Tag: QAZI KHALIL ULLAH

  • نیٹو اجلاس میں افغان صدر کے بیان پر مایوسی ہوئی، دفتر خارجہ

    نیٹو اجلاس میں افغان صدر کے بیان پر مایوسی ہوئی، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو افغان صدر کے ریمارکس پر مایوسی ہوئی ہے۔

    پاکستان دفتر خارجہ نے افغان صدر اشرف غنی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو اجلاس کے دوران افغانستان کے پاکستان پر الزامات قابل افسوس ہیں،افغان قیادت پاکستان کے خلاف جارحانہ بیانات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان صدر کا بیان مایوس کن تھا مفروضوں پر مبنی بے بیناد الزامات سے گریز کرنا چاہیے، افغانستان اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی نہیں کرتا جبکہ اپنی ناکامیوں پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا صیح نہیں ہے۔

    جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغان قیادت سے بارڈر میجمنٹ کے تحت تعاون کرتے ہیں،افغان قیادت کی جانب سے دہشت گردی میں تعاون کی توقع کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔

    واضح رہے کہ امریکہ میں جاری نیٹو اجلاس میں افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے سوا تمام پڑوسیوں کو اتحاد کے اچھے ثمرات مل رہے ہیں۔

    افغان صدر نے کہا تھا کہ پاکستان اچھے اور برے دہشتگردوں میں امتیاز کی پالیسی برقرار رکھے ہوئے ہے، ہم معاملات طے کرنے کے قواعد پر پڑوسیوں سے متفق نہیں ہوسکتے۔

  • پاکستان داعش کے خطرے سے پوری طرح آگاہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان داعش کے خطرے سے پوری طرح آگاہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان داعش کے خطرے سے پوری طرح آگاہ ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک سے دہشتگردی کے کاتمے میں مصروف ہیں، داعش کو پنپنے کا موقع نہیں دیں گے.

    اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے بتایا کہ پیرس حملوں کے بعد داعش کے خلاف عالمی سطح پر کاروائیوں میں تیزی آئی ہے جبکہ پاکستان بھی داعش کے خطرے سے پوری طرح آگاہ ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے جبکہ سکیورٹی اور ملٹری ادارے پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود ہے نہ اسے ملک میں پنپنے کا موقع دیں گے۔

    آرمی چیف کے دورہ امریکہ کے متعلق سوال کے جواب میں قاضی خلیل اللہ نے بتایا کہ آرمی چیف کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاہم ملاقات کے دوران امریکن حکام سے کن امور پر بات ہوئی اس سے لا علم ہیں۔

    قاضی خلیل اللہ نے پاکستان کی نسبت بھارت کو نیوکلئر ٹیکنالوجی تک رسائی دینے پر تحفطات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان فرق روا رکھا جا رہا ہے، پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے، نیوکلئیر ٹیکنالوجی تک رسائی دی جانی چاہئے۔

    بھارت سے مذاکرات کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ مذاکرات سے متعلق پاکستان کا موقف واضح ہے، بھارت کی جانب سے کسی بھی پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کے لئے تیار ہیں.

  • عالمی برادری بھارت میں پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کا نوٹس لے، دفترِخارجہ

    عالمی برادری بھارت میں پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کا نوٹس لے، دفترِخارجہ

    اسلام آباد: دفترِخارجہ نے انتہا پسند ہندؤں پاکستانیوں کو نشانہ بنانے پرعالمی برادری سےشیوسینا کی دہشت گردکارروائیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ میں کہا ہےکہ پاکستان نے پہلے بھی بھارت میں انتہا پسندی پرتشویش ظاہر کی ہے۔

    دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہندوانتہا پسندوں نے پاکستانیوں سمیت دیگرغیرملکیوں کوبھی نشانہ بنایا ہے لہذاعالمی برادری شیوسینا کی دہشت گرد کارروائیوں کا نوٹس لے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان بھارتی وزیراعظم کی مقبوضہ کشمیر آمد کے موقع پروادی میں حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں کی بھی مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح ہے ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں اورمفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے افغان حکومت کی درخواست پردوبارہ مفاہمتی کردارادا کرنے کوتیارہیں۔

  • جوہری پروگرام پر کوئی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا،دفترخارجہ

    جوہری پروگرام پر کوئی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا،دفترخارجہ

    اسلام آباد: دفترخارجہ کا کہنا ہے پاکستان ذمہ دارایٹمی ملک ہے، جو اپنی سا لمیت کے لیے ہر مناسب اقدام کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے، ملک کے دفاع کے لئے جو مناسب ہوگا، کیا جائے گا.

    دفترخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ جوہری پروگرام پرکوئی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا، پاکستان کا جوہری پروگرام صرف اپنے دفاع کے لئے ہے، ضرب عضب میں ہرقسم کے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور ضربِ عضب کو عالمی پذیرائی مل رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ زلزلے زدگان کی امداد کے لئے اقوام متحدہ سمیت بہت سے ملکوں نے پیشکش کی ہے، حکومت اپنے وسائل سے صورتحال سے نمٹ رہی ہے، پاکستان شام کے مسئلہ کا سیاسی اور پرامن حل چاہتا ہے۔

    دفتر خارجہ کے تر جمان خلیل قاضی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے زلزلہ متاثرین کے لیے امداد کی پیشکش کے باعث اہم اور سنجیدہ معاملات کو پس پشت نہیں ڈالا جا سکتا، بین الاقوامی برادری شیو سینا کی دہشت گرادنہ کارروائیوں کا نو ٹس لے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں اسلحہ کی دوڑ کو فروغ دے رہا ہے، جس سے پاکستان کے سفارت خا نے دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں۔ پاکستان نے ضرب عضب کے تحت تمام دہشت گردگروہوں کے خلاف بھر پور کارروائی کی ہے جس کو عالمی برادری نے سراہا ہے۔

    قاضی خلیل اللہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی مشترکہ مشقیں کر رہے ہیں۔پاکستان ویانا میں شام کے مسئلے پر عالمی قوتوں کے مابین ہو نے والے مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ روس کیساتھ پاکستان کے دوستانہ تعلقات ہیں اور روس کے صدر کے متو قع دورے پر خو ش آمدید کہتے ہیں۔ ٹونی بلیئر نے عراق پر مسلط کی جانے والی غیر قانونی جنگ کا اقرار کیا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے افغانستان کی درخواست پر امن مذاکرات میں بھر پور کردار ادا کیا تھا اور اگر دوبارہ افغانستا ن کی جانب سے مذاکرات میں تعاون کی درخواست کی گئی تو پاکستان ضرور کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ داعش دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہے ۔ پاکستان داعش کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ہر قسم کا تعاون کرے گا.

  • دفترِخارجہ میں نیشنل سیکیورٹی اینڈ وارکورس کے شرکاء کے لئے تربیتی نشست

    دفترِخارجہ میں نیشنل سیکیورٹی اینڈ وارکورس کے شرکاء کے لئے تربیتی نشست

    اسلام آباد: نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ’’ نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس‘‘ کے شرکاء نے وزارتِ خارجہ کے دفترکا دورہ کیا جہاں انہیں خارجہ پالیسی کے تشکیل کے عمل پربریفنگ دی گئی۔

    کورس میں کل 180 افراد شریک ہیں جن میں سے 120 کا تعلق مسلح افواج سے ہے جبکہ 24 سویلین شہری اور چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، برونائی، ایران، امریکہ، برطانیہ، برازیل، ملیشیا، نائجیریا، سری لنکا، اردن، سوڈان، زمبابوے ، مصر اور لبنان سے تربیت کے لئے آنے والے 40 غیر ملکی فوجی شریک تھے۔

    اجلاس کے شرکا کو دفترِ خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے دفترِخارجہ کے طریقہ کار، خارجہ پالیسی پر داخلی اور خارجی عوامل کے اثرات، پاکستان کو خارجہ پالیسی کے میدان میں درپیش مسائل اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کے سبب حاصل کردی کامیابیوں اورقیام امن کے لئے اقوام متحدہ کے ساتھ پاکستان کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی معاشی اصلاحات اور آپریشن ضربِ عضب کے سبب بہتر ہوتی قومی صورتحال کے سبب ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔

    اس موقع پر سوال و جواب کے سیشن کا انعقاد سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کیا جس میں شرکا نے پاکستان کے بھارت،افغانستان اور امریکہ کے ساتھ تعلقات خطے میں علاقائی استحکام کے قیام سے متعلق سوالات کئے۔

  • امریکا سے کسی ڈیل پربات نہیں ہورہی، دفترخارجہ

    امریکا سے کسی ڈیل پربات نہیں ہورہی، دفترخارجہ

    اسلام آباد: دفترخارجہ کا کہنا ہے امریکا سے کسی ڈیل پربات نہیں ہورہی، وزیراعظم نوازشریف امریکی صدر کی دعوت پرامریکا کےدورے پر جارہے ہیں.

    وزیراعظم نوازشریف کے دورہ امریکا کے بارے میں جاری بیان میں ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف بیس اکتوبر کو سرکاری دورے پر واشنگٹن پہنچیں گے، دفتر خارجہ نے اس تاثر کو زائل کیا کہ پاکستان نے امریکا سے کوئی مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ وزیرِاعظم نے کبھی کسی ملک کے مطالبات تسلیم نہیں کئے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے امید ظاہر کی کہ وزیرِاعظم کے دورہ امریکا سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ ہوگا، دفترخارجہ نے واضح کیا کہ امریکا سے کسی ڈیل پربات نہیں ہورہی۔

  • وزیراعظم کا دورہ امریکہ سرکاری ہے، قاضی خلیل اللہ

    وزیراعظم کا دورہ امریکہ سرکاری ہے، قاضی خلیل اللہ

    اسلام آباد: دفترِخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ امریکہ سرکاری نوعیت کا حامل ہے۔

    دفترِخارجہ کے ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم کے دورے سے متعلق کچھ آرٹیکلز کے ذریعے تنازعات پیدا کئے جارہے ہیں جن کا مقصد قومی اہمیت کے مسائل پر سے توجہ ہٹانا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے پاکستان سے کوئی مطالبہ نہیں کیا اوردونوں ممالک کے درمیان اس دورے میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم کسی بھی ملک کے مطالبے منظور نہیں کرتے بلکہ پاکستان کے قومی مفاد کی پالیسی کی حفاظت و ترویج میں یقین رکھتے ہیں۔

    ترجمان نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم کے دورہ امریکہ سرکاری نوعیت کا ہے اور اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو استحکام فراہم کرنے اورمزید فروغ کے لئے ہیں۔

  • وزیراعظم کادورہ امریکا20سے23اکتوبر کو ہوگا، دفترخارجہ

    وزیراعظم کادورہ امریکا20سے23اکتوبر کو ہوگا، دفترخارجہ

    اسلام آباد: دفترخارجہ کا کہنا ہے وزیراعظم نوازشریف بیس سے تئیس اکتوبرتک امریکا کا دورہ کریں گے۔کشمیری رہنما علی گیلانی
    کودورے کی دعوت دی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کا دورہ امریکا بیس سے تئیس اکتوبرکوہوگا۔ وزیراعظم امریکی صدربراک اوباما سے ملاقات میں خطے کی صورتحال پربات کریں گے،دورے میں معیشت کی بحالی سمیت اہم امورپربات چیت ہوگی۔

    ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے کشمیری رہنما علی گیلانی کوپاکستان کےدورے کی دعوت دی ہے۔گذشتہ کئی سال سے پاکستان میں مقیم بھارتی لڑکی گیتا کی واپسی کے بارے میں ترجمان کا کہنا تھا گیتا کی واپسی پربھارت کے جواب کا انتظارہے۔

    ترجمان نے کہاکہ سابق وزیرخارجہ خورشید قصوری کی بھارت میں کتاب کی رونمائی کی تقریب میں خلل ڈالاگیا۔

    انہوں نےکہا کہ پاکستان نےبھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی اور بھارتی جارحیت سے متعلق اقوام متحدہ کوتین ڈوزیئرزدےدیئے ہیں۔

  • بھارت کو جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے: دفترخارجہ

    بھارت کو جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے: دفترخارجہ

    اسلام آباد: دفترخارجہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں مگرافغانستان میں داعش کی موجودگی پرکوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔

    دفترخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کا ہفتہ واربریفنگ میں کہنا تھا کہ داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں ہے۔

    پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اورافغانستان اورطالبان کے مذاکرت کی حمایت کرتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت سرحد پرجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے اسے معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔

    پاکستان اورامریکہ کے تعلقات مضبوط ہیں۔ وزیراعظم تیس ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کر یں گئے۔ جنر ل اسمبلی میں وزیراعظم کی تقریرکو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

  • داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں جبکہ افغانستان میں داعش کی موجودگی پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔

    ترجمان قاضی خلیل اللہ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان افغانستان اور طالبان کے مذاکرت کی حمایت کرتا ہے، امید ہے کہ تمام طالبان گروپ مذاکرتی عمل کا حصہ بنیں گے،  سرتاج عزیز کے دورۂ کابل کے دوران ملاقاتیں مفید رہی ہیں، وہ خصوصی پیغام لے کر کابل گئے تھے، افغانستان پاکستان کا پڑوسی ملک ہے، پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہیں، ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت سرحد پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اسے معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔

    ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ۔جنر ل اسمبلی میں وزیرِاعظم کی تقریر کو حتمی شکل دی جارہی ہے، وزیرِاعظم 30 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کر یں گے، پاکستان نیوکلئرسپلائزز گروپ کا حصہ بننا چاہتا ہے کیونکہ اسکی اہلیت رکھتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ روم میں حادثہ کا شکار ہونے والی کشتی کی بارے میں معلومات لی جارہی ہیں، ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا کنٹرول سسٹم محفوظ اور مضبوط ہے۔