Tag: qatri khat

  • میاں صاحب بچوں کے سرپر ہاتھ رکھ کر کہیں‘ قطری خط فراڈ نہیں: عمران خان

    میاں صاحب بچوں کے سرپر ہاتھ رکھ کر کہیں‘ قطری خط فراڈ نہیں: عمران خان

    اسلام آباد:عمران خان کا کہنا ہے کہ ڈرنے کی ضرورت نہیں‘ پوری قوم سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کے ساتھ کھڑی اور منتظر ہے کہ کسی طاقت ور چور اور ڈاکو کا بھی احتساب ہو‘ میاں صاحب بچوں کےسرپرہاتھ رکھ کرکہیں قطری خط فراڈ نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق تحریکِ انصاف کے سربراہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کامطلب ہے اقتدارمیں آکر اپنی ذات کوفائدہ پہنچانا،نوازشریف پرکرپشن ، منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری کے الزامات ہیں۔

    ان کاکہنا تھا کہ پاکستان سے ہر سال 10ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے‘ منی لانڈرنگ کے باعث ہمیں قرض لینے پڑتے ہیں۔

    انہوں نےیہ بھی کہاکہ ایک فیکٹری سے3 فیکٹریاں بنانا بھی کرپشن ہے‘ نوازشریف پرکرپشن ، منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری کے الزامات ہیں اوران کی جانب سے سوا سال سے طوطا مینا کی کہانی بیان کی جا رہی ہے۔ کیا نوازشریف کو مینڈیٹ منی لانڈرنگ کیلئے دیا گیا تھا۔

    عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ’مسلم لیگ ن کی طرف سے کہاجارہاہےفیصلہ خلاف آیاتوقوم نہیں مانےگی، میں جےآئی ٹی سے کہتا ہوں ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

    جےآئی ٹی نے عدالت میں کہا کہ رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں ۔وزیراعظم جےآئی ٹی کی تفتیش مکمل ہونے تک استعفیٰ دیں اور میاں صاحب بچوں کےسرپرہاتھ رکھ کرکہیں قطری خط فراڈ نہیں ۔کپتان نےمزید کہا کہ میاں صاحب نےایساکیاتومان جاؤں گاکہ قطری کاخط فراڈنہیں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں تحریک ِ انصاف کے سربراہکاکہنا تھاکہ پارٹی میں سب کوخوش آمدیدکہتےہیں،پارٹی ٹکٹ میرٹ پردیاجائے‘جب سربراہ ٹھیک ہوتاہےتوادارےبھی ٹھیک ہوتےہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پانامہ کیس: جے آئی ٹی نے قطری خط سے متعلق سوال نامہ تیارکرلیا

    پانامہ کیس: جے آئی ٹی نے قطری خط سے متعلق سوال نامہ تیارکرلیا

    اسلام آباد : پانامہ کیس پر بننے والی جے آئی ٹی نے قطری خط سے متعلق سوال نامہ تیار کرلیا۔ وزیراعظم کے گوشواروں کی تفصیلات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ جلد شریف فیملی کو سوالنامے بھجوادیئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ کیس کی جے آئی ٹی کا اجلاس واجد ضیاء کی زیر صدارت ہوا، جے آئی ٹی اجلاس میں قطری خط سے متعلق سوال نامہ تیار کرنے پر غورو خوص کیا گیا۔

    پانامہ کیس کی جے آئی ٹی نے تحقیقات آگے بڑھانا شروع کردیں، اجلاس میں نیب کی جانب سے دیئے گئے حدیبیہ پیپر ملز کیس کا جائزہ لیا گیا، جے آئی ٹی ممبران وزیر اعظم کے مزید ٹیکسز گوشواروں کی تفصیلات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کی روشنی میں ٹیم کے ارکان اپنے اپنے سوالات تیار کریں گے، ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی وزیر اعظم اور ان کے بچوں کو رواں ہفتے سوالنامے بھجوادے گی۔

    اس کے علاوہ قطری خط سے متعلق سوالنامہ بھی تیار کرلیا گیا۔ قطری شہزادے کو پاکستان بلانا ہے یا ٹیم وہاں جائے گی اس بات کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

  • قطری خط شہادت اور گواہی کے زمرے میں نہیں آتا، سلمان اکرم راجہ

    قطری خط شہادت اور گواہی کے زمرے میں نہیں آتا، سلمان اکرم راجہ

    اسلام آباد : حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ قطری خط شہادت اور گواہی کے زمرے میں نہیں آتا، مریم نواز نے درست کہا تھا کہ سینٹرل لندن میں ان کی کوئی جائیداد نہیں، حسین نواز کو جو ملا وہ وراثت میں ملنے والی جائیداد نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اےآروائی نیوزکے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جاری پانامہ کیس مین ہمارا کیس صرف اتنا ہے کہ بغیرٹرائل کے الزام پر فیصلہ نہیں ہوسکتا۔

    وزیراعظم کی تقریر میں دوستوں کا ذکرتھا، قطری خط کے خلاف جب تک ثبوت نہ آئے درست ہیں، آج بھی کہتا ہوں صرف قطری خط گواہی نہیں ہوسکتی، قطری خط شہادت اور گواہی کے زمرے میں نہیں آتا، جب تک خط لکھنے والا گواہی نہ دے یہ خط ثبوت نہیں، عدالت میں کیس وزیراعظم کا اس معاملے میں شامل ہونا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حسین نواز کو جائیداد وراثت میں نہیں ملی، دادا نے اپنی زندگی میں جائیداد سے حصہ دیا۔

    مریم نواز سے متعلق سوال پر سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ مریم نوازکی سینٹرل لندن میں کوئی جائیداد نہیں ہے، انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں درست کہا تھا کہ سینٹرل لندن میں ان کی کوئی جائیداد نہیں، مریم نوازنے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان میں بھی ان کی کوئی جائیدادنہیں ہے، قانون کے مطابق ٹرسٹی جائیداد کا مالک نہیں ہوتا،۔

    مریم نواز کے انٹرویو سے متعلق ان کے وکیل نے عدالت کو بتادیا، انہوں نے کہا کہ عدالت میں بہت کچھ کہا گیا وہ سب میڈیا پر نہیں آیا۔

    حسین نواز کے وکیل کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ ہماراکیس اتنا ہے کہ بغیرٹرائل کےالزام پر فیصلہ نہیں ہوسکتا، ہم دیکھیں گے کہ ٹرائل ہوگا یا گواہی کے بغیر فیصلہ سنایا جاتا ہے۔