Tag: Queen

  • برطانیہ کے نئے بادشاہ اور ملکہ کون ہوں گے؟ ملکہ الزبتھ نے بتا دیا

    برطانیہ کے نئے بادشاہ اور ملکہ کون ہوں گے؟ ملکہ الزبتھ نے بتا دیا

    لندن: برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم نے اپنی تخت نشینی کے 70 سال مکمل ہونے پر ایک بار پھر یہ واضح کردیا ہے کہ ان کے بعد شہزادہ چارلس ملک کے بادشاہ اور ان کی اہلیہ کمیلا پارکر ملکہ ہوں گی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم کی تخت نشینی کے 70 سال مکمل ہوگئے ہیں، یہ برطانیہ میں کسی بھی بادشاہ یا ملکہ کے عہد کا سب سے طویل عرصہ ہے۔

    اس تاریخی دن پر ملکہ نے ایک اہم اعلان بھی کیا ہے۔

    ملکہ نے اپنی تخت نشینی کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے اہل خانہ اور برطانوی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے بعد ملک کے آئندہ بادشاہ ان کے بیٹے شہزادہ چارلس ہوں گے اور برطانیہ کی نئی ملکہ، شہزادہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر ہوں گی، اور یہ دونوں اپنی شاہی ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں گے۔

    ملکہ کے فرمان اور شاہی قوانین کے مطابق شہزادہ چارلس کے بادشاہ بننے کے بعد کمیلا پارکر کوئین کنسورٹ بنیں گی، کوئین کنسورٹ کا خطاب بادشاہ کی شریک حیات کے لیے مختص ہے۔

    ملکہ برطانیہ نے ڈچز آف کارنیوال یعنی کمیلا پارکر کے مستقبل کی ملکہ بننے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے اس حوالے سے تمام ابہام کا خاتمہ کردیا ہے۔

    اس سے قبل برطانوی میڈیا اور عوام میں مستقل یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ ولی عہد شہزادہ چارلس کے بادشاہ بننے کے بعد ان کی اہلیہ کو ملکہ کا خطاب نہیں دیا جائے گا۔

    یہ بھی کہا جارہا تھا کہ ملکہ اپنے بعد، بیٹے چارلس کے بجائے پوتے شہزادہ ولیم کو بادشاہ نامزد کرسکتی ہیں، تاہم اب اس حوالے سے تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی: طلبا کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے پر متفق

    آکسفورڈ یونیورسٹی: طلبا کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے پر متفق

    لندن: دنیا کی معروف جامعہ، آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلبا نے کالج کے کامن روم سے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی تصویر ہٹانے کے لیے ووٹ دے دیا، آکسفورڈ کالج کے صدر نے طلبا کے ووٹ دینے کے حق کی حمایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے میڈلن کالج میں گریجویشن کے طلبا کے کامن روم کی دیوار پر لگے ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کے پورٹریٹ ہٹانے کے معاملے پر ووٹنگ ہوئی جس میں طلبا کی اکثریت نے اسے ہٹانے کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    طلبا کا مؤقف ہے کہ ملکہ کی تصویر نوآبادیاتی دور کی یادگار اور استعمار کی علامت ہے۔

    تصویر ہٹانے کے مخالف بعض طلبا کا کہنا ہے کہ ملکہ کی تصویر برطانیہ کی ثقافت کی نمائندگی کرتی ہے جس کا سب کو احترام کرنا چاہیئے۔

    آکسفورڈ کالج کے صدر نے طلبا کے ووٹ کے حق کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے کو طلبا کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔

    طلبا کی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکہ کی تصویر کی جگہ کسی متاثر کن شخصیت کی تصویر لگائی جائے گی جبکہ آئندہ کسی شاہی خاندان کے فرد کی تصویر لگانے سے قبل ووٹنگ کی جائے گی۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر تعلیم گیون ولیمسن نے اس اقدام کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

  • کیا ملکہ برطانیہ نے واقعی اس ویڈیو میں رقص کیا ہے؟

    کیا ملکہ برطانیہ نے واقعی اس ویڈیو میں رقص کیا ہے؟

    برطانوی چینل 4 نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں ملکہ برطانیہ کی ہمشکل اپنا ویڈیو پیغام دیتی ہیں، اس ویڈیو میں وہ بہت سے متنازعہ موضوعات پر گفتگو کر رہی ہیں جبکہ انہیں رقص کرتے ہوئے بھی دکھایا جاتا ہے۔

    برطانوی چینل 4 نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ رواں برس کرسمس پر برطانوی ملکہ کا ایک متبادل پیغام پیش کریں گے جو ڈیجیٹل طور پر تیار کیا گیا ہے۔

    اب کرسمس کے موقع پر یہ ویڈیو جاری کردی گئی ہے، اس ویڈیو میں اداکارہ ڈیبرا سٹیفنسن ملکہ کی نقل کرتی دکھائی دی دیں جنہیں ڈیپ فیک سافٹ ویئر کی مدد سے بالکل ملکہ کا ہمشکل بنا دیا گیا۔

    چینل 4 کے مطابق ان کے اس ویڈیو بنانے کا مقصد اس ٹیکنالوجی کے حوالے سے خطرات کو اجاگر کرنا ہے کہ کس طرح کسی بھی شخص کا چہرہ استعمال کر کے غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلائی جاسکتی ہیں اور کوئی بھی بیان کسی سے بھی منسوب کیا جا سکتا ہے۔

    ویڈیو میں جعلی ملکہ بھی اسی پر بات کرتی دکھائی دیتی ہیں کہ اسمارٹ فونز کی اسکرین پر دکھائی دینے والے مواد پر بھروسہ کرنا بے حد مشکل ہے کہ آیا وہ اصل ہے یا جعلی۔

    ویڈیو میں ملکہ کی ہمشکل کہتی دکھائی دیتی ہیں کہ وہ لاک ڈاؤن کے عرصے میں نیٹ فلکس دیکھنے کے بجائے ٹک ٹاک ویڈیوز پر رقص کی پریکٹس کرتی رہی ہیں، بعد ازاں وہ رقص بھی کرتی ہیں۔

    ویڈیو کے آخر میں چند جھلکیاں اصل منظر کی بھی ہیں جس میں اس ویڈیو کی تیاری کا سیٹ اپ دیکھا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب شاہی محل نے اس حوالے سے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

  • شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی: ملکہ برطانیہ پوتے سے سخت ناراض

    شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی: ملکہ برطانیہ پوتے سے سخت ناراض

    لندن: شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کی جانب سے شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی کے بعد ملکہ برطانیہ سخت آرزدہ ہیں اور جوڑے کے خلاف سخت کارروائی کا امکان دکھائی دے رہا ہے، جس کے بعد شاہی خاندان جوڑے سے ہر قسم کا تعلق ختم کردے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کی جانب سے شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکی انتخابات سے متعلق تبصرے کے بعد ملکہ برطانیہ الزبتھ، جوڑے سے سخت رنجیدہ اور ناراض ہیں۔

    شاہی تبصرہ نگار انجیلا لیوین نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ان تبصروں سے یہ جوڑا اس جگہ پہنچ گیا ہے جہاں سے واپسی ناممکن ہے، اور نتیجتاً ہوسکتا ہے کہ ملکہ اس پر سخت ایکشن بھی لیں۔

    جب میزبان نے انجیلا لیوین سے پوچھا کہ کیا وہ سمجھتی ہیں کہ اب جوڑے سے ڈیوک، ڈچز اور ہز اور ہر رائل ہائنس کے شاہی خطابات بھی واپس لے لیے جائیں گے تو انجیلا کا جواب تھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ نہ صرف نان ورکنگ رائل ممبر بلکہ انہیں مکمل طور پر شاہی خاندان سے الگ ہی کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ جوڑے کو جلد ہی ہر قسم کے اعزازات اور شاہی رکنیت چھوڑنا پڑے گی۔ انجیلا کا کہنا تھا کہ انہیں شہزادہ ہیری سے ہمدردی ہے کیونکہ میگھن ان کے لیے مشکلات کھڑی کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ حالیہ حرکت سے جوڑے نے ملکہ کے ساتھ کیے جانے والے اس معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی ہے جس میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ علیحدہ ہونے کے بعد بھی شاہی اصول و اقدار کی پاسدری کریں گے۔

    خیال رہے کہ برطانوی روایات کے مطابق شاہی خاندان کے افراد کے لیے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا ممنوع ہے، تاہم چند روز قبل شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل نے امریکی صدارتی انتخابات میں عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی تھی۔

    جوڑے نے اے بی سی ٹیلی ویژن کے اپنے پہلے پرائم ٹائم ٹی وی شو کے موقع پر امریکی شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کریں۔

    شہزادہ ہیری نے ووٹرز سے کہا تھا کہ وہ نفرت پر مبنی تقریر، غلط اطلاعات اور آن لائن منفی چیزوں کو مسترد کردیں، جبکہ میگھن نے ووٹرز سے کہا کہ صدارتی انتخابات ان کی زندگی کے اہم پولز میں شامل ہیں۔

    اس موقع پر شاہی جوڑے نے کسی بھی امیدوار کی توثیق نہیں کی تھی۔

  • ملکہ برطانیہ نے پوتے کو خاندان سے الگ کردینے والی بہو کی تعریف کیوں کی؟

    ملکہ برطانیہ نے پوتے کو خاندان سے الگ کردینے والی بہو کی تعریف کیوں کی؟

    لندن: ملکہ برطانیہ، ملکہ الزبتھ نے اپنے پوتے شہزادہ ہیری کے شاہی خاندان سے علیحدگی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل کو قابل فخر قرار دے دیا۔

    گزشتہ روز شاہی محل کی جانب سے جاری کردہ ملکہ کے پیغام میں جہاں ہیری، ان کی اہلیہ میگھن مرکل اور بیٹے آرچی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا وہیں ملکہ نے بطور خاص میگھن کا نام لے کر ان کی تعریف کی۔

    ملکہ برطانیہ نے لکھا کہ جس تیزی سے میگھن شاہی خاندان میں گھل مل گئیں انہیں اس پر فخر ہے۔

    اپنے پیغام میں ملکہ الزبتھ نے کہا کہ کئی ماہ کی بات چیت اور بحث و مباحثے کے بعد ہم نے ایسا حل تلاش کرلیا ہے جو میرے پوتے اور اس کے خاندان کی پسند کے مطابق ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ہیری، میگھن اور آرچی ہمیشہ ہمارے خاندان کا ہر دلعزیز حصہ رہیں گے۔ ’مجھے احساس ہے کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران ان دونوں کو سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا اور میں ان کے آزاد زندگی گزارنے کی خواہش کی حمایت کرتی ہوں‘۔

    بعد ازاں شاہی محل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس بات کی تصدیق کردی گئی کہ ہیری اور میگھن شاہی خاندان سے علیحدگی کے باعث ’ہز اینڈ ہر رائل ہائی نیس‘ کے شاہی القابات استعمال نہیں کرسکیں گے۔

    بیان میں کہا گیا کہ جوڑا کسی قسم کی سرکاری مالی امداد وصول کرنے کا اہل نہیں ہوگا، جبکہ جنوبی لندن میں اپنے گھر کی تزئین و آرائش پر خرچ ہونے والی رقم واپس کرنے کا بھی پابند ہوگا۔ ولی عہد شہزادہ چارلس البتہ اپنے بیٹے اور بہو کو ذاتی طور پر رقم دے سکتے ہیں۔

    شاہی محل کے مطابق جوڑا باقاعدہ طور ملکہ کی نمائندگی نہیں کر سکتا تاہم وہ اپنے ہر عمل میں شاہی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھیں گے۔

    شہزادہ ہیری عسکری طور پر بھی کسی سرگرمی کا مزید حصہ نہیں رہیں گے تاہم جوڑا مختلف فلاحی اداروں سے اپنی وابستگی جاری رکھ سکے گا۔

    خیال رہے کہ ولی عہد شہزادہ چارلس اور آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کے چھوٹے صاحبزادے شہزادہ ہیری، کچھ عرصہ قبل تک تخت نشینی کی قطار میں چھٹے نمبر پر تھے۔

    انہوں نے سنہ 2018 میں امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے شادی کی تھی، جوڑے کا ایک بیٹا بھی ہے۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل نے چند روز قبل شاہی خاندان سے علیحدگی اور معاشی طور پر خود مختاری کا فیصلہ کرتے ہوئے شمالی امریکا منتقل ہونے کا عندیہ دیا تھا۔

    شاہی جوڑے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ شاہی پروٹوکول چھوڑ کر عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں اور اب وہ مستقبل میں اپنے فلاحی و دیگر کاموں پر توجہ دیں گے۔

  • برطانوی شاہی خاندان انڈر گراؤنڈ ہونے کی تیاری کیوں کررہا ہے

    برطانوی شاہی خاندان انڈر گراؤنڈ ہونے کی تیاری کیوں کررہا ہے

    لندن : نوڈیل بریگزٹ کی صورت میں ملک بھر میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر برطانوی حکام نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا، جس کے لیے یورپی یونین کے رہنماؤں اور برطانوی حکام کے درمیان انخلاء کے لیے بریگزٹ معاہدہ طے کیا گیا تھا تاہم وزیر اعظم تھریسامے ابھی تک ہاؤس آف کامنز سے اس معاہدے کے مسودے کو منظور نہیں کروا سکی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی حکام نے بغیر معاہدے کے یورپی یونین سے انخلاء کی صورت میں ممکنہ مظاہروں کے پیش نظر ملک میں سرد جنگ کے دوران لاگو کیا جانے والے ایمرجنسی پلان پر دوبارہ عمل شروع کررہے ہیں تاکہ شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاسکے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ سرد جنگ کے بعد سے موجود ہے لیکن مذکورہ منصوبے کو نو ڈیل کی صورت میں دوبارہ استعمال کیا جائے گا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق حکمران جماعت قانون ساز اور بریگزٹ معاہدے کے حامی جیکب ریس موگ کا خیال ہے کہ حکام کا شاہی خاندان کے ہنگامی انخلاء کا منصوبہ بغیر معاہدے کے بریگزٹ پر غیر ضروری گھبراہٹ واضح کررہا ہے۔

    بریگزٹ: تھریسامے دوبارہ مذاکرات کیلئے کوشاں، یورپی یونین کا انکار

    بریگزٹ ڈیل: پانچ ترمیمی بل برطانوی پارلیمنٹ میں مسترد

    بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگنے کا خطرہ

    جیکب ریس موگ کا کہنا تھا کہ شاہی خاندان کے اہم عہدیدران دوسری جنگ عظیم میں ہونے والی بمباری کے دوران لندن میں ہی موجود تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر مستقل ہاؤس آف کامنز کی حمایت حاصل کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔

    تاجروں کی جانب برطانوی حکومت متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر نئے کسٹمز چیکس کے باعث یورپی یونین آنے والی اشیاء کی درآمدات میں تاخیر ہوئی تو بڑے پیمانے پر غذا اور ادویات کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

  • پریانکا چوپڑا چوتھی بار دنیا کی پرکشش ترین خاتون قرار

    پریانکا چوپڑا چوتھی بار دنیا کی پرکشش ترین خاتون قرار

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے چوتھی بار دنیا کی پرکشش خاتون ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی جریدے میگزم کی جانب سے دنیا کی 100 پرکشش خواتین کی فہرست جاری کی گئی جس میں دنیا بھر کی خواتین کو شامل کیا گیا۔

    بین الاقوامی ادارے نے چوتھی مرتبہ بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کو دنیا کی پرکشش خاتون ہونے کا اعزاز دیا اور اُن جریدے کے سرورق پر اُن کی تصویر بھی لگائی۔

    قبل ازیں پریانکا 2011، 2013 اور 2016 میں بھی دنیا کی پرکشش خاتون ہونے کا اعزاز اپنے نام کرچکی ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی اداکارہ امریکی ڈرامے کوانٹیکو میں مرکزی کردار ادا کررہی ہیں، گزشتہ دنوں کوانٹیکو کی قسط میں دہشت گردی کرنے اور اس کا الزام پاکستان پر عائد کرنے سے متعلق بھارتیوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا گیا تھا جس کے بعد پریانکا کےخلاف پورے انڈیا میں مظاہرے ہوئے اور انتہاء پسند ہندوؤں نے انہیں پاکستان بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پریانکا چوپڑا کو سپنوں کا شہزادہ مل گیا، منگنی اگلے ماہ ہوگی

    علاوہ ازیں آجکل پریانکا کی منگنی کے حوالے سے بھی خبریں زیر گردش ہیں، بھارتی میڈیا کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکی گلوکار جانسن سے آئندہ دنوں میں منگنی کرنے کا اعلان کریں گی۔

    امریکی گلوکار گزشتہ دنوں پریانکا کے ساتھ بھارت پہنچے تاکہ وہ اداکارہ کے والدین کو راضی کرکے منگنی کی تاریخ اور دن طے کر لیں، بالی ووڈ اداکارہ اور جانسن گوا میں ساتھ چھٹیاں گزار رہے ہیں۔

    امریکی گلوکار اور اداکارہ کی پہلی ملاقات گزشتہ برس میٹ گالا پر ہوئی جس کے بعد دونوں میں قربت بڑھی اور پھر یہ ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوگئے۔

    نک جانس نے امریکی ڈرامے کوانٹیکو کی شوٹنگ کے دوران اداکارہ سے محبت اور شادی کی خواہش کا اظہار کی جسے پریانکا نے قبول کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • میگھن مرکل کے طلاق یافتہ ہونے پر ملکہ برطانیہ کا شادی میں شرکت سے انکار

    میگھن مرکل کے طلاق یافتہ ہونے پر ملکہ برطانیہ کا شادی میں شرکت سے انکار

    لندن: برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس اور اور ان کی سابق اہلیہ شہزادی ڈیانا کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری بہت جلد امریکی اداکارہ میگھن مرکل کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھ جائیں گے، تاہم اس شادی میں ملکہ برطانیہ الزبتھ شریک نہیں ہوں گی۔

    یہ بات سننے کے بعد پہلا خیال یہی ذہن میں آتا ہے کہ شاید ملکہ اپنی علالت کے باعث اس شادی میں شریک نہ ہوسکیں، لیکن ان کی عدم شرکت کی وجہ نہایت حیرت انگیز ہے جسے برطانوی میڈیا بالکل مضحکہ خیز قرار دے رہا ہے۔

    وہ وجہ یہ ہے کہ چونکہ میگھن مرکل ایک طلاق یافتہ خاتون ہیں لہٰذا یہ بات صدیوں سے رائج شاہی اصول و قوانین کے خلاف ہے چنانچہ ملکہ برطانیہ شادی میں شرکت کرنے کے بجائے اسے دنیا کے باقی لوگوں کی طرح صرف ٹی وی پر دیکھیں گی۔

    برطانوی بادشاہت کے اصولوں کے مطابق چونکہ ملکہ چرچ آف انگلینڈ کی سربراہ بھی ہیں جہاں انجام دی جانے والی ہر شادی کو زندگی بھر کا رشتہ سمجھا جاتا ہے، تو اس مقام پر کسی طلاق یافتہ شخص کی دوبارہ شادی کرنا اور چرچ کے بڑوں کی جانب سے اس شادی میں نیک خواہشات کا اظہار کرنا ملکہ کے لیے ایک نازک مرحلہ ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے قدامت پسند طبقے کی بعض عبادت گاہوں میں آج بھی کسی طلاق یافتہ شخص کا دوبارہ شادی کرنا ممنوع ہے۔

    اس شاہی اصول کے برخلاف ملکہ برطانیہ اپنے پوتے ہیری کی شادی سے بے حد خوش ہیں اور انہوں نے جوڑے کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ہے۔

    یاد رہے کہ ملکہ پر یہ بندش پہلی بار نہیں ہے۔ اس سے قبل وہ اپنے بیٹے ولی عہد شہزادہ چارلس کی دوسری شادی میں بھی اسی لیے شرکت نہ کرسکیں کہ وہ طلاق یافتہ خاتون کمیلا پارکر سے رشتہ ازدواج میں بندھنے جارہے تھے۔

    ملکہ نے بعد ازاں شاہی محل کے اندر جوڑے کی جانب سے دیے جانے والے ریسیپشن میں شرکت کی تھی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق امکان یہی ہے کہ اب بھی وہ شادی کی مرکزی تقریب کے بجائے بعد میں شاہی محل میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کریں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملکہ برطانیہ کو سہارا دینا مہنگا پڑ گیا، کینیڈا کے گورنر پر تنقید

    ملکہ برطانیہ کو سہارا دینا مہنگا پڑ گیا، کینیڈا کے گورنر پر تنقید

    لندن: ملکہ برطانیہ کو سہارا دینے پر کینیڈا کے گورنر جنرل کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے گورنر جنرل ڈیوڈ جانسٹن کو شاہی آداب کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملکہ برطانیہ کو چھونے پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لندن میں منعقد کی جانے والی تقریب میں جب ملکہ برطانیہ تقریب میں شرکت کے بعد روانگی کے لیے ہال سے گاڑی کی طرف جاتے ہوئے سیڑھیاں اترنے لگیں تو انہیں پریشانی کا سامنا ہوا جس پر کینیڈا کے گورنر جنرل نے کہنی پکڑ کر سہارا فراہم کیا۔

    ویڈیو دیکھیں

    قبل ازیں جب ملکہ برطانیہ تقریب میں شرکت کے لیے پہنچی تو علیک سلیک کے بعد ہال کی سیڑھیاں چڑھتے وقت بھی کینیڈا کے گورنر جنرل نے انہیں سہارا فراہم کیا تھا۔  ’’کینیڈا کے 150 برس مکمل ہونے پر شاندار سالگرہ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔جس میں ملکہ برطانیہ نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی‘‘۔

    ویڈیو دیکھیں

    ہال کے باہر کھڑے میڈیا کے نمائندوں نے اس منظر کو عکس بند کرلیا جس کے بعد اسے نشر کیا گیا، ویڈیو نشر ہوتے ہی کینیڈا کے گورنر جنرل پر عوام کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔

  • ملکہ برطانیہ کو چھونے پر کینیڈا کے گورنر پر تنقید

    ملکہ برطانیہ کو چھونے پر کینیڈا کے گورنر پر تنقید

    لندن: کینیڈا کے گورنر جنرل ڈیوڈ جانسٹن کو شاہی آداب کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملکہ برطانیہ کو چھونے پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یہ واقعہ کینیڈا کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر لندن میں منعقد کی جانے والی ایک تقریب کے دوران پیش آیا۔

    ہال سے باہر نکلنے کے دوران جب ملکہ برطانیہ الزبتھ سیڑھیاں اتر رہی ہیں تو کینیڈین گورنر جنرل انہیں سہارا دینے کے لیے ان کی کہنی کو ہلکا سا چھوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ شاہی آداب کے تحت عام افراد کا شاہی خاندان کے افراد کو چھونا نہایت بدتہذیبی خیال کی جاتی ہے۔

    کینیڈین گورنر جنرل، جو کینیڈا میں ملکہ برطانیہ کے نمائندہ بھی ہیں، نے شاہی آداب کی اس خلاف ورزی کا ذمہ دار پھسلن زدہ قالین کو قرار دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ سیڑھیوں سے اترتے ہوئے ملکہ کا پاؤں پھسل جائے اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے لہٰذا انہوں نے شاہی آداب کی خلاف ورزی کرنا زیادہ مناسب سمجھا۔

    مزید پڑھیں: سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر ملکہ برطانیہ کے خلاف پولیس کو شکایت

    کینیڈین گورنر جنرل پہلی شخصیت نہیں جو شاہی آداب کی خلاف ورزی کر چکے ہیں۔

    اس سے قبل سابق امریکی خاتون اول مشل اوباما نے بھی ملکہ برطانیہ سے ملاقات کے دوران ان کے گلے میں بازو حمائل کر کے تصویر کھنچوائی تھی۔

    اسی طرح امریکن باسکٹ بال کھلاڑی لیبرن جیمز بھی برطانوی شاہی جوڑے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن سے ملاقات کے دوران دونوں سے نہایت بے تکلف ہوگئے اور تصویر کھنچواتے ہوئے انہوں نے شہزادی کے کندھے پر ہاتھ رکھ دیا۔

    سنہ 2011 میں امریکی صدر اوباما بھی ایسی ہی فاش غلطی کر چکے ہیں جس کے بعد برطانوی میڈیا نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔

    شاہی آداب کے مطابق اگر آپ کھانے کی میز پر شاہی خاندان کے افراد کے ساتھ موجود ہیں تو آپ کو ملکہ برطانیہ کے کھانا شروع کرنے کا انتظار کرنا ہوگا۔

    شاہی محل میں اپنی آمد کے موقع پر صدر اوباما نے پروگرام کے مطابق کھانے سے قبل ایک مختصر تقریر کی اور تقریر ختم کرتے ہوئے مشروب کا گلاس اٹھا لیا جس کے ساتھ ہی ملکہ سمیت وہاں موجود دیگر افراد اور ملازمین میں بے چینی پھیل گئی۔

    مجبوراً بارک اوباما کی تقلید میں ملکہ برطانیہ اور شاہی خاندان کے دیگر افراد کو بھی اپنی نشست سے کھڑا ہوکر دعائیہ کلمات ادا کرنے پڑے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔