Tag: rabi peerzada

  • رابی پیرزادہ کو مگرمچھ اور سانپ پالنے کے کیس میں بری کردیا گیا

    رابی پیرزادہ کو مگرمچھ اور سانپ پالنے کے کیس میں بری کردیا گیا

    لاہور: سابق پاکستانی گلوکارہ رابی پیرزادہ کو مگرمچھ اور سانپ پالنے کے کیس میں بری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق پاکستانی گلوکارہ رابی پیرزادہ کو مگرمچھ اور سانپ پالنے کے کیس میں بری کردیا گیا، مقامی عدالت کے جج حارث صدیقی نے بریت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ رابی پیرزادہ کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ہے، وائلڈ لائف نے کارروائی پہلے شروع کی سرچ وارنٹ بعد میں لیے۔

    وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وائلڈ لائف کا یہ عمل قانون کی خلاف ورزی ہے، وائلڈ لائف نے ذاتی رنجش پر رابی پیرزادہ کو مقدمے میں ملوث کیا، عدالت مقدمے میں رابی پیرزادہ کو بری کرنے کا حکم دے۔

    وائلد لائف کا موقف تھا کہ رابی پیرزادہ نے غیرقانونی طور پر خطرناک جانور پال رکھے تھے۔

    مزید پڑھیں: رابی پیرزادہ نے عمرہ کی سعادت حاصل کرلی

    مقامی عدالت کے جج حارث صدیقی نے وائلد لائف حکام اور درخواست گزار کے وکیل کے موقف سننے کے بعد رابی پیرزادہ کو مگرمچھ اور سانپ پالنے کے کیس میں بری کردیا۔

    واضح رہے کہ 26 جنوری کو سابق گلوکارہ رابی پیرزادہ نے زندگی اسلام کے عین اصولوں کے مطابق گزارنے کے اعلان کے بعد عمرے کی سعادت بھی حاصل کرلی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں رابی پیرزادہ نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کے بعد نئے سفر کا آغاز کیا تھا، رابی پیرزادہ نے خانہ کعبہ کی پینٹنگز شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’’یہ ایک نیا آغاز ہے‘‘۔

  • گلوکارہ رابی پیرزادہ کے   وارنٹ گرفتاری جاری

    گلوکارہ رابی پیرزادہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : ماڈل ٹاؤن کچہری عدالت نے غیر قانونی طور پر مگر مچھ اور اژدھے پالنے پر گلوکارہ رابی پیرزادہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ماڈل ٹاؤن کچہری عدالت گلوکارہ رابی پیرزادہ پر مگرمچھ ،اژدھا پالنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالتی حکم کے باوجود رابی پیرزادہ پیش نہ ہوئیں ، عدم حاضری پر عدالت نے رابی پیرزادہ کےقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    رابی پیرزادہ کے وکیل نے عدالت میں وکالت نامہ جمع کرا دیا اور کہا وائلڈلائف کی رپورٹ عدالت میں پیش نہیں کی گئی، جس پر وائلڈ لائف کا کہنا تھا کہ ملزمہ نے غیر قانونی طورپر اژدھے اورمگر مچھ پال رکھے ہیں۔

    یاد رہے 13 ستمبر کو غیرقانونی طور پر اژدھے، مگرمچھ اور سانپ رکھنے پر گلوکارہ کے خلاف محکمہ جنگلی حیات نے کارروائی کا آغاز کیا تھا اور رابی پیرزادہ کے خلاف چالان مرتب کرکے مقامی عدالت میں پیش کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : رابی پیرزادہ کو بیوٹی سیلون میں اژدھے، مگرمچھ اور سانپ رکھنا مہنگا پڑ گیا

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رابی پیرزادہ کے خلاف کارروائی سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز کا نوٹس لے کر عمل میں لائی گئی۔

    محکمہ جنگلی حیات نے رابی پیرزادہ پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے مگرمچھ، سانپ ، اژدھے رکھے ہیں جو کہ وائلد لائف ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ گلوکارہ رابی پیرزادہ اکثر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ٹویٹر اور انسٹاگرام پر سانپ، اژدھے اور مگر مچھ کے ہمراہ ویڈیو اور تصاویر شیئر کرچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ رابی پیرزادہ نے سانپ اور مگرمچھ کے ساتھ ایک ویڈیو بنائی تھی،  جس میں انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ نریندری مودی کے لیے تحفہ ہے۔

  • مجھے مرد نے نہیں خواتین نے ہراساں کیا، رابی پیرزادہ

    مجھے مرد نے نہیں خواتین نے ہراساں کیا، رابی پیرزادہ

    کراچی: گلوکارہ میشا شفیع اور علی ظفر کے تنازع کے بعد گلوکارہ رابی پیرزادہ کا کہنا ہے کہ مجھے کسی مرد نہیں بلکہ خواتین نے ہراساں کیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، گلوکارہ رابی پیرزادہ کا کہنا ہے کہ خواتین نے مجھے ہراساں کیا تو کافی عرصے تک سمجھ نہیں آیا کہ مجھے ہراساں کیا گیا ہے یا یہ کچھ اور تھا۔

    رابی پیرزادہ نے کہا کہ مجھے میڈیا میں کبھی کسی بندے نے ہراساں نہیں کیا، خواتین نے ہراساں کیا اور خواتین ہراساں کرتی ہیں، ہمیں نہیں پتہ ہوتا کہ کوئی خاتون اگر آپ کو زیادہ پیار کررہی ہیں تو اس کا مطلب ہراساں کرنا ہے۔

    گلوکارہ کا کہنا ہے کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی کسی کو ہراساں نہیں کرسکتا، مردوں سے زیادہ خواتین کے کردار کو دیکھنے کی اشد ضرورت ہے۔

    کچھ روز قبل رابی پیرزادہ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ میشا شفیع، شرمین عبید چنائے اور عائشہ گلالئی جیسی خواتین کی وجہ سے مشکلات درپیش ہیں، پاکستان میں جنسی طور پر ہراساں کیا جانا بہت بڑی، اور افسوسناک حقیقت ہے لیکن دنیا میں بہترین مرد ساتھیوں کی کمی نہیں ہے۔

    رابی پیرزادہ نے اپنی ایک ٹویٹ میں علی ظفر اور میشا شفیع کی ایک ساتھ تصویر شیئر کی اور لکھا کہ پتہ نہیں کون غلط ہے کون صحیح، تاہم وہ ماضی میں ایک ساتھ ٹھیک چل رہے تھے، ان دونوں کو سستی شہرت کے لیے میڈیا کا استعمال کرنا چھوڑ دینا چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نقیب اللہ کی ہلاکت: گلوکارہ رابی پیر زادہ رنجیدہ، سالگرہ نہ منانے کا اعلان

    نقیب اللہ کی ہلاکت: گلوکارہ رابی پیر زادہ رنجیدہ، سالگرہ نہ منانے کا اعلان

    لاہور: پاکستانی اداکارہ اور گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کراچی میں پولیس کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں مارے جانے نوجوان نقیب اللہ کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنی سالگرہ  منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں 13 جنوری کو جعلی پولیس مقابلے میں مارے جانے والے خوبرو نوجوان نقیب اللہ کی ہلاکت پر سارا پاکستان افسردہ ہے۔

    پاکستانی گلوکارہ رابی پیرزادہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نقیب اللہ محسود کی ہلاکت پر انتہائی رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان کی  موت نے ساری قوم کو جنجھوڑ کر رکھ دیا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ نقیب  کو جس طرح جعلی مقابلے میں مارا گیا اُس کے بعد سے لوگوں کا پولیس پر سے اعتماد ختم ہوچکا، وہ میرا بھائی اور اس قوم کا بیٹا تھا‘۔

    پاکستانی گلوکارہ کا کہنا ہے کہ ’اگر کوئی شخص مجرم بھی ہے تو اُسے عدالت میں پیش کیا جاتا ہے نہ ہی قانون نے اُسے حراست میں قتل کرنے کی اجازت دی ہے‘۔

    رابی پیرزادہ کا کہنا تھا کہ مجھے نقیب کی جواں سالہ موت پر بہت گہرا صدمہ ہوا جس کی وجہ سے میں اپنی 3 فروری کو ہونے والی سالگرہ نہیں مناؤں گی‘۔

    گلوکارہ نے اعلان کیا کہ ’مجھے معلوم ہے بھائی تم بے قصور تھے اس لیے فیصلہ کیا کہ اپنا اگلہ پشتو گانا تمھارے نام پر بناؤں، میں کشمیری ہوں مگر یہ بھی سمجھتی ہوں کہ پختونوں کے بغیر پاکستان کا وجود نامکمل ہے‘۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    نوجوان کی مبینہ ہلاکت کو سوشل میڈیا پر شور اٹھا اور مظاہرے شروع ہوئے تھے، بلاول بھٹو نے وزیرداخلہ سندھ کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا، جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی ملیر سے انکوائری کی۔

    اعلیٰ سطح پر بنائی جانے والی تفتیشی ٹیم نے راؤ انوار کو عہدے سے برطرف کرنے اور نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی، جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔