Tag: Quetta

  • پاکستان میں کوئی مذہبی انتہا پسندی نہیں، مولانا فضل الرحمان

    پاکستان میں کوئی مذہبی انتہا پسندی نہیں، مولانا فضل الرحمان

    کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی مذہبی انتہا پسندی نہیں ہے، پاکستان کے آئین کو سیکولر آئین نہیں بننے دیں گے۔

    کوئٹہ میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مفتی محمود نے پاکستان میں فکری انقلاب برپا کیا، مرحوم قائد کی روح سے عہد کرنا ہے مشن کے ساتھ رہیں گے، مفتی محمود پاکستان کو اسلام کا گہوارہ بنانا چاہتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، نوجوانوں کو اشتعال دلایا جارہا ہے ریاستی اداروں سے ٹکرائیں، دہشت گردی کے خاتمے میں ریاستی قوتوں نے کردار ادا کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن قریب ہے، آرام سے نہیں بیٹھنا ہر گلی میں جانا ہے، ہم اس ملک کے آئین، جمہوریت اور نظام کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اور علماء کے کردار کو تسلیم نہیں کیا جارہا، روزانہ دینی مدارس کی کردار کشی ہورہی ہوتی ہے، علماء اور دینی مدارس کا تعاون نہ ہوتا تو دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہ تھا۔

    سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ جمعیت کا پلیٹ فارم حق کی آواز ہے ہم ساتھ کھڑے ہیں، جمعیت کے 100 ویں یوم تاسیس میں پچاس لاکھ لوگوں نے شرکت کی، ہم نے نوجوان کو اعتدال کا راستہ دیا، جمعیت کا پلیٹ فارم حق کی آواز ہے، ہم ساتھ کھڑے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکی صدر پاکستان کو دھمکیاں دے رہے ہیں، امریکا چین کے وژن کو ناکام بنانا چاہتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • را اوراین ڈی ایس دہشتگردوں کی فنڈنگ کرتی ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    را اوراین ڈی ایس دہشتگردوں کی فنڈنگ کرتی ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس دہشت گردوں کی فنڈنگ کرتی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی سول اسپتال میں عیادت کے موقع پر کیا، اس کے علاوہ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوہ بھی کوئٹہ دھماکے میں زخمیوں کی عیادت کے لیے اسپتال پہنچے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کوئٹہ دھماکے میں زخمی اہلکاروں کی عیادت کے لیے اسپتال آئے اور فرداً فرداً سب زخمیوں کی عیادت کی۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کی فنڈنگ بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس کر رہی ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ آخری دہشت گرد کےخاتمے تک جنگ جاری رہےگی، بزدلانہ کارروائیوں سے سیکیورٹی فورسز کا حوصلہ پست نہیں کیاجاسکتا۔


    مزید پڑھیں: کوئٹہ، پولیس ٹرک کے قریب دھماکہ ،7 اہلکار شہید 22زخمی


    انہوں نے کہا کہ باغی قوم پرستوں کی کمر توڑ چکے ہیں۔ اس موقع پر وزیر داخلہ سرفراز بگٹی، آئی جی ایف سی آئی جی پولیس ودیگرحکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • کوئٹہ: پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، 1 اہلکار شہید، 2 زخمی

    کوئٹہ: پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، 1 اہلکار شہید، 2 زخمی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں معمول کے گشت پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی گئی جس میں ایک اہلکار شہید ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے فقیر محمد روڈ پر نامعلوم مسلح ملزمان نے گشت پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار کانسٹیبل علی محمد موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    فائرنگ میں 2 مزید پولیس اہلکار جبکہ ایک راہگیر بچہ بھی زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر کوئٹہ سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق واقعے کے بعد ملزمان باآسانی فرار ہوگئے۔

    واقعے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا اور آس پاس کے علاقوں میں ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی۔ واقعے کی مزید تحقیقات بھی کی جارہی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ میں بلوچستان میں پولیس سمیت کئی سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گزین مری  7روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    گزین مری 7روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کوئٹہ : انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے نوابزادہ گزین مری کو 7روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کی انسداد دہشتگردی کی عدالت ون میں نوابزادہ گزین مری کو پیش کیا گیا، پولیس کی جانب سے نوابزادہ گزین مری کی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے نوابزادہ گزین مری کو 7روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    واضح رہے نوابزادہ مری کو 2015میں انڈسٹریل تھانے اور دیگر تھانوں میں کالعدم تنظیم کے خلاف درج مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کیلئے حراست میں لیا گیا تھا۔

    سماعت کی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گزین مری کے وکیل ارباب طاہر کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کے موکل کو مقدمہ میں مشتبہ قرار دیکر حراست میں لیا اور اب عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ وہ اس مقدمے میں ملزم ہے۔

    گزین مری کے وکیل کا کہنا تھا کہ مقدمے میں ان کے موکل کا نام ہی نہیں ا س کے باوجود پولیس یہ حربے استعمال کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ نوابزادہ گزین مری کو بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم پر رہائی ملنے کے فوری بعد کوئٹہ کے انڈسٹریل تھانے میں دوہزار پندرہ کے دوران درج ہونے والے ایک مقدمے کی تحقیقات کے لئے دوبارہ حراست میں لیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : کوئٹہ: نوابزادہ گزین مری رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار


    روف بلوچ قوم پرست رہنما اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان نوابزادہ گزین مری انتیس ستمبر کو تھری ایم پی او کے تحت اس وقت گرفتار ہوئے تھے جب انہیں کوہلو راکٹ باری کیس میں کوئٹہ کی عدالت نے ضمانت پر رہا کیا تھا۔

    تھری ایم پی او کے تحت ان کی گرفتاری ایک ماہ کے لئے تھی تاہم ان کے وکیل نے اس سلسلے میں بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا، عدالت عالیہ بلوچستان نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے گزین مری کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ بلوچ قوم پرست رہنما گزین مری پر مختلف مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں ان کی ضمانت لی جاچکی ہے۔

    بلوچستان میں مری قبیلے کے رہنما نوابزادہ گزین مری کو نوازمری قتل کیس میں 22ستمبر کو ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ 18سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے وطن پہنچے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: نوابزادہ گزین مری رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار

    کوئٹہ: نوابزادہ گزین مری رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار

    کوئٹہ : سابق وزیر داخلہ بلوچستان نوابزادہ گزین مری کو بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم پر رہائی ملنے کے فوری بعد احاطہ جیل سے ایک اور مقدمہ میں گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچ قوم پرست رہنما گزین مری کو بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم کے تحت ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ سے رہا تو کیا گیا تاہم پولیس نے ایک او مقدمہ میں انہیں جیل کے احاطے سے ہی دوبارہ دھر لیا۔

    گزین مری کی رہائی سے قبل ہی کوئٹہ پولیس کے اعلیٰ افسران بھاری نفری کے ہمراہ ڈسٹرکٹ جیل پہنچ گئے تھے ،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گزین مری کو کوئٹہ کے انڈسٹریل تھانے میں دوہزار پندرہ کے دوران درج ہونے والے ایک مقدمے کی تحقیقات کے لئے دوبارہ حراست میں لیا گیا ہے۔

    سابق صوبائی وزیرداخلہ کی گرفتاری کے موقع پر پولیس نے جیل روڈ کو عام ٹریفک کے لئے بند کردیا اور دو گھنٹے تک دونوں اطرا ف بدترین ٹریفک جا م رہا۔

    معروف بلوچ قوم پرست رہنما اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان نوابزادہ گزین مری انتیس ستمبر کو تھری ایم پی او کے تحت اس وقت گرفتار ہوئے تھے جب انہیں کوہلو راکٹ باری کیس میں کوئٹہ کی عدالت نے ضمانت پر رہا کیا تھا۔

    تھری ایم پی او کے تحت ان کی گرفتاری ایک ماہ کے لئے تھی تاہم ان کے وکیل نے اس سلسلے میں بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا، عدالت عالیہ بلوچستان نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے گزین مری کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ کا نوابزادہ گزین مری کو رہا کرنے کا حکم


    واضح رہے کہ بلوچ قوم پرست رہنما گزین مری پر مختلف مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں ان کی ضمانت لی جاچکی ہے۔

    بلوچستان میں مری قبیلے کے رہنما نوابزادہ گزین مری کو نوازمری قتل کیس میں 22ستمبر کو ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ 18سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے وطن پہنچے تھے۔

    گزشتہ سماعت میں نواب زادہ گزین مری کو ایم پی او کے تحت گرفتار کرکے ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

  • لیفٹیننٹ جنرل عا صم سلیم باجوہ  نے کمانڈر سدرن کمانڈ کا عہدہ سنبھال لیا

    لیفٹیننٹ جنرل عا صم سلیم باجوہ نے کمانڈر سدرن کمانڈ کا عہدہ سنبھال لیا

    کوئٹہ : لیفٹیننٹ جنرل عا صم سلیم باجوہ نے کمانڈر سدرن کمانڈ کا عہد ہ کاسنبھال لیا۔

    تفصیلا ت کے مطابق سدرن کمانڈ کوئٹہ میں سدرن کمانڈ کی کمان کی تبدیلی کی پروقار تقر یب منعقد ہوئی، جس میں لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کو سدرن کمانڈ کی چھڑی حوالے کی اور با قاعدہ طور پر کمانڈر سدرن کمانڈ کی کمان سونپی۔

    تقریب میں وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ، صوبائی وزیر چنگیز مری اور انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور میجر جنرل ندیم انجم سمیت اعلی سیاسی اور عسکری حکام نے شرکت کی۔

    سدرن کمان کے نئے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ پاک فوج میں شاندار کیئریر کے حامل افسر ہیں، اس سے قبل جی ایچ کیو میں آئی جی آرمز کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے جبکہ انھوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے عہدے پر طویل ترین مدت کے لیئے خدمات انجام دیں اور آپریشن راہ نجات کے دوران جی او سی جنوبی وزیرستان بھی تعینات رہے۔


    مزید پڑھیں :عاصم سلیم باجوہ کمانڈر سدرن کمان، جنرل عامر ریاض کور کمانڈر لاہور تعینات


    لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبے کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے صوبے میں امن و امان بحال کردیا ہے ، جس نے صوبے میں ترقی کیلئے راستہ کھول دیا ہے۔

    عامر ریاض نے مزید کہا کہ بلوچستان نے بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن اللہ کی نعمتوں اور سول اور فوجی قیادت اور سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کوششوں سے ان چیلنجوں کو پورا کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ دشمن پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لئے تمام حکمت عملی استعمال کررہا تھا اور آسان اہداف کو نشانہ بناتا ہے ، جسے جھل مگسی میں مزار شریف پر خود کش حملہ ہوا۔

    خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عامرریاض کو کورکمانڈر لاہور تعینات کیا گیا ہے، وہ اگلے ہفتے کور کمانڈر لاہور کے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: نوابزادہ گزین مری کی  عبوری ضمانت  منظور

    کوئٹہ: نوابزادہ گزین مری کی عبوری ضمانت منظور

    کوئٹہ: بلوچ قوم پرست رہنما نوابزادہ گزین مری کی عبوری ضمانت منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں جسٹس نوازمری قتل کیس میں نوابزادہ گزین مری کی عبوری ضمانت کیلئے درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے10لاکھ مچلکوں کےعوض نوابزادہ گزین مری کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

    گذشتہ سماعت میں مقامی عدالت نے گزین مری کے وکیل کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کومسترد کرتے ہوئے پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا جب کہ ان کے دیگر گرفتار ساتھیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے کہ بلوچستان میں مری قبیلے کے رہنما نوابزادہ گزین مری کو سٹس نوازمری قتل کیس میں 22ستمبر کو ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ 18 سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے وطن پہنچے تھے۔


    مزید پڑھیں : گزین مری 18 سالہ جلاوطنی کےبعد کوئٹہ پہنچنے پرگرفتار


    وطن واپسی سے قبل انہوں نے ایک بیان میں اپنے بھائیوں کی طرز سیاست اور ملک دشمن سرگرمیوں سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی منفی سیاست میں حصہ لیا اوراس حوالے سے میرے اور میرے بھائیوں کے نظریات جدا ہیں اور میں قبائلی عمائدین کی مشاورت سے وطن واپس لوٹ رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ نوابزادہ گزین مری 1990 کی دہائی میں صوبہ بلوچستان کے وزیرداخلہ کے عہدے پرفائز رہ چکے ہیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • ٹریفک سارجنٹ قتل کیس: عبد المجید اچکزئی پرفردجرم عائد

    ٹریفک سارجنٹ قتل کیس: عبد المجید اچکزئی پرفردجرم عائد

    کوئٹہ: عدالت نے ٹریفک سارجنٹ کوگاڑی سےکچلنے کے مقدمے میں رکن اسمبلی بلوچستان عبدالمجید اچکزئی پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے ایم پی اے کوقتل کےمقدمے میں سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے عبدالمجید اچکزئی پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزم نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کردیا۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کےگواہان کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ عبدالمجید اچکزئی پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رکن ہیں اور وہ حلقہ پی بی 13 سے بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔


    کوئٹہ میں رکن بلوچستان اسمبلی کی گاڑی نے ٹریفک اہلکار کو کچل دیا


    یاد رہے کہ رواں برس 23 جون کو کوئٹہ میں بلوچستان کے رکن صوبائی اسمبلی مجید اچکزئی کی گاڑی نے ٹریفک پولیس اہلکار کو کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں ٹریفک اہلکار عطااللہ جاں بحق ہوگیا تھا


    جس جگہ میرے والد کو کچلا گیا ملزم کو وہیں‌ پھانسی دی جائے، بیٹی


    واضح رہے کہ رکن بلوچستان اسمبلی مجید اچکزئی کی گاڑی سے کچلے گئے ٹریفک پولیس اہلکار عطا اللہ کی بیٹی کا کہنا تھا کہ جس جگہ میرے باپ کو کچلا گیا ایم پی اے کو اسی جگہ پھانسی دی جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • کوئٹہ : مولانا علی محمد ابو تراب بیٹے اور محافظ سمیت اغواء

    کوئٹہ : مولانا علی محمد ابو تراب بیٹے اور محافظ سمیت اغواء

    کوئٹہ : مرکزی جمعیت اہلحدیث بلوچستان کے امیر مولانا علی محمد ابو تراب کو بیٹے سیکرٹری اور محافظ سمیت کوئٹہ سے اغواء کرلیا گیا، مغویان کی گاڑی لاوارث حالت میں ایئرپورٹ روڈ سے ملی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مرکزی جمعیت اہلحدیث بلوچستان کے امیر مولانا علی محمد ابوتراب کو بیٹے ،پرسنل سیکرٹری اور محافظ سمیت اغواء کرلیا گیا،واقعہ کی اطلاع اہل خانہ اور پولیس کو اس وقت ملی جب مغوی مذہبی رہنما کی گاڑی لاوارث حالت میں ایئرپورٹ روڈ پر کھڑی پائی گئی۔

    جمعیت اہلحدیث کے رہنما عصمت اللہ سالم کے مطابق مولانا ابوتراب کوئٹہ سے کراچی جانے کیلئے اپنے بیٹے عبدالحمید ،پرسنل سیکرٹری اور سرکاری محافظ کے ہمراہ اپنی رہائش گاہ واقع سلفیہ کالونی شیخ ماندہ سے ایئر پورٹ جارہے تھے کہ ائیرپورٹ پولیس تھانہ کے قریب چاروں کو گاڑی سے اتارکر اغواء کیا گیا۔

    گاڑی میں مولانا علی محمد ابو تراب کے ساتھ ان کا بیٹا عبد الحمید ،سیکرٹری عبد الستار اور ایک محافظ بھی موجود تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مغویوں کی بازیابی کیلئے کوششیں شروع کردی گئیں ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی صوبائی وزیر داخلہ سمیت صوبائی وزراء اراکین اسمبلی اور سیاستدانوں کے علاوہ قبائلی شخصیات بھی مغوی رہنما کی رہائش گاہ پہنچ گئیں۔

    وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے اس موقع پر متاثرہ خاندانوں کو یقین دلایا کہ مغویوں کی بازیابی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ مولانا ابو تراب کے بھائی اور پرنسپل سلفیہ ریزیڈنشل کالج حبیب اللہ مجاہد کو بھی پانچ سال قبل اغواء کیا گیا تھا جو مبینہ طور پر تاوان کی ادائیگی کے بعد بازیاب ہوئے تھے۔

  • بلوچستان سے انصارالشریعہ کے ماسٹرمائنڈ دوپروفیسرزگرفتار

    بلوچستان سے انصارالشریعہ کے ماسٹرمائنڈ دوپروفیسرزگرفتار

    کراچی/ کوئٹہ : حساس اداروں نے کوئٹہ اور پشین میں کارروائیاں کرکے دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے دونوں افراد انصارالشریعہ کےاراکین کےاساتذہ ہیں، جنہیں دہشت گرد تنظیم کا ماسٹر مائنڈ بتایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انصارالشریعہ نامی دہشت گرد تنظیم کے کارندوں کی گرفتاریوں کے بعد حساس اداروں نے مصدقہ اطلاعات پر کوئٹہ اور پشین میں چھاپہ مار کارروائیاں کرکے دو افراد کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔

    گرفتار ملزمان کا تعلق انصارالشریعہ کےاراکین سے بتایا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق دونوں افراد کی شناخت پروفیسر مشتاق اور مفتی حبیب کےنام سے ہوئی ہے۔


    مزید پڑھیں: انصار الشریعہ کا سربراہ بھی افغانستان سے تربیت یافتہ نکلا


    پروفیسرمشتاق جامعہ کراچی میں پڑھاتے تھے جبکہ مفتی حبیب کا کراچی اورحیدرآباد میں مدرسہ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افراد انصارالشریعہ کےاراکین کےاساتذہ ہیں۔


    مزید پڑھیں: انصارالشریعہ گروپ کے تمام لڑکے تعلیم یافتہ ہیں،انکشافات


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔