Tag: Qila Abdullah

  • قلعہ عبداللہ میں منشیات کے خلاف 2016 کے بعد بڑا آپریشن، ساڑھے 7 کروڑ مالیت کی منشیات برآمد

    قلعہ عبداللہ میں منشیات کے خلاف 2016 کے بعد بڑا آپریشن، ساڑھے 7 کروڑ مالیت کی منشیات برآمد

    اسلام آباد: بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں منشیات کے خلاف ایف سی بلوچستان (نارتھ) و دیگر اداروں نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے 11 افراد کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ ساڑھے 7 کروڑ مالیت کے قریب منشیات برآمد کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے تعاون سے ملکی سطح پر اسمگلروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے، بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں بھی منشیات کے خلاف ایف سی بلوچستان (نارتھ)، اینٹی نارکوٹکس فورس، لیویز، قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں نے کامیاب مشترکہ آپریشن کیا۔

    یہ آپریشن 2016 کے بعد انسداد منشیات کی سب سے بڑی کارروائی ہے، اِس تاریخی آپریشن کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے پہلے جرگے کا انعقاد کیا گیا اور متعلقہ لوگوں کو وارننگ دی گئی، جرگے کے انعقاد کے بعد مشترکہ طور پر بڑے پیمانے پر اسمگلروں کے خلاف آپریشن کا باقاعدہ آغاز ہوا جو 8 سے 10 ستمبر کے درمیان کیا گیا.

    آپریشن کے دوران منشیات کی پیداوار، منشیات ذخیرہ کرنے والی جگہوں اور قیمتی مشینوں کو تلف کیا گیا, اب تک کل 42 اہداف کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے، آپریشن میں منشیات کے خفیہ گودام اور منشیات افزائش کی کئی ایکڑ فصلیں برآمد کی گئیں، اور 6 ٹن ایفیڈرین تلف کی گئی اور48 منشیات کے کمپاؤنڈز مسمار کر دیے گئے۔

    70 ایکڑ منشیات کی فصلیں تلف کر دی گئی ہیں اور منشیات پروسیسنگ کی 28 مشینیں تباہ کی گئیں، بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں ٹوٹل 11 افراد کو زیر حراست لیا گیا، جب کہ منشیات کے اس اڈے کی حفاظت پر 500 سے 600 مسلح غیر قانونی مقیم افغانی بھی مامور تھے۔

    آپریشن میں کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اور اس کی تیاری میں استعمال ہونے والا ممنوعہ کیمیائی مواد بھی ضبط کیا گیا، آپریشن کے دوران 1100 کلو چرس، 94 کلوگرام ایفیڈرین، 16.2 کلو گرام آئس اور 1090 لیٹر ایچ سی ایل بھی برآمد کیا گیا، برآمدشدہ منشیات کی کُل مالیت 7 کروڑ 21 لاکھ 87 ہزار 950 روپے ہے، کارروائی میں منشیات کے تمام ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا۔

  • طوفانی بارشوں سے قلعہ عبداللہ میں 2 مزید ڈیم ٹوٹ گئے، سیکڑوں مکانات منہدم

    طوفانی بارشوں سے قلعہ عبداللہ میں 2 مزید ڈیم ٹوٹ گئے، سیکڑوں مکانات منہدم

    چمن: طوفانی بارشوں سے قلعہ عبداللہ میں 2 مزید ڈیم ٹوٹ گئے، جس سے سیکڑوں مکانات منہدم ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقوں چمن اور قلعہ عبداللہ میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے، جب کہ دوبندی میں طوفانی بارش ہوئی جس سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔

    دوبندی کی یونین کونسل جلگاہ میں 2 ڈیم بھی ٹوٹ گئے، امرت اور برج ڈیم ٹوٹنے سے ریلوں کی زد میں آ کر بڑے پیمانے پر مکانات منہدم ہو گئے۔

    سیلابی ریلے فصلوں اور باغات کو بھی بہا کر لے گئے ہیں، اور دوبندی کے مختلف دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد کا کہنا ہے کہ جلگاہ کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اسکول سے گھر جاتے بچے آبی ریلے میں بہہ کر جاں‌ بحق

    ضلع قلعہ عبداللہ میں بارشوں سے ٹوٹنے والے ڈیمز کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔

    ادھر سبی شہر میں بھی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا، الله آباد، غریب آباد، چار موری کی سڑکوں پر3 فٹ بارش کا پانی جمع ہو گیا ہے، ناڑی بینک کے کنارے آباد سیلاب متاثرین کو بارش سے مشکلات کا سامنا ہے، وہ کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔

  • قلعہ عبداللہ: 15 ڈیمز ٹوٹنے کی تحقیقات ہوں گی

    قلعہ عبداللہ: 15 ڈیمز ٹوٹنے کی تحقیقات ہوں گی

    کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں 15 ڈیم ٹوٹنے کی تحقیقات ہوں گی۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    تفصیلات کے مطابق قلعہ عبداللہ میں مسلسل ڈیمز ٹوٹنے نے تباہی مچا دی ہے، چار مون سون اسپیلز سے 15 ڈیمز ٹوٹ چکے ہیں، جس کے باعث سیلابی ریلوں میں بہہ جانے سے 10 افراد جاں بحق، اور 8 زخمی ہوئے۔

    ڈیم ٹوٹنے کے باعث ہزاروں ایکڑ زمین پر کاشت کی گئی فصلیں، انگور اور سیب کے باغات بھی سیلابی ریلوں میں بہہ کر تباہ ہو گئے، جس سے مقامی کاشت کاروں کو بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔

    صوبائی حکومت نے ڈیموں کی تعمیر میں ناقص میٹیریل کے استعمال پر کمیٹی بنا دی ہے۔

    صوبائی وزیر خوراک انجینئر زمرک خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ڈیموں کے ٹوٹنے اور سیلابی ریلوں سے کوئی گاؤں اور گھر نہیں بچا۔

    انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کے دور میں بننے والے ڈیموں میں اگر ناقص میٹیریل استعمال کیا گیا ہے، تو اس کی انکوائری ہوگی، جو بھی مجرم ہوا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • قلعہ عبداللہ: قبائلی جرگےمیں فائرنگ،4 افراد جاں بحق

    قلعہ عبداللہ: قبائلی جرگےمیں فائرنگ،4 افراد جاں بحق

    کوئٹہ:بلوچستان کےضلع قلعہ عبداللہ میں ایک ہی قبیلے کےدو مسلح گروہوں کےدرمیان تصادم کےنتیجے میں 4 افراد ہلاک اور5زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق لیویز حکام کاکہناہےکہ قلعہ عبداللہ کے سب ڈویژن گلستان میں ایک قبائلی تنازع کےتصفیےکےلیے جرگہ جاری تھا کہ جھگڑا شروع ہوگیا اور گولیاں چل گئیں۔

    لیویز حکام کے مطابق جھگڑے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں قبائلی رہنما حاجی لالہ خان بادی زئی کا بیٹا بھی شامل ہے۔

    سیکورٹی حکام کے مطابق جھگڑے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی جبکہ ہلاک ہونے والوں میں قبائلی رہنما حاجی لالہ خان بادی زئی کا بیٹا بھی شامل ہے۔

    واقعےکےبعد لیویز اوردیگرقانون نافذ کرنےوالوں کےاہلکار جائےوقوع پرپہنچے اورعلاقےمیں گشت شروع کردیا اورکسی بھی ناخوشگوارواقعےسےنمٹنےکےلیےسیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔


    کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،62 اہلکار شہید، 118 زخمی


    واضح رہےکہ گزشتہ سال اکتوبر میں سریاب روڈ پر قائم پولیس ٹریننگ سینٹر پرتین دہشت گردوں کے حملےمیں 62اہلکار شہید،118 سے زائد زخمی ہوگئےتھے،فورسزکی کارروائی میں3دہشت گردمارے گئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں