Tag: Quetta

  • وزیرداخلہ بلوچستان اورچیف سیکریٹری کے اختلافات، دفتری امورٹھپ

    وزیرداخلہ بلوچستان اورچیف سیکریٹری کے اختلافات، دفتری امورٹھپ

    کوئٹہ : وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اور چیف سیکریٹری کے اختلافات سے دفتری امور ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ چیف سیکریٹری سے اختلافات پر وزیر داخلہ بلوچستان نے اپنے دفتر پر تالے ڈال دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری کے بات نہ ماننے پر وزیر داخلہ بلوچستان نے اپنے دفتر کو تالا لگادیا۔ چیف سیکریٹری سے اختلافات پر وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی ناراض ہوگئے احتجاجاً کام کرنے سے بھی انکار کردیا۔

    انہوں نے عملے کو بھی ہدایت کردی کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی وطن واپسی تک کوئی کام نہ کیاجائے۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا مؤقف ہے کہ چیف سیکریٹری کارویہ وزرا  کےساتھ مناسب نہیں، وہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے آنے تک دفتری امور نہیں نبھائیں گے،بیورو کریسی بجٹ میں بھی وزرا  کو نظر انداز کررہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سیکریٹری نے تبادلوں اور بھرتیوں پر وزیرداخلہ کا دباؤ ماننے سے انکار کردیا تھا۔

    سرفراز بگٹی نے شکایات  کا جواب نہ ملنے پر دفتر پر تالے ڈال دیئے، وہ ڈی جی پی ڈی ایم اے کو ہٹانے کے خواہش مند تھے۔ ذرائع کے مطابق دیگر صوبائی وزرا بھی مذکورہ چیف سیکریٹری کے رویے سے نالاں ہیں۔

  • اسٹیبلشمنٹ کی مدد کا الزام لگانے والے تحقیقات کرلیں، مصطفیٰ کمال

    اسٹیبلشمنٹ کی مدد کا الزام لگانے والے تحقیقات کرلیں، مصطفیٰ کمال

    کوئٹہ : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہم پر اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل ہونے کا شبہ کرنے والے تحقیقات کرلیں۔

    ایم کیو ایم کے بڑے نام اسٹبلشمنٹ سے ملاقاتیں کرتے ہیں ہم بھی چاہتے تو متحدہ میں رہ کر آلہ کار بن سکتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں دوسرے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ وہ وطن پرستی کے پیغام کو نفرتوں کے خاتمے تک گھر گھر پہنچائیں گے، ہم لوگوں ان کے مسائل کو حل کرنے کااختیار دینا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری آواز پر لوگ جوق در جوق آرہے ہیں، 2018 کے انتخابات میں پاک سرزمین پارٹی ملک کی قوت بن کر ابھرے گی۔

    پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالات کے جواب میں مصطفی کمال کا لہجہ جارحانہ رہا، انہوں نے 12مئی کے واقعہ اورکراچی میں قتل و غارت گری سے متعلق سوالات کا جواب نہیں دیا۔

    پاک سرزمین پارٹی کواسٹیبلشمنٹ کی مدد سے متعلق سوال پر انہوں نے ہر قسم کے تحقیقات کی پیشکش کردی، اس موقع پر مسلم لیگ نواز یوتھ ونگ بلوچستان کے سینئر نائب صدر عبید اللہ اور مختلف قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد نے مصطفی کمال کے قافلے میں شمولیت کا اعلان بھی کیا.

     

  • کوئٹہ : گاڑی کے قریب دھماکہ، دو ایف سی اہلکارشہید تین زخمی

    کوئٹہ : گاڑی کے قریب دھماکہ، دو ایف سی اہلکارشہید تین زخمی

    کوئٹہ : آوران میں سیکیورٹی فورسزکی گاڑی کے قریب دھماکہ سے دو ایف سی اہلکار شہید اور تین زخمی ہوگئے۔ اس دوران قافلے پر فائرنگ بھی کی گئی، فورسز کی جوابی کارروائی پر حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تربت سےدو سرکاری ملازمین کی لاشیں ملیں۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے آواران کے نواح جھاؤ میں سکیورٹی فورسز کے قافلے کے قریب دھماکہ ہو اجس کے نتیجے میں 2اہلکار شہید ہو گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قافلہ آواران کے علاقے سے گزر رہا تھا کہ نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کر دیاجس کے نتیجے میں دو اہلکار شہید ہوئے تاہم ملزمان کی تلاش کا کام جاری ہے۔

    دوسری جانب بلوچستان کےعلاقے بارکھان میں ایف سی نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 3 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ۔

    ایف سی ترجمان کے مطابق بارکھان میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے آپریشن میں شریک اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے بعد دوطرفہ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈر سمیت 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

     

  • پختونخوا ملی عوامی پارٹی جعلی شناختی کارڈ کیلئے دباؤ ڈالتی ہے، نادرا بلوچستان

    پختونخوا ملی عوامی پارٹی جعلی شناختی کارڈ کیلئے دباؤ ڈالتی ہے، نادرا بلوچستان

    کوئٹہ : نادرا بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل میرجام خان نے کہا ہے کہ غیرملکیوں کے شناختی کارڈ بنانے کے لئے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی دباؤ ڈالتی ہے، یہ بات انہوں نے چیئرمین نادرا کو لکھے گئے خط میں کہی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نادرا بلوچستان نے چیئرمین نادرا کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غیرملکیوں کے شناختی کارڈ بنانے کے لئے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی عملے پر دباؤ ڈالتی ہے۔


    Revealed – political pressure behind fake NICs… by arynews

    الزام کے جواب میں پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما عبدالرحیم زیارتوال نے اس کی تردید کردی ہے۔

    ڈی جی نادرا کے مطابق ڈاکٹرحامد اچکزئی، عبدالرحیم زیارتوال، نجیب خان اچکزئی، لیاقت آغا اور نصراللہ زیرے نادرا کے امور میں مداخلت کرتے ہیں۔

    ڈی جی نادرا کا کہنا تھا کہ ہم صوبے میں آزادانہ طورپرکام کرنے سے قاصر ہیں، عملےکو دباؤ میں لے کرزبردستی شناختی کارڈز بنوائے جاتے ہیں۔

    خط میں غیرقانونی طور پرنادرا بلوچستان کے کام میں مداخلت روکنے اورمعاملہ وزیر داخلہ کے سامنے اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب رہنما پختونخواہ ملی عوامی پارٹی عبدالرحیم زیارت وال نے ڈی جی نادرا کی جانب سے لگائے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے نادرا کے کسی کام میں کبھی مداخلت کی اور نہ ہی کوئی شناختی کارڈ بنوانے کے لئے زور زبردستی کی۔

     

  • کوئٹہ اسپنی روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکہ،  دواہلکارجاں بحق

    کوئٹہ اسپنی روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکہ، دواہلکارجاں بحق

    کوئٹہ : بلوچستان ایک بارپھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا، کوئٹہ اسپنی روڈ پر پولیس کی موبائل کے قریب دھماکے میں دو پولیس اہلکارجاں بحق اور ایک بچے سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں نے کوئٹہ پر ایک اور وار کرتے ہوئے اسپنی روڈ پر پولیس موبائل کو اپنی کارروائی کا نشانہ بنایا۔ دھماکے سے چھ پولیس اہلکاروں سمیت نو افراد زخمی ہوگئے۔

    اسپنی روڈ پر اڈے کے قریب رات آٹھ بجے کے قریب دھماکہ اس وقت ہوا جب صدر تھانے کی پولیس موبائل اور موٹرسائیکل سوار پٹرولنگ ٹیم وہاں سے گزر رہی تھی کہ پرانے اڈے کی قریب سڑک کنارے بم کا زو ر دار دھماکہ ہوا، دھماکے کی زد میں گاڑی اور موٹر سائیکل پر سوار چھ پولیس اہلکاراور ایک بچہ سمیت چار راہ گیر زخمی ہوگئے،


    Loud blast rocks Quetta by arynews

    زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں شدید زخمی کانسٹیبل عبداللہ اورکانسٹیبل ارشد علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

    دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو اپنے گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ اس موقع پر بم ڈسپوزل اسکوڈ کو بھی طلب کرلیا گیا۔

    صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حملوں سے دہشت گرد مورال کم نہیں کر سکتے۔

    صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بتایا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جس سے آٹھ افراد زخمی ہوئے۔

    پولیس کے مطابق دھماکا خیز مواد سڑک کے کنارے نصب کیا گیا تھا، جس کا ہدف پولیس کی موبائل تھی۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد نو زخمیوں کو اسپتال لایا گیا جس میں سے دو پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، پانچ شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیاگیا جہاں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق بم ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جس میں دو سے ڈھائی کلو بارودی مواد استعمال ہوا۔

    رواں ماہ اس سے قبل سریاب روڈ پر چیک پوسٹ اور مشرقی بائی پاس پرپولیس کی ٹیموں کو دوبار نشانہ بنایا گیا، یاد رہے کہ یہ کوئٹہ میں رواں ماہ پولیس پر چوتھا حملہ ہے۔

     

  • بلوچستان اسمبلی نے تیسرے پارلیمانی سال کے سو دن مکمل کرلئے

    بلوچستان اسمبلی نے تیسرے پارلیمانی سال کے سو دن مکمل کرلئے

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے تیسرے پارلیمانی سال کے سو دن مکمل کرلئے ہیں پارلیمانی سال کے دوران 28بل منظور کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت ہوا ،اسپیکر کے مطابق رواں پارلیمانی سال88سوالات کے نوٹس جبکہ 67 سوالات نمٹا دیئے گئے اور اٹھائیس بل منظور کئے گئے پارلیمانی سال کے دوران کل 29تحریک التواء پیش ہوئیں۔

    اسمبلی نے 12تحریک التواء باضابطہ منظور جبکہ17نمٹا دیں، پارلیمانی سال کے دوران 4تحریک التواء اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے سفارشات کے بعد منظور کیا گیا۔

    اجلاس کے دوران کرپشن کے اسکینڈل پر اپوزیشن نے واک آوٹ کیا ، اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی مجید خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ سابق دور حکومت میں مختلف محکموں میں کرپشن کی گئی اپوزیشن لیڈر کے حلقے میں ایک سڑک پر ایک ارب روپے لگائے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ مذکورہ اسکیم پر گریڈ 14 کے افسر نے نیب کے ساتھ بارگینگ کرکے 37کروڑ روپے جمع کروائے۔

    مولانا عبدالواسع کے خواہش کے مطابق سال 2002ء سے احتساب کا عمل شروع کریں گے، صوبائی وزیر تعلیم نے اجلاس کے دوران انکشاف کیا کہ بلوچستان میں نو سو گھوسٹ اسکول موجود ہیں جن کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور گھوسٹ اسکولوں میں پندرہ ہزار اساتذہ کا کوئی پتہ نہیں چل سکا اور ان کا کوئی بھی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اس وقت 11900پرائمری،1150مڈل اور ایک ہزار ہائی اسکولز ہیں، اور رواں سال دیہی علاقوں میں 5سو پرائمری،3سو ہائی اسکولوں کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔

     

  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باوجود جاری رہا

    بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باوجود جاری رہا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کے باوجود اجلاس ایک گھنٹے سے زائد چلتا رہا، واک آﺅٹ پر ہونے کے باوجود اپوزیشن رکن نے چیمبر سے آکر کورم کی نشاندہی کی تو اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

    ایوان میں تعلیم جیسے اہم موضوع پر بحث ہورہی تھی، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جوں ہی شروع ہوا تو صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال کی جانب سے گزشتہ اجلاس میں لفافے لینے کے الزام پر صحافی بائیکاٹ کرگئے۔

    بعد ازاں حکومتی ارکان اور صوبائی وزیر تعلیم صحافیوں کو منانے آئے، عبدالرحیم زیارتوال نے وضاحت کی کہ میڈیا میں کوریج نہ ملنے کا گلہ کیا تھا دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں، جس پر بائیکاٹ ختم کردیا گیا، صحافی واپس لوٹے تو اپوزیشن ارکان ، وزراء کے استعفوں کے معاملے پر واک آﺅٹ کرگئے تھے۔

    ایوان نے این ایف سی ایوارڈ سے قبل وفاق سے ترقیاتی فنڈز کے اجراءسے متعلق قرارداد منظورکی جس کے بعد تعلیم کی بہتری سے متعلق تحریک کا آغاز ہوا۔

    ارکان کی لمبی تقریروں کے دوران کورم پر کسی نے دھیان نہ دیا، تقریباً ایک گھنٹے سے زائد تک صرف 7سے 8ارکان ہی ایوان میں موجود تھے کہ اچانک اپوزیشن رکن نے اپنے چیمبر سے آکر کورم کی نشاندہی کی۔

    اسپیکر اسمبلی یہ بات سن کر چونک گئے ، جس کے بعد ہال میں گھنٹیاں بھی بجائی گئیں مگر پھر بھی کورم پورا نہ ہوسکا۔

    تعلیم کی بہتری سے متعلق تحریک پر صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال بحث سمیٹ نہ سکے تو اسپیکر نے بحث آئندہ اجلاس میں جاری رکھنے کی رولنگ دیتے ہوئے ایوان کی کارروائی 20مئی جمعہ کی شام چاربجے تک کیلئے ملتوی کردی، مختلف یونیورسٹیز کے ڈیڑھ سو طلباءوطالبات نے بھی ایوان کی کارروائی دیکھی۔

     

  • کرپشن ناسور ہے، ہرقسم کےاحتساب کیلئے تیارہیں، میرحاصل بزنجو

    کرپشن ناسور ہے، ہرقسم کےاحتساب کیلئے تیارہیں، میرحاصل بزنجو

    کوئٹہ : نیشنل پارٹی کےرہنما میرحاصل بزنجو نے کہا ہے کہ ہم ہرقسم کےاحتساب کیلئے تیارہیں۔ ایم پی ایز کے فنڈز کی جانچ کیلئے کمیٹی قائم کردی ہے۔ کرپٹ لوگوں کوبرداشت نہیں کرینگے.

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری خزانہ کی گرفتاری کے بعدبلوچستان میں بھونچال آگیا، کرپشن کے الزامات کاجواب دینے کیلئے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میڈیا کے سامنے آگئے۔

    کوئٹہ میں سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبد المالک بلوچ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نینشنل پارٹی کے صدرمیر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ کرپشن کو ایک ناسورسمجھتے ہیں.

    میر حاصل بزنجو نے اپنے ارکان اسمبلی کے اثاثوں کی چھان بین کیلئے تین رکنی کمیٹی بنانے اور میگا کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات میں نیب سے تعاون کرنے کا اعلان کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ کرپشن اسکینڈل کےبعد خالد لانگو کواستعفے کی ہدایت کی تھی، ایک سوال کے جواب میں حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو کل یا پرسوں نیب کے سامنے پیش ہو جائیں گے۔ کسی کیخلاف کرپشن ثابت ہوئی توسب سےپہلےپارٹی ایکشن لےگی۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ریکوڈک کوکس نے فروخت کیا اس کا فیصلہ اب تک نہیں ہوسکا۔

    عبدالمالک بلوچ کاکہنا تھا کہ ریکوڈک کیلئےلڑرہےہیں اس کی حفاظت کریں گے۔ نیب کی مدد کیلئےتیارہیں، اپنےاثاثےاگلے ہفتےمیں ظاہرکردیں گے۔

     

  • مشتاق رئیسانی کیس :سابق مشیرخزانہ بلوچستان خالد لانگو کو دوسرا سمن جاری

    مشتاق رئیسانی کیس :سابق مشیرخزانہ بلوچستان خالد لانگو کو دوسرا سمن جاری

    کوئٹہ : مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں نیب حکام نے سابق مشیر خزانہ بلوچستان خالد لانگو کو دوسرا سمن جاری کردیا۔ حاضرہونے کے دعوے کرنے والے سابق مشیر خزانہ بلوچستان آج بھی غائب رہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھرسے کروڑوں کی برآمدگی پر مشیر خزانہ بھی مشکوک ٹھہرے، عدالت نے خالد لانگو کو طلب کرلیا، طلبی کے باوجود خالد لانگوغائب ہیں۔

    مذکورہ سابق مشیرخزانہ پہلےسمن پرنہ آئے تو نیب نے دوسرا سمن جاری کردیا،اب بھی نہ آئے تومزید ایک سمن کے بعد وارنٹ گرفتاری جاری ہونگے۔

    بعض اطلاعات کے مطابق بلوچستان کےسابق مشیرخزانہ چپکے سے اپنے آبائی علاقےمیں پہنچ گئے ہیں۔

    یاد رہے نیب نے گزشتہ جمعہ کے روز ایک کارروائی کے دوران مشتاق احمد رئیسانی کو اُن کے دفتر سے گرفتار کے تمام ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

    اُسی شب اُن کے گھر سے63 کرورڑ روپے اور بڑی مقدار میں سونا برآمد کیا تھا جس کے بعد نیب نے ملزم کو عدالت میں پیش کر کے 14روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا تھا۔

    کرپشن کے ہائی پروفائل کیس کے انکشاف کے بعد گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے بھی خود کو تحقیقات کے لیے پیش کردیا ہے.

     

  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : عبدالمالک بلوچ نے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیا

    بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : عبدالمالک بلوچ نے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں سابق وزیر اعلی بلوچستان عبد المالک بلوچ نے خود کو احتساب کے لیے پیش کردیا، اپوزیشن نے صوبائی کابینہ سے استعفیٰ مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے میگا کرپشن اسکینڈل کی گونج آج بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بھی سنائی دی ۔

    نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے خود کو احتساب کے لئے پیش کردیا جبکہ اپوزیشن نے صوبائی کابینہ سے استعفیٰ مانگ لیا۔

    اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈرپرسابق سیکرٹری خزانہ کرپشن اسکینڈل کا معاملہ اٹھایا۔

    ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کے دور میں یہ سب کچھ ہوتا رہا اور انہیں پتہ ہی نہیں چلا، اس موقع پراپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے صوبائی کابینہ سے نہ صرف استعفی طلب کیا بلکہ سنگین الزمات عائد کرتے ہوئے اجلاس کا واک آؤٹ بھی کیا۔

    لیاقت آغا نے الزام لگایا سابق حکومت کے ہر وزیر کے لندن میں فلیٹ ہیں۔ مشیر خزانہ میر خالد لانگو نے اعتراف کیا کہ بطور مشیر خزانہ ان سے کمزوریاں ہوئیں۔

    انہوں نے کہا تحقیقات ختم ہونے تک عہدے سے علیحدہ رہوں گا۔ بلوچستان اسمبلی کے اس انتہائی دلچسپ اوراہم اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری شریک نہیں ہوئے اور ن لیگ کے اراکین نے بھی کرپشن اسکینڈل کے معاملے پر چپ سادھ لی۔