Tag: QURBANI

  • عازمین حج سے قربانی کے لیے کتنی رقم لی جا رہی ہے؟

    عازمین حج سے قربانی کے لیے کتنی رقم لی جا رہی ہے؟

    اسلام آباد: پاکستانی عازمین حج قربانی کی مد میں مجموعی طور پر 9 ارب 94 کروڑ 61 لاکھ 50 ہزار روپے خرچ کریں گے۔

    ذرائع مذہبی امور کا کہنا ہے کہ عازمین حج سے جانوروں کی قربانی کے لیے فی کس 55 ہزار 500 روپے لیے جا رہے ہیں، سرکاری حج اسکیم کے تحت 35 ہزار سے زائد عازمین نے قربانی کی رقم جمع کرا دی۔

    وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ عازمین نے سرکاری حج کے تحت مجموعی طور پر 1 ارب 94 کروڑ 25 لاکھ روپے جمع کرا دیے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان سے رواں سال 1 لاکھ 79 ہزار 210 عازمین سرکاری اور نجی اسکیم کے تحت حج ادا کریں گے، 89 ہزار 605 عازمین سرکاری اسکیم اور اتنے ہی پرائیویٹ اسکیم کے تحت حجاز مقدس جائیں گے۔

  • مہنگائی نے سنت ابراہیمی کی ادائیگی بھی مشکل بنا دی

    مہنگائی نے سنت ابراہیمی کی ادائیگی بھی مشکل بنا دی

    کراچی : ملک بھر میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال قربانی کی ادائیگی میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کی بڑی وجہ مہنگائی ہے۔

    شہریوں نے اس بار سنت ابراہیمی کیلئے ذاتی طور پر مہنگے جانور خریدنے کے بجائے اونٹ اور گائے میں حصہ ڈالنے کو زیادہ ترجیح دی۔

    تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن نے کھالوں کی خریدو فروخت کے ابتدائی نمبرز جاری کردیے۔،

    ٹینرزایسوسی ایشن عہدیداران کا کہنا ہے کہ اب تک جمع کی گئی کھالوں کی مالیت 376 ارب روپے کے قریب ہے، عالمی منڈی میں کساد بازاری کی وجہ سے اس سال کھالوں کی قیمت کم رہی۔

    انہوں نے بتایا کہ گائے کی کھال کی قیمت800 روپے، بکرے کی کھال 300 روپے رہی، مقامی طور پر بجلی ،گیس کی قیمتیں بڑھنے سے بھی ٹینریز کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

  • ملک بھر میں آج عیدالاضحیٰ مذہبی عقیدت واحترام سے منائی جارہی ہے

    ملک بھر میں آج عیدالاضحیٰ مذہبی عقیدت واحترام سے منائی جارہی ہے

    کراچی : ملک بھر میں حضرت ابراہیم کی عظیم قربانی کی یاد میں عیدالاضحیٰ آج مذہبی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔

    کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات کی مساجد، عیدگاہوں اورکھلے مقامات پر نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے جس میں علمائے کرام نے فلسفہ قربانی اور اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

    نماز عید کی ادائیگی کے بعد امت مسلمہ کی یکجہتی، وطن کی سلامتی، ترقی، خوشحالی اور کورونا وباء کے خاتمے کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

    وزیراعظم اور صدرمملکت کی جانب سے تمام امت مسلمہ کو عیدالاضحی کی مبارکباد پیش کی گئی،
    وزیراعظم شہبازشریف نے جاتی عمرہ میں نماز عید ادا کی۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ یتیموں، بیواؤں اور ناداروں کی مدد کرکے ہم اس عظیم دن کا حق ادا کرسکتے ہیں، قربانی کا اصل مفہوم اللہ رب العزت کی اطاعت و فرمانبرداری ہے۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے مزید کہا کہ نوجوان معاشرے میں تحمل، برداشت، ایثار و قربانی کی عملی مثال بنیں۔

    نمازعیدالاضحیٰ کی ادائیگی کے بعد سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے الله کی راہ میں جانوروں کی قربانی کا سلسلہ جاری ہے

    عید الاضحٰی کے موقع پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جس کے تحت مساجد اور عید گاہوں کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

  • برمی مسلمان عید الاضحیٰ پر قربانی بھی نہیں کرسکتے

    برمی مسلمان عید الاضحیٰ پر قربانی بھی نہیں کرسکتے

    ینگون : برمی مسلمانوں پر میانمار فوج کے مظالم تاحال جاری ہیں، عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی مسلمانوں کو قربانی کرنے میں بے انتہا مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے ایک جانور کے عوض ہزاروں روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمارمیں موت کارقص اب بھی جاری ہے، مختلف ممالک کی جانب سے موجودہ صورتحال پر تشویش اور مذمت کے باوجود مقامی باشندوں پر میانمار فوج کے مظالم میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ خصوصی اقرارالحسن جو ان دنوں برما میں موجود ہیں ان کا کہنا ہے کہ برما میں مسلمانوں کو قربانی کرنا تقریباً ناممکن ہے۔

    قربانی کرنے کے لئے مقامی حکومت کو 50 ہزار سے ایک لاکھ تک ٹیکس دینا پڑتا ہے۔‬ کسی بھی شہر میں کسی بھی جگہ قربانی کرنے کیلئے انتظامیہ کو ایک جانور پر مقامی کرنسی کے مطابق پچاس ہزار روپے بطور ٹیکس ادا کرنا پڑتے ہیں اور اگر اس جانور کو لا کر ایک مہینے تک پالا جائے تو اس کا ٹیکس ایک لاکھ روپے تک جا پہنچتا ہے۔

    اس بات سے ثابت ہے کہ ایک عام مسلمان جس کا تعلق ایک متوسط طبقے سے ہی کیوں نہ ہو وہ قربانی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، مسلمانوں کی حالت زار کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ تیس سال سے یہاں مسجد بنانے کی اجازت نہیں ہے بلکہ جو مساجد موجود ہیں ان کی مرمت بھی نہیں کی جاسکتی۔


    مزید پڑھیں: میانمار حکومت نے مسلمانوں پرمظالم کو مسترد کردیا


    دوسری جانب برما کے مسلمانوں پر ہرابھرتا سورج ایک نئے ظلم کی داستان سناتا ہے، میانمار کے نسل پرستوں نے روہنگیامسلمانوں کو زندہ درگور کردیا، گاؤں دیہات جلا کر راکھ کر دیئے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں: میانمار میں مسلمانوں پر تشدد تشویشناک ہے، مارک ٹونر


    بدھ مت دہشت گردوں نے ہزاروں روہنگیا مسلمان جلا ڈالے، ہزاروں افراد اپنی جان بچانے کیلئے کیمپوں میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔

  • فَدَیْناهُ بِذِبْحٍ عَظِیمٍ – یاد رکھئے قربانی نمود ونمائش کا نام نہیں

    فَدَیْناهُ بِذِبْحٍ عَظِیمٍ – یاد رکھئے قربانی نمود ونمائش کا نام نہیں

    اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو دیگر اقوام سے منفرد اورممتاز کرنے کے لئے عیدالفطر اورعید الاضحیٰ جیسے دو خوشی کے مواقع سے نوازا ہے، عید الاضحیٰ حضرت ابراہیم علیہ السلام اورحضرت اسماعیل کی لازوال قربانی کی یادگارہے۔

    ابوالانبیاء حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تین روز لگاتار خواب میں دیکھا کہ وہ اپنے فرزند جنابِ اسماعیل کو اللہ کی راہ میں ذبح کررہے ہیں نبی کا خواب سچا ہوتا ہے لہذا حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنا خواب اپنے بیٹے کوسنایا اوروفا شعاربیٹے نے مشیت الہٰی کے آگے سرِتسلیم خم کرتے ہوئے حضرت ابراہیم سے کہا کہ ’’آپ کو جو حکم دیا گیا ہے آپ اس کی تکمیل کریں اور بے شک آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے‘‘۔

    حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے لخت جگر اسماعیل علیہ السلام کو لے کر خانہ کعبہ کی جانب روانہ ہوئے کہ اللہ کے حکم کو پورا کیا جاسکےاس موقع پرجنابِ اسماعیل نے اپنے عظیم والد سے فرمائش کی کہ ذبح سے قبل دو امور انجام دے لیجئے اولاً یہ کہ میرے ہاتھ پیرباندھ دیجئے کہ مبادا میرا تڑپنا کہیں صبرکے درجات کو کم نہ کردے دوئم یہ کہ آپ اپنی آنکھوں پرپٹی باندھ لیجئے کہ کہیں وقت ِذبح شفقتِ پدری کے سبب آپ امرِ الہٰی کی تکمیل میں کمزور نہ پڑجائیں۔

    حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اسی طریق کے مطابق اپنے فرزند کو اللہ کی راہ میں ذبح کرنے کی نیت سے چھری چلائی ہی تھی کہ رحمتِ پروردگار جوش میں آئی اور جنت سے ایک مخصوص مینڈھا بھیجا گیا جوکہ فی الفور حضرت اسماعیل کی جگہ قربان ہوگیا، کہتے ہیں حلقوم جنابِ اسماعیل علیہ السلام پر تیز چھری رواں ہوچکی تھی جس کے سبب ان کے گلے پر نشان آگیا تھا۔

    فَدَیْناهُ بِذِبْحٍ عَظِیمٍ (سورہ صافات: 107)۔

    ہم نے ذبح عظیم کو قربانی کا فدیہ اورعوض قراردیا

    حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اس عظیم قربانی کو بارگاہ ایزدی میں اس قدر مقبولیت حاصل ہوئی کہ اللہ نے اسے دینِ اسلام کی سب سے بڑی عبادت یعنی حج کا لازمی رکن قراردیا اور نہ صرف حاجیوں پربلکہ تمام صاحب اسطاعت مسلمانوں پر فرض کیا ہے۔

    اللہ کی راہ میں حلال جانور کی قربانی محض ایک رسم نہیں بلکہ احکام الہیٰ کی پاسداری میں اپنی عزیزترین شے قربان کردینے کے جذبے کااعادہ ہے اوراسی سبب قربانی کرنے والا اس گوشت کا واحد حقدار نہیں ہوتا بلکہ اس کے دوست واحباب اور معاشرےکے ضرورت مند طبقے بھی اس میں برابر کے شریک ہیں۔

    عید الاضحیٰ کے دن جو امر ہمارے لئے سب سے ضروری ہے وہ یہ ہے کہ ہم قربانی کرتےوقت اپنےاعزاء اقربا اور ہمسایوں میں ان تمام لوگوں کو یاد رکھیں جو کہ قربانی کے گوشت کے صحیح حقدارہیں۔

    قربانی کو نمود ونمائش کا ذریعہ قراردینے کی علماء نے سختی سے ممانعت کی ہے اور ایک دوسرے سے سبقت لےجانے کے رحجان کو ناپسندیدہ قراردیا ہے لہذاقربانی کرتے وقت ہمیں اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ اس عظیم ایثار کی یاد مناتے وقت ہم سے کوئی ایسا عمل سرزد نہ ہوکہ بارگاہ الہٰی میں تقرب کے بجائے اس کی ناراضگی کا سبب بن جائے۔

  • قربانی کرنے سے پہلے یاد رکھنے والی باتیں

    قربانی کرنے سے پہلے یاد رکھنے والی باتیں

    کراچی: اسلامی کلینڈرکے آخری مہینے ذی الحج کی میں فرزندانِ توحید اسلام کا سب سے بڑارکن حج ادا کرتےہیں اور اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی لازوال قربانی کی یاد میں حلال جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔

    قربانی بھی اسلام کا ایک اہم رکن ہے جو کہ صاحبانِ نصاب پرفرض کیا گیا ہے پاکسانی معاشرے میں بھی قربانی کوانتہائی اہمیت حاصل ہےاوراس کے لئے ہرسال باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے۔

    قربانی کیونکہ بیک وقت مذہبی اورمعاشرتی فریضہ ہے لہذا چند نکات ایسے ہیں کہ جنہیں قربانی سے قبل جان لینا ضروری ہے۔

    قربانی کےلئے حلال جانور کا انتخاب کیا جائے اورحلال مال سے ہی قربانی کے لئے جانورخریدا جائے۔

    ذبح کرنے سے پہلے جانور کو وافر مقدار میں کھانا اورپانی فراہم کیا جائے اوراس وقت تک کھانے دیا جائے کہ جب تک جانورسیر ہوکرخود منہ نہ ہٹالے۔

    ذبح کرتے ہوئے انتہائی تیزدھارچھری استعمال کی جائے اورچھری جانور کی مناسبت سے ہونہ زیادہ بڑٰی اورنہ ہی چھوٹی۔

    قربانی کا گوشت تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ایک حصہ صاحبِ خانہ کا، دوسراحصہ رشتے داروں کا اورتیسرا حصہ غرباء مساکین کے لئے مختص ہے اوراسی صورت میں گوشت کی تقسیم ہونی چاہیے۔

    قربانی کا مقصد اول تو اللہ کی راہ میں ایثار کا مظاہرہ کرنا ہے تو دوسری جانب معاشرے کے ان لوگوں کا خیال ہے کہ جوغربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لہذا قربانی میں نام ونمود کے بجائے خالصتاً اللہ کی رضااورغرباء کی مدد کا جذبہ مدِںظررہنا چاہیے۔

  • احساس اورخواجہ غریب نواز ٹرسٹ کے تحت مستحقین میں گوشت تقسیم

    احساس اورخواجہ غریب نواز ٹرسٹ کے تحت مستحقین میں گوشت تقسیم

    کراچی: خواجہ غریب نواز ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل اور احساس ٹرسٹ کے زیر اہتمام ہراجتماعی قربانی کا آغاز ہوگیا ہے۔ دو لاکھ مستحقین میں گوشت کی تقسیم کا عمل عید کے تینوں دن جاری رہیگا۔

    ہر سال کی طرح اس سال بھی سب کو بڑی عیدکی خوشیوں میں شریک رکھنے کے لئے خواجہ غریب نواز ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل اوراحساس ٹرسٹ کی جانب سے اجتماعی قربانی کا سلسلہ جاری ہے۔

    گڈاپ ٹاؤن میں اجتماعی قربانی کے لئے دنیا بھر سےمخیرافراد نے رابطہ کیا اور ملک کے مختلف شہروں سے گائے بیل بکرے اوردنبے لائے گئے۔ مفتی عامرکا کہنا ہےکہ جانوروں کی قربانی کے دوران شرعی قوانین کو مدنظر رکھا جارہا ہے ،تمام جانوروں کوڈاکٹرزکی مکمل تصدیق کے بعد قربان کیا گیا ۔

    کے جی این ترجمان شبنم بی بی کاکہنا ہے قربانی کا گوشت ٹرکوں کے ذریعے مستحقین تک پہنچے گا،اجتماعی قربانی کا سلسلہ شرعی اصولوں اور حفظان صحت کے مطابق عید کے تینوں دن جاری رہے گا،ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے غریبوں میں گوشت کی تقسیم بھی تین دن تک ہو گی۔

  • پاکستان سمیت کئی ممالک میں کل عید الاضحٰی منائی جائے گی

    پاکستان سمیت کئی ممالک میں کل عید الاضحٰی منائی جائے گی

    پاکستان سمیت کئی ممالک میں عید الاضحی کل منائی جائےگی۔ خیبرپختونخوا کے کئی علاقوں میں آج عید منائی جا رہی ہے۔ بوہرا جماعت کل عید منا چکی ہے۔

    پاکستان میں اس بار تین عیدیں منائی جارہی ہیں۔ پاکستان کے بیشتر علاقوں میں کل عید منائی جائے گی۔ خیبرپختونخوا میں قاسم مسجد کمیٹی کے پیروکار آج عید الضحیٰ منا رہے ہیں۔

    جبکہ گزشتہ روز بوہرا جماعت نے عیدالضحی منائی تھی۔ پاکستان سمیت کئی ممالک میں کل عیدالضحیٰ منائی جائے گی۔ملک بھر میں عید قرباں کی تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔

    لوگ جانوروں کے ساتھ ساتھ اشیا خوردو نوش کی خریداری میں بھی مصروف ہیں۔ خریدار مویشی منڈیوں میں بھاؤ تاؤ کر رہے ہیں۔ خواتین نے بازاروں کا رخ کر رکھا ہے۔جبکہ آج خیبرپختونخوا سمیت کئی قبائلی علاقوں میں عیدالضحیٰ منائی جا رہی ہے۔

    نماز عید کی ادائیگی کے بعد جانوروں کی قربانی کی جارہی ہے۔ گزشتہ روز بوہرا جماعت نے عرب ممالک کے ساتھ عید منائی۔ بوہرا جماعت نے نماز عید کی ادائیگی کے بعد سنت ابراہیمی ادا کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی کی۔

  • قربانی کرنے سے پہلے یاد رکھنے والی باتیں

    قربانی کرنے سے پہلے یاد رکھنے والی باتیں

    کراچی (ویب ڈیسک) – اسلامی کلینڈرکے آخری مہینے ذی الحج کی میں فرزندانِ توحید اسلام کا سب سے بڑارکن حج ادا کرتےہیں اور اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی لازوال قربانی کی یاد میں حلال جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔

    قربانی بھی اسلام کا ایک اہم رکن ہے جو کہ صاحبانِ نصاب پرفرض کیا گیا ہے پاکسانی معاشرے میں بھی قربانی کوانتہائی اہمیت حاصل ہےاوراس کے لئے ہرسال باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے۔

    قربانی کیونکہ بیک وقت مذہبی اورمعاشرتی فریضہ ہے لہذا چند نکات ایسے ہیں کہ جنہیں قربانی سے قبل جان لینا ضروری ہے۔

    قربانی کےلئے حلال جانور کا انتخاب کیا جائے اورحلال مال سے ہی قربانی کے لئے جانورخریدا جائے۔

    ذبح کرنے سے پہلے جانور کو وافر مقدار میں کھانا اورپانی فراہم کیا جائے اوراس وقت تک کھانے دیا جائے کہ جب تک جانورسیر ہوکرخود منہ نہ ہٹالے۔

    ذبح کرتے ہوئے انتہائی تیزدھارچھری استعمال کی جائے اورچھری جانور کی مناسبت سے ہونہ زیادہ بڑٰی اورنہ ہی چھوٹی۔

    قربانی کا گوشت تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ایک حصہ صاحبِ خانہ کا، دوسراحصہ رشتے داروں کا اورتیسرا حصہ غرباء مساکین کے لئے مختص ہے اوراسی صورت میں گوشت کی تقسیم ہونی چاہیے۔

    قربانی کا مقصد اول تو اللہ کی راہ میں ایثار کا مظاہرہ کرنا ہے تو دوسری جانب معاشرے کے ان لوگوں کا خیال ہے کہ جوغربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لہذا قربانی میں نام ونمود کے بجائے خالصتاً اللہ کی رضااورغرباء کی مدد کا جذبہ مدِںظررہنا چاہیے۔

    dua