Tag: Quetta

  • کوئٹہ: قمبرانی روڈ پر دھماکا، 4 افراد زخمی

    کوئٹہ: قمبرانی روڈ پر دھماکا، 4 افراد زخمی

    کوئٹہ: کوئٹہ میں ایک بار دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی کی گئی ہے، دھماکے میں چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ پر بشیر چوک کے قریب دھماکا ہوا ہے، دھماکے کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر جائے حادثے پر پہنچے ،جہاں قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لےلیا جبکہ امدادی ٹیموں نے دھماکے میں زخمی ہونیوالوں کو اسپتال منتقل کیا۔

    پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا سڑک کنارے نصب دھماکاخیزمواد پھٹنےسےہوا ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے دھماکے سے متعلق جاری بیان میں بتایا کہ قمبرانی روڈ دھماکے میں پانچ افراد زخمی ہوئے، زخمیوں میں ایک ایف سی اہلکار اور چار راہگیر شامل ہیں۔

    صوبہ بلوچستان میں تین روز کے دوران دہشت گردی کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل اکیس مئی کو چمن میں دھماکا ہوا تھا، دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: چمن: شہید ساجد خان مہمند روڈ پر دھماکا،6 افرادجاں بحق

    دھماکا چمن کے علاقے شہید ساجد خان مہمند روڈ پر ہوا، دھماکے میں جےیوآئی نظریاتی کےصوبائی امیرمولانا عبدالقادرلونی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہے۔

  • کوئٹہ: تاجروں کا حکومتی پابندی ماننے سے انکار، کاروبار کھولنے کا اعلان

    کوئٹہ: تاجروں کا حکومتی پابندی ماننے سے انکار، کاروبار کھولنے کا اعلان

    کوئٹہ: صوبائی حکومت اور تاجروں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے، جس پر تاجروں نے احتجاجا کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں لاک ڈاؤن برقرار ہے، تمام کاروباری مراکز ، شاپنگ سینٹر مکمل طور پر بند ہیں، سڑکوں پر ٹریفک کی روانی معمول سے بھی کم ہے، شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر عوام کی غیر ضروری نقل وحمل روکنے کے لئے پولیس نے خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کررکھی ہے۔

    گذشتہ روز کوئٹہ میں تاجروں نے لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ کیا تھا، تاجروں کے وفد نے صوبائی حکام سے ملاقات کی تھی، تاہم مذاکرات ناکام ہوئے جس پر کوئٹہ کے تاجروں نے آج پھر احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا اور کاروباری مراکز کھولنے کا اعلان کیا۔

    صوبائی حکومت کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔

    کراچی کی صورت حال

    شہر قائد میں کرونا کی تیسری لہر کے بعد مکمل لاک ڈاون کا آج تیسرا روز ہے، لاک ڈاؤن کے باعث کراچی کی تجارتی اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں، شہر میں صرف اشیائے ضررویہ کی مارکیٹ مقررہ وقت تک کھولنے کی اجازت ہے، میڈیکل اسٹور چوبیس گھنٹے کھلے رہ سکتے ہیں

    شہر قائد میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے، تاہم کچھ مقامات پر ٹھیلوں پر سامان فروخت کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کے لئے پولیس کی جانب سے مختلف مقامات پر ناکے لگائے گئے ہیں جو شخص بلاوجہ گھر سے نکلتا ہے یا بغیر ماسک کے سفر کرتا ہے، انہیں روک کر ماسک پہننے کی تلقین کرنے کے بعد وارننگ دے کر چھوڑ دیا جاتا ہے۔

    لاہور میں بھی کاروباری مراکز کی بندش

    ملک کے دیگر شہروں کی طرح لاہور میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے ماسک نہ پہننے والے افراد کے خلاف کارروائی کاسلسلہ بھی جاری ہے، کرونا ایس او پیز پر عملددرآمد کرانے کے لئے پاک فوج کا شہر کے مختلف علاقوں میں گشت کیا جارہا ہے، لاہور میں مکمل لاک ڈاؤن سولہ مئی تک جاری رہے گا۔

  • وزیر اعظم نے کوئٹہ دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی، وزیر داخلہ کو معاملے کی تہ تک پہنچنے کی ہدایت

    وزیر اعظم نے کوئٹہ دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی، وزیر داخلہ کو معاملے کی تہ تک پہنچنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کوئٹہ دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات کوئٹہ کے سرینا چوک پر واقع ایک ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے سے 5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے تھے، وزیر اعظم نے واقعے کی تحقیقات کے لیے وزیر داخلہ کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا اس معاملے کی تہ تک پہنچا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم رات گئے تک معاملات کی خود نگرانی کرتے رہے، انھوں نے واقعے کی سخت مذمت بھی کی، اور وزیر داخلہ کو ہر پہلو سے تفتیش کرنے کا حکم دیا، وزیر اعظم نے شیخ رشید کو ہدایت کی کہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات دھماکے میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، آج سول اسپتال میں ایک اور زخمی چل بسا جس سے جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہو گئی ہے، کوئٹہ کے ڈی آئی جی اظہر اکرم کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ایک پولیس سپاہی بھی جاں بحق ہوئے۔

    وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے خطے میں دہشت گردی کی لہر ہے، واقعے سے قبل کوئی تھریٹس موجود نہیں تھے، انھوں نے کہا کہ سیکیورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ رات پاکستان اور امن دشمنوں نے بلوچستان میں ایک اور بزدلانہ وار کیا، کوئٹہ میں سرینا چوک پر ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے سے پانچ افراد جاں بحق، دس زخمی ہوئے، زور دار دھماکے سے کئی گاڑیوں کو آگ بھی لگ گئی، ہوٹل سمیت قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ دھماکا خیز مواد گاڑی میں نصب تھا، انھوں نے دھماکے کو سیکیورٹی کی ناکامی قرار دیا، کہا، ہم تحقیقات کر رہے ہیں جلد پیش رفت سامنے آئے گی۔

    ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بیان کہا ہے کہ دھماکے میں ہونے والی شہادتوں پر دل گرفتہ ہوں، دشمن نے ملک میں امن و استحکام تباہ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے، ملک دشمن عناصر کبھی مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

  • کوئٹہ سے کراچی آنے والی کوچ سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا اسمگل شدہ سامان برآمد

    کوئٹہ سے کراچی آنے والی کوچ سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا اسمگل شدہ سامان برآمد

    کراچی: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے کراچی آنے والی کوچ سے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا اسمگل شدہ سامان برآمد کرلیا گیا، اسی روٹ سے آنے والے ایک اور ٹینکر سے 20 ہزار لیٹر اسمگل شدہ ڈیزل بھی برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کراچی نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کوئٹہ سے آنے والی کوچ سے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا اسمگل شدہ سامان برآمد کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کوچ کی سیٹیں نکال کر اس میں کپڑے، اے سی، ٹوتھ پیسٹ اور گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس رکھے گے تھے۔

    خفیہ اطلاع پر کوچ میں سے اسمگل شدہ غیر ملکی کپڑے کے 75 رول، ٹوتھ پیسٹ کے 25 ڈبے، اسپیئر پارٹس کے 20 کارٹنز اور 30 نئے پرانے ایئر کنڈیشنز قبضے میں لے لیے گئے۔

    کوئٹہ سے کراچی آنے والے ایک اور ٹینکر سے 20 ہزار لیٹر اسمگل شدہ ڈیزل بھی برآمد کرلیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کروڑوں روپے مالیت کی نان کسٹم پیڈ گاڑیاں، خشک دوددھ اور چھالیہ بھی قبضے میں لی جاچکی ہیں۔

  • گھر تک کتابیں مفت پہچانے کی مثالی کاوش

    گھر تک کتابیں مفت پہچانے کی مثالی کاوش

    کوئٹہ : بلوچستان کے نوجوانوں نے علم دوستی کی شاندار مثال قائم کردی، یہ نوجوان خالی اسپتال کی عمارت میں لائبریری بناکر شہریوں میں بلامعاوضہ علم و آگہی پھیلانے کا مؤثر ذریعہ بن رہے ہیں۔

    کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ کے رہائشی نوجوانوں نے بے نظیر اسپتال غوث آباد کی خالی عمارت میں ایک لائبریری قائم کی جہاں سے شہریوں کو مفت کتابیں فراہم کی جاتی ہیں۔

    ان نوجوانوں نے علاقے کے لوگوں کو ان کی مطلوبہ کتابیں بلا معاوضہ فراہم کرنے کا اپنی مثال آپ سلسلہ شروع کیا ہے، یہی نہیں بلکہ وہ یہ کتابیں موٹر سائیکل کے ذریعے ان کے گھر تک بھی پہنچاتے ہیں۔

    کوئٹہ سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے منظور احمد سے گفتگو کرتے ہوئے لائبریری کے رۤضاکار طالب علم نوید احمد نے بتایا کہ ہم آپس میں چندہ کرتے ہیں اور موٹر سائیکل کے پیٹرول سمیت اپنی جیب خرچ سے تمام اخراجات اٹھاتے ہیں۔

    اس قابل تقلید سلسلے کو شروع کرنے والے طالب علم کا نام امجد علی واصف ہے، ان کے ساتھ ان کے دیگر 10 دوست بھی شامل ہیں، انہوں نے اس پروگرام کا نام "ریڈر زون سریاب” رکھا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہمارے اس پروگرام کا مقصد ان لوگوں تک کتابوں کی فراہمی ہے جو لائبریری نہیں آسکتے، یا وہ طلباء و طالبات جو کتاب خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ اب تک ہمارے نیٹ ورک میں 200تک ایسے لوگ ہیں جوباقاعدگی سے کتاب منگواتے ہیں۔

    اس حوالے سے ریڈر زون سریاب کے سربراہ امجد علی واصف نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ہمارے پاس زیادہ تروہ لوگ آتے ہیں جو غریب ہوتے ہیں ان کا تعلق مزدور طبقے سے ہے، جن کے کام آکر ہمیں خوشی محسوس ہوتی ہے۔

    سوشل میڈیا پر اس ریڈر زون کے پیجز بنائے گئے ہیں جس پر لوگ رابطہ کرکے کتابیں منگواتے ہیں اس کا ایک طریقہ کار ہے کہ 25روز میں کتاب ہر صورت واپس کرنا ہوتی ہے خلاف ورزی پر دوبارہ کتاب نہیں دی جاتی۔

  • "مریم نواز پی ڈی ایم جلسوں کی ناکامی کورونا پر نہ ڈالیں”

    "مریم نواز پی ڈی ایم جلسوں کی ناکامی کورونا پر نہ ڈالیں”

    کوئٹہ : ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ مریم نواز پی ڈی ایم جلسوں کی ناکامی کورونا وائرس پر نہ ڈالیں، افسوس ہوتا ہے اپوزیشن کورونا میں بھی سیاست کررہی ہے۔

    یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پچھلے سال ان ہی دنوں میں کورونا کا پہلا کیس آیا تھا۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے نمٹنے اور معاشی صورتحال سے مقابلے کیلئے ہم نے کتنا کھٹن سفر طے کیا وہ ہم ہی جانتے ہیں۔

    انہوں نے ن لیگ کی رہنما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مریم صاحبہ آپ تو عالیشان محلوں میں رہتی ہیں آپ کو کیا معلوم کہ ہمیں کن مسائل کا سامنا رہا، ڈاکٹرز سمیت عام لوگوں کی شہادتیں ہوئیں۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ بتایا جارہا ہے کہ کورونا وائرس برطانیہ سے پاکستان تک پہنچ گیا ہے، بلوچستان میں بھی کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ کورونا کیسز کی شرح 1.5 فیصد تھی اب اس میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے جس کے تحت اب2.6 ہوگئی ہے۔

    پنجاب اور سندھ میں پابندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری ہوئے ہیں، سندھ حکومت کی پابندی دیکھیں جہاں تین سو سے زیادہ لوگوں کے اجتماع پر پابندی لگادی گئی۔

    مریم نواز کی پریس کانفرنس میں جلسے سے متعلق بیان افسوسناک ہے، پی ڈی ایم کے جلسوں کی ناکامی کو کورونا کو پر نہ ڈالیں، افسوس ہوتا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں کورونا کی اس وبا میں بھی سیاست چمکا رہی ہیں۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت میں ہے پھر بھی پی ڈی ایم ایک بھی متاثر کن جلسہ نہ کرسکی لوگوں کو کورونا میں مبتلا کیا۔

    پی ڈی ایم کے25 اکتوبر کے جلسے کے بعد بلوچستان میں کورونا کے کیسز میں تین گنا اضافہ ہوا، خطرہ ہے کہ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ سے کورونا کیسز میں مزید اضافہ ہوگا۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان حکومت دیگر صوبوں سے آنے والے لوگوں کے کورونا ٹیسٹ کرے گی، مثبت کیسز کو فوری طور پر قرنطینہ کیا جائے گا اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے وضح کیا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو صورتحال خراب ہوگی، بلوچستان میں اب تک صرف 16 ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگی ہے،آئندہ ہفتے 9 لاکھ ویکسین کی خوراکیں بلوچستان پہنچیں گی۔

    لیاقت شاہوانی کا مزید کہنا تھا کہ نیا وائرس خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، پہلی لہر کی طرح تمام ملکی لیڈر شپ کو مل کر وائرس کا مقابلہ کرنا چاہئے، بلوچستان کے عوام سے گزارش ہے کہ احتیاط لازمی کریں۔

  • کوئٹہ: کوئلہ کان میں پھنسنے والے 6 کان کن جاں بحق

    کوئٹہ: کوئلہ کان میں پھنسنے والے 6 کان کن جاں بحق

    کوئٹہ: مارواڑ کوئلہ کان میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن مکمل ہو گیا ہے، کان میں پھنسے 6 کان کن جاں بحق ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم اے حکام نے کہا ہے کہ مارواڑ کوئلہ کان میں پھنسے چھ کان کن جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ 2 کان کنوں کو بے ہوشی کی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق کان کنوں کا تعلق کوئٹہ، مسلم باغ اور چمن سے ہے، کان میں گزشتہ روز مٹی کا تودہ گرنے، اورگیس بھر جانے سے کان کن پھنس گئے تھے۔

    واقعے کے بعد مارواڑ میں کوئلے کی کان میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، جو کل اور آج جاری رہا، پولیس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ آج 2 مزدوروں کو بحفاظت کان سے نکالا گیا۔

    گزشتہ روز ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ مارواڑ میں کوئلے کی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے کان میں 8 مزدور پھنس گئے، مقامی لوگوں نے بھی کان میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے کوششیں کیں۔

    چیف مائنز انسپکٹر شفقت فیاض کا کہنا تھا کہ مارواڑ کے علاقے میں کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے سے زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں کان میں کام کرنے والے 8 کان کن پھنس گئے۔

  • کوئٹہ: اپوزیشن نے حکومتی پیش کش پر سینیٹ کی 6 نشستوں کا مطالبہ رکھ دیا

    کوئٹہ: اپوزیشن نے حکومتی پیش کش پر سینیٹ کی 6 نشستوں کا مطالبہ رکھ دیا

    کوئٹہ: بلوچستان میں اپوزیشن نے حکومتی پیش کش پر سینیٹ کی 6 نشستوں کا مطالبہ رکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بلوچستان میں بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں محمود خان اچکزئی اور عبدالغفور حیدری و دیگر شریک ہوئے، اجلاس میں حکمران جماعت کی جانب سے پیش کش پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ بی اے پی کی طرف سے اپوزیشن کو پنجاب فارمولے کی پیش کش ہوئی ہے، حکمران جماعت نے اپوزیشن کو 12 میں سے 4 نشستوں کی پیش کش کی تھی۔

    تاہم اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے سامنے سینیٹ کی 6 نشستوں کا مطالبہ رکھ دیا ہے، مولانا غفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج چیئرمین سینیٹ کا فون آیا تھا کہ تشریف لانا چاہتا ہوں، صادق سنجرانی نے کہا پنجاب کی طرح یہاں بھی بلا مقابلہ انتخاب ہو۔

    انھوں نے کہا ’میں نے کہا اچھی خواہش ہے خیر مقدم کرتے ہیں، ہم نے کہا کہ سینیٹ کی کم از کم 5 سے 6 سیٹیں ہمیں ملنی چاہیئں۔‘

    نیوز کانفرنس میں اختر مینگل نے کہا ہمارا جو بھی امیدوار ہوگا وہ مشترکہ پی ڈی ایم کا امیدوار ہوگا، پی ڈی ایم مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، دوسر طرف خلائی مخلوق کے ساتھ پیرا شوٹر بھی آ رہے ہیں، پی ڈی ایم میں سینیٹ الیکشن پر مشترکہ امیدواروں کا فیصلہ ہو چکا ہے۔

    سینیٹ انتخاب؛ ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کی پیشکش کا جواب دیدیا

    اختر مینگل کا کہنا تھا کہ سینیٹ امیدواروں کا تعلق مشترکہ طور پر پی ڈی ایم سے ہوگا، پی ڈی ایم طے کر چکی ہے کہ سینیٹ ہو یا ضمنی الیکشن مشترکہ لڑیں گے۔ مولانا غفور حیدری نے مارچ کے حوالے سے کہا کہ 26 مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے، ہم اسی طرح اتحاد و یقین کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ہماری تحریک کا مقصدموجودہ حکومت کا خاتمہ کرنا ہے۔

    بعد ازاں، سردار اختر مینگل اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں سینیٹ انتخابات کے لیے پنجاب فارمولے پر بات چیت ہوئی، اختر مینگل نے کہا کہ ملاقات میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے ہم نے بھی اپنا فارمولہ دے دیا ہے، بال اب حکومتی اتحاد کے کوٹ میں ہے، اگر حکومت نہیں مانتی تو ہم مقابلے کے لیے تیار ہیں۔

    ادھر سندھ میں ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلز پارٹی کی پیش کش مسترد کر دی ہے، ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخاب پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے ساتھ ہی لڑیں گے، خواتین کی نشست پر پی ٹی آئی ایم کیو ایم پاکستان کو سپورٹ کرے گی، جب کہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ایم کیو ایم، پی ٹی آئی کو سپورٹ کرے گی۔

  • سینیٹ ٹکٹ: پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن نے عبدالقادر کا نام رد کر دیا

    سینیٹ ٹکٹ: پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن نے عبدالقادر کا نام رد کر دیا

    کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف نے بلوچستان میں سینیٹ کا ٹکٹ عبدالقادر نامی شخص کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جس پر پی ٹی آئی بلوچستان کے عہدے داروں نے شدید تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن کے عہدے داروں نے سینیٹ الیکشن کے لیے عبدالقادر کے نام کو رد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ عبدالقادر پیرا شوٹر ہے، اس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔

    تحریک انصاف بلوچستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف شمال مشرقی ریجن نے اس فیصلے کے خلاف اجلاس طلب کر لیا ہے، پی ٹی آئی مقامی قیادت سینیٹ کے لیے متبادل امیدوار کا نام دینے پر غور کر رہی ہے۔

    سینیٹ انتخابات : تحریک انصاف نے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے

    ذرائع نے بتایا کہ عبدالقادر اسلام آباد کی کاروباری شخصیت اور کنسٹرکشن کمپنی کے مالک ہیں، عہدے داروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تو سینیٹ میں رقم کے استعمال کے خلاف ہیں، صدر پی ٹی آئی بلوچستان ڈاکٹر منیر بلوچ نے کہا کہ عبدالقادر بڑے سرمایہ دار ضرور ہوں گے مگر یہ نام قبول نہیں، عبدالقادر کو ٹکٹ دینے کے فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔

    رکن قومی اسمبلی منورہ منیر نے کہا کہ امیدوار کا نام صوبائی پارلیمانی لیڈر نے فائنل کرنا ہوتا ہے، عبدالقادر کے نام پر کوئی مشاورت نہیں ہوئی، صوبے میں سنجیدہ اور سینئر لوگ موجود ہیں۔

    صدر پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن ڈاکٹر منیر بلوچ کا کہنا تھا کہ عبدالقادر کا تعلق ووٹ خریدنے والی لابی سے ہے، عبدالقادر شہباز شریف کے پارٹنر ہیں، اور میٹرو کام کے سربراہ ہیں جو لاہور میں بریجز بناتی ہے۔

  • سانحہ مچھ کے شہدا کی تدفین، وزیراعظم عمران خان  کوئٹہ پہنچ گئے

    سانحہ مچھ کے شہدا کی تدفین، وزیراعظم عمران خان کوئٹہ پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کوئٹہ پہنچ گئے ، جہاں وہ 10شہیدکان کنوں کے لواحقین سے ملاقات کرکے تعزیت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنا وعدہ پورا کردیا  اورسانحہ مچھ کے شہدا کی تدفین ہوتے ہی کوئٹہ پہنچ گئے ، وزیرداخلہ شیخ رشید بھی عمران خان کے ہمراہ موجود ہیں۔

    کوئٹہ میں عمران خان10 شہید کان کنوں کے لواحقین سے ملاقات کرکے تعزیت کریں گے جبکہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعظم کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوگا ، جس میں عمران خان کوسانحہ مچھ سے متعلق بریفنگ بھی دی جائے گی۔

    خیال رہے وفاقی وزیرعلی زیدی، معاون خصوصی زلفی بخاری پہلے سے کوئٹہ میں موجود ہیں۔

    اس سے قبل سانحہ مچھ میں شہید کان کنوں کی نمازجنازہ ادا کرکے ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں تدفین کردی گئی، نمازجنازہ میں وفاقی وزیرعلی زیدی ،زلفی بخاری اورڈپٹی اسپیکرقاسم سوری سمیت صوبائی وزرا اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    گذشتہ رات ہزارہ برادری کے دھرنے میں منتظمین سے حکومتی ٹیم کے مذاکرات کامیاب ہو گئے تھے اور دھرنے میں شریک شہدا کے ورثا نے تدفین کی اجازت دے دی تھی، جس کے بعد منتظمین نے پورے ملک میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    حکومتی وفد کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہزارہ برادری سے کیا ہوا ہر وعدہ پورا کریں گے، جبکہ شہدا کے لواحقین نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں وزیر اعظم آ کر مظلوموں کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مذاکرات کے بعد خطاب میں کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان لواحقین کے پاس آئیں گے اور ان کے مسائل سنیں گے، آرمی چیف بھی جلد ہزارہ برادری سے ملاقات کریں گے، اور بلوچستان میں سیکورٹی کی بہتری کے لیے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔