Tag: Quetta

  • مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکا، اٹھارہ کان کن جاں بحق، آصف زرداری کا اظہار افسوس

    مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکا، اٹھارہ کان کن جاں بحق، آصف زرداری کا اظہار افسوس

    کوئٹہ: نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکے کے نتیجے میں دو حادثات میں اٹھارہ کان کن جاں بحق اور سولہ زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گیس دھماکے کی وجہ سے قریبی کانیں بھی بیٹھ گئیں۔ ایک کان میں پھنسے پندرہ مزدوروں کومردہ حالت میں نکالا گیا جب کہ پانچ کان کنوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    جاں بحق ہونے والوں میں ایک امدادی کارکن بھی شامل ہے۔ ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے کارکنوں میں پندرہ کارکن امدادی کارروائیوں کے دوران بے ہوش ہوگئے جنھیں بی ایم سی اور سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

    دوسرے حادثے میں بی ایم ڈی سی کے قریب لیز نمبر اٹھارہ میں نو کان کن دب گئے تھے۔ ملبے سے دو کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جب کہ دو کو زندہ نکال لیا گیا۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ کان کن تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنھیں نکالنے کی سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں تاہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بلوچستان میں کوئلے کی کان میں حادثے پر افسوس کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔

    انھوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت مزدوروں کے ورثا کو معاوضہ ادا کرے اور حادثے کے زخمیوں کی زندگی بچا کر فوری امداد کا اعلان کرے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ پیپلز پارٹی کےعہدے دار بھی متاثرین کی امداد کریں۔

    بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،3کان کن جاں بحق

    واضح رہے کہ مارواڑ کی کانوں میں آئے روز اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے۔ یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اورعمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے، بلاول بھٹو

    نوازشریف اورعمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے، بلاول بھٹو

    کوئٹہ : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان کا مسئلہ صرف اقتدار ہے، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد تک ہم آواز بلند کرتے رہیں گے، جنوبی پنجاب کے نام پر سیاست کی جارہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی، بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ مظلوم خاندان کے بیٹےہیں، ہمیں طعنہ دیا جاتا ہے کہ لاشوں پر سیاست کرتے ہیں، بلوچستان والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ اپنے پیاروں کو بھلایا نہیں جاسکتا۔

    کارساز کی مٹی میں مل جانے والوں کو ہم نہیں بھولیں گے، پاکستان کے مظلوم طبقے کی ماں کو خون میں نہلادیا گیا، ہم فاٹا اور اے پی ایس کے معصوم بچوں کا غم کیسے بھولیں؟ جب لوگوں کا کوئی گیا نہیں وہ کیا جانے درد کیا ہوتا ہے، پاکستان کے نام نہاد سیاست دان اقتدار کی سیاست کر رہے ہیں، عمران خان نوازشریف کا دوسرا روپ ہے، ان دونوں کا مسئلہ صرف اقتدار حاصل کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ ہم نے کسی کے اشارے پر بلوچستان کی حکومت گرائی، ہمیں کہا گیا سینیٹ چیئرمین کے لئے ووٹ خریدے گئے، جو لوگ ڈائیلاگ کی طاقت سے واقف نہ ہوں انہیں کیا معلوم سیاست کیا ہوتی ہے، بلوچستان حکومت سے لے کر سینیٹ الیکشن تک پیپلزپارٹی نے یہی کیا۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ نام نہاد سیاستدانوں کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کی کیا فکر ہوگی، سندھ، خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کو دیوارسے لگایا جارہا ہے۔

    کراچی سے گلگت تک ہم نے لاشیں اٹھائی ہیں، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد تک ہم آوازبلند کرتے رہیں گے، بلوچستان کے لوگوں کو انسانی حقوق سے محروم ،اپنوں کو قتل کیا گیا، دعویٰ کیا جاتا ہے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا ہے، ہزارہ کے لوگ مر رہے ہیں کیا یہ دہشت گردی کاخاتمہ ہے؟خضدار اور مستونگ سے مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں، جب تک ہزارہ کی بیٹیاں دھرنا نہ دیں تب تک کوئی دیکھنے والا نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے 18ویں ترمیم کو نظرانداز اور این ایف سی ایوارڈ نہیں دیتے، وہ ہمارے وسائل پر قبضہ اور ہماری محرومی کا مذاق اڑاتے ہیں، تعلیم سے دور اور پسماندہ، غریب رکھ کر طعنے دیئے جاتے ہیں، عوام ان سیاستدانوں کے طعنے اب نہیں سنیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق میں اقتدار ملا تو بلوچستان ہماری پہلی ترجیح تھی، کوئی ہے جو کہہ سکے کہ پیپلزپارٹی نے وفاق میں رہ کرصوبوں سے زیادتی کی، پیپلزپارٹی کی حکومت کے بعد صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا،18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دینا ضروری ہوگیا ہے۔

    پیپلز پارٹی نے این ایف ایس ایوارڈ سے لے کرآغاز حقوق بلوچستان تک محرومیاں دورکرنے کی کوشش کی، جبکہ بلوچستان کی نام نہاد سیاسی جماعتیں نوازشریف کے ساتھ اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہیں۔

  • حکومت چلانے میں مشکلات درپیش ہیں، رکاوٹوں کا مقابلہ کریںگے، عبدالقدوس بزنجو

    حکومت چلانے میں مشکلات درپیش ہیں، رکاوٹوں کا مقابلہ کریںگے، عبدالقدوس بزنجو

    کوئٹہ: وزیرِاعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ حکومت چلانے میں مشکلات کا سامنا ہے، ڈرنے والے نہیں رکاوٹوں کا ہمت سے مقابلہ کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں صحافیوں کیلئے سائیکلوجیکل سینٹر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیرِاعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان خصوصاً کوئٹہ کو دہشتگردی کا سامنا ہے، دہشت گرد امن کی فضا کو تباہ کرنے کے در پے ہیں۔

    سیکیورٹی فورسز اور عوام کے ساتھ مل کر صوبے سے دہشتگردی کا خاتمہ کر کے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیں گے، صوبے میں صرف ایک کمیونٹی نہیں بلکہ سب کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    دہشت گرد عناصر سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، دشمن گوادر کو ترقی یافتہ اور سی پیک کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتا، اس کیلئے صوبے میں بد امنی پھیلا رہا ہے۔

    عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ پاک فوج نے ملک میں قیام امن کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں،اس کے علاوہ صحافی برادری کی قربانیاں بھی کسی سے کم نہیں۔

    اسٹیج پر آکر تنقید کرنا آسان ہے مگرجان کا نذرانہ دینا آسان نہیں،عبدالقدوس بزنجو

    انہوں نے کہا کہ حکومت چلانے میں مجھے مشکلات پیش آرہی ہیں، عہدے سے مستعفی ہونے کیلئے دوستوں سے بھی بات کی تھی لیکن فی الحال مستعفی ہونے کا کوئی ارداہ نہیں ہے، اب آخری مہینہ رہ گیا ہے ہمت نہیں ہاریں گے، اتنا ضرور ہے کہ جس جذبے کے ساتھ آیا تھا اس طرح کام نہیں کرسکا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، تین افراد جاں بحق، 3 زخمی

    کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، تین افراد جاں بحق، 3 زخمی

    کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے جان محمد روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد نے جان محمد روڈ پر واقع دکانوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور 3 شدید زخمی ہوگئے تاہم زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    واقعے سے متعلق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ گھات لگائے دہشت گردوں نے جان محمد روڈ پر واقع دکانوں پر فائرنگ کی اور موقع پر ہی فرار ہوگئے بعد ازاں پولیس نے جائے وقوعہ سے شوہد اکھٹے کیے۔

    کوئٹہ میں فائرنگ‘ معطل ایس ایچ او جاں بحق

    بعد ازاں زخمی افراد کو ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا جہاں ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ جاں بحق افراد کی شناخت وقاص خان، شبیراحمد اور علی خان کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے اور جائے واردات کو مکمل طور پر سیل کردیا ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جبکہ علاقہ پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

    کوئٹہ میں فائرنگ،دوافراد جاں بحق

    علاوہ ازیں فائرنگ کے واقعے کے بعد وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی بھی جان محمدروڈ پہنچے اور جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، وزیر داخلہ بلوچستان نے آئی جی پولیس سے چوبیس گھنٹے میں واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے بعد ازاں ان کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ صوبے میں انتشار پھیلانے کی سازش ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ‘ 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ‘ 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 2 افراد کو قتل کردیا، دونوں کا تعلق ہزارہ برادری سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں جمال الدین افغانی روڈ پر نامعلوم موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے الیکٹرونکس کی دکان پر فائرنگ کردی اورفرار ہوگئے۔

    فائرنگ کے نتیجے میں دکان میں کام کرنے والے دو افراد جعفر اور محمد علی موقع پر ہی دم توڑگئے، واقعے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پہنچے اور لاشوں کو سول اسپتال منتقل کرکے تفتیش شروع کردی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مسلح افراد نے نائن ایم ایم سے فائرنگ کی، واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے۔


    کوئٹہ فائرنگ، ہزارہ برادری کے 5 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ 9 اکتوبر 2017 کو کوئٹہ میں کاسی روڈ پر سبزی فروشوں کی گاڑی پرفائرنگ سے پانچ افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی گیا تھا، جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔


    کوئٹہ فائرنگ: ایس پی محمد الیاس، اہلیہ ، بیٹے اور بھائی کی شہادت

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 15 نومبرکو کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں نامعلوم مسلح افراد کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایس پی محمد الیاس اہلیہ، بیٹا اور بھائی سمیت شہید جبکہ پوتی زخمی ہوگئی تھی۔


    کوئٹہ فائرنگ، ایس پی قائدآباد سمیت 4 پولیس اہلکارشہید

    واضح رہے کہ 13 جولائی 2017 کو کوئٹہ میں کلی دیبہ کے قریب فائرنگ کے نتیجے ایس پی قائدآباد سمیت 4 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: 3 دھماکے، 5 اہلکار شہید 7 زخمی

    کوئٹہ: 3 دھماکے، 5 اہلکار شہید 7 زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت میں 3 خود کش دھماکوں کے نتیجے میں 5 اہلکار شہید جبکہ 7 زخمی ہوگئے، سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 2 حملہ آوروں کو جوابی فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔

    ترجمان پاک فوج کے مطابق کوئٹہ کے علاقے میاں غنڈی میں دہشت گردوں نے ایف سی چیک پوسٹ کو بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنانے کی کوشش کی جس پر فورسز نے بروقت جوابی کاروائی کی تو اسی دوران خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے تیسرا دھماکا ایئرپورٹ روڈ پر کیا جس میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا، دہشت گردی کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 7 زخمی ہوئے۔

    دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا تو دوسری جانب دہشت گردی کے نتیجے میں جاں بحق و زخمی ہونے والے افراد کو ایمبولینسس کے ذریعے  کوئٹہ کے سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر خود کش حملہ،5 اہلکارزخمی

    اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے ایف سی چیک پوسٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جو ناکام رہی، سیکیورٹی فورس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شرپسند عناصر کے مذموم مقاصد کو خاک میں ملا دیا۔

    ڈی جی سول ڈیفنس کے مطابق میاں غنڈی میں جائے وقوعہ سے ملنے والی دو لاشیں خود کش حملہ آوروں کی ہیں،  تاہم دھماکے کے نتیجے میں کوئی اہلکار شہید نہیں ہوا۔

    میاں غنڈی میں سیکیورٹی فورسز اور اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا کہ اسی دوران کوئٹہ ایک بار پھر زور دار دھماکے سے گونج اٹھا، نمائندہ اے آر وائی مصطفیٰ خان ترین کے مطابق پولیس کے اعلیٰ حکام کا قافلہ ایئرپورٹ روڈ پر رواں دواں تھا کہ اسی دوران تیسرا دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ : مختلف واقعات میں فائرنگ سے خاتون سمیت دس افراد جاں بحق

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرنے شروع کردیے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان کے مطابق کوئٹہ میں ہونے والے تین دھماکوں میں 5 اہلکار شہید اور 7 زخمی ہوئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے جوابی فائرنگ میں 2خودکش حملہ آوروں کو  ہلاک کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دس سالہ بچی کے شوہر کے دعویدار70سالہ بوڑھے کی گرفتاری کا حکم

    دس سالہ بچی کے شوہر کے دعویدار70سالہ بوڑھے کی گرفتاری کا حکم

    کوئٹہ : چیف جسٹس آف پاکستان نے دس سالہ بچی سے نکاح کے دعویدار ستر سالہ بوڑھے شخص کو ساتھی سمیت گرفتار کرکے23اپریل تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سترسالہ شخص کے ہاتھوں تین سال سے ہراساں کی جانے والی دس سالہ بچی نرگس کی فریاد چیف جسٹس نے سن لی۔

    کمسن بچی کی بوڑھے شخص سے زبردستی شادی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے پولیس کو بچی اور اس کے گھر والوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ملزم دین محمد کو اس کے ساتھی سمیت گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ ملزمان کو حراست میں لے کر آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے،  قبل ازیں کوئٹہ میں تین سال سے دربدر کی ٹوکریں کھانے والی دس سالہ بچی نرگس اپنے بھائی عبداللہ کےہمراہ عدالت پہنچی۔

    عبداللہ نے عدالت کو  بتایا کہ میری بہن  نرگس کی شادی نہیں ہوئی ہے بلکہ زبردستی کی جارہی ہے، ستر سالہ دین محمد نامی  شخص نرگس کے شوہر ہونے کا دعویٰ کررہا ہے، دین محمد نے ہمیں دھمکایا اور فائرنگ بھی کی، مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزم تاحال آزاد ہے۔

    اس موقع پر چیف جسٹس نےعدالت میں موجود پولیس افسران کی سرزنش کی اور پوچھا کہ ملزم اور اس کے ساتھی اب تک کیوں گرفتار نہیں ہوئے؟ جس پر پولیس جواب دیا کہ ملزم افغانستان میں ہے،۔

    عبداللہ نے عدالت میں پولیس کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم دین محمد پاکستان میں ہے ہمیں فون کرکے دھمکیاں دیتاہے، جس پر پولیس نے پینترا بدلتے ہوئے کہا کہ چارملزمان کو گرفتارکیا تھا جو اب ضمانت پر ہیں،

    چیف جسٹس نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزم گرفتار کرکے دس روز میں رپورٹ پیش کریں اور پولیس کو ہدایت دی کہ بچی اوراس کےگھر والوں تحفظ دیا جائے۔ آئندہ سماعت تئیس اپریل کو اسلام آباد میں ہوگی تاہم سماعت کے موقع پر نرگس کو طلب نہیں کیا گیا۔

  • ہم نے اپنے گھرکو ٹھیک نہیں کیا تو اللہ کے سامنے کیاجواب دیں گے،چیف جسٹس

    ہم نے اپنے گھرکو ٹھیک نہیں کیا تو اللہ کے سامنے کیاجواب دیں گے،چیف جسٹس

    کوئٹہ : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ انصاف دیناہم پرقرض ہےاورکوئی بھی قرض نہ دےکرجانانہیں چاہتا،ہم نے اپنے گھرکو ٹھیک نہیں کیاتواللہ کےسامنےکیاجواب دیں گے، ایساکام کریں کہ ہمارے آنے والی نسل ہماری اچھی مثال دے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بےانصافی پرمشتمل معاشرہ نہیں چل سکتا، شدت سے محسوس کررہاہوں ہم صلاحیت استعمال نہیں کررہے، ہم کوئی معمولی قاضی نہیں،قوم کامستقبل ہمیں بھی دیکھناہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آپ لوگ جوڈیشل نظام کےبنیادی ستون ہیں، حیران ہوں ہمارےقابل ججزکہاں چلےگئے، ہمارے ایسے ججز ہوتے تھے جو فیصلے لکھتے لیکن اس میں کٹنگ نہیں ہوتی تھی، ایک سیشن جج بھی فیصلہ لکھتاتھاتوسپریم کورٹ بھی اسے برقرار رکھتی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہمیں صرف اورصرف قانون کےمطابق فیصلےکرنےہیں، وکلااس عدالتی نظام کی بنیادہیں، ہم وہ قاضی ججزہیں جوصرف اورصرف قانون دیکھتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی معاشرےمیں انصاف ہونابہت ضروری ہے مجھےلگ رہاہےہم اس جذبےکےساتھ انصاف نہیں کررہے، انصاف نہیں کریں گے تو اپنے مستقبل کے ذمہ دارخود ہوں گے، انصاف دیناہم پرقرض ہےاورکوئی بھی قرض نہ دے کرجانانہیں چاہتا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ہم قانون سازی نہیں کرسکتے لیکن قانون پرعمل ضرورکراسکتےہیں، جوقانون بنائے گئے ہیں، ہمیں ان پر ہی عمل کرانا ہے، یہ درست ہے، لوگ30،40سال مقدمہ بازی میں لگے رہتےہیں ، مقدمات کے فیصلے میں تاخیر کی ذمہ داری ہم سب پر ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جوشخص انصاف کیلئے لڑرہا ہے، فیصلےمیں تاخیرکا ذمہ دارکون ہوگا، جانتےہیں ہمارےوہ وسائل نہیں ہیں، جانتے ہیں حکومت کی جانب سے بھی ویسا تعاون نہیں مل رہا، قانون میں سقم رہ گیا ہے تو اس کی ذمہ داری ہم پرہوتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وقت آگیا ہےہمیں اپنےگھرکوان ہاؤس لاناہے، اس میں کوئی شک نہیں ہاؤس کوان لانہ لائےگئےلوگ بدزن ہوں گے، ہم نے اپنے گھرکو ٹھیک نہیں کیاتواللہ کےسامنےکیاجواب دینگے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی ایک سول مقدمےمیں 4،4سال کیسےلگتےہیں، مانتاہوں ہمارےپاس انگریزدورکےقانون تبدیل کرنےکاحق نہیں، جوقانون موجود ہیں، ان میں رہتےہوئےبہترین انصاف فراہم کریں۔

    انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ میری عدلیہ کرپٹ ہے، عدلیہ بھرپوراندازمیں اپناکام کررہی ہے، جس پرفخرہے، جوڈیشل ریفارمزکاآغازیہ ہےکہ ہم نےصرف قانون کودیکھناہے، ایساکام کریں کہ ہمارےآنےوالی نسل ہماری اچھی مثال دے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر خود کش حملہ،5 اہلکارزخمی

    کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر خود کش حملہ،5 اہلکارزخمی

    کوئٹہ : بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں پانچ اہلکار زخمی اور گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی،دو زخمیوں کی حلات تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مططابق سیکورٹی حکام نے بتایا ہے کہ شہر کے داخلی علاقے بلیلی میں غزہ بند روڈ پر سیکورٹی فورسز کی گاڑی اہلکاروں کو لیکر جارہی تھی کہ اسے دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔

    دھماکے کےنتیجے میں پانچ اہلکار شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا ،زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ، خود کش دھماکے میں 4 ایف سی اہلکار شہید، 8 زخمی

    بم ڈسپوزل اسکواڈ اورمحکمہ شہری دفاع کے ذرائع کے مطابق دھماکہ خودکش تھا اور بیس سے بائیس سال کی عمر کے حملہ آور نے آٹھ سے دس کلو گرام بارود پر مشتمل جیکٹ پہن رکھی تھی۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: ڈی ایس پی کی گاڑی پر فائرنگ، 2 پولیس اہلکار شہید

    دھماکہ کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی، دھماکہ کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو دونوں اطراف سے سیل کردیا اور رات گئے تک شواہد اکھٹے کرنے کا کام جاری رہا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • کوئٹہ : مختلف واقعات میں فائرنگ سے خاتون سمیت دس افراد جاں بحق

    کوئٹہ : مختلف واقعات میں فائرنگ سے خاتون سمیت دس افراد جاں بحق

    کوئٹہ : نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کوئٹہ میں دس افراد جان کی بازی ہار گئے، شاہ زمان روڈ پر چار افراد، قمبرانی روڈ پر پانچ اور دشت روڈ پر ایک شخص کو قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں قیام امن زیادہ دیر قائم نہ رہ سکا، شہر کی سڑکوں پر گولیاں برسا کر دس افراد سے زندگی چھین لی گئی۔

    شاہ زمان روڈ پرفائرنگ سے خاتون سمیت 4افراد لقمہ اجل بنے، قمبرانی روڈ پر5 افراد کو ابدی نیند سلا دیا گیا پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ لگتاہے۔

    دوسری جانب دشت روڈ پر ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا، پولیس اب تک واقعات میں ملوث کسی بھی ملزم کو تاحال گرفت میں نہ لاسکی۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا، پولیس نے جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں اور زخمیوں کو طبی امداد کےلئے بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا ۔

    گزشتہ روزٹیکسی پرفائرنگ کرکے قتل کیے گئے شخص کے رشتے داروں نے علمدار روڈ پر دھرنا دیا اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

    مزید پڑھیں : کوئٹہ، سات سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرم کو سزائے موت

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ زمان روڈ پر رکشہ سوار فائرنگ کا نشانہ بنے جس میں خاتون سمیت چار افراد جاں بحق اور بچہ زخمی ہوا، قمبرانی روڈ چند گھنٹے میں دو بار گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونجتا رہا جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔