Tag: Questionnaire

  • غداری کیس : عدالت نے پرویز مشرف کو 342 کے بیان کیلئے سوالنامہ بھجوا دیا

    غداری کیس : عدالت نے پرویز مشرف کو 342 کے بیان کیلئے سوالنامہ بھجوا دیا

    اسلام آباد :  خصوصی عدالت  نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو 342 کے بیان کیلئے سوالنامہ بھجوا دیا ہے ، سوالنامے میں2007 کی ایمرجنسی لگانے سمیت 26 سوالات شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس کے معاملے پر سابق صدر پرویز مشرف کو 342 کے بیان کیلئے سوالنامہ بھجوا دیاہے۔ سوالنامے میں 2007 کی ایمرجنسی لگانے سمیت 26 سوالات شامل ہیں۔

    سوالنامے میں سابق صدر سے سوال کئے گئے ہیں کہ کیا یہ درست ہے مذکورہ تمام اقدامات آپ نے بغیر مجاز حکام کے مشورے کے انفرادی طور پر اٹھائے؟،کیا آپ اپنے دفاع میں کوئی ثبوت پیش کرنا چاہیں گے؟۔سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 340 دو کے تحت خود ہی حلف اٹھا کر اپنے حق میں گواہ بننا چاہیں گے؟

    آپ کے خلاف یہ مقدمہ کیوں بنایا گیا؟،استغاثہ اور ریاست کے گواہان نے آپ کے خلاف گواہی کیوں دی ہے؟۔ سابق صدر سے سوال کیا گیا ہے کہ کیا آپ کچھ اور کہنا چاہتے ہیں؟ سنگین غداری کی سزا کے قانون کے سیکشن ٹو کے تحت قابل سزا ہے؟ سوال کیا گیا ہے کہ کیا یہ درست ہے آئین معطل کر کے آپ نے آئین پامال کیا اور یوں آپ سنگین غداری کے مرتکب ہوئے؟

    کیا یہ درست ہے ایمرجنسی کا نفاذ کر کے آپ آئین کو معطل کرنے کے مرتکب ہوئے؟ سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ کے ان تمام اقدامات کو کبھی بھی کسی مجاز فورم نے جائز قرار نہیں دیا؟ ۔

    سوال کیا گیا ہے کہ کیا صدارتی حکم نامہ نمبر 5 کے مطابق  پاکستان کے آئین میں ترمیم کی گئی، آپ کے ان اقدامات کو ئی نہ کوئی استثنیٰ حاصل ہوا جس کے باعث یہ تمام اقدامات آئین کی خلاف ورزی تھے؟ ۔سوال کیا گیا ہے کہ کیا تحقیقاتی رپورٹ کے نتیجے میں استغاثہ نے آپ کیخلاف یہ کیس بنایا اور فرد جرم عائد کی؟ ۔

    کیا ایف آئی اے نے 2013 کو تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کر دی؟ ۔کیا تحقیقاتی رپورٹ کے نتیجے میں دستاویزی ثبوتوں،گواہان کی فہرست اس عدالت میں جمع کرائی؟۔

    سوال کیا گیا ہے کہ کیا خط میں استغاثہ کے گواہ اور نامزد افسر سیکریٹری داخلہ کو حکم دیا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایات دیں؟۔کیا شق270 اے اے اے کو آئین میں شامل کرکےایمرجنسی نفاذ تا اختتام اقدامات کو جائزقراردیا، توثیق کی؟ ۔

    سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ کیا صدارتی حکم نامہ نمبر 5 کے مطابق  پاکستان کے آئین میں ترمیم کی گئی۔کیا ججز حلف کے حکم نامے کے بعد اعلیٰ عدالتوں کے ججوں سے دوبارہ حلف بھی لیا؟۔

    سوال کیا گیا ہے کہ کیا آپ نے15 دسمبر 2007 کو بطور صدر ایمرجنسی نفاذ کے حکم ،عبوری آئین کافرمان منسوخ کرنے کاحکم نامہ جاری کیا۔سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ کیا20 نومبر2007کو بطور صدر مملکت صدارتی حکم نامہ نمبر پانچ جاری کیا؟ سوال کیا گیا ہے کہ کیا یہ درست ہے؟ چیف جسٹس آف پاکستان،سپریم کورٹ ججز ،چیف جسٹسز ہائی کورٹس اور ججز کی تقرری کی گی؟

  • نیب نے شہباز شریف کی اہلیہ اور بیٹیوں کو سوالنامہ بھجوادیا

    نیب نے شہباز شریف کی اہلیہ اور بیٹیوں کو سوالنامہ بھجوادیا

    لاہور : نیب لاہور نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، بیٹی جویریہ اور رابعہ کو بزریعہ ڈاک سوالنامہ بھجوا دیا، چیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کی ہدایت پر طلبی کے نوٹسز کینسل کر دئیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نےشہبازشریف کی اہلیہ اور بیٹیوں کوسوالنامہ بھجوادیا، نصرت شہباز،جویریہ اوررابعہ کوبذریعہ ڈاک سوالنامہ بھجوایاگیا، سوالنامہ میں مبینہ منی لانڈرنگ اور بنکوں مین انے والی رقوم کے حوالے سے پوچھا گیا ہے۔

    گزشتہ روز چیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کی ہدایت پر طلبی کے نوٹسز کینسل کر دئیے تھے ،جس کے بعد چیرمین نیب کی ہدایت پر بزریعہ ڈاک سوالنامہ بھجوائے گئے۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب نے شریف خاندان کی خواتین کوجاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کردیئے

    یاد رہے 13 اپریل کو نیب نے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کرتے ہوئے شہباز شریف کے پورے خاندان کو بیان کیلئے طلب کیا تھا۔

    نیب نے منی لانڈرنگ کیس میں نصرت شہباز کو 17 اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جبکہ اثاثہ جات کیس میں 18 اپریل کو رابعہ شریف اور 19 اپریل کو جویریہ شریف کو بھی طلب کیا گیاتھا۔

    واضح رہے کہ نیب نے گزشتہ ماہ شہباز شریف کی دو بیگمات کے اثاثوں کی تفصیلات بھی حاصل کرلی تھیں، نصرت شہباز 69 لاکھ 56 ہزار پانچ سو شیئرز کی مالک اور تہمینہ درانی کے پاس گوادر میں چار کنال کے پلاٹ اور ایک ایکڑ بیش قیمت زمین کا انکشاف ہوا تھا۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس : شریف خاندان سے پوچھے جانے سوالات کی تفصیل سامنے آگئی

    ایون فیلڈ ریفرنس : شریف خاندان سے پوچھے جانے سوالات کی تفصیل سامنے آگئی

    پواسلام آباد : شریف فیملی کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف فیملی کو دیئے گئے سوالنامے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، 28صفحات پر مشتمل سوالنامہ میں 127سولات پوچھے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں نامزد ملزمان نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو فراہم کردہ سوالنامے کی نقول اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    عدالت نے تمام ملزمان سے ان کی درست تاریخ پیدائش بھی پوچھی ہیں۔ سوالنامہ میں شریف فیملی سے127سوالات کیے گئے ہیں، جن میں سے کچھ سوالات قارئین کی آگاہی کیلئے درج کیے جا رہے ہیں۔

    عدالت کی جانب سے ایک سوال میں پوچھا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں اپنے دفاع میں پیش کی گئی دستاویزات پر کیا کہیں گے؟  جےآئی ٹی میں اپنے دفاع میں پیش دستاویزات پر کیا جواب ہے؟  آپ پر الزام ہے کہ آپ کی جائیداد اور اثاثوں میں مطابقت نہیں ہے، الزام ہے جائیدادیں سرکاری آفس میں ہوتے ہوئے کرپشن سے بنائیں۔

    مذکورہ سوالنامے میں مریم نواز سے پوچھا گیا ہے کہ آپ پر الزام ہے آپ نے جے آئی ٹی کے سامنے جعلی دستاویزات پیش کیں؟، اس کے علاوہ الزام ہے آپ کی طرف سے جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ بھی جعلی تھی؟

    سوال نامے میں نوازشریف سے عوامی عہدوں سے متعلق بھی سوال شامل ہے، اس کے علاوہ عدالت نے تینوں ملزمان سے کئی مشترکہ سوال بھی پوچھے ہیں،عدالت نے واجد ضیا کے بیان سے متعلق بھی سوالات پوچھے،۔

    عدالت کا سوال ہے کہ رابرٹ ریڈلے کی گواہی پر آپ کاکیا مؤقف ہے؟ کیاگلف اسٹیل ملز کے25فیصد شیئرز کی فروخت کے معاہدہ کا وجود نہیں؟ کیا واجد ضیا کے شواہد کے مطابق قطری خطوط افسانہ تھے؟ کیا آپ اپنے دفاع میں کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ یا آپ اپنے دفاع میں کوئی گواہ پیش کرنا چاہتے ہیں؟

    الزام ہے آپ نے نیلسن، نیسکول کی ملکیتی جائیداد کے بےنامی دار ہیں؟ آپ پر الزام ہے کہ لندن فلیٹس1993سے آپ کے قبضے میں ہیں؟

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کو 127 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا ہے اور ان سوالات کے جوابات مانگے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔