Tag: Quetta

  • کوئٹہ میں دہشت گردی کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال

    کوئٹہ میں دہشت گردی کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال

     کوئٹہ: کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات کے خلاف آج ہڑتال کی جارہی ہے، ٹریفک سڑکوں سے غائب  جبکہ کاروبار زندگی معطل ہے اور تعلیمی ادارے بھی بند ہے۔

    گزشتہ روز ہزارہ ڈیمو کرٹیک پارٹی کی جانب سے ہزار گنجی واقعہ پر کوئٹہ شہر میں ہڑتال کی کال دی تھی اور تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات کے خلاف بلوچستان بار نے آج عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے ۔

    ہڑتال کے باعث علمدار روڈ ، مشن روڈ ،کرانی سمیت مختلف علاقوں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں اور ان علاقوں میں سوگ کی کیفیت ہے۔

    بلوچستان بار ایسو سی ایشن نے گزشتہ روز شہر میں دہشت گردی کے واقعات کے خلاف آج عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔بار کے صدر بلال کاسی کے مطابق کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہوگا۔

    جمیعت علما اسلام ف کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان پر حملے کے خلاف نمازِ جمعہ کے بعد احتجاجی ریلی اور مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب گزشتہ روز کوئٹہ میں امن وامان کی صورتحال کے باعث شہر میں سیکورٹی بڑھادی گئی ہے، مختلف مقامات پر پولیس اور بلوچستان کانسٹبلری کے اہلکار تعینات ہیں۔

    گذشتہ روز کوئٹہ میں 13افرادجاں بحق اور40سےزائد زخمی ہوگئےتھے۔

     کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی ،جس میں ہزارہ برادری کے آٹھ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے ،دہشت گردوں نے کوئٹہ کی قمبرانی روڈ پر سیکیورٹی فورسزکےقافلے کو بم سے نشانہ بنایا، جس میں دو افراد جاں بحق ہوئے۔

     شام ڈھلے کوئٹہ میں جمعیت علما اسلام کے جلسے کے بعد مولانا فضل الرحمان کی گاڑٰی پر خودکش حملہ کیا گیا، جس میں مولانا فضل الرحمان بال بال بچ گئے تھے۔

  • حملے کے حوالے سے کوئی دھمکی نہیں ملی، مولانا فضل الرحمان

    حملے کے حوالے سے کوئی دھمکی نہیں ملی، مولانا فضل الرحمان

    کوئٹہ: خود کش حملے کےبعد مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اللہ نے ان کی اور ساتھیوں کی حفاظت فرمائی، نہ کوئی ایسی دھمکی ملی نہ کسی نے خدشے کا اظہار کیا تھا ۔

    کوئٹہ میں مفتی محمود کانفرنس کے بعد ہونےو الے خود کش حملے میں مولانا فضل الرحمان ا ور ان کے ساتھی محفوظ رہے،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ جیسے ہی ان کی گاڑی جلسہ گاہ سے باہر نکلی دھماکہ ہو گیا ، جس سے گاڑی کوشدید نقصان پہنچا۔

    مولانا نے بتایا کہ ایک دیوار بھی ان کی گاڑی پر گری لیکن کسی کو کوئی گزند نہ پہنچی، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وہ دھماکے کے بعد جے یو اآئی کے ایک ذمہ دار کے گھر پہنچے

    انکا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی حفاظت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ نہ تو انہیں اس سے قبل کوئی دھمکی ملی تھی اور نہ ہی کسی نے خود کش حملے کے خدشے سے آگاہ کیا تھا۔

  • الطاف حسین کی کوئٹہ خود کش حملے کی شدید مذمت

    الطاف حسین کی کوئٹہ خود کش حملے کی شدید مذمت

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کوئٹہ میں جمعیت علمائے اسلام کے جلسہ عام کے موقع پرجے یوآئی کے امیرمولانافضل الرحمن کی گاڑی پر ہونیوالے خودکش حملے کی شدیدمذمت کی ہے اوراس دھماکے کے نتیجے میں جے یوآئی کے کئی کارکنوں کے شہیدوزخمی ہونے پر دلی افسوس کااظہارکیاہے.

    الطاف حسین نے خودکش حملے میں مولانافضل الرحمن کے محفوظ رہنے پر اللہ تعالیٰ کاشکراداکیاہے۔اپنے بیان میں الطا ف حسین نے کہاکہ دہشت گرد عناصر نے خودکش حملوں،بم دھماکوں اورتخریبی کارروائیوں کی شکل میں پاکستان پر ایک غیراعلانیہ جنگ مسلط کررکھی ہے جس کے دوران سیاسی قائدین، مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام اوردیگراکابرین کو چن چن کرشہیدکیاجارہاہے۔

    پولیس، رینجرز، ایف سی اورمسلح افواج اوران کے مراکزکونشانہ بنایا جارہا ہے۔آج صبح بھی کوئٹہ کی ہزارہ برادری کے افرادکی بس اورایف سی پر بھی سفاکانہ فائرنگ کی گئی جس سے کئی معصوم وبے گناہ افرادشہیدہوگئے ۔

    الطاف حسین نے کہاکہ بڑے پیمانے پر ہونیوالی دہشت گردی اس امرکاتقاضہ کرتی ہے کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحدہوجائے اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف مسلح افواج کی ہرطرح سے حمایت کرے۔

    الطاف حسین نے کہاکہ کوئٹہ میں ہونے والے واقعہ پر ہم مولانافضل الرحمن اورانکے تمام عقیدت مندوں،جے یوآئی کے تمام قائدین اورکارکنوں سے مکمل یکجہتی اورہمدردی کااظہارکرتے ہیں ۔

    انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والوں کوشہادت کادرجہ عطاکرے ، ان کے لواحقین کوصبرجمیل عطاکرے اورزخمیوں کوجلدصحت یاب کرے۔

    انہوں نے وفاقی وصوبائی حکومت سے بھی مطالبہ کیاکہ دہشت گردی کے ذریعے معصوم شہریوں کوخون میں نہلانے والے سفاک عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اوردہشت گردی کے اس بڑھتے ہوئے عفریت پر قابوپانے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں۔

  • کوئٹہ:مولانا فضل الرحمان خود کش حملہ میں بال بال بچ گئے

    کوئٹہ:مولانا فضل الرحمان خود کش حملہ میں بال بال بچ گئے

    کوئٹہ:مولانا فضل الرحمان پر خود کش حملہ، مولانا کی گاڑی کو شدید نقصان ہوا۔ مولانا فضل الرحمان محفوظ مقام پر پہنچ گئے۔ دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی کے دو کارکن شہید اور تیئس زخمی ہو گئے ۔ کالعدم جند اللہ نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں میکانگی روڈ پر صادق شہید گراؤنڈ میں منعقدہ جے یو آئی (ف)کے زیرِ اہتمام مفتی محمود کانفرنس کے دوران جلسہ گاہ کے باہر زور دار دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی  اور متعدد عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

    اطلاعات کے مطابق حملہ خود کش تھا، مولانا فضل الرحمٰن اپنے خطاب کے بعد جیسے ہی جلسہ گاہ سے باہر  نکلے تو خود کش بمبار نے دھماکے سے اُڑالیا، جس سے مولانا کی گاڑی مکمل طور پر پر تباہ ہوگئی، تاہم مولانا فضل الحمٰن خوش قسمتیی سے بال بال بچ گئے۔

    اس وقت تک کی اطلاعات کے مطابق ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علا قے کو گھیرے میں لے لیا۔

  • بلوچستان میں مقتدرقوتوں کی مداخلت کم ہو گئی،انسانی حقوق کمیشن

    بلوچستان میں مقتدرقوتوں کی مداخلت کم ہو گئی،انسانی حقوق کمیشن

    کوئٹہ: انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مقتدر قوتوں کی مداخلت کم ہوئی ہے۔انسانی حقوق کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ مشن کے بلوچستان کے دورے کے اختتام پر ایچ آر سی پی کی جانب سے کوئٹہ میں میڈیا کو بریفنگ دی گئی ۔

    انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن زہرہ یوسف نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کی نسبت موجودہ دور حکومت میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کو بہتر ی آئی ہے لوگوں کو لاپتہ کئے جانے کے واقعات بھی کم ہوئے ہیں تاہم مکران ڈویژن سے اب بھی شکایات موصول ہورہی ہیں ۔

    عمران خان کے سابق ججز پر الزامات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کمیشن کی رکن و سابق چیئرپرسن عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے متنازعہ رہے ہیں جبکہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے بھی جمہوریت کی خدمت نہ کی،انہوں نے قانون کی حکمرانی قائم کی تاہم وہ انتخابات میں دھاندلی نہیں کراسکتے۔

    سائن آف بلوچستان میں صحافیوں کے قتل کے واقعات کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کمیشن کی چیئرپرسن زہرہ یوسف کا کہنا تھا کہ صوبے میں اب تک 40صحافی مارے گئے مگر کسی قاتل کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

    صوبے میں چائلڈ لیبر اور جنسی تشدد کی شکایات بھی موصول ہوئیں ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک ان معاملات پر خصوصی توجہ دیں۔‘

  • ہم نے بلوچستان کے عوام کو حقوق دیئے،خورشید شاہ

    ہم نے بلوچستان کے عوام کو حقوق دیئے،خورشید شاہ

    کوئٹہ: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی پی حکومت نے بلوچستان کے عوام کو حقوق دیئے ۔وہ کوئٹہ میں تقریب سے خطا ب کررہے تھے۔

    انہون نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی یہ الیکشن آر اوز کے الیکشن تھے، لیکن اس کے باوجود ہم نے جمہوریت کی خاطر نواز شریف کو حکومت بنانے کا موقع دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ نواز حکومت غلطی کرے عوام کو اس کے حقوق نہ دے تاکہ ہم پھر عوام کے پاس جائیں، اور بتائیں کہ پیپلز پارٹی ہی عوام کے مسائل حل کر سکتی ہے۔

  • کوئٹہ میں خودکش دھماکہ،چار جاں بحق، بیس زخمی

    کوئٹہ میں خودکش دھماکہ،چار جاں بحق، بیس زخمی

    کوئٹہ: ہزارہ ٹاؤن میں خودکش دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں اب تک دو خواتین سمیت پانچ افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ بیس  افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوگئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دھماکہ ہزارہ ٹاؤن کےعلاقےعلی آباد میں ہوا جوکہ انتہائی گنجان آباد علاقہ ہےاورشام کے اوقات میں علاقہ مکینوں کی ایک کثیرتعداد وہاں موجود ہوتی ہے، دھماکے کی نوعیت اتنی شدید تھی کہ اس کی آواز دوردرازعلاقوں میں بھی سنی گئی۔

     اطلاعات کے مطابق جائے وقوعہ پر متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے جنیہیں علاقہ مکینوں اورریسکیواہلکاروں کی مدد سے بولان میڈیکل کامپلکس اور سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

    آج صبح بھی اسی علاقےمیں ایک دھماکہ ہوچکا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور کا نشانہ قریبی بازار تھا لیکن وہ اپنے ٹارگٹ تک نہیں پہنچ پایا اور گرلز اسکول کے نزدیک دھماکہ کردیا ۔

     شیعہ علماء کونسل نے واقعے کے خلاف ملک بھرمیں ایک روزہ  سوگ ک اعلان کیا ہے جبکہ بلوچستان شیعہ کونسل نے سات روزہ سوگ کا اعلان کیاہے۔

  • کوئٹہ: اغوا شدہ بچہ بازیاب، دو ملزمان گرفتار

    کوئٹہ: اغوا شدہ بچہ بازیاب، دو ملزمان گرفتار

    کوئٹہ: پچاس لاکھ روپے تاوان کے لئے اغواء کئے جانے والے معصوم بچے کو بازیاب کرواتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔

    بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقے پشتون آباد سے دو ہفتے قبل اغواء کئے جانے والے پانچ سالہ بچے محمد اکرم کو پولیس اور اے ٹی ایف نے کارروائی کرتے ہوئے ہزارگنجی کے قریبی علاقے سے بازیاب کروالیا اور اغواء کار گروہ کے دوملزمان کو گرفتارکرلیا۔

    سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق ملزمان معصوم اکرم کی بازیابی کے لئے پچاس لاکھ رپے تاوان طلب کررہے تھے تاہم پولیس نے ملزمان کی کوشش ناکام بنادی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان اغواء کار گروہ سے تعلق رکھتے ہیں جن سے تفتیش میں مزید انکشافات کی توقع ہے۔

  • بلوچستان اسمبلی:خان آف قلات سمیت مزاحمت کاروں سے مذاکرات منظور

    بلوچستان اسمبلی:خان آف قلات سمیت مزاحمت کاروں سے مذاکرات منظور

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں امن وامان کے معاملے پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنےآگئے، وزیراعلیٰ ماحول بہتربنانے کیلئےمیدان میں کود پڑئے اورخان آف قلات سےمذاکرات کی قراردادمنظورکرلی گئی۔

    بلوچستان اسمبلی میں صوبے میں امن وامان سےمتعلق بحث ہوئی جس کے دوران حکومتی اوراپوزیشن ارکان میں ٹھن گئی، معاملہ بگڑتا دیکھ کروزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کو مداخلت کرنا پڑی ۔

    اپوزیشن رکن سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا ڈیڑھ سال گزرگیا،صوبے میں نفرتوں کی وجوہات پرغور نہیں کیاگیا۔ بس ان کا یہ کہنا تھا کہ اسمبلی میں ایساشورشراباہوا کہ کان پڑی آوازنہ سنائی دی۔

    صوبائی وزیررحمت بلوچ نے کہا کہ آج ماضی کے مقابلے میں حالات کافی بہتر ہیں، اسمبلی اجلاس میں خان آف قلات سلیمان داؤد خان سے مذاکرات کیلئےقراردادمشترکہ طورپر منظورکرلی گئی۔

    وزیرِاعلیٰ بلوچستان نے خطاب میں قراردادکی حمایت کرتے ہوئےکہاکہ نہ صرف خان آف قلات سمیت دیگر بلوچ مزاحمت کارمذاکرات کے ذریعے معاملات حل کر یں۔ قرارداد میں مطالبہ کیاگیا ہے اراکینِ اسمبلی پر مشتمل جرگہ آغا سلیمان داؤد کی باعزت طوروطن واپسی کابندوبست کرے۔

  • کوئٹہ میں دھماکہ ، 6 افراد زخمی

    کوئٹہ میں دھماکہ ، 6 افراد زخمی

    کوئٹہ : سمنگلی روڈ پر دھماکہ ہوا  ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سمنگلی روڈ پر واقع سمنگلی ہاوسنگ اسکیم کےکمرشل ایریا میں ایک ہوٹل کے نزدیک بم دھماکہ ہوا ہے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 6افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، ذرائع کے مطابق سائیکل میں نصب تھا۔

    زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں فوری طبی امداد مہیا کی جاری ہے ، اسپتال ذرائع کے مطابق لائے گئے افراد دھماکہ خیز مواد کے سبب زخمی ہوئے ہیں۔