Tag: qaud e azam

  • قائداعظم کے آٹھ ناقابلِ فراموش فرمودات

    قائداعظم کے آٹھ ناقابلِ فراموش فرمودات

    ملک بھرمیں بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 141 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے اس موقع پرآج کے ملکی حالات کے پیشِ نظرہم ان کے چند اہم فرمودات آپ کی خدمات میں پیش کررہے ہیں۔

    مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اتحاد، یقینِ محکم اورتنظیم ہی وہ بنیادی نکات ہیں جو نہ صرف یہ کہ ہمیں دنیا کی پانچویں بڑی قوم بنائے رکھیں گے بلکہ دنیا کی کسی بھی قوم سے بہتر قوم بنائیں گے (کراچی 28 دسمبر، 1947)۔

    دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی۔ (لاہور30 اکتوبر،1947)۔

    ہم سب پاکستانی ہیں اور ہم میں سےکوئی بھی سندھی ، بلوچی ، بنگالی ، پٹھان یا پنجابی نہیں ہے۔ ہمیں صرف اور صرف اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہونا چاہئیے۔ (15 جون، 1948)۔

    انصاف اور مساوات میرے رہنماء اصول ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آپ کی حمایت اور تعاون سے ان اصولوں پر عمل پیرا ہوکر ہم پاکستان کو دنیا کی سب سے عظیم قوم بنا سکتے ہیں۔ (قانون ساز اسمبلی 11 اگست ، 1947)۔

    دنیا کی کوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتی جب تک اس کی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں حصہ نہ لیں۔ عورتوں کو گھر کی چار دیواری میں بند کرنے والے انسانیت کے مجرم ہیں۔ (مسلم یونیورسٹی یونین 1944)۔

    پاکستان کی داستان ، اس کے لئے کی گئی جدوجہد اور اس کا حصول، رہتی دنیا تک انسانوں کے لئے رہنماء رہے گی کہ کس عظیم مشکلات سے نبرد آزما ہوا جاتا ہے۔ (چٹاگانگ 23 مارچ ، 1948)۔

    میرے عزیز ہم وطنوں! میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال سرزمین ہے۔ اسے مسلم امت کا اہم ملک بنانے کے لئے ہمیں اپنی قوت کے تمام سرچشموں کو بروئے کارلانا ہوگا اورمجھے یقین ہے کہ ہم مکمل عزم کے ساتھ ایسا کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ (براڈکاسٹ پیغام 1947)۔

    یہ آپ کا اختیار ہے کہ کسی حکومت کو طاقت عطاکریں یا برطرف کردیں لیکن اس کے لئے ہجوم کا طریقہ استعمال کرنا ہرگز درست نہیں ہے۔ آپ کو اپنی طاقت کا استعمال سیکھنے کے لئے نظام کو سمجھنا ہوگا۔ اگر آپ کسی حکومت سے مطمئن نہیں ہیں توآئین آپ کو مذکورہ حکومت برطرف کرنے کا اختیاردیتا ہے لہذا آئینی طریقے سے ہی یہ عمل انجام پذیردیا جاناچاہئے۔ (ڈھاکا 21 مارچ، 1948)۔

  • آج مادرِملت فاطمہ جناح کا یومِ وفات ہے

    آج مادرِملت فاطمہ جناح کا یومِ وفات ہے

    کراچی: ملک بھرمیں مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کا48واں یوم وفات آج منایا جارہا ہے

    بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح 31 جولائی 1893 میں کراچی میں پیدا ہوئیں۔ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی فاطمہ جناح بچپن سے ہی اپنے بڑے بھائی محمد علی جناح سے بہت قربت رکھتی تھیں، انہوں نے تحریک پاکستان میں قائداعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ جدوجہد کی اورخواتین کو متحرک کرنے میں اہم کردارادا کیا۔

    محترمہ فاطمہ جناح اپنے بھائی قائداعظم محمد علی جناح کی ہمت اورحوصلہ تھیں اوران کی وفات کے بعد بھی محترمہ فاطمہ جناح نے پاکستان کی سالمیت اوربقا کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھی۔

    ایوب خان کے آمرانہ دورِحکومت میں فاطمہ جناح جمہوریت کی بقا کے لئے میدان میں ڈٹی رہیں اوربلاشبہ آج پاکستان میں جمہوریت اورجمہوری اقدار فاطمہ جناح کی ہی مرہونِ منت ہیں۔

    محترمہ فاطمہ جناح پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ تھیں اوراپنے کیرئیر کے کامیاب ترین دنوں میں انہوں نے قائد اعظم کا ساتھ دینے کے لئے لئے بمبئی میں قائم اپنا کلینک بند کردیا اورتحریک پاکستان میں سرگرم ہوگئیں۔ وہ قائد اعظم کی سب سے قابل ِاعتماد مشیرتھیں اورانتہائی اہم ترین قومی معاملات میں قائد انہی سے مشورہ کیا کرتے تھے۔

    آپ نے قائد اعظم کی رحلت کے بعد سیاست سے کونہ کشی اختیار کی لیکن پھرایوب خان کے خلاف میدان ِ سیاست میں سرگرم ہوگئیں۔ اپنے بھائی کے ساتھ کی گئی جدو جہد کے دنوں کو انہوں نے اپنی کتاب ’’مائی برادر ‘‘ میں قلم بند کیا ہے۔

    وطنِ عزیز کے لئے خدمات کے صلہ میں فاطمہ جناح کو مادرِملت کے خطاب سے نوازا گیا یوم مادرملت پر ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

    فاطمہ جناح 9 جولائی 1967 انتقال کرگئیں، سرکاری سطح پرآپ کی موت کی وجہ حرکتِ قلب بند ہونا بتائی گئی ہے۔ آپ کی تدفین قائد اعظم کے مزار کے احاطے میں کی گئی ۔

  • ’قائد اعظم‘کے نظریے پر عمل کیا جائے، صدر، وزیراعظم کا پیغام

    ’قائد اعظم‘کے نظریے پر عمل کیا جائے، صدر، وزیراعظم کا پیغام

    اسلام آباد: قائد اعظم کے یومِ ولادت کے موقع پرصدرِ پاکستان ممنون حسین اور وزیرِاعظم پاکستان نوازشریف نے قوم کے نام اپنے میں پیغام میں کہا ہے کہ موجودہ حالات میں اس وقت قائد اعظم کا سا عزم اور جرات دکھانے کی ضرورت ہے۔ إ

    بانی پاکستان کی ا138 ویں سالگرہ کے موقع پردونوں رہنماؤں نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیان میں کہا ہے کہ قائد اعظم کے فرمان’اتحاد، یقینِ محکم اورتنظیم‘ پر عمل پیرا ہونے کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔

    صدر ممنون کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اپنے عظیم بانی کی فکر کے ساتھ ایک بار پھر تجدیدِ عہد وفا کرنا چاہئیے اور اس وقت ضروری ہے کہ سب اجتماعی طور پر ملک کو پرامن بنانے اور ترقی کی راہ پرگامزن کرنے میں اپنا کردارادا کریں۔
    ۔
    وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہاکہ ’اس وقت پورے دل کے ساتھ ہمیں ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان بنانے کے لئے اپنی توانائیاں صرف کرنی ہیں‘۔۔

    انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالت میں قائد اعظم کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا اس سے بہتر طریقہ کوئی ہو ہی نہیں سکتا کہ’ حب الوطنی اور جانفشانی کے ساتھ ملک کی ترقی کے لئے ذاتی مقاصد کو بالائے طاق رکھ کرکام کی جائے‘۔ا

  • انتہاءپسندی اورفرقہ واریت کا خاتمہ کیےبغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،الطاف حسین

    انتہاءپسندی اورفرقہ واریت کا خاتمہ کیےبغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،الطاف حسین

    کراچی:متحدہ قومی موومنٹ کےقائدالطاف حسین نےکہاہےکہ مذہبی انتہاءپسندی اور فرقہ واریت کا خاتمہ کیےبغیر پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ریاست نہیں بنایاجاسکتا۔

    قائداعظم محمد علی جناح کے چھیاسٹھویں یوم وفات کےموقع پر اپنےایک بیان میں جناب الطاف حسین نے بانی پاکستان کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم،ملک میں مذہبی رواداری اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کا فروغ چاہتی ہےتاکہ ملک میں قومی یکجہتی کو پروان چڑھایا جاسکے،ایم کیوایم چاہتی ہےکہ قائداعظم محمد علی جناح کی تعلیمات کےمطابق پاکستان کو جمہوری، لبرل،روشن خیال مملکت بنایاجائےاور ملک میں ایسےمعاشرے کا قیام عمل میں لایاجائے جہاں بلاامتیاز رنگ ونسل،زبان،قومیت، مسلک اورمذہب تمام شہریوں کو اپنے اپنےعقائد کےمطابق عبادت کرنےاور زندگی گزارنےکاحق حاصل ہو،ملک سےمذہبی انتہاءپسندی اورفرقہ واریت کا خاتمہ ہو،غیرمسلم پاکستانیوں سمیت تمام شہریوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق ملیں اورپاکستان ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔

  • آج مادرِملت محترمہ فاطمہ جناح کا ایک سو اکیس واں یوم پیدائش ہے

    آج مادرِملت محترمہ فاطمہ جناح کا ایک سو اکیس واں یوم پیدائش ہے

    کراچی: آج ملک بھر میں مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کا ایک سو اکیس واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے۔

    بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح اکتیس جولائی اٹھارہ سو تیرانوے میں کراچی میں پیدا ہوئیں۔ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی فاطمہ جناح بچپن سے ہی اپنے بڑے بھائی محمد علی جناح سے بہت قربت رکھتی تھیں، انہوں نے تحریک پاکستان میں قائداعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ جدوجہد کی اورخواتین کو متحرک کرنے میں اہم کردارادا کیا۔

    محترمہ فاطمہ جناح اپنے بھائی قائداعظم محمد علی جناح کی ہمت اور حوصلہ تھیں اور ان کی وفات کے بعد بھی محترمہ فاطمہ جناح نے پاکستان کی سالمیت اور بقا کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھی۔

    محترمہ فاطمہ جناح پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ تھیں اور اپنے کیرئیر کے کامیاب ترین دنوں مین انہوں نے قائد اعظم کا ساتھ دینے کے لئے لئے بمبئی میں قائم اہنا کلینک بند کردیا اور تحریک پاکستان میں سرگرم ہوگئیں۔ وہ قائد اعظم کی سب سے قابل ِ اعتماد مشیر تھیں اور انتہائی اہم ترین قومی معملات میں قائد انہی سے مشورہ کیا کرتے تھے ۔

     آپ نے قائد اؑچم کی رحلت کے بعد سیاست سے کونہ کشی اختیار کی لیکن پھرایوب خان کے خلاف میدان ِ سیاست میں سرگرم ہوگئیں۔ اپنے بھائی کے ساتھ کی گئی جدو جہد کے دنوں کو انہوں نے اپنی کتاب ’’مائی برادر ‘‘ میں قلم بند کیا ہے۔

    وطنِ عزیز کے لئے خدمات کے صلہ میں فاطمہ جناح کو مادرِملت کے خطاب سے نوازا گیا یوم مادرملت پر ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔