Tag: quaid e azam

  • اداکار فیصل رحمان کا قائداعظم سے ملاقات کا دعویٰ

    اداکار فیصل رحمان کا قائداعظم سے ملاقات کا دعویٰ

    پاکستان شوبز انڈستری کے سینئر اداکار فیصل رحمان نے  بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے ملاقات کا دعویٰ کیا ہے۔

    فیصل رحمان کا شمار پاکستانی فلم انڈسٹری کے اہم رومانوی ہیروز میں ہوتا ہے، وہ ایک بہت کامیاب اداکار ہیں اور انہوں نے فلم اور ٹیلی ویژن دونوں میں کام کیا۔

    یہ پڑھیں: لڑکیاں پسند کرتی ہیں تو لڑکے جلتے ہیں، فیصل 

    انہوں نے اداکاری سے طویل وقفے کے بعد حال ہی میں ایک ڈرامے میں نظر آئے جس میں انہوں نے ایک رومانوی اداکار کا کردار ادا کیا، فیصل رحمان کو ان کی نیچرل اداکاری کی وجہ سے پسند کیا جاتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ShowbizShowsha (@showbizshowsha)

    حال ہی میں اداکار نے نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی عمر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے صارفین کو حیران کردیا۔

    شو میں ہوسٹ نے پوچھا کہ آپ کی عمر کتنی ہے؟ جس پر فیصل رحمان نے کہا کہ میں آپ کو اپنی عمر نہیں بتارہا لیکن میں آپ کو ایک ہنٹ دیتا ہوں جس سے آپ میری عمر کا اندازہ لگا لیں۔

    اس دوران اداکار فیصل رحمان نے دعویٰ کیا کہ ” جب میں چھوٹا تھا تو میں قائد اعظم سے ملا ہوں، اس سے آپ اندازہ لگا لیں کہ میری عمر کیا ہوگی، لیکن 80 سال سے تھوڑی کم عمر ہے”۔

    اداکار فیصل کا کہنا تھا کہ ” جب میری قائد اعظم سے ملاقات ہوئی تو میں اس وقت بہت چھوٹا تھا”، اداکار کا جواب سن کر مداحوں نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔

    اس سے قبل اداکار کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے اب تک شادی نہ کرنے کی وجہ بتائی تھی، فیصل رحمان نے کہا تھا کہ ان کا شادی نہ کرنے کا فیصلہ ’دل ٹوٹنے‘ سے نہیں بلکہ اپنی زندگی میں کسی دوسرے شخص کی مداخلت سے بچنے کے لیے ہے۔

  • یوم پاکستان پر گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ کی مزار قائد پر حاضری

    یوم پاکستان پر گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ کی مزار قائد پر حاضری

    یوم پاکستان پر کراچی میں اہم شخصیات نے مزار قائد پر حاضری دی اور بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کیا جن میں کامران ٹیسوری ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سندھ کابینہ کے دیگر وزرا شامل ہیں۔

     85 ویں یوم پاکستان کے موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے مزار قائد پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھول بھی چڑھائے۔

    اس موقعے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان میں ہر شخص کو مذہبی آزادی حاصل ہے، پاکستان میں ہم سب بھائیوں کی طرح رہتے ہیں، آج کا دن بھائی چارے اور ایک دوسرے سے تعاون کا درس دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے رہنماؤں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے ہم سب نے ملکر کام کرنا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جعفر ایکسپریس، قلات، نوشکی، بنوں میں واقعات ہوئے ہیں، قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بھی کیا گیا، پی ٹی آئی کا قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنا افسوس ناک ہے، بانی پی ٹی آئی بھی اپنی حکومت میں سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہیں کرتے تھے۔

    دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ دعا ہے اللہ تعالیٰ پاکستان کو رہتی دنیا تک قائم رکھے، لگتا ہے پاکستان کی قدر کھوتے جارہے ہیں، اللہ سب کی زندگی میں اتحاد کے ساتھ احساس بھی پیدا کرے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ اللہ سب کو اس ملک میں رہتے ہوئے اس کی خدمت کی توفیق فرمائے، ملک میں آزادی سے رہ تو رہے ہیں، معاشی اور معاشرتی مسائل سے گزر رہے ہیں، دشمن چاہتا ہے ہم سے کوئی ایک غلطی ہو وہ ہمیں معاشی طور پر غیر مستحکم کرسکے۔

  • قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے: صدر اور وزیراعظم کا بانی پاکستان کو خراج عقیدت

    قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے: صدر اور وزیراعظم کا بانی پاکستان کو خراج عقیدت

    اسلام آباد: صدر  مملکت آصف علی زرداری اور  وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناح کو یوم ولادت پر زبر دست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

    صدرمملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا قائد اعظم نے ایک سیاسی جدو جہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا، ایک خوشحال اور انصاف پر مبنی قوم بننے کا ہمارا سفر ابھی جاری ہے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرنا ہے، ہمیں نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی، پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے انہیں علم وہنر دینا ہوگا۔ معاشرے کے پسے طبقات کی بہتری کیلئے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا قائد اعظم نے وہ کر دکھایا جسے لوگ ناممکن سمجھتے تھے، قائداعظم اتحاد، انصاف اور مساوات پر یقین رکھتے تھے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ایسے پاکستان کا تصور دیا جہاں قانون کی حکمرانی ہو، قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا فرض ہے قوم کی ترقی، خوشحالی اور اتحاد کیلئے محنت کریں۔

  • قائد اعظم آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے: حماس ترجمان

    قائد اعظم آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے: حماس ترجمان

    لاہور: حماس کے ترجمان نے فلسطین کی آزادی سے کم کسی بات پر راضی ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے بانئ پاکستان محمد علی جناح کا اپنی گفتگو میں خصوصی ذکر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد صورت حال بدل چکی ہے، فلسطینی آزادی سے کم کسی بات پہ راضی نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے کہا قائد اعظم محمد علی جناح آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے، انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی زمین سے نکالنا قبول نہیں ہے۔

    خالد قدومی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے بمباری کے بعد غزہ کے مکینوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکی دی ہے، لیکن اس دھمکی کو فلسطینیوں نے مسترد کر دیا ہے، غزہ والوں کے حوصلے بلند ہیں، اپنی زمین کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔

    واضح رہے کہ سات اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سے غزہ پر صہیونی فورسز کی جانب سے 86 ویں دن بھی وحشیانہ بمباری جاری ہے، اور اب تک 21,672 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 56,165 افراد زخمی ہوئے۔ شہیدوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، جس پر عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

  • قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی 74 ویں برسی

    قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی 74 ویں برسی

    بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی 74 ویں برسی آج ملک بھر میں انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔

    بانی پاکستان کے یوم وفات کے موقع پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سیاسی و سماجی شخصیات نے مزار قائد پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔

    قائد اعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں برصغیر کے کروڑوں مسلمانوں کی کوششوں سے پاکستان معرض وجود آیا۔ قائد اعظم قیامِ پاکستان کے بعد 11 ستمبر 1948 کو اپنی وفات تک ملک کے پہلے گورنر جنرل رہے۔

    آج کا دن ایک ایسے عظیم قائد کی یاد دلاتا ہے کہ جس نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک نصب العین دیا۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ کے 70 ویں یوم وفات کے موقع پر مختلف تقریبات میں بانی پاکستان کو بھر پور خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔

    قائد اعظم محمد علی جناح کی پیدائش 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں ہوئی،قائد اعظم شعبہ کے اعتبار سے نامور وکیل اور سیاستدان تھے۔

    انہوں نے 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور مسلمانوں کےلئے ایک الگ وطن کے حصول کی جدوجہد شروع کردی۔ وہ قیام پاکستان کے ایک سال بعد 11 ستمبر 1948ءمیں انتقال کرگئے تھے۔

    یہ دن ایک ایسے عظیم قائد کی یاد دلاتا ہے کہ جس نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک نصب العین دیا،بابائے قوم کے یوم وفات کے سلسلے میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ملک بھر میں سیمینارز، مذاکروں اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔

    قائد اعظم کی وفات کے 70سال بعد بھی ا ن کی وفات کے موقع پر ہزاروں افراد کی ان کی لحد پر حاضری اورشہرشہرمنعقد ہونے والی تقریبات اس امر کی گواہی دیتی ہیں کہ پاکستانی قوم ان سے آج بھی والہانہ عقیدت رکھتی ہے۔

    اسی سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ قائم مقام گورنرغا سراج درانی نے بابائے قوم کے مزار پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

  • قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے یا بلا اجازت ہٹانے پر کیا سزا ہوگی؟

    قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے یا بلا اجازت ہٹانے پر کیا سزا ہوگی؟

    اسلام آباد: سینیٹ میں آج ایک کریمنل لاز ترمیمی بل پیش کیا گیا ہے جس میں بانئ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر خراب کرنے یا بلا اجازت ہٹانے کا جرم ناقابل ضمانت قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ اجلاس میں سینیٹر پیر صابر شاہ نے کریمنل لاز ترمیمی بل پیش کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے پر ملزم کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جا سکتا ہے، اور یہ جرم ناقابل ضمانت ہوگا۔

    ترمیمی بل کے مطابق اس آئینی ترمیم کے تحت اب قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے یا بلا اجازت ہٹانے کے جرم کی سزا 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے۔

    بل میں کہا گیا ہے کہ قائد اعظم کی تصویر کو خراب کرنا مجرمانہ فعل ہے، نئی آئینی ترمیم کے تحت قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے یا جلانے پر سزا دی جا سکے گی، اس جرم پر 5 سال تک قید اور 5 ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا۔

    یہ پیش کردہ ترمیمی بل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

    سینیٹ میں آج تعلیمی امتحانات میں غلط ذرائع کی ممانعت کا بل بھی پیش کیا گیا، یہ بل سینیٹر جاوید عباسی نے پیش کیا،جسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے، بل کے مطابق امتحان میں ناجائز ذرائع استعمال کرنے یا معاونت پر 1 ماہ قید، 50 ہزار جرمانہ ہوگا۔

    امتحانی مرکز میں میں بداخلاقی کے ارتکاب، خفیہ مواد کو افشاں کرنے، امتحانی ریکارڈ، رزلٹ کارڈ، ڈگری کی جعل سازی پر بھی 1 ماہ قید، 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا، اور امتحانات میں غلط ذرائع استعمال کے کیس کی سماعت درجہ اوّل کا مجسٹریٹ کرے گا۔

  • نیلم منیر نے قائد اعظم کو اپنا آئیڈیل قرار دے دیا

    نیلم منیر نے قائد اعظم کو اپنا آئیڈیل قرار دے دیا

    کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نیلم منیر نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو اپنا آئیڈیل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شوبز فنکاروں کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر مختلف تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی جاتی ہیں جن کا مقصد مداحوں سے وقتاً فوقتاً رابطہ رکھنا ہوتا ہے، مداح بھی اپنے پسندیدہ فنکاروں کی پوسٹ میں دلچسپی لیتے ہیں اور انہیں سراہتے ہیں۔

    معروف اداکارہ نیلم منیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے ایک خطاب کی ویڈیو پوسٹ کی۔

    اداکارہ کی جانب سے شیئر کردہ پوسٹ میں قائد اعظم محمد علی جناح اعلان کررہے ہیں کہ ’پاکستان کی قومی زبان اردو ہے۔‘

    View this post on Instagram

    My Ideal and most favorite Personality.. ♥️

    A post shared by Neelam Muneer Khan (@neelammuneerkhan) on

    قائد اعظم نے فرمایا ’ جو بھی آپ کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ واقعتاً ملک کا دشمن ہے، ایک زبان کے بغیر کوئی قوم متحد نہیں رہ سکتی۔‘

    نیلم منیر نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’قائد اعظم محمد علی جناح میری سب سے پسندیدہ شخصیت اور میرے آئیڈیل ہیں۔‘

    اداکارہ کی پوسٹ کو مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے اور اس پوسٹ پر ہزاروں کی تعداد میں لائکس آچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل نیلم منیر نے انسٹاگرام پر مداحوں کے لیے معنی خیز پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ آزمائش مشکلات کا نہیں بلکہ کامیابی کا سبب بنتی ہیں۔

  • شہداء تحریک پاکستان اور جناح : میں نے مزار قائد پر کیا دیکھا؟

    شہداء تحریک پاکستان اور جناح : میں نے مزار قائد پر کیا دیکھا؟

    تحریر : اعجاز الامین

    تحریک پاکستان میں جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے مسلم لیگی کارکنان کی ارواح قائد اعظم سے ملنے رات گئے مزار قائد پہنچ جاتی ہیں اس موقع پر تحریک پاکستان کے بے لوث کارکنان اور قائد کے درمیان اس وقت کی جدوجہد آزادی اور آج کے پاکستان پر دل گداز گفتگو ہوتی ہے اور ہمیشہ کی طرح قائد اپنے کارکنان کا حوصلہ بڑھاتے ہیں اور امید کے چراغ روشن رکھتے ہیں کہ گھوپ
    اندھیرا امیدوں کو نگل نہ جائے۔

     یہ منظر میں نے 13 اگست کی رات کو مزار قائد کے مرکزی دروازے کی جھری سے دیکھا کہ سفید کرتے پاجامے میں ملبوس شہداء موجود ہیں۔

    یہ سب لوگ قائد اعظم کے گرد نہایت مؤدب انداز میں دو زانو ہوکر بیٹھے تھے، ان کے چہروں پر ایک عجیب سی کیفیت تھی قائد اعظم سے ملاقات کی خوشی اور مسرت اپنی جگہ، لیکن پاکستان کے موجودہ حالات، سیاسی اور سماجی ابتری، افراتفری اور انتشار پر اس خوشی میں افسوس، رنج و غم اور گہرا دکھ بھی شامل ہو گیا تھا۔

    میں نے دیکھا کہ لیگی کارکنان آج کے پاکستان کے حوالے سے کافی تذبذب کا شکار دکھائی دیے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے برصغیر میں انگریزوں اور ہندوؤں کے خلاف اپنی آنے والی نسلوں کے لیے جان و مال کی قربانی دی اور بہت سی مشکلات، مصائب اور آلام دیکھے اور اس جدوجہد کے بعد جس ملک کو حاصل کیا تھا وہ نااہلی، بددیانتی، تعصب، فرقہ واریت کی نذر ہورہا ہے اور ہماری قربانیوں کا مقصد شاید حاصل نہیں ہوسکا ہے۔

    میں (راقم الحروف) ابھی اس بات پر حیران اور شش و پنج میں  تھا کہ کارکنان کی گفتگو میری سماعتوں  سے ٹکرائی۔

    وہ کہہ رہے تھے کہ برصغیر کے مسلمانوں کو طویل جدوجہد کے بعد آزادی کی نعمت حاصل ہوئی، جس کے لیے ہم نے جان و مال کی قربانیاں دیں، تحریکیں چلائیں، تختہٴ دار پر چڑھے، پھانسی کے پھندے کو جرات و حوصلہ اور کمال بہادری کے ساتھ بخوشی گلے لگایا، قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں تب کہیں جاکر ہم پر قابض غیر ملکی (انگریز) یہاں سے نکلنے پر مجبور ہوئے۔

    کارکنان اس بات پر افسردہ تھے کہ آج ہمارا وطنِ عزیز زبوں حالی کا شکار ہے اور شاید یہ وہ پاکستان نہیں جس کا خواب اقبال نے دیکھا اور جس کی تکمیل آپ نے کی۔

    قائد اعظم نے اپنے جاں نثار کارکنوں کو مسکرا کر دیکھا اور کہا کہ آپ اس غفور الرحیم  ذات سے مایوس نہ ہوں، جس خدا نے ہمیں اس پاک سر زمین کی نعمت سے مالامال کیا ہے وہی اس کی حفاظت بھی کرے گا۔

    قائد اعظم کی بات سن کر کارکنان مطمئن ہوگئے اور نشست برخاست ہوگئی، ان کو  واپس جاتے ہوئے دیکھ کر میں بھی اطمینان کا سانس لے ہی رہا تھا کہ اچانک میری آنکھ کھل گئی۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا تحریک پاکستان کے ان جاں نثاروں اور شہداء کا اس ملک کے لیے فکر اور افسوس  کا اظہار کرنا ٹھیک تھا؟

    کیا 1947کے بعد کا پاکستان یا آج کا پاکستان واقعی جناح کا پاکستان ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو آج ہر پاکستانی کے ذہنوں میں ہے۔ آپ کے ذہن میں کیا ہے ؟ اس کا فیصلہ آپ خود بہتر طور پر کرسکتے ہیں۔

  • عوامی خدمت کے منصوبے سیاسی لیڈروں کی تصاویر سے پاک ہوگئے

    عوامی خدمت کے منصوبے سیاسی لیڈروں کی تصاویر سے پاک ہوگئے

    اسلام آباد: احساس کفالت کارڈ سے بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی تصاویر کیوں ہٹائی گئیں؟ وزیر اعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے بتا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ احساس کفالت کارڈ سے سابق وزرائے اعظم بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی تصاویر ہٹا دی گئی ہیں، سیاسی تصاویر ہٹانے کا فیصلہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کیا۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے خود اس فیصلے کی منظوری دی، یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ آئندہ کارڈ پر صرف قائد اعظم کی تصویر ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ سماجی تحفظ کے اداروں کا سیاست کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، حکومت نے سماجی اداروں کو سیاست سے پاک رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ قائد کی تصویر ثبوت ہے کہ حکومت سماجی اداروں کا سیاسی استعمال روکے گی، کفالت پروگرام کے ذریعے انتہائی غریب افراد کی ماہانہ مدد کریں گے۔ مستحق خواتین کے بچت بینک اکاؤنٹس بھی کھولے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج احساس کفالت پروگرام کا افتتاح کریں گے، پروگرام کے تحت بیوہ خواتین سمیت نادار افراد کی مالی امداد اور انتہائی مستحق افراد کو 2 ہزار روپے ماہانہ رقم دی جائے گی۔

    بے نظیر کارڈ ختم کر کے مستحقین کو احساس کفالت کارڈ پر وظیفہ ملے گا، کارڈ سے نواز شریف اور بے نظیر کی تصاویر ختم کر کے صرف قائد اعظم کی تصویر لگے گی۔

    حکومت ہر ماہ 70 لاکھ خواتین کو ماہانہ 2 ہزار روپے دے گی جبکہ بی آئی ایس پی کے 40 لاکھ بینی فشریز بھی کفالت پروگرام میں شامل ہیں۔

  • قائداعظم ٹرافی کا سہرا کس کے سر سجےگا؟ فیصلہ کن مرحلہ

    قائداعظم ٹرافی کا سہرا کس کے سر سجےگا؟ فیصلہ کن مرحلہ

    کراچی: قائد اعظم ٹرافی کافائنل کل سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شروع ہوگا، فائنل میں سینٹرل پنجاب اور ناردرن ایریاز کی ٹیمیں مد مقابل آئیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کل سے کھیلے جانے والے قائداعظم ٹرافی کے فائنل سے قبل دونوں ٹیموں کےکپتان نے مزار قائد پر حاضری دی اور ٹرافی کے ہمراہ فوٹوسیشن بھی کروایا۔

    قائداعظم ٹرافی کا سہرا کس کے سر سجےگا؟ فیصلے کی گھڑی قریب آگئی، سینٹرل پنجاب اور ناردرن ایریاز کا فائنل جمعہ سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شروع ہوگا، بابراعظم کی قیادت میں سینٹرل پنجاب کی ٹیم تجربےکار ہے جس کے باعث ان کا پلڑا بھاری ہے، کامران اکمل آٹھ سوپینسٹھ اور سلمان بٹ آٹھ سوستائیس رنز بنا کر ٹاپ اسکورر ہیں۔

    قائد اعظم ٹرافی، سرفراز احمد پہلی سنچری بنانے میں کامیاب

    ظفرگوہر اور بلال آصف کی گھومتی گیندیں نادرن ایریاز کے لیے مشکلات کھڑی کرسکتی ہیں، ناردرن کی ٹیم نوجوان لیکن باصلاحیت ہے، ناردرن کے کپتان نعمان علی ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لے چکے ہیں۔

    بیٹنگ میں ذیشان ملک اور فیضان ریاض پر سب کی نظریں ہوں گی، فائنل سے قبل دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے مزارقائد پرحاضری دی اور فاتحہ خوانی بھی کی، ملک کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس کرکٹ ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی کا 5 روزہ فائنل 27 دسمبر سے نیشنل سٹیڈیم، کراچی میں شروع ہو رہا ہے جہاں پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر کی ٹیم سینٹرل پنجاب کا مقابلہ ناردن کے ساتھ ہے۔