Tag: Quetta

  • کوئٹہ: کوسٹل ہائی وے پرفائرنگ سے 14 افراد قتل

    کوئٹہ: کوسٹل ہائی وے پرفائرنگ سے 14 افراد قتل

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے 14 افراد کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے 14 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    لیویز ذرائع کے مطابق کوسٹل ہائی وے پر بزی ٹاپ کے قریب تمام افراد کو بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی۔

    لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق افراد کی لاشیں اورماڑہ کے اسپتال میں منتقل کردی گئیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کوسٹل ہائی وے پرفائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ ملک کوبدنام اور بلوچستان کی ترقی روکنے کی گھناؤنی سازش ہے۔

    جام کمال نے مزید کہا کہ ترقی اور امن کا سفر ہر صورت جاری رہے گا۔

    ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے بسوں میں سوار14 افراد کوشہید کیا، شہدا میں پاک بحریہ کے اہلکاربھی شامل ہیں۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ کوئٹہ میں سریاب روڈ پر نامعلوم ملزمان کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ جان کی بازی ہارگئے تھے۔

    بلوچستان: نامعوم افراد کی فائرنگ، 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ 2 فروری کو بلوچستان کے علاقے کیچ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 5 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

    لیویز حکام کا کہنا تھا کہ زمران کے پہاڑی علاقوں میں لاشوں کی اطلاع ملی جس پر لیویز اہلکار موقع پر پہنچے اور لاشوں کو قبضے میں لے کر اسپتال منتقل کیا۔

    لیویز حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مارے جانے والے افراد منشیات ڈیلرتھے، جنہیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔

  • ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو: بلاول بھٹو

    ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو: بلاول بھٹو

    کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگا جس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو۔ میرا بھی شہیدوں کا خاندان ہے، انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ پہنچے، بلاول کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن امام بارگاہ گئے جہاں انہوں نے دھماکے کے شہدا کے لواحقین سے ملاقات کی۔

    بلاول نے متاثرین سے اظہار تعزیت کیا اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

    متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت سے ظلم اور مشکلات دیکھی ہیں، میرے خاندان نے بھی مشکلات دیکھی ہیں۔ میرے خاندان نے دیکھا، میرے نانا، ماموں اور والدہ کو شہید کیا گیا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہمارے ہزاروں کارکنوں کو بھی شہید کیا گیا، ہزارہ کمیونٹی میں کوئی ایسا نہ ہوگاجس کا کوئی شہید نہ ہوا ہو۔ اتنی لاشیں گرنے کے باوجود ہماری حکومت فیصلہ نہ لے سکی۔

    انہوں نے کہا کہ ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی اکیلا نہیں لڑ سکتا، ہمیں اپنے ملک کو ان لوگوں سے پاک کرنا ہوگا۔ ہم نے ان کے خلاف نیشنل ایکشن پلان بنایا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ جب تک مظلوموں کے ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے انہیں انصاف نہیں ملے گا، میں بھی شہید کا بیٹا ہوں اور انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ میں آپ کے ساتھ ہوں تاکہ عوام کو تحفظ ملے، اور آپ چین سے زندگی گزار سکیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ہمارے عوام کو امن دینا پڑے گا، عوام کے امن کے لیے سب سے آگے پیپلز پارٹی اور آپ کا بھائی ہوگا۔ ہم ملک دشمن ہیں یا وہ کالعدم تنظیمیں جو ملک کو نقصان پہنچا رہی ہیں، افسوس ہے ہم آج نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کر رہے۔

    بعد ازاں انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے دہشت گردی کے واقعات پر متاثرہ علاقوں میں آنا پڑتا ہے، ہم نے ان کے خلاف نیشنل ایکشن پلان بنایا۔ بار بار انہی لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ جو شہدا ہیں ان کے لیے ہم کچھ نہیں کر سکتے، کیا وزیر اعظم نے ایک بھی نیکٹا کا اجلاس بلایا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ 4 دن گزرنے کے باوجود اب تک وزیر اعظم بلوچستان نہیں پہنچے، پاکستان پیپلز پارٹی نے آمروں کا مقابلہ کیا۔ میں بھی ایک شہید خاندان کے ساتھ تعلق رکھتا ہوں۔ معصوم بچوں کے قاتلوں کو کٹہرے میں دیکھنا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن میں بھی مستونگ، پشاور، بنوں میں دھماکے ہوئے۔ سیاسی جماعتوں کے لیڈر جیلوں میں ڈالے جا رہے ہیں۔ اسمبلی کی تقریر میں مطالبہ کیا تھا دہشت گردی کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں، کیا دہشت گردوں کی ہوں گی؟

    بلاول کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں امن دیکھنا ہے تو دہشت گردی کو شکست دینا ہوگی، دہشت گردی کے خلاف پوری ریاست کو یکجا ہونا پڑے گا۔ ملک دشمن وہ ہے جو ملک میں امن نہیں چاہتے، پاکستان کی عوام یہ چاہتی ہے یہاں امن ہو۔

    یاد رہے کہ 12 اپریل کو کوئٹہ کی ہزار گنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکے میں 20 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہو گئے تھے، دھماکے میں ہزارہ کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جاں بحق افراد میں سیکورٹی اہلکار بھی شامل تھے جب کہ 8 جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔

    دھماکے کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں نا معلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ دھماکہ پلانٹڈ نہیں بلکہ خود کش تھا۔ جائے وقوعہ سے حملہ آور کے اعضا بھی ملے۔

    دھماکے کے بعد ہزارہ کمیونٹی کے افراد احتجاجاً دھرنے پر بیٹھ گئے تھے، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہزارہ برادری کے خلاف ہونے والے حملوں کو روکا جائے اور قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

    بعد ازاں گزشتہ روز وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی ہزارہ برادری کے دھرنے میں پہنچے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کی سوچ، فکر اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ سب ادارے دن رات ایک کر کے محنت کر رہے ہیں۔

    وزیر داخلہ کی جانب سے واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے جانے کی یقین دہانی کراوئی جانے کے بعد ہزارہ برادری نے چار روز سے جاری اپنا دھرنا ختم کردیا تھا۔

  • صدرمملکت کوئٹہ پہنچ گئے، ہزارہ لواحقین سے ملاقات، اظہارِہمدردی

    صدرمملکت کوئٹہ پہنچ گئے، ہزارہ لواحقین سے ملاقات، اظہارِہمدردی

    کوئٹہ: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ہزار گنجی خود کش حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے کوئٹہ پہنچ گئے، انہوں نے کہا کہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ دوبارہ ایسا واقعہ نہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی آج کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں واقع امام بارگاہ پہنچے اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی مزاج پرسی کی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امن کے قیام پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے کے لیے وفاق صوبائی حکومت کے ساتھ ہے، دوبارہ ایسا واقعہ نہ ہو اس کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر مزید کام کیا جائے گا۔

    ہزار گنجی دھماکے متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ شہداءکےلواحقین کےلیےمعاوضےکااعلان کیاگیاہے،شہریوں کی حفاظت کی ذمےداری ریاست کی ہے۔ انہوں ہزارہ برادری کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ شہداء کے لواحقین سے ہمدردی ہے، ملک کے لیے ہر فرقے کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں۔ہم سب مسلمان ہیں ، ہمیں مل کر ایک دوسرےکےتحفظ کےلیےکام کرناچاہیے، کوئٹہ سانحے پر مجھے ذاتی طور پر تکلیف پہنچی ہے کہ انسانی جانوں کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے رات کو پیغام بھیجا کہ میں آج ہر صورت یہاں پہنچوں، وزیر اعظم خود بھی یہاں ضرور آئیں گے۔

    یاد رہے کہ 12 اپریل کو ہزار گنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکے میں 20 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہو گئے تھے، دھماکے میں ہزارہ کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا، جاں بحق افراد میں سیکورٹی اہل کار بھی شامل تھے جب کہ 8 جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔

    دھماکے کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں نا معلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ دھماکا پلانٹڈ نہیں بلکہ خود کش تھا، جائے وقوعہ سے حملہ آور کے اعضا بھی ملے۔

    دھماکے کے بعد ہزارہ کمیونٹی کے افراد احتجاجاً دھرنے پر بیٹھ گئے تھے، جن کا مطالبہ تھا کہ ہزارہ برادری کے خلاف ہونے والے حملوں کو روکا جائے، اور قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

    گزشتہ روز وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی ہزارہ برادری کے دھرنے میں پہنچے تو ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی تھے، اس موقع پر شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ ہزارہ کمیونٹی کی سوچ، فکر اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔سب ادارے دن رات ایک کر کے محنت کر رہے ہیں، ہم یہاں سیاست کرنے نہیں آئے، ہم اس معاملے میں تمام تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں گے۔

    شہریار آفریدی نے یہ بھی کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومت ہزارہ کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیر اعظم اور آرمی چیف آپ کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، ہم آپ کو ہر سطح پر سہولتیں فراہم کریں گے۔

    وزیر داخلہ زشہریار آفریدی کی جانب سے واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر ِ کردار تک پہنچائے جانے کی یقین دہانی کرائی جانے کے بعد ہزارہ برادری نے چار روز سے جاری اپنا دھرنا ختم کردیا۔

    ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کوئٹہ کے دو مختلف علاقوں، مری آباد اور بروری کے علاقے میں ہزارہ ٹاؤن میں آباد ہیں۔ ان پر حملوں کا سلسلہ افغانستان پر امریکی حملے کے بعد سے شروع ہوا، گزشتہ سال جنرل قمر باجوہ نے ہزارہ برادری کو تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے بعد لگ بھگ ایک سال کوئی حملہ نہیں ہوا ، تاہم ہزارہ ٹاؤن میں امن کا ایک سال بھی مکمل نہیں ہوپایا تھا کہ یہ دھماکا ہوگیا۔

  • سیلابی ریلے میں پھنسے بچوں سمیت چھ افراد کو ایف سی اور انتظامیہ نے بحفاظت نکال لیا

    سیلابی ریلے میں پھنسے بچوں سمیت چھ افراد کو ایف سی اور انتظامیہ نے بحفاظت نکال لیا

    کوئٹہ : بولان کے علاقے بی بی نانی میں سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے بچوں سمیت چھ افراد کو ایف سی اور انتظامیہ نے بحفاظت ریسکیو کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز درہ بولان میں بی بی نانی کے مقام پر سیلابی ریلے میں بچوں سمیت ایک فیملی کے چھ افراد پھنس گئے تھے۔

    جس کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی کچھی سلطان بگٹی اور کمانڈنٹ فرنٹیر کور سبی سکاؤٹس کرنل وقار چوہدری اور ونگ کمانڈ مچھ لیفٹیننٹ کرنل اجمل کی نگرانی میں ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ۔

    ایف سی اہلکار رات گئے ریلے میں پھنسے ہوئے افراد تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تاہم پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی وجہ سے انہیں رات وہاں سے نہیں نکالا جاسکا تاہم پیر کی صبح پانی کا بہاؤ کم ہونے پر بچوں سمیت چھ افراد کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔

  • وزیر اعظم کا واضح مؤقف ہے نیشنل ایکشن پلان پر کوئی رعایت نہیں: علی زیدی

    وزیر اعظم کا واضح مؤقف ہے نیشنل ایکشن پلان پر کوئی رعایت نہیں: علی زیدی

    کوئٹہ: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں، وزیر اعظم کا انتہائی واضح مؤقف ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر کوئی رعایت نہیں، کچھ لوگوں نے معاملے کو سیاسی بنا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کوئٹہ پہنچے جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے ہر شہری کی حفاظت ہماری ذمے داری ہے، وفاقی حکومت شہدا کے ورثا اور زخمیوں کی مدد کرے گی، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی، تعلیم، صحت، روزگار پر توجہ دیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کو جانی و مالی نقصان پہنچانے والوں کو ذہنی مریض سمجھتا ہوں۔ لوگوں پر حملے کرنے والوں کا ذہنی توازن خراب ہوتا ہے۔ ان چیزوں پر تعلیم دے کر قابو پایا جا سکتا ہے، میرے لیے اس طرح کے واقعے پر بات کرنی مشکل ہوتی ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ انسانی جان و مال کو نقصان پہنچانے والے ذہنی پستی کا شکار ہیں، ہزارہ کمیونٹی پر جب پہلا حملہ ہوا تو میں کراچی میں ان کے ساتھ بیٹھا۔ ملک کی تمام قیادت نے بیٹھ کر دہشت گردی کے خلاف لائحہ عمل طے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا انتہائی واضح مؤقف ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر کوئی رعایت نہیں، کچھ لوگوں نے معاملے کو سیاسی بنا دیا ہے۔ یہ معاملہ سیاسی نہیں ہے اس پر عمل درآمد کا معاملہ ہے، نیشنل ایکشن پلان کے دیگر پہلوؤں پر عمل ضروری ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پوری طرح سے نافذ ہوگا، ہر کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم کارکردگی میں کمی کا جائزہ لیتے ہیں۔ ہمارا سب سے بڑا چیلنج معیشت کو ٹھیک کرنا ہے۔ 96 ارب ڈالر کا جو قرض ملا ہے وہ ہماری حکومت نے نہیں لیا، مشرف کے دور تک بیرونی قرض 39 ارب ڈالر تھا۔

  • بلوچستان کی پسماندگی کے ذمہ دار یہاں کے حکمران رہے ہیں، وزیراعلیٰ جام کمال

    بلوچستان کی پسماندگی کے ذمہ دار یہاں کے حکمران رہے ہیں، وزیراعلیٰ جام کمال

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی اور غربت کے ذمہ دار یہاں کے حکمران رہے ہیں، وسائل کا غلط استعمال ہوگا تو غربت اور پسماندگی بڑھے گی۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جام کمال نے کہا کہ بلوچستان کی تقدیر کے فیصلے چند لوگ کم معلومات پر کرتے رہے، بلوچستان کی پسماندگی اور غربت کے ذمہ دار یہاں کےحکمران رہے ہیں۔

    یہاں کبھی بھی سندھ، پنجاب اور کے پی کے سے آکر کوئی وزیراعلیٰ نہیں بنا، وسائل کا غلط استعمال ہوگا تو غربت اور پسماندگی بڑھے گی۔

    جام کمال کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ آج پی ایس ڈی پی پر شور کررہے ہیں وہ دو ہیں، عام لوگوں کو پتہ ہی نہیں پی ایس ڈی پی کے نام پر کیا کھیل کھیلا جاتا رہا ہے، وسائل کے بہتر استعمال سے ترقی کے ثمرات علاقوں تک پہنچائیں گے۔

    وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ وسائل کا غلط استعمال ہوگا تو غربت اور پسماندگی بڑھے گی، ڈھائی سوارب روپے بلوچستان کی ترقی پر خرچ ہوں گے توخوشحالی آئے گی، ہم نے اختیارات کی مرکزیت ختم کرکے اسے نچلی سطح تک منتقل کیا ہے۔

  • کوئٹہ : بغیر ہیلمٹ تیس ہزار موٹرسائیکل سواروں کے خلاف چالان اور جرمانہ

    کوئٹہ : بغیر ہیلمٹ تیس ہزار موٹرسائیکل سواروں کے خلاف چالان اور جرمانہ

    کوئٹہ : پولیس نے بغیر ہیلمٹ کے موٹرسائیکل چلانے پر 30ہزار موٹرسائیکل سواروں کے چالان کرکے جرمانہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سٹی ٹریفک پولیس سرکل کے عملے نے گزشتہ چند روز میں بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 30 ہزار موٹر سائیکل سواروں کے چالان کرکے جرمانہ کیا اورخلاف ورزی کرنے پر 100 موٹر سائیکلوں کو بند کردیا۔

    بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والوں کی موٹر سائیکلیں بند کردی جائیں گی، ریجنل پولیس آفیسر و ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کی خصوصی ہدایت پر ایس ایس پی ٹریفک پولیس کوئٹہ نذیر احمد کرد کی نگرانی کی میں ایس پی سٹی ٹریفک پولیس جاوید احمد خان کی سربراہی میں ٹریفک پولیس نے سٹی سرکل میں کارروائیاں کیں۔

    کارروائی کے دوران بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے والے 30 ہزار موٹر سائیکل سواروں کے چالان کرکے انہیں جرمانہ عائد کردیا اس کے علاوہ بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والے 100 موٹر سائیکلوں کو بند کردیا ۔

    ایس پی سٹی سرکل جاوید احمد خان نے بتایا کہ ہیلمٹ پہن کر موٹر سائیکل چلانے والوں کا تناسب 10 فیصد ہے ٹریفک پولیس نے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کو ٹریفک قوانین کی پابندی کروانے کے لئے بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف کارروائی تیز کرتے ہوئے موٹر سائیکلوں کو بند کرنے کا آغاز کردیا ہے ۔

    شہریوں سے التماس ہے کہ وہ اپنی موٹر سائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ ضرور پہنیں قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے چالان کرنے کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکلیں بند کی جائیں گئی۔

  • کوئٹہ میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 2 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ دو زخمی ہوگئے۔

    فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کرملزمان کی تلاش شروع کردی۔ پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے فائرنگ مسجد کے حجرے میں کی۔

    کوئٹہ میں فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کےسپرنٹنڈنٹ جاں بحق

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے کوئٹہ میں سریاب روڈ پر ہی نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ جان کی بازی ہارگئے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ کو3 گولیاں لگیں، حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

    بلوچستان: نامعوم افراد کی فائرنگ، 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ 2 فروری کو بلوچستان کے علاقے کیچ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 5 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

    لیویز حکام کا کہنا تھا کہ زمران کے پہاڑی علاقوں میں لاشوں کی اطلاع ملی جس پر لیویز اہلکار موقع پر پہنچے اور لاشوں کو قبضے میں لے کر اسپتال منتقل کیا۔

    لیویز حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مارے جانے والے افراد منشیات ڈیلرتھے، جنہیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔

  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی : پھلوں کی آڑ میں منی لانڈرنگ کرنے والے تین ملزمان گرفتار

    ایف آئی اے کی بڑی کارروائی : پھلوں کی آڑ میں منی لانڈرنگ کرنے والے تین ملزمان گرفتار

    کوئٹہ : ایف آئی اے نے پھلوں کے کاروبار کی آڑ میں منی لانڈرنگ کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرکے ملکی و غیر ملکی کرنسی بر آمد کرلی، ملزمان کے 8اکاونٹس منجمد کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل کوئٹہ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے فروٹ کے کاروبار کی آڑ میں منی لانڈرنگ کرنے والے تین ملزمان گرفتار کرلیے۔

    چوہڑ روڈ کوئٹہ پر قائم دفتر پر کارروائی کے دوران بڑے پیمانے پر ملکی و غیر ملکی کرنسی بر آمد کرلی گئی، ایف آئی اے نے ملزمان کے8اکاونٹس میں منی لانڈرنگ کے لئے7کروڑ70لاکھ کی ٹرانزیکشنز بھی منجمد کردی۔

    چھاپہ کے دوران حوالہ ہنڈی کے لئے دفتر میں موجود چیک بکس، بنک رسیدیں اور دیگر دستاویزات بھی برآمد کی گئیں۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے بلوچستان الطاف حسین نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار ملزمان غلام محمد، حبیب الرحمان اشرف علی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،، ملزمان گزشتہ کئی سالوں سے حوالہ ہنڈی کے ذریعے منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ملزمان اب تک 7 ارب 90 کروڑ کی منی لانڈرنگ کر چکے ہیں۔

  • ہما ری حکومت فیصلہ کرکےآئی ہےہم نےترقی دینی ہے،آئندہ الیکشن نہیں دیکھنا،  وزیراعظم

    ہما ری حکومت فیصلہ کرکےآئی ہےہم نےترقی دینی ہے،آئندہ الیکشن نہیں دیکھنا، وزیراعظم

    کوئٹہ : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے ہما ری حکومت فیصلہ کرکےآئی ہےہم نےترقی دینی ہے،آئندہ الیکشن نہیں دیکھنا، ہماری کوشش ہے کہ  ترقی ایسےہوکہ ملک کےتمام لوگ آگےآئیں، بلوچستا ن میں فوج کےساتھ مل کرکینسر اسپتال بناناچاہتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا مجھےبہت خوشی ہوئی کہ بلوچستان میں ایساوزیراعلیٰ ہےجودردرکھتاہے، جب انسان دل سےبات کرتاہےتواس کااثرہوتاہے، بلوچستان خوش قسمت ہےکہ اس کے وزیراعلیٰ جام کمال ہیں۔

    بلوچستان خوش قسمت ہےکہ اس کے وزیراعلیٰ جام کمال ہیں

    وزیراعظم کا کہنا تھا پاکستان پرانےطریقوں سےچل رہاتھاکنگال ہوگیا، ہم صرف سودکی مدمیں ہر روز 6 ارب  دے رہےہیں ، ریاست کاکام ہےکہ عوام کو تحفظ ،صحت اور تعلیم دے، جب ملک اشرافیہ کےلیےہوتوعوام محروم ہوجاتےہیں۔

    عمران خان نے کہا صرف الیکشن کےلیےبلوچستان کاسوچاجاتاہے، ملک کےلیےآرمی چیف کاشکرگزارہوں ، آرمی چیف کی مددسےکارڈیک سینٹر بنایا گیا ہے، علاج کےلیےبلوچستان کےعوام کوکراچی جاناپڑتاتھا۔

    ان کا کہنا تھا کینسراوردل کےاسپتال کےلیےخصوصی سہولتیں درکارہوتی ہیں ، عمارت توبن سکتی ہےلیکن اس کےلیےافرادی قوت نہیں ملتی، بلوچستان میں فوج کےساتھ مل کرکینسر کے علاج کااسپتال بناناچاہتے ہیں، ہمیں مغربی راہداری کوپہلے بناناچاہیےتھا۔

    بلوچستان میں فوج کےساتھ مل کرکینسر کے علاج کااسپتال بناناچاہتے ہیں

    وزیراعظم نے کہا یہ علاقہ ترقی میں پیچھےرہ گیااس کی طرف پہلےتوجہ دی جانی تھی، پاکستان کےلیےاس 305 کلومیٹر کے روٹ سے بہت تبدیلی آئے گی،  سوچ رہےہیں کہ کوئٹہ سےتفتان تک ایک ریلوےٹریک بنے، کوئٹہ سے تفتان اور پھر ایران تک ریلوے ٹریک بنانے پر کام کررہے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کوئٹہ کےلیےایک ماسٹرپلان بنانابہت ضروری ہے،ماسٹرپلان کےنہ ہونےپرشہروں کوسہولتیں نہیں دی جاسکتیں، بلوچستان میں ایک خوف یہ ہےکہ یہاں کےلوگ اقلیت بن جائیں گے۔

    کوئٹہ کےلیےایک ماسٹرپلان بنانابہت ضروری ہے

    انھوں نے کہا ہماری کوشش ہےکہ بلوچستان میں تربیت کےلیےزیادہ ادارےبنائیں، بلوچستان میں مقامی حکومت کاایک مضبوط نظام لاناہوگا، سوچ یہ ہے کہ بلوچستان کےعوام کوترقی دی جائے، گاؤں کےلوگوں کوہی پتہ ہوتاہےان کوکس چیزکی ضرورت ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کےپی میں ہمیں سب سےزیادہ فائدہ ولیج کونسل سےہوا، بلوچستان میں ہماری ترقی کی سوچ ہے، ہما ری حکومت فیصلہ کرکےآئی ہے ہم  نے ترقی دینی ہے،آئندہ الیکشن نہیں دیکھنا، ہماری کوشش ہےکہ ترقی ایسےہوکہ ملک کےتمام لوگ آگےآئیں۔