Tag: qaumi assembly ka ijlas

  • اسحاق ڈار نے مریم اورنگزیب کو بچی کہہ دیا، اراکین کا اعتراض

    اسحاق ڈار نے مریم اورنگزیب کو بچی کہہ دیا، اراکین کا اعتراض

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہلی مرتبہ بجٹ پر بحث کا آغاز اپوزیشن لیڈر کی عدم موجودگی میں کردیا گیا، سید خورشید شاہ اپنا خطاب سرکاری ٹی وی پر نشر نہ ہونے پر ناراض ہوگئے، اپوزیشن بجٹ بحث سے واک آوٹ کرگئی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مریم اورنگزیب کو بچی کہہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں پارلیمانی تاریخ کا انوکھا واقعہ پیش آیا، اپوزیشن لیڈر کے بغیر ہی بجٹ پربحث کا آغاز کردیا گیا خورشید شاہ بھی ناراض دکھائی دیئے کیونکہ ان بجٹ کے دن کا خطاب سرکاری ٹی وی پر نہیں دکھایا گیاتھا روٹھے لہجے میں بولے جب تک وضاحت نہیں آتی بجٹ پر بات نہیں کریں گے۔

    اس حوالے سے وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ کا خطاب سرکاری ٹی وی پر نہیں دکھایا جا سکتا،رپورٹ میں اپوزیشن لیڈر کا موقف دے دیں گے۔

    اس موقع پروزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بچی کی وضاحت قبول کی جائے۔ مریم اورنگزیب کو بچی کہنے پر اراکین اسمبلی نے اعتراض کردیا۔ اسحاق ڈار نے کہا مریم ان کی بیٹی کی طرح ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی خطاب دکھانے سے معذرت کرلی۔ لیکن خورشید شاہ بضد تھے کہ ان کا خطاب سرکاری ٹی پر براہ راست دکھایا جائے۔

    قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کا آغاز نہ ہوسکا اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس سے واک آوٹ کیا گیا۔

  • عائشہ گلالئی کی والدہ کا گھوسٹ ملازم ہونے کا انکشاف

    عائشہ گلالئی کی والدہ کا گھوسٹ ملازم ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی والدہ کے محکمہ تعلیم میں گھوسٹ ملازم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہوا تاہم اسپیکر ایاز صادق نے عائشہ گلالئی کے موجود نہ ہونے پر اراکین کو اس موضوع پر بات کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں رکن اسمبلی نعیمہ کشور کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری سیفران شاہین اشفاق نے ایک چشم کشا انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلا لئی کی والدہ محکمہ تعلیم کی گھوسٹ ملازمہ ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ عائشہ گلا لئی کی والدہ ایف آر بنوں میں سرکاری اسکول کی استانی ہیں، شاہین اشفاق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رکن اسمبلی کی والدہ گھر بیٹھے تنخواہ لیتی ہیں۔

    اس موقع پراسپیکر ایاز صادق کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کیونکہ رکن قومی اسمبلی عائشہ گلا لئی اس وقت ایوان میں اپنے دفاع کیلیے موجود نہیں ہیں لہٰذا ان کا نام لے کر کوئی بات یا الزام نہ لگایا جائے۔

  • قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیزاجلاس، اپوزیشن کا دو باربائیکاٹ

    قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیزاجلاس، اپوزیشن کا دو باربائیکاٹ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف نااہلی ریفرنس پر پی ٹی آئی ارکان کو بات کرنے سے روکنے پر اپوزیشن نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا، اپوزیشن ارکان نے دو بار اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

    پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کےدوران ’’ستیاناس ہوگیا‘‘کے نعرے لگائے ۔ اسپیکر اور شیخ رشید کے درمیان بھی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں  وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نااہلی ریفرنس الیکشن کمیشن کو نہ بھیجنے پر پی ٹی آئی ارکان نے شدید احتجاج کیا۔

    اراکین کو نکتہ اعتراض پر بولنے کی بھی اجازت نہ ملی، اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پی ٹی آئی ارکان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان کا پوائنٹ درست ہے بولنے دیں اس سے وزیراعظم کے خلاف ریفرنس دائر نہیں ہوجائے گا۔ ساتھ ہی اسپیکر سے یہ بھی کہہ دیا کہ آپ ماحول خراب کریں گے تو حکومت کو مشکل ہوگی۔

    احتجاج کے دوران پی ٹی آئی ارکان ’’ستیاناس ہوگیا‘‘کے نعرے لگاتے رہے۔ اسپیکر ایاز صادق نے جواب دیا کہ کسی کے کہنے سے ستیاناس نہیں ہوتا۔

    اس دوران عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بولے تو ان کا اسپیکر کے ساتھ تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ شیخ رشید نے کہا کہ آپ خود جمہوریت کی قبرکھود رہے ہیں۔

    اپوزیشن کے احتجاج کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف پھر پی ٹی آئی پر برسے اور سوال اٹھایا کہ شوکت خانم کاپیسہ مسقط اورعمان کیسے پہنچا؟

    اسپیکرقومی اسمبلی نے ریمارکس میں کہا کہ ریفرنس کے معاملے میں جانبداری کا مظاہرہ نہیں کیا، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کےخلاف ریفرنس میں پاناما لیکس سے متعلق شواہد نہیں ملے۔

     

  • قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، سید خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد ایوان کے بعد قائد حزب اختلاف کا نمبر آیا تو خورشید شاہ نے کھری کھری باتیں کردیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت اچھائی کو خود ہی روند ڈالتی ہے۔ حکومت اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی، دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ لڑنا ہوگی۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک پیش کش کی ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے اور تمام ادارے پارلیمنٹ کی اس کمیٹی کو جواب دہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حکومت منفی سیاست نہ کرے، کیا نیشنل ایکشن پلان صرف ایک صوبے کے لئے ہے؟ سندھ میں دہشت گردی کے مجرم پکڑے جاتے ہیں پنجاب اور دوسرے صوبوں میں کیوں نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن تنظیموں پر پابندیاں ہیں ان کیخلاف قانون پرسختی سے عمل کیا جائے۔ حکومت کو سمجھنا چاہیئے کہ دہشت گردوں سے سب کو مل کر لڑنا ہوگا جب کہ ہم نے مشکل حالات میں ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی راہ میں حائل رکاوٹیں ایوان کے سامنے لائی جائیں۔

    ان کی تقریر کے دوران سرکاری ٹی وی نے بلیک آؤٹ کردیا اور شاہ محمود قریشی کی پوری تقریر نشر نہیں کی گئی۔

     

  • قومی اسمبلی کا اجلاس : خواجہ آصف اور رشید گوڈیل کے درمیان گرما گرمی

    قومی اسمبلی کا اجلاس : خواجہ آصف اور رشید گوڈیل کے درمیان گرما گرمی

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں آرمی ترمیمی آرڈیننس کی توسیع کی قراردادمنظور کرلی گئی۔ اس موقع پروزیر دفاع خواجہ آصف اور ایم کیو ایم کے رکن رشید گوڈیل کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی اور معاملہ ذاتیات پر اتر آیا۔

    تفصیلات کے مطابق  وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ترمیمی آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد پیش کی تو اپوزیشن جماعتوں نے اعتراضات جڑ دیے۔

    پیپلز پارٹی۔ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کا مؤقف تھا کہ اسمبلی کارروائی جاری ہے قرارداد کے بجائے بل پیش کیا جائے۔ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے اراکین نے شدید نعرے بازی کی اور پھر ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی ایم کیو ایم کو آڑے ہاتھوں لیا، ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کو خطرہ ہے کہ وہ اپنے کالے کرتوتوں کی وجہ سے پکڑے جائیں گے، قانون کا ہاتھ ان کے گریبانوں تک پہنچ جائےگا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ایم کیو ایم گرفت سے بچنے کیلئے آرڈیننس کی مخالفت کر رہی ہے۔

    جس کے جواب میں ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ وزیردفاع کے اندر کا آدمی سامنے آگیاہے، وزیردفاع پاکستان کے وزیربنیں پنجاب کے نہیں۔

    قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ کو طاقت کے زور پر چلانا چاہتی ہے۔ کارکنوں کو بلاجواز گرفتار کیا جا رہا ہے۔

    رشید گوڈیل نے مزید کہا کہ کل صبح اسپیکر سے ملاقات کر کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس: پیٹرول بحران پراراکین کی کڑی تنقید

    قومی اسمبلی کا اجلاس: پیٹرول بحران پراراکین کی کڑی تنقید

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزراء اور اراکین کی عدم دلچسپی اور مایوس کن حاضری کے باعث پٹرولیم مصنوعات پر بحث بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے حالیہ پیٹرول بحران کو حکومت کی نا اہلی قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول بحران کی تحقیقات کرائی جائیں۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں پیٹرول بحران پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ پیٹرول بحران حکومت کی ناکامی ہے بحران پر تین وزراء ایک دوسرے کو الزام دیتے رہے۔

    انہوں نے کہا کہ چار بیورو کریٹس کو معطل کر کے حکومت بری الذمہ نہیں ہو سکتی، اصل ذمے داروں کا تعین کیا جائے، خورشید شاہ نے کہا کہ ان کے دور میں عالمی مار کیٹ میں تیل کی قیمتیں زیادہ اور یہاں بجلی کے نرخ کم تھے آج عالمی مار کیٹ میں تیل کی قیمتیں کم جبکہ حکومت نے بجلی کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔

    ان کاکہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ستائیس فی صد سیلز ٹیکس نافذ کر دیا گیا، خورشید شاہ نے کہا کہ ان کے دور میں سپریم کورٹ نے سو مو ٹو نوٹس لے کر ایل این جی کا ٹھیکہ منسوخ کرا یا جس کا نقصان ملک کو ہوا۔

    ایم کیو ایم کے مزمل قریشی سمیت دیگر ارکان نے پٹرولیم بحران پر حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا ایوان میں اراکین کی مایوس کن حاضری کے باعث اسپیکر نے کارروائی بدھ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔