتذہ تھے اور 2016 میں انہیں کابل میں امریکی یونی ورسٹی کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔

  • نیول چیف کی دورہ قطر کے آخری روز اہم ملاقاتیں

    نیول چیف کی دورہ قطر کے آخری روز اہم ملاقاتیں

    دوحہ: پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے اپنے دورہ قطر کے آخری روز اہم ملاقاتیں کیں اور جوائنٹ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں خصوصی خطاب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے اپنے دورہ قطر کے آخری روز کمانڈر قطر ایئر فورس اور کمانڈنٹ جوائنٹ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور بشمول دو طرفہ فوجی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ نیول چیف نے دونوں ممالک کی افواج کے مابین رابطوں کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔

    سربراہ پاک بحریہ نے جوائنٹ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں کورس کے شرکا سے خصوصی خطاب بھی کیا۔ اپنے خطاب میں نیول چیف نے دنیا اور خطے کی بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کا احاطہ کیا اور اس تناظر میں باہمی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

    نیول چیف نے اپنے خطاب میں کردار کی پختگی، اللہ پر کامل یقین اور سنت رسول کی پیروی کو مسلم امہ کے بلند مقام کے دوبارہ حصول سے مشروط کیا۔

    اس سے قبل اپنے دورے کے دوران نیول چیف نے قطری وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن نصیر سے بھی خصوصی ملاقات کی تھی۔ اس دوران باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ بحری تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    نیول چیف نے قطری چیف آف اسٹاف سمیت کمانڈر قطر امیری نیول فورسز سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہوں نے قطر کی مختلف بحری تنصیبات سمیت میری ٹائم وار فیئر اینڈ ٹریننگ سینٹر کا بھی دورہ کیا تھا۔

    سربراہ پاک بحریہ نے دورے کے دوران مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کو بھی اجاگر کیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ نیول چیف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی مسلح افواج کے مابین تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔

  • کابل: رہائی پانے والے طالبان رہنماؤں کو قطر منتقل کیا جائے گا

    کابل: رہائی پانے والے طالبان رہنماؤں کو قطر منتقل کیا جائے گا

    کابل: افغان حکومت سے رہائی پانے والے انس حقانی سمیت تین طالبان رہنماؤں کو قطر منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دو غیرملکی مغویوں کے بدلے رہا کیے جانے والے تین طالبان رہنماؤں کو قطر منتقل کیا جائے گا، افغان حکومت کا کہنا ہے کہ دونوں غیر ملکی مغویوں کی رہائی تک طالبان رہنما قطر میں حکومتی تحویل ہی میں رہیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی اور امریکی پروفیسر تاحال طالبان کی قید میں ہیں، جب تک ان کی رہائی عمل میں نہیں آتی انس حقانی اور دیگر دو طالبان جنگجو قطر میں حکومتی تحویل ہی میں رہیں گے۔

    طالبان کے ہاتھوں اغوا کیے گئے پروفیسروں کا تعلق آسٹریلیا اور امریکا سے ہے، جن کی رہائی کے بدلے حکام نے انس حقانی سمیت تین طالبان جنگجوؤں کو آزاد کیا، یہ طالبان رہنما بگرام جیل میں قید تھے۔

    انس حقانی سمیت تین سینئر طالبان رہنماؤں کی رہائی

    افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ روز طالبان رہنماؤں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگجوؤں کی رہائی کا مقصد مذاکرات کے لیے راہیں ہموار کرنا ہے۔ رہائی پانے والے رہنماؤں میں انس حقانی، حاجی ملک اور حافظ رشید شامل ہیں جنہیں 2014 میں اہم کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    کابل میں کار بم دھماکا، 7 افراد ہلاک، 7 زخمی

    خیال رہے کہ انس حقانی کمانڈر سراج الدین حقانی کا بھائی ہے، اس کا شمار حقانی نیٹ ورک کے سرکردہ رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ امریکی پروفیسر کا نام کیون کنگ اور آسٹریلوی پروفیسر کا نام ٹموتھی ویکز ہے جو کابل میں امریکی یونی ورسٹی کے اساتذہ تھے اور 2016 میں انہیں کابل میں امریکی یونی ورسٹی کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔

  • نیول چیف کا دورہ قطر، قطری وزیراعظم سے خصوصی ملاقات

    نیول چیف کا دورہ قطر، قطری وزیراعظم سے خصوصی ملاقات

    دوحہ: نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی سرکاری دورے پر قطر پہنچے جہاں انہوں نے قطری وزیراعظم شیخ عبداللہ بن نصیر سے خصوصی ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ امیرالبحر ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا قطر میں نیول بیس پہنچنے پر کمانڈر قطر امیری نیول فورسز نے پرتپاک استقبال کیا اور امیرالبحر کو چاک وچوبند دستے نے روایتی گارڈآف آنرپیش کیا۔

    ترجمان کے مطابق نیول چیف نے قطری وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن نصیر سے خصوصی ملاقات کی اس دوران باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ بحری تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امیرالبحر نے قطری چیف آف اسٹاف سمیت کمانڈر قطر امیری نیول فورسز سے بھی ملاقات کی۔

    ترجمان پاک بحریہ نے بتایا کہ اہم عہدیداروں سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، تعلقات کے فروغ اور دو طرفہ بحری تعاون پر گفتگو ہوئی، نیول چیف نے سمندری تحفظ اور امن کے لیے پاک بحریہ کے عزم کو اجاگر کیا۔

    نیول چیف نے قطر کی مختلف بحری تنصیبات سمیت میری ٹائم وارفیئراینڈٹریننگ سینٹر کا بھی دورہ کیا، امیرالبحر نے دورے کے دوران مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کو بھی اجاگر کیا۔

    نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا متحدہ عرب امارات کا دورہ

    ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا دورہ دونوں ممالک بالخصوص بحری افواج کے تعلقات کو فروغ دے گا۔

    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا، دورے کے دوران وہ نیول فورسز یونٹ اورگن ٹاؤٹ نیول بیس بھی گئے تھے، انہوں نے اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

  • نواز شریف کو لے جانے کیلئے قطر سے ایئر ایمبولینس منگوانے کا فیصلہ

    نواز شریف کو لے جانے کیلئے قطر سے ایئر ایمبولینس منگوانے کا فیصلہ

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کو لے جانے کیلئے قطر سے ایئرایمبولینس منگوانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو بیرون ملک علاج کی ا جازت ملنے پر ایئرایمبولینس منگوائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کو بیرون ملک لے جانے کیلئے قطر سے ایئرایمبولینس منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئرایمبولینس آج شام یاکل صبح لاہورایئرپورٹ پہنچ جائے گی۔

    نواز شریف کے ہمراہ شہباز شریف، ڈاکٹروں کی ٹیم اور جنید صفدر کے ساتھ جانے کا امکان ہے ، نواز شریف کو بیرون ملک علاج کی ا جازت ملنے پر ایئرایمبولینس منگوائی جائے گی، جس کے لئے لاہورایئرپورٹ پرانتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    خیال رہے قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر غیر مشروط طور پر مثبت جواب دینے سے انکار کردیا ہے ، وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی علاج کے لیے اتوار کو بیرون ملک روانگی پکی ہوگئی

    یاد رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کی علاج کے لیے اتوار کو بیرون ملک روانگی پکی ہوگئی ہے ، لندن اور پاکستان میں ڈاکٹرز سے نوازشریف کی طبیعت کے حوالے سے مشاورت کرلی گئی ہے جبکہ لندن میں حسین نواز اور اسحاق ڈار نے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف نے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے درخواست دی تھی، درخواست نواز شریف کی فیملی کی جانب سے بیماری اور بیرون ملک علاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی تھی ، درخواست میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کے لئے جانا چاہتے ہیں۔

  • قطری حکومت کا عوامی اقدام ، کھلے مقامات پر ایئرکنڈیشن کی تنصیب شروع

    قطری حکومت کا عوامی اقدام ، کھلے مقامات پر ایئرکنڈیشن کی تنصیب شروع

    دوحا :  قطر نے شدید گرمی میں عوام کی سہولت کے لیے کھلے مقامات پر ایئر کنڈیشن نصب کرنا شروع کردیے ہیں اور سڑکوں پربھی نیلا رنگ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بگڑتے موسمی حالات اور گرمی کی شدت میں ہر برس ہونے والے اضافے سے نمٹنے کے لئے قطری حکومت نے حکمت علمی تیار کرلی ہے۔

    دوحا حکومت فیفا ورلڈکپ 2022 کے لیے جہاں غیر ملکیوں کو سہولت کے لیے بھرپور اقدامات کررہی ہے وہیں سیاحوں اور اپنے شہریوں کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے ایک بڑا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

    موسم گرما کے دوران قطر میں پارہ 46 ڈگری تک پہنچ جاتا ہے، جس سے شہری بے حال ہوجاتے ہیں، حکومت نے شہریوں کو اس مشکل سے نکالنے کے لیے کھلے مقامات پر ایئر کنڈیشن نصب کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔

    اس سلسلے میں فٹ پاتھوں کے نیچے، شاپنگ مالز کے باہر اور دیگر عوامی مقامات پر ایئر کنڈیشن لگائے جارہے ہیں جبکہ درجہ حرارت معتدل رکھنے کیلئے سڑکوں پربھی نیلا رنگ کردیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو ریلیف مل سکے۔

    خیال رہے گزشتہ سال فٹبال میچ کے دوران شائقین کو جھلسا دینے والی گرمی کے پیش نظر اسٹیڈیم میں ایئرکنڈیشن لگائے گئے تھے اور حکومت کے اس اقدام کو خوب پذیرائی ملی تھی، جس کے بعد اس منصوبے کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا گیا

    واضح رہے دنیا کے سب سے مقبول کھیل فٹبال کا عالمی کپ 2022 قطر میں منعقد ہونے جارہا ہے، قطر میں ہونے والے ایونٹ کے تمام میچز سردیوں میں منعقد کیے جائیں گے تاکہ کھلاڑیوں کو شدید گرمی سے محفوظ رکھا جائے۔

  • قطرمیں ترک فوجی اڈے کا دورہ کرنے والی خاتون صحافی کا اردوآن کو ٹیلی فون

    قطرمیں ترک فوجی اڈے کا دورہ کرنے والی خاتون صحافی کا اردوآن کو ٹیلی فون

    دوحہ/انقرہ : ترکی کی خاتون صحافی ھند فرات کا کہنا ہے کہ نئے فوجی اڈے کے قیام سے قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں ترکی کے نئے فوجی اڈے کا انکشاف کرنے والے ترک خاتون صحافی ھند فرات اس وقت ترکی میڈیا کی توجہ کا خاص مرکز ہیں۔ ھند فرات نے اپنے ایک حالیہ مضمون میں دورہ قطر اور دوحا میں ترکی کے بڑے اور نئے فوجی اڈے کے دورے کا احوال بیان کیا،اس نے قطر میں موجود ترک فوجی افسران کے ساتھ لی گئی تصاویر بھی شائع کی ہیں۔

    ھند فرات کو وسط جولائی 2016ء کو اس وقت شہرت حاصل ہوئی تھی جب اس نے صدر رجب طیب ایردوآن کو ٹیلیفون کرکے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا، اس رات ترک فوج کے ایک گروپ نے بغاوت کرکے حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی تھی جب کہ ایردوآن کا ساتھ دینے والوں میں ھند فرات بھی شامل تھی۔

    ھند فرات کا کہنا ہے کہ نئے فوجی اڈے کے قیام سے قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق جلد ہی ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور امیر قطر اس کا افتتاح کریں گے،ترک خاتون صحافی ھند فرات نے اخبار میں شائع اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ ترکی قطر میں اپنے سیاسی، سیکیورٹی اور عسکری ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

    ترک صحافی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس نے دوحہ کا دورہ کیا تھا جہاں اس کی ترک حکام سے طارق بن زیاد چھاؤنی میں ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ اور برّی فوج کے چیف کرنل مصطفیٰ ایدن سے بھی ملاقات ہوئی۔

    ھند فرات کا کہنا ہے کہ ترک فوج دوحا میں قطر۔ ترکی مشترکہ فورسز کے نام سے ایک فوجی مشن شروع کررہا ہے، عنقریب قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔

    اس کا کہنا ہے کہ جلد ہی آپ ایک ایسے مقام پر ہمارے فوجیوں کے اڈے کے بارے میں سنیں گے جہاں کا درجہ حرارت 47 درجے سینٹی گریڈ ہے۔ ترکی اور قطر کے دو طرفہ عسکری تعلقات کی بنیاد کا مقصد خطے میں امن وامان کا قیام ہے۔

    واضح رہے کہ قطر میں طارق بن زیادہ فوجی چھاؤنی 2015ءکو قائم کی گئی تھی، دسمبر 2017ء سے قطر۔ ترکی مشترکہ فوجی کمان کی اصطلاح استعمال کی جاتی رہی ہے۔

  • ترکی نے قطر میں نئے فوجی اڈے کی تعمیر شروع کردی

    ترکی نے قطر میں نئے فوجی اڈے کی تعمیر شروع کردی

    دوحہ : ترکی نے خلیجی ریاست قطر میں ایک نئے فوجی اڈے کی تعمیر شروع کی ہے، فوجی اڈے کے قیام کے بعد قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق دوحا کی منظوری کے بعد انقرہ نے قطر میں نئے فوجی اڈے پر کام شروع کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ترک حکومت کا کہنا ہے کہ نئے فوجی اڈے کے قیام سے قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق جلد ہی ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور امیر قطر اس کا افتتاح کریں گے۔

    ترک خاتون صحافی ھند فرات نے اخبار میں شائع اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ ترکی قطر میں اپنے سیاسی، سیکیورٹی اور عسکری ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

    ترک خاتون صحافی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس نے دوحہ کا دورہ کیا تھا جہاں اس نے ترک حکام سے طارق بن زیاد چھاؤنی میں ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ اور بری فوج کے چیف کرنل مصطفیٰ ایدن سے بھی ملاقات ہوئی۔

    ھند فرات کا کہنا ہے کہ ترک فوج دوحہ میں قطر۔ ترکی مشترکہ فورسز کے نام سے ایک فوجی مشن شروع کر رہا ہے۔ عنقریب قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔

    اس کا کہنا ہے کہ جلد ہی آپ ایک ایسے مقام پر ہمارے فوجیوں کے اڈے کے بارے میں سنیں گے جہاں کا درجہ حرارت 47 درجے سینٹی گریڈ ہے۔ ترکی اور قطر کے دو طرفہ عسکری تعلقات کی بنیاد کا مقصد خطے میں امن وامان کا قیام ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق قطر میں طارق بن زیادہ فوجی چھاؤنی 2015ء کو قائم کی گئی تھی۔ دسمبر 2017ء سے قطر، ترکی مشترکہ فوجی کمان کی اصطلاح استعمال کی جاتی رہی ہے۔

    ترک صحافیہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے قطر کے سفارتی، تجارتی اور سیاسی بائیکاٹ کے بعد پیدا ہونے والے بحران کے دوران قطر اور ترکی کو ایک دوسرے کے مزید قریب آنے کا موقع ملا۔

    ترک اخبار کے مطابق اسی دوران 23 جون 2017ء کو سعودی عرب کی قیادت میں چاروں عرب ممالک نے دوحہ میں ترکی کے فوجی اڈے کو ختم کرنے اور انقرہ کے ساتھ عسکری تعاون روکنے کا مطالبہ کیا۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ دوحہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ 13 رکنی مطالبات کی فہرست میں شامل تھا۔

    اس کے جواب میں قطر نے کہا کہ دوحہ میں ترکی کا فوجی اڈہ اس کے لیے غیر معمولی تزویراتی اہمیت کا حامل ہے، دوحا کا کہنا ہے کہ خطے میں طاقت کی جنگوں کے پیچھے چھپے راز کا علم ہے۔

    دوسری طرف خلیجی ممالک نے قطر میں ترک فوج کی موجودگی کو باعث تشویش قرار دیا۔ اس کے باوجود ترکی رفتہ رفتہ خطے میں اپنا اثرو نفوذ بڑھا رہا ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر سے 53 پاکستانی قیدی رہا

    وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر سے 53 پاکستانی قیدی رہا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر نے 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ رہا ہونے والے پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر نے 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا سے واپسی پر قطر میں قیام کے دوران قیدیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی۔

    مذکورہ درخواست وزیر اعظم عمران خان نے قطری ہم منصب سے ملاقات کے دوران کی تھی۔ رہا ہونے والے پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان خلیجی ممالک میں روزگار کے لیے جانے والے ان پاکستانیوں کے لیے بے حد فکر مند تھے جو معمولی جرائم میں قید کرلیے گئے۔

    رواں برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم نے اس جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق رواں برس متحدہ عرب امارات سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے جائیں گے اور 572 قیدیوں کی رہائی اس کا پہلا مرحلہ ہے۔ ان میں سے ابو ظہبی سے 262، عجمان سے 65، فجیرہ سے 62 اور شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی رہا ہوں گے۔

  • حج کے خواہاں قطری باشندوں کیلئے آن لائن رجسٹریشن شروع

    حج کے خواہاں قطری باشندوں کیلئے آن لائن رجسٹریشن شروع

    ریاض : سعودی حکام نے جاری بیان میں کہا ہے کہ قطری حکومت آن لائن رجسٹریشن سروس بند کرکے اپنے شہریوں کو فریضہ حج کی ادائیگی سے محروم نہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے قطرکے عازمین حج کی آن لائن رجسٹریشن کی سہولت کے لیے سابقہ تمام روابط بند ہونے کے بعد نئی آن لائن رجسٹریشن سروس قائم کردی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قطری حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ آن لائن رجسٹریشن سروس بند کرکے اپنے ملک کے شہریوں کو فریضہ حج کی ادائی سے محروم نہ کرے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اورشہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے متعقلہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ 1440ھ کے حج سیزن کے موقع پر حسب سابق قطری بھائیوں کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کریں۔

    اس حوالے سے وزارت حج نے ایک نئی آن لائن ویب سائیٹ قائم کی ہے جس پر حج کے خواہاں قطری شہری اپنی رجسٹریشن کراسکتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت قطر سے آنےوالے عازمین حج کی ہرممکن مدد کو یقینی بنانے کے ساتھ دنیا بھر سے آئے اللہ کے مہمانوں کو مناسک حج کے دوران مکمل مدد فراہم کرنے کےلیے پرعزم ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں واضح کیا گیا ہےکہ سعودی عرب قطری شہریوں کے فریضہ حج میں کسی قسم کی رکاوٹ کو گورا نہیں کرے گا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ قطری حکومت کو چاہیے کہ وہ حج جیسے عظیم فریضے کو سیاسی رنگ نہ دے اور اپنے ملک کے باشندوں کو حج کی ادائی کے لیے مکمل آزادی فراہم کرے۔