Tag: Quebec

  • کینیڈا میں سیلاب ایک ہزار گھر بہا لے گیا، فوج کی امدادی کارروائیاں شروع

    کینیڈا میں سیلاب ایک ہزار گھر بہا لے گیا، فوج کی امدادی کارروائیاں شروع

    اوٹاوا : کینیڈا میں تیز بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے تباہی مچا دی، دو ہزار سے زیادہ افراد بے سرو سامانی کے عالم میں نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے، متاثرہ علاقوں میں فوج نے امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے صوبے کیوبک اور نیوبرنزوک میں طوفانی بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب میں ایک ہزار گھر بہہ گئے ہیں، بڑے پیمانے پر علاقہ زیر آب آ گیا۔ حکام نے سیلاب زدہ علاقے کا فضائی دورہ کر کے نقصانات کا جائزہ بھی لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیلاب نے دو ہزار سے زائد افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور کردیا ہے تاہم متاثرہ علاقے میں چھے سو فوجی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دریاوں میں پانی کی سطح تاحال بلند ہو رہی ہے جس کے باعث دریاوں کے کناروں پر بند باندھے جا رہے ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں تین برس قبل بھی طوفان نے ہولناک تباہی مچائی تھی، صوبے کیوبک کی عوام کو سنہ 2017 میں بھی خوفناک سیلاب کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    مزید پڑھیں : جنوبی امریکہ میں تباہ کن طوفان سے مرنیوالوں کی تعداد 41 ہوگئی

    یاد رہے کہ کچھ برس قبل امریکہ اور کینیڈا میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچائی تھی، امریکا کی وسطی اور جنوبی ریاستوں میں بارشوں اور طوفان سے اکتالیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • کینیڈا میں خواتین کے نقاب پر پابندی کا قانون معطل

    کینیڈا میں خواتین کے نقاب پر پابندی کا قانون معطل

    ٹورنٹو : کینیڈا میں خواتین کے نقاب پر پابندی کا قانون معطل کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کی عدالت نے خواتین کے نقاب پر پابندی کا قانون معطل کرنے کا حکم دیدیا، جج بابک بارین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس قانون سے متعلق واضح گائیڈ لائنز سامنے آنے تک یہ قانون معطل رہے گا۔

    کیوبک حکومت نے اس قانون کا دفاع کرتے ہوئے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس قانون میں مسلمان خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں برتا گیا بلکہ اس قانون میں سیکیورٹی، شناخت اور کمیونیکیشن کی اہمیت کو مدِنظر رکھا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : کینیڈا کے صوبے کیوبک میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی


    واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر میں کینیڈا کے صوبے کیوبک کی حکومت نے خواتین کے نقاب پر پابندی کا بل منظور کیا تھا ، بل کے تحت خواتین پر حکومتی سروسزحاصل کرنے یا فراہم کرنے کے لئے برقع یانقاب پہننے پر پابندی عائد ہوگی۔

    قانون کے تحت بیوروکرٹس، پولیس اہلکاروں، اساتذہ، بس ڈرائیوروں، عوامی اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں سب کو کام کے دوران اپنا چہرہ دکھانا ہوگا۔

    کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کیوبک میں نقاب کی پابندی کا قانون منظور ہونے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بتانا حکومتوں کا کام نہیں کہ خواتین کیا پہنے اور کیا نہیں، میں ہمیشہ کینیڈین شہریوں کے حقوق اور آزادی کے لئے کھڑے رہوں گا۔

    واضح رہے کہ فرانس، آسٹریا، بیلجیئم، ڈنمارک، روس، اسپین، سوئٹزرلینڈ اور ترکی میں پہلے ہی عوامی مقامات پر نقاب پہننے پر پابندی ہے جبکہ نیدرلینڈز میں بھی نقاب پر پابندی کا قانون زیرغور ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خواتین کیا پہنیں اور کیا نہیں ‘ حکومت کو اس میں دخل نہیں دینا چاہیے، جسٹن ٹروڈو

    خواتین کیا پہنیں اور کیا نہیں ‘ حکومت کو اس میں دخل نہیں دینا چاہیے، جسٹن ٹروڈو

    ٹورنٹو: کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ یہ بتانا حکومتوں کا کام نہیں کہ خواتین کیا پہنے اور کیا نہیں، ہماری حکومت قانون کے اثرات کا مطالعہ کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کیوبک میں نقاب کی پابندی کا قانون منظور ہونے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ یہ بتانا حکومتوں کا کام نہیں کہ خواتین کیا پہنے اور کیا نہیں، میں ہمیشہ کینیڈین شہریوں کے حقوق اور آزادی کے لئے کھڑے رہوں گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس بارے میں بہت سے ہفتوں اور مہینوں پہلے سے بات چیت ہو رہی ہے، وفاقی حکومت کے طور پر ہم اپنی ذمہ داریاں سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور دیکھ رہے اس کا کیا اثر ہے۔

    قانون کو چیلنج کرنے کے حوالے سے ٹروڈو کا بار بار صرف یہی کہنا تھا کہ اوٹاوا قانون کے اثرات پر مطالعہ کر رہی ہے۔

    جسٹن ٹروڈو کا قانون سے متعلق کہنا تھا کہ بل میں ان مسلمان خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو نقاب کرتی ہے ۔

    قانون جو 1 جولائی، 2018 تک لاگو ہوگا اور اس سے متاثر ہونے والوں میں اساتذہ، پولیس افسران، اسپتالوں اور ڈیلی کیئر کے افراد شامل ہوں گے۔


    مزید پڑھیں :  کینیڈا کے صوبے کیوبک میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی


    یاد رہے چند روز قبل  کینیڈا کے صوبے کیوبک میں پبلک سروس فراہم کرتے ہوئے یا عوامی سہولت سے فائدہ اٹھانے والی خواتین پر نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی تھی، انون کے تحت بیوروکرٹس، پولیس اہلکاروں، اساتذہ، بس ڈرائیوروں، عوامی اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں سب کو کام کے دوران اپنا چہرہ دکھانا ہوگا۔

    واضح رہےکہ فرانس،آسٹریا،بیلجیئم،ڈنمارک،روس،اسپین،سوئٹزرلینڈ اور ترکی میں پہلے ہی عوامی مقامات پر نقاب پہننے پر پابندی ہے جبکہ نیدرلینڈز میں بھی نقاب پر پابندی کا قانون زیرغور ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ سالوں میں کینیڈا کے صوبے کیوبک میں اسلام فوبیا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ، رواں سال جنوری میں کیوبک مسجد میں فائرنگ سے 6 نمازی شہید ہوگئے تھے۔

    جس کے بعد کیوبک مسجد پر حملہ میں فرانسیسی کینیڈین طالب ملوث نکلا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کینیڈا کے صوبے کیوبک میں خواتین کے  نقاب پہننے پرپابندی

    کینیڈا کے صوبے کیوبک میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی

    اوٹاوا: کینیڈا کے صوبے کیوبک میں پبلک سروس فراہم کرتے ہوئے یا عوامی سہولت سے فائدہ اٹھانے والی خواتین پر نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے صوبے کیوبک میں متنازع بل منظور کرلیا گیا، بل کے تحت خواتین پر حکومتی سروسزحاصل کرنے یا فراہم کرنے کے لئے برقع یانقاب پہننے پر پابندی عائد ہوگی۔

    قانون کے تحت بیوروکرٹس، پولیس اہلکاروں، اساتذہ، بس ڈرائیوروں، عوامی اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں سب کو کام کے دوران اپنا چہرہ دکھانا ہوگا۔

    متنازعہ قانون کی منظوری کے بعد سے سب سے زیادہ وہ مسلمان خواتین متاثر ہوں گی اور باپردہ خواتین کےلیے حکومتی سروسز کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔

    دوسری جانب نیوڈیموکریٹک پارٹی کے رکن نے بل کوانسانی حقوق کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔

    خیال رہے کہ صوبائی حکمران جماعت لبرلزنے یہ قانون دوہزاچودہ میں پیش کیا تھا، کیوبک کی اسمبلی میں بل کے حق میں سڑسٹھ اورمخالفت میں اکیاون ووٹ ڈالے گئے۔


    مزید پڑھیں :  آسٹریا میں عوامی مقامات پر پورے چہرے کے نقاب پر پابندی


    یاد رہے کہ حال ہی میں  آسٹریا میں عوامی مقامات پر پورے چہرے کے نقاب پر پابندی کا قانون نافذ کیاگیا جبکہ برقع اور نقاب کیساتھ میڈیکل ماسک اور کلاؤن میک اپ پر بھی پابندی عائد کی گئی، خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔

    آسٹریا میں پورے چہرے کے نقاب پر پابندی کے حکومتی فیصلے سے مسلمان خوش نہیں، مسلمان تنظیموں نے اس قانون کی مذمت کی تھی۔

    واضح رہےکہ فرانس،آسٹریا،بیلجیئم،ڈنمارک،روس،اسپین،سوئٹزرلینڈ اور ترکی میں پہلے ہی عوامی مقامات پر نقاب پہننے پر پابندی ہے جبکہ نیدرلینڈز میں بھی نقاب پر پابندی کا قانون زیرغور ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔